وجود

... loading ...

وجود
وجود

بدل لو

اتوار 10 اکتوبر 2021 بدل لو

دوستو،بادشاہ سلامت اکبر کا اصرا ر تھا کہ ان کی مملکت میں اکثریت سے لوگ بینائی کے حامل ہیں ، لیکن ملا دو پیازہ مصر تھا کہ مملکت میں اندھوں کی اکثریت غالب ہے ۔۔ملا دو پیازہ نے اپنے دعوے کا عملی تجربہ کرنا چاہا اور بادشاہ سے عرض کی کہ جیسا وہ کہے گا بادشاہ سلامت اس پر عمل پیرا ہونگے ، اور بیربل کو ریفری مقرر کیا گیا کہ وہ ایک کاغذ لے کر بیٹھ جائے اور اندھوں اور بیناؤں کی فہرست مرتب کر ے ، دن کے ختم ہونے پر موازنہ کیا جائے گا اور دیکھا جائے گا کہ اندھوں اور آنکھ والوں کا تناسب کیا ہے؟؟۔۔ ملا دوپیازہ رسیاں بنانے کا سامان لے آیا اور بادشاہ سلامت کے ساتھ راستے میں رسیاں بنانے لگے۔ بیربل ایک کاغذ لے کر بیٹھ گیا اور اندھوں کے نام لکھنا شروع کر دیا ، جو پہلا شخص ان کے قریب آیا اس نے سوال کیا، ظل الٰہی آپ یہ کیا کر رہے ہیں؟ ، ملا دوپیازہ نے بیربل سے کہا اس کا نام لکھ لو (یعنی اندھوں میں) اس طرح دن بھر جتنے بھی لوگ ان کے پاس سے گزرے ہر ایک نے یہی سوال کیا کہ ظل الٰہی کیا کر رہے ہیں؟ اور ملا دوپیازہ ہر بار بیربل سے یہی کہتا کہ اس کا نام بھی لکھ لو۔ سورج غروب ہوا تو بیربل نے لسٹ دربار عالی میں پیش کی تو معلوم ہوا کہ دن بھر جتنے بھی لوگ ان کے قریب سے گزرے تھے سارے ہی اندھے تھے ۔۔
غیر شادی شدہ ہمیشہ شادی شدہ سے دانا ہوتا ہے جبھی تو وہ غیر شادی شدہ ہوتا ہے۔ شادی کرنا اور درویشی اختیار کرنا ایک جیسی بات ہے۔ دونوں کو دنیا ترک کرنی پڑتی ہے ، ایک کو اللہ مل جاتا ہے ، دوسرے کو بیوی ۔۔پہلی بیوی اور پہلی گاڑی عموماً تجربہ حاصل کرنے کے کام آتی ہیں۔۔ پہلی گاڑی مزدا 1979 بھی ہو تو پجارو 2016 لگتی ہے ،، اسٹیرنگ دونوںہاتھوں سے پکڑا ہوتاہے اور نظر سامنے سڑک پرہوتی ہے ، پھر جوں جوں تجربے کارہوتا ہے تو توجہ ڈرائیونگ سے ہٹ کر ساتھ سے گزرنے والی گاڑیوں کی طرف ہوتی جاتی ہے ، اسٹیئرنگ بھی ایک ہاتھ کے تابع ہو جاتا ہے ، ڈینٹ سارے پہلی گاڑی کو پڑتے ہیں اور جب گاڑی چلانے کا سلیقہ آتاہے تو نئی آ جاتی ہے ، اسی طرح پہلی بیوی جیسی بھی ہو’’ہیر ‘‘ہی لگتی ہے ۔۔ اور پانچ دس سال نظر اسی سے نہیں ہٹتی ،ہماری ساری بیوقوفیاں ، نفسیاتی اور جذباتی حماقتیں پہلی بیوی برداشت کرتی اورہماری کوچنگ کرتی ہے ، بچت کرتی ہے اور ہمیں مالی طور پر پاؤں پر کھڑا ہونے میں مدد دیتی ہے۔۔ جب ہمیں بیوی رکھنے کا سلیقہ آتا ہے تو سوچتے ہیں یہ بھی کوئی رکھنے کی چیزہے؟؟بدل لو۔۔
جو بائیڈن کے دفتر کے نمبر فون بجا اور اس نے اٹھایا تو دوسری طرف جو صاحب تھے انہوںنے کہا کہ میںچک جھمرہ،فیصل آباد صوبہ پنجاب پاکستان سے اشرف اچھو بول رہا ہوں اور فون یہ بتانے کو کیا ہے کہ ہم تم پر حملہ کرنے آ رہے ہیں۔ بائیڈن نے کہا کہ حملہ تو کر لو لیکن تمہارے پاس فوج کتنی ہے؟؟ اشرف اچھو بولا کہ آٹھ لوگ ہیں۔ میں ہوں، میرا بیٹا رشید شیداہے، ہماراہمسایہ رحیم ہے اور پانچ کھلاڑی ہیں، ہماری کبڈی ٹیم کے۔ بائیڈن نے کہا ،سوچ لو میرے پاس دس لاکھ کی فوج ہے۔۔اشرف اچھو نے کہا اچھا۔ چلو میں کل فون کرتا ہوں تمہیں۔۔اشرف اچھو نے اگلے دن پھر فون کیا اور کہا کہ ہم نے مشورہ کیا ہے حملہ تو ہم کریں گے کیونکہ ہم نے تو جنگ کا سامان اسلحہ وغیرہ اکھٹا کر لیا ہے۔بائیڈن نے پوچھا کہ کیا سامان ہے تمہارے پاس؟؟۔۔۔ اشرف اچھو نے کہا کہ ، میرے پاس دو نالی بندوق ہے، رحیم کے پاس بارہ بارہے،میرے بیٹے کی گھوڑی ہے اور ہم نے ٹریکٹر مانگ لیاساتھ والوں سے۔ بائیڈن نے کہا۔۔ میرے پاس سولہ ہزار ٹینک ہیں، چوبیس ہزار بکتر بند ہیں اور دس ہزار جہاز ہیں۔اشرف اچھونے کہا، اچھا میں کل فون کروں گا۔۔اگلے روز پھر اشرف اچھو نے فون کیا اور بائیڈن کے ہیلو بولتے ہی کہنے لگا۔۔ہم نے سوچا ہے کہ جنگ ملتوی کردی جائے۔۔بائیڈن نے پوچھا کیا ہوا؟؟۔ تواشرف اچھو نے کہا کہ تیاری تو ہماری پوری ہے لیکن کل ڈیرے پر بیٹھے بات کر رہے تھے تومیرے پتر نے کہا ہے کہ ابا،اپنا ڈیرہ چھوٹا ہے، دس لاکھ قیدی ہم نہیں رکھ سکتے، اس لئے ہم نے اب ارادہ بدل دیا ہے۔۔
کہتے ہیں کہ ایک مشہور ڈاکو کچھ نیک لوگوں کی صحبت کی وجہ سے ڈاکے مارنے سے باز آ گیا،مگر بیروزگاری اور غربت کی وجہ سے گھر میں نوبت فاقوں تک آن پہنچی، تو وہ ایک دن ایک بڑے مزار پر گیا اور دن دیہاڑے وہاں چھت پر لٹکتا فانوس اتار لایا۔ مزار پر بیٹھے مجاور اسے پہلے سے جانتے تھے کہ بہت جرّی اور جنگجو ہے، سو کچھ کہنے کی جرات نہ کرسکے۔۔ ڈاکو نے وہ فانوس 1886ء میں قریباً چالیس ہزار کا بیچا۔
مجاوروں نے کورٹ میں کیس کیا، جج صاحب نے ڈاکو کو عدالت میں طلب کیا (یہ واقعہ حیدر آباد سندھ کے ایک مشہور مزار کاہے) جج صاحب نے ڈاکو سے پوچھا۔۔ فانوس اتارا ہے؟ ڈاکو نے اعتراف کیا کہ جی ہاں اتارا ہے۔۔جج نے پوچھا کیوں اتارا؟؟ ڈاکو نے جواب دیا۔۔گھر میں فاقوں کی نوبت آگئی تھی، میں صاحب مزار (قبر میں مدفون) کے پاس حاضر ہوا کہ کچھ مدد کریں۔صاحب مزار نے کہا۔۔یہ فانوس تیرا ہوا،بیچ کر ضرورت پوری کر لو،سو میں نے فانوس اتار کر بیچ دیا اور اپنی ضرورت پوری کر لی۔ جج صاحب نے سر جھکا لیا اور کچھ دیر تؤقف کے بعد فیصلہ سنایا۔۔مدعی یا تو اپنا عقیدہ بدل لو کہ مردے نہیں سنتے، یا پھر ڈاکو ٹھیک کہتا ہے۔۔
ہمارے دوست پپو نے اپنی بیوی یعنی ہماری بھابھی کو چیونگم لے کر دی۔۔انہوں نے کہا۔۔ ” آپ بھی لیں ناں “۔۔پپوبھائی نے فرمایا۔۔ “نہیں میں ویسے ہی چپ رہ لیتا ہوں “۔۔یہ بات بھی اپنی جگہ حقیقت ہے کہ بیوی اور ٹی وی بولتے بولتے نہیں تھکتے فرق صرف اتنا ہے کہ ٹی وی کا ریموٹ ہوتا ہے، بیوی کا نہیں۔۔ایک بیوی نے اپنے میاں کو جوان بیٹی کی ذمہ داری کا احساس دلاتے ہوئے کہاکہ اسکے لیے کوئی لڑکا تلاش کرو۔ تو میاں کہنے لگے۔۔’’ بیگم ! میں بھی اسی فکر میں ہوں لیکن کوئی ڈھنگ کا لڑکا نظر ہی نہیں آتا، جو بھی ملتا ہے، نکما، نکھٹو، بے ڈھنگا اور نالائق ‘‘۔۔‘‘ لو اور سنو !!‘‘ بیگم چلا اٹھی ‘‘ میرے ابا بھی اگر یہی سوچتے تو میں اب تک کنواری ہی بیٹھی رہتی۔‘‘۔۔ایک دن میاں بیوی میں سخت لڑائی ہو رہی تھی، اچانک شوہر نے سخت انداز میں بیوی سے کہا، “بس اب چپ ہو جاؤ، یہ نہ ہو کہ میرے اندر کا حیوان بیدار ہو جائے۔بیوی تڑخ کر بولی . ہاں، ہاں، ہو لینے دو بیدار، تم کیا سمجھتے ہوں میں بھی دوسری عورتوں کی طرح چوہے سے ڈرتی ہوں۔۔۔اسی طرح ایک صاحب جو اپنی بیوی سے بہت ڈرتے تھے ایک دن اچانک ان کی بیوی گم ہوگئی۔۔انہوں نے اخبار میں اشتہار دیا۔۔میری بیوی اتوار سے غائب ہے ، اگر کسی نے خبر دی تو میں اسے جان سے ماڈالوں گا۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔آپ کے پیچھے بات کرنے والے اصل میں آپ سے بہت پیچھے ہوتے ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر