وجود

... loading ...

وجود
وجود

وحشت کاماحول

جمعه 14 جنوری 2022 وحشت کاماحول

وہ میرا دوست بہت شغلی ہے افسردہ لوگوںکا مزاج شگفتہ کرنا اس کے بائیں ہاتھ کا کمال ہے لیکن زندگی کے بارے میں اس کاالگ ایک فلسفہ ہے باتوں باتوںمیں کئی کام کی باتیں کرنے کاہنرجانتاہے اس کا نظریہ ہے کوئی اکھڑمزاج جب اچانک سے اچھی باتیں کرنے لگ جائے توسمجھ لو وہ کہیںسے لتر کھاکر آیا ہے ورنہ اسے کیا پڑی ہے شد شد بولے۔۔یہ اس کا کہناہے آپ کسی لائف انشورنس کے نمائندے کے پاس دس منٹ بیٹھ جاؤ تو۔ وہ یقین دلا ہی دیتا ہے جینے سے زیادہ مرنے میں فائدہ ہے۔ شغلی کا مشاہدہ بڑا تیزہے اس کے پاس یہ منطقی دلائل موجودہیں کہ موبائل پچاس ہزار کا اور بیلنس زیرو۔ ایسے لوگ صرف پاکستان اور بھارت میں ہی پائے جاتے ہیں کسی اور ملک میں ایسے نابغہ روزگارلوگ نہیں پائے جاتے۔
ایک روز مجھے ایک شاعردوست ملنے آواردہوا اتفاق سے شغلی بھی موجود تھا اس نے کہا رات ایک غزل ہوئی ہے ،یہ سن کر وہ ترنت بول پڑا واہ واہ شاعر کے ہاں غزل کی ولادت شاعرنے برا سا منہ بناکرآنکھیں نکالیں تو وہ بولا جناب میںتو شغل کررہاتھا ارشادفرمائیے شاعرتو غزل سنانے کو بے تاب تھا فوراً مطلع عرض کرنے لگا
بے چینی، بے زاری، تنہائی، اداسی
شغلی مطلع پر ہی جھومنے لگا بولا واہ ۔۔واہ کیا خوب کہا
شاعرنے بڑی یاسیت سے مکررکہا بے چینی، بے زاری، تنہائی، اداسی
شغلی نے کہا جناب اس پر گرہ میں لگائوں گا شاعرنے چار ناچار اثبات میں سرہلادیاتو شغلی نے فوراً کہہ ڈالا
اکیاسی،بیاسی، تراسی،چوراسی
یہ سن کرشاعرمنہ ہی منہ میں بڑبڑاتاچلاگیا اور آج تک مجھ سے ناراض ہے اب آپ ہی بتائیں اس میں میرا کیا قصورہے؟
ایک دن مجھے کوئی کام تھا میںشغلی کے گھرچلاگیامیںنے محسوس کیا اس کے بیٹے بھی باپ سے مختلف نہیں ایک سے بڑھ کر شغلی باپ بیٹے بڑے سے : بیٹا ایک گلاس پانی لے آؤ۔ بڑابیٹا کہنے لگا ابو میں تو موبائل پر گیم کھیل رہا ہوں ،اس نے دوسرے بیٹے کی طرف دیکھا وہ کہنے لگا : ابو یہ تو ہے ہی بدتمیز – آپ ایسا کریں خود جا کرپانی لے آئیں۔
میں حیرت سے ایک دوسرے کی فوٹو کاپیوںکو دیکھنے لگا تو بڑا بولا انکل میں آپ کو ایک بات بتائوں میں ایک شادی پر گیامیری ایک کزن 2 پلیٹ بریانی ، 2 پلیٹ قورمہ ، سیخ کباب،کولڈ ڈرنک اور گاجرکا حلوہ پلیٹ بھر کے کھانے کے بعد کہنے لگی ہائے امی پیٹ میں درد ہورہاہے اس کی امی نے مصنوعی خفگی سے کہا میں نے بولا بھی تھا مت پہنو لال جوڑا، اب لگ گئی نا نظر ۔۔۔اور میں دل ہی دل میں سوچ رہاتھا لگتاہے یہ پورا ٹبر ہی شغلی ہے۔اب چھوٹا بولا انکل۔۔ انکل یہ عورتیں بھی عجیب ہوتی ہیں کبھی کہتی ہیں کہ مرد بیوقوف ہوتے ہیں… پھر کہتی ہیں ہم مردوں سے کم ہیں کیا؟ ہے نا ہاسے والی بات باقی میںتو اپنی چھو ٹی ،کزن کو صاف صاف کہہ ڈالا تھا جو آپ سے سچی محبت کرتا ہے وہ رات کے دو بجے بھی آپکو گول گپے کھلانے لے جا سکتا ہے!! باقی یہ تارے وارے توڑ کر لانے والے سب لڑکیوںکو بیوقوف بناتے ہیں: آنٹی تولیہ دھو رہی تھی میں نے پوچھا آنٹی تولیہ دھو رہی ہیں؟ آنٹی نے گھور کر میری طرف دیکھا اور کہا نہیں تولئے کو اس لئے پانی دے رہی ہوں کیا پتہ بڑا ہو کر کمبل بن جا ئے کمبل بنے نا بنے میں جاننے والے ایک : بابا جی کہتے ہیں کہ دنیا کے سارے نوٹوں پر تصویر مردوں کی ہے پر قبضہ عورتوں کا ہوتا ہے شایداسی لئے میری چھوٹی کزن وہ میرے ہاتھوں پر ہاتھ رکھ کے بولتی ہے ،یسو پنجو ہار کبوتر ڈولی اب میں کیا کہوں میںاس کے دل کاحال جانتاہوںوہ اس کی آڑمیں کہتی ہے میں اس کی ڈولی لے جائوںمگرکیاکروںبڑا بھائی ابھی کنواراہے ابھی تعلیم مکمل نہیں ہوئی میٹرک کے بعدمزید نہ بھی پڑھوںتوخرچے پورے کرنے کے لیے کوئی نہ کوئی کاروباریاملازمت کرناہوگی کیاکروں انکل آپ ہی میری کچھ رہنمائی کریں میں اسے انپا دکھڑا سناتاہوںوہ آگے سے کہتی ہے نہ جانے تم کیا چیزہو ،امریکا میںبیٹری لو ہونے پر سیل فون چارچ کرتے ہیں لیکن پاکستانی۔۔بیٹری کو تھوک لگا کے17مِنٹ معشوق سے بات کر لیتے ہیں تم شادی کیوںنہیں کرسکتے اب بتائیں اے کیہڑی سائنس ای میںتونہیں جانتا حالانکہ بھارت ہویا بنگلہ دیش یاپھر پاکستان یہ دنیا کے ایسے ممالک ہیں جہاں آپ اگر جہاز بھی بیچنے بیٹھ جائیں تو چار پانچ لوگ اس کا ریٹ ضرور پوچھیں گے کتنے کا ٹکٹ ملا پوچھنے والے کے چاہے جیب میں ٹکا بھی نہ ہو جو وہ مجھے تنہائی میں ملی تھی میں نے تو صاف صاف کہہ دیا تھا یہ تیرے چہرے پر جو نور ہے یہ تیرا نہیں مکس کریموں کا قصور ہے وہ غراکربھاگ گئی میں تو ایک بھی شادی نہیں کرنا چاہتا کیونکہ کبھی کبھی جب آپ کو یقین نہیں آئے گا لیکن میں پھر بھی بتا رہا ہوں میں بچپن میں چھوٹا سا تھا سوچا تھا چار شادیاں کرونگا دو ماریں گی اور دو بچائیں گی کل رات خواب دیکھا دو نے پکڑا ہوا تھا اور دو مار رہی تھیں ۔انکل ایک دن میں ہسپتال گیا ایک بڑی خوبصورت سی نرس: ایک ایجڈ مریض سے کہہ رہی تھی باباجی: لمبا سانس لو
’’اچھا
نرس: اب کیا محسوس کر رہے ہو؟
باباجی : آپ نے پرفیوم تو اچھا لگایا ہے مجھے گفٹ کردو
وہ نرس مجھ سے عمر میں بڑی نہ ہوتی میں کزن کی بجائے اسی سے شادی کرتا۔۔انکل آپ کا کیا مشورہ ہے میں یہ ساری باتیں سن کر اس نتیجے پر پہنچاہوںکہ موبائل نے نوعمربچوںکو وقت سے پہلے جوان کرڈالاہے اس غضب ناک ماحول نے وحشت کو جنم دیاہے جس کی خبروں سے اخبارات اورمیڈیا بڑاپڑاہے یقین جانئے اس وحشت نے معاشرے کی جنسی بھوک میں اضافہ کردیاہے ہم جب جوان ہوئے تھے اس وقت کئی کئی ماہ لولیٹردینے کی ہمت نہیں پڑتی تھی اور آج شغلی سے بچے ہم سے مشورے مانگتے پھررہے ہیں واقعی زمانہ قیامت کی چال چل رہاہے اور ہم اس ماحول میں ٹھہرے بدھو۔۔جو لولیٹردینے کی بجائے عاشق ِ بے روزگارکی طرح اکثر ناکام گھر لوٹ جایاکرتے تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ وجود منگل 23 اپریل 2024
تمل ناڈو کے تناظر میں انتخابات کا پہلامرحلہ

بھارت اورایڈز وجود منگل 23 اپریل 2024
بھارت اورایڈز

وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن وجود منگل 23 اپریل 2024
وزیر اعظم کا یوتھ پروگرام امید کی کرن

انتخابی منظرنامہ سے غائب مسلمان وجود پیر 22 اپریل 2024
انتخابی منظرنامہ سے غائب مسلمان

جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 3) وجود اتوار 21 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 3)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر