وجود

... loading ...

وجود
وجود

ضمنی الیکشن کا غیر متوقع نتیجہ

بدھ 04 اگست 2021 ضمنی الیکشن کا غیر متوقع نتیجہ

پی پی 38سیالکوٹ کی نشست پی ٹی آئی کے امیدوار احسن سلیم بریار نے سات ہزار ووٹوں کی برتری سے جیت لی ہے عام انتخابات2018میں مسلم لیگ ن کے خوش اختر سبحانی اسی حلقے سے موجودہ حکمران جماعت کے امیدوار سعیدبھلی سے سترہ ہزار زائد ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے لیکن تین برس کے دوران کیسے برتری ختم ہو ئی اور پنجاب کے ضمنی انتخابات میں ہارتی پی ٹی آئی کی پہلی فتح کیونکرممکن ہوئی؟ واقفانِ رازہنوز سوچ وبچار میں ہیں ضمنی انتخاب میں فتح حاصل کر نے والے امیدوار کے والد سلیم بریار مسلم لیگ ق پنجاب کے سینئر نائب صدر ہیں اُن کا شمار سیالکوٹ کے امیر ترین صنعتکاروں میں ہوتا ہے وہ کچھ عرصے سے ٹیلن نیوز کے نام سے اپنازاتی ٹی وی نیوز چینل شروع کررکھا ہے جیتنے والے امیدوار احسن سلیم بریار کا ایک اور تعارف وزیرِ اعلٰی پنجاب کے پرنسپل سیکرٹری کا داماد ہونا ہے ہمہ پہلو وضاحت کا مقصد یہ ہے کہ قارئین کو تحریرپڑھتے ہوئے کسی حوالے سے تشنگی کا احساس نہ ہو۔
یہ حلقہ بریار خاندان کا نہیں بلکہ دوسرے حلقے سے آکر احسن سلیم بریار نے اِس اجنبی حلقے سے کامیابی حاصل کی ہے جو خاصی انہونی بات ہے یہاں جاٹ اور گجر ووٹروں کی اکثریت ہے دیگر برادریاں بھی ہیں لیکن نتائج میں اثر انداز ہونے کے لیے ناکافی ہیں مگرامیدوار کا حلقے کا رہائشی نہ ہوکر فتح حاصل کر نے پر کسی کو یقین نہیں آرہا بلکہ پولنگ کے قریب سروے رپورٹس کی بناپر اکثرمبصرین متفق تھے کہ سترہ ہزار کی لیڈ تو شاید کم ہو جائے لیکن طارق سبحانی بحرحال جیت ضرور جائیں گے لیکن تمام اندازے و قیافے دھرے کے دھرے رہ گئے ویسے بھی جب امیدوار کے سُسر وزیراعلٰی کے پر نسپل سیکرٹری ہوں پٹواری ،ایس ایچ اواور ڈی پی او اور ڈی سی دست بستہ حاضر ہوں تو جیت ذیادہ حیران کُن نہیں رہتی مگر اب یہ سمجھ لینا کہ یہ نشست آئندہ ہمیشہ کے لیے پی ٹی آئی کی ہو گئی ہے درست نہ ہو گا چوہدری اختر وریوکی وفات سے اِس خاندان کے عوامی روابط کم اور سیاسی معاملات پر گرفت کمزورضرور ہوئی ہے لیکن حالیہ شکست میں دیگر اسباب کا بھی خاصا عمل دخل ہے۔
حکمران جماعت کا موقف ہے مودی کے معاون بیانیے کو شکست ہوئی ہے جبکہ مسلم لیگ ن ہار کا جوازآزادکشمیر والی دھاندلی کی روایت قرار دیتی ہے اِس میں شائبہ نہیں کہ ضمنی الیکشن کی انتخابی مُہم کے دوران سوشل میڈیا کا بے دریغ استعمال کیا گیا مودی کی لاہور آمد اور شریف خاندان کی طرف سے پزیرائی پر مشتمل کلپ بھجوائے جاتے رہے آزادکشمیر کے حلقہ ایل اے 35 جموں2سے امیدوار چوہدری اسماعیل گجر کی طرف سے انتظامیہ نے بات نہ سنی تو بھارت سے مدد مانگنے کی ویڈیو منظم انداز میں پھیلائی گئی اسی طرح ن لیگ کے امیدوار طارق سبحانی کے کزن ایم این اے ارمغان سبحانی کی طرف سے ایک ٹی وی پروگرام میں عمران خان کی بجائے مودی کی تصویر دیکھنے کے غیر ذمہ دارانہ بیان پر مشتمل ویڈیو کی بھی خوب تشہیر کی گئی اور انتخابی مُہم کے دوران وریوخاندان وضاحتیں ہی کرتا رہا کیونکہ سیالکوٹ ویسے ہی ایک سرحدی ضلع ہے جہاں بھارت کے خلاف نفرت عروج پر ہے مزکورہ طرزِ عمل اپنانا شکست کو دعوت دینے کے مترادف ہے اِن عوامل کا نتائج پر اثرانداز ہونا ایک حقیقت ہے جسے تسلیم نہ کرنا دراصل حقائق سے چشم پوشی کے مترادف ہے لیکن یہ کہنا کہ شکست کاباعث صرف یہی عوامل ہیں مکمل طور پر درست نہیں۔
حکومتی امیدوار کو کمزور سمجھنا بھی ایک فاش غلطی تھی لیکن وریوں خاندازن سے یہ غلطی ہوئی اُنھیں کامل یقین تھا کہ حریف امیدوار جس کی رہائش بھی پی پی 38میں نہیں اُسے لوگ کیونکر امیدوار کووٹ دے سکتے ہیں لیکن یہ خیال کرتے ہوئے بھول گئے کہ اب کی بار مقابلے پر صوبائی وزیراعلٰی کے پر نسل سیکرٹری بھی ہیں جنھوں نے جیت کی یقین دہانی کراتے ہوئے اپنے داماد کو ٹکٹ دلایا ہے اِتنے بڑے بیوروکریٹ نے اعتماد سے جیت کا دعویٰ سوچ سمجھ کر ہی کیا گیا ہوگاجب ساری صوبائی مشنری کا تعاون حاصل ہو وہ کیسے شکست کی پاتا ل میں گر سکتا ہے ؟بلکہ اب توشنید ہے کہ داماد کے لیے وزارت کا بھی تقاضا کیا جارہا ہے جس کے بظاہر آثار نہیں کیونکہ عثمان ڈار مرکزمیں معاونِ خصوصی ہیں فردوس عاشق اعوان پنجاب میں معاونِ خصوصی کے منصب پر فائز ہیں چوہدری اخلاق اور بائو رضوان دونوں پنجاب کابینہ کا حصہ ہیں اِس وجہ سے کابینہ کا حصہ بننا تومشکل ہے مگریہ نہیں بھولنا چاہیے کہ پی ٹی آئی سے کچھ بھی نا ممکن نہیں کیونکہ کارکردگی سے زیادہ یہاںدوستیاں و تعلق ہی اہم ہیں۔
بریار خاندان سیالکوٹ کا ایک امیر کبیر خاندان ہے جس نے الیکشن جیتنے کے لیے دولت کا بے دریغ استعمال کیا ہے سُسر کے عہدے کا اثرورسوخ ،دولت کی چمک، روزگار دلانے اور ترقیاتی کاموں کے وعدوں کا بھی نتائج کا رُخ بدلنے میں کردار ہے اِس حلقے میںووٹوں کی خریدوفروخت منہ مانگے داموں ہوئی محتاط اندازے کے مطابق یہ انتخابی معرکہ لاگت کے اعتبار سے پورے ملک سے ذیادہ مہنگا ثابت ہوا ہے ایک ارب سے زائد کے اخراجات کا اندازہ ہے جب پیسہ پانی کی طرح بہایا جائے اور مدِ مقابل بھی پُراعتمادی کا شکار ہوتو حالات بدلنا ناممکن نہیں رہتا غداری کے الزامات اور غیر زمہ دارانہ بیان بازی نے الگ شکوک و شبہات میں اضافہ کیا یوں مسلم لیگ ن نے جیتی ہوئی نشست حریف کی جھولی میں ڈال دی۔
چوہدری برادران اور بریار خاندان میں اچھے خاصے مراسم ہیں دونوں طرف ایک دوسرے کے لیے عزت و احترام ہے لیکن اب احسن سلیم بریارکی کامیابی سے حاات بدل چکے ہیں اِس لیے ممکن ہے عزت واحترام توشاید موجود رہے لیکن سیاسی راہیں جُدا ہو جائیں گی جس کا آغاز بھی ہو گیا ہے اور مسلم لیگ پنجاب کے سینئر نائب صدر سلیم بریار نے ق لیگ کی حمایت کرنے کے دعوے کو جھٹلاتے ہوئے بائو رضوان کی طرف سے مخالفت اور یہ کہنا کہ نشست ہم نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جیتی ہے انھوں نے طارق بشیر چیمہ کی طرف سے فارمولے کے ذکر کی بھی نفی کرتے ہوئے وفاقی وزیر کو آئندہ ایسا کہنے اور بہاولپور کی سیاست پر دھیان دینے کامشورہ دیا ہے لیکن سچ یہ ہے کہ ٹکٹ دلونے سے لیکر کامیابی سے ہمکنارکرنے تک ق لیگ کااہم کردار ہے ممکن ہے سلیم بریاریہ سب کچھ بیٹے کی وزارت کے لیے کر رہے ہوں کیونکہ ق لیگ نے معاہدے کے مطابق پنجاب سے دونوں وزارتیں حاصل کر لی ہیں اِس بنا پرتیسری وزارت کا مکان نہ ہونے کے برابر ہے قبل ازیں ساجد بھٹی ایم پی اے نے پارلیمانی سیکرٹری کے عہدے سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئرمینی حاصل کرنے کے لیے استعفیٰ دے دیاتھا مگر باوجود کوشش کے دل کی مراد پوری نہیں ہوئی مطلب یہ کہ حکمران جماعت اب کوئی مزید اہم عہدہ اپنی اتحادی جماعت کودینے پر آمادہ نہیں مگر یہ بھی پورے یقین سے کہا جا سکتا ہے کہ احسن سلیم بریار وزارت تو نہیں البتہ سُسر کی بنا پر کوئی غیر اہم عہدہ حاصل کرسکتے ہیں مگرپوچھنا یہ ہے کہ غیر اہم عہدے کی خاطر برسوں کے روابط قربان کرنا کہاں کی دانشمندی ہے؟۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5) وجود اتوار 05 مئی 2024
جناح کا مقدمہ ( قسط نمبر 5)

سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی وجود اتوار 05 مئی 2024
سہ فریقی مذاکرات اوردہشت گردی

دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر