وجود

... loading ...

وجود
وجود

کرنٹ افیئرز

اتوار 27 فروری 2022 کرنٹ افیئرز

دوستو، باباجی کا رات کو اچانک فون آگیا،ہم گھبرا گئے کیوں کہ کچھ ہی دیر پہلے تک تو ہم ساتھ ہی باباجی کی بیٹھک میں براجمان تھے اور گرماگرم چائے کے کپوں پر ’’کرنٹ افیئرز‘‘ پر چغل خوریاں اور غیبتوں کا سلسلہ کئی گھنٹے تک جاری رہا تھا۔۔ نصف شب کو گھر پہنچے ابھی بیڈپر دراز ہی ہوئے تھے کہ کچھ دیر کمر سیدھی کرلیں پھر اٹھ کر کچھ لکھنے پڑھنے کا کام کریں گے تو اچانک موبائل بج اٹھا۔۔ باباجی کا نمبر اسکرین پر جھلملا رہا تھا۔ ہم نے گھبراتے ہوئے فون اٹھایا اور کال ریسیو کی۔۔باباجی نے چھوٹتے ہی کہا۔۔۔ٹینکیاں فُل کرا لو، رشیا چڑھ گیا جے یوکرائن تے۔۔باباجی جب غصے یا خوشی کی حالت میں ہوتے ہیں تو اچانک اردو چھوڑ کر پنجابی میں شروع ہوجاتے ہیں۔۔ اب ہم کنفیوز تھے کہ باباجی نے جو اطلاع دی وہ پنجابی میں دی ہے، لیکن یہ پتہ نہیں چل رہا کہ وہ خوش ہیں یا غصے کی حالت میں ؟؟ ہم نے باباجی سے کہا۔۔ پھراب کیا ہوگا؟؟باباجی نے اگلے دس منٹ تک اس جنگ سے متوقع مضمرات پر روشنی ڈالی اور ساتھ ہی اس موضوع پر اگلے دن تفصیلی نشست کا بھی عندیہ دے دیا۔۔
اگلے دن اس سنجیدہ مسئلہ پر جو تفصیلی نشست رہی اس کے خاص خاص نکات آپ لوگوں سے بھی شیئر کررہے ہیں۔۔پی ایس ایل کے دس میں سے نو میچز ہارنے والی کراچی کنگز نے بیان دیا ہے کہ ۔۔ہمیں کرکٹ سے زیادہ روس اور یوکرائن بارے سوچنے کی ضرورت ہے۔۔باباجی نے ایک موقع پر کہا۔۔روس کے دورے سے کچھ امیدیں پیدا ہونے لگی تھیں، کہ اُس نے یوکرین پر حملہ کردیا۔۔ اب جس سے تعلقات بڑھانے تھے، اسی پر پابندی لگ گئی۔۔باباجی نے مزید کہا کہ۔۔روس اور یوکرین بڑھکیں مار رہے تھے ۔۔آ مینوں اِٹ پھڑا میں ایدا سر پاڑاں۔۔خان صاحب نے سچ میں’’ اِٹ‘‘ پکڑا دی۔۔باباجی نے یہ فرمان عالی شان بھی جاری کیا اور ہماری توجہ خان صاحب کے اس بیان کی جانب مرکوز کرائی۔۔کہا تھا نا،باہرنکلا توزیادہ خطرناک ہوجاؤں گا۔آج ملک سے باہر نکلا ہوں تو روس اور یوکرائن کاحال دیکھ لو۔۔گفتگو کے دوران اچانک باباجی نے مثبت رپورٹنگ کرتے ہوئے بتایا کہ۔۔عمران خان اگر ن لیگ اور پی پی کے درمیان صلح کروا سکتا ہے تو روس اور یوکرائن میں بھی صلح کرواسکتا ہے۔۔ساتھ ہی ہمیں یاددہانی بھی کرادی کہ۔۔1999میں نواز شریف نے روس کا دورہ کیا تھا اور واپسی پہ حکومت گرا دی گئی تھی۔۔باباجی نے روس اور یوکرائن کی حکومتوں کو مشورہ دیا ہے کہ ۔۔جنگ کے دوران کورونا ایس اوپیز کا سختی سے خیال رکھا جائے۔۔اسلحہ کو اچھی طرح سے سینیٹائزکیا جائے اور ماسک لازمی پہنا جائے۔۔روسی صدر پیوٹن اور عمران خان کی تین گھنٹے طویل ملاقات کو انہوں نے ایک جملے میں سمودیا۔۔ خان صاحب نے پیوٹن سے ملتے ہی کہا۔۔سب سے پہلے تو آپ نے گھبرانا نہیں ہے۔۔باباجی نے وزیراعظم کو بھی ایک مفت مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ۔۔خان صاحب نے اگر اپنا دورہ روس کامیاب کروانا ہے تو واپسی پر’’ ٹوکریاں‘‘ لانا نہ بھولیں۔۔باباجی کہنے لگے۔۔ ٹی وی چینلز ہوں یا سوشل میڈیا۔۔پاکستان میں عالمی جنگی ماہرین کی بڑی تعداد جس کو یوکرائن تنازع حتیٰ اس کے جغرافیہ کی الف ب کا بھی علم نہیں مگر ان کے تبصرے جاری ہیں۔ ۔سوشل میڈیا پر کپتان مخالف سیاسی کارکنوں کے دورہ روس کے حوالے سے دلچسپ تبصرے بھی نظر آئے۔۔ ایک نے کہا۔۔عمران خان کے ماسکو پہنچنے پر جو ریڈ کارپٹ بچھایا گیا تھا، وہ گیلا نظر آ رہا تھا۔۔ایک بولا۔۔کارپٹ کی چوڑائی کم ہے۔۔ایک اور نے دعویٰ کیا کہ۔۔گیلا کارپٹ بچھا دیا گیا۔۔ایک خاتون کے مطابق۔۔گارڈ آف آنر کی لائن سیدھی نہیں تھی۔۔دوسری بولی۔۔ایک سپاہی نے تو سلیوٹ کرنے سے انکار کردیا۔۔ان لوگوں کا حال ان ’’حکیموں‘‘ کی طرح ہے۔۔جنہیں جب کوئی بیماری اپنے مریض میں نظر نہیں آتی تو بڑے آرام سے کہہ دیتے ہیں۔۔ تیرے جگر چ گرمی اے۔
ایک صاحب ہمیں کہہ رہے تھے کہ۔۔یارآپ صحافی ہو، آپ کی بات تو حکومت سنتی ہے،میری ایک اپیل وزیراعظم صاحب تک پہنچادو۔۔ہم نے حیرت سے ان کی جانب دیکھااور اپیل سے متعلق دریافت کیا۔ وہ صاحب کہنے لگے۔۔وزیراعظم سے کہنا۔۔پیٹرول بھلے دوسو روپے لیٹر کردو،ہم ’’اف‘‘ نہیں کریں گے لیکن خدا کے لیے عامر لیاقت کی بیوی سے موبائل لے لو، ہم تنگ آگئے ہیں اس کی وڈیوز دیکھ دیکھ کر۔۔۔یہ بات سن کر ہمارے اندر کا فیصل آبادی جاگ گیا، ہم نے اسے بیویوں کے فوائد سے متعلق بریف کیا۔۔اسے بتایا کہ۔۔کہتے ہیں ایک شخص کی بیوی کو علم ہوا کہ اس کا شوہر دوسری شادی کا اردہ رکھتا ہے چنانچہ اس نے ایک دن بڑے اہتمام سے عشائیہ تیار کیا اور چار انڈے ابال کر ہر ایک کو الگ الگ رنگ سے رنگا اور شوہر کو پیش کردیا۔۔ شوہر نے پہلے حیرانی سے رنگ برنگے انڈوں کو اور پھر استفہامیہ نظروں سے بیوی کی جانب دیکھا۔۔ بیوی نے کہا آپ کھائیں اور پھر بتائیں کہ آپ کو یہ رنگ برنگے انڈے کیسے لگے۔۔ شوہر نے تین انڈے کھائے اور تعجب سے بولا کہ ان میں تو کوئی فرق؟؟؟ نہیں سب کا یکساں ذائقہ ہے۔۔ رنگوں کا کیا فائدہ ؟؟۔۔بیوی چالاک لومڑی کی مانند مسکرائی اور گویا ہوئی۔۔سرتاج! عورتیں بھی سب ایک جیسی ہی ہوتی ہیں بس رنگوں کا فرق ہوتا ہے۔۔شوہر بیچارہ کچھ زیادہ ہی ’’معصوم‘‘ تھا۔۔اس نے چوتھا انڈہ منہ میں ٹھونسا ،اطمینان سے نگل کر ڈکار لی اور بولا۔۔ہاں سچ کہتی ہو، رنگوں کا ہی فرق ہوتا ہے،لیکن کیا کریں کمبخت جب تک چاروں انڈے کھا نہ لیے جائیں پیٹ نہیں بھرتا۔۔۔بیویاں دو طرح کی ہوتی ہیں۔۔ ایک ہوتی ہے اچھی بیوی جو شوہر کو بہت اچھی طرح پریشان کرکے رکھتی ہے، اور بری بیوی وہ ہے جو شوہر کو بری طرح پریشان کرے۔۔ بعض خاوند اپنے بیویوں کو بے پناہ چاہتے ہیں اور بعض تو بس پناہ چاہتے ہیں۔۔ہوٹل میں کھانے کے بعد اٹھتے ہوئے بیوی نے جب کہا ’’جانو ویٹر کو Tipتو دیدو تو شوہر نے ویٹر کو پاس بلا کر کہا ’’شادی نہ کرنا‘‘۔۔بیوی نے لاڈ بھرے انداز میں شوہر سے کہا ’’شادی کیا ہوئی، آپ نے تو مجھے پیار کرنا ہی چھوڑ دیا‘‘ شوہر کا جواب تھا ’’ارے پگلی امتحان ختم ہونے کے بعد بھلا کون پڑھتا ہے‘‘۔خبریں گرم ہیں کہ اپوزیشن نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔۔ باباجی سے جب ہم نے پوچھا کہ اپوزیشن تحریک عدم اعتماد کیوں لارہی ہے؟ اور اس کے پیچھے کیا مقاصد ہیں؟ باباجی فرمانے لگے۔۔عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن کا فارمولا سامنے آ گیا۔۔سوموار منگل بدھ شہباز شریف وزیر اعظم ہوں گے ۔۔جمعرات جمعہ ہفتہ بلاول بھٹو زرداری وزیر اعظم ہوں گے ۔۔اتواریعنی چٹھی والے دن مولانا فضل رحمان وزیر اعظم ہوں گے ۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔تیرے جانے کے بعد وقت تھم سا گیا تھا۔بعد میں پتا چلاگھڑی کا سیل ختم ہو گیا تھا!!خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر