وجود

... loading ...

وجود
وجود

قومی اسمبلی اجلاس ، خواتین کے قتل کے واقعات پر خواتین ارکان رو پڑیں

هفته 31 جولائی 2021 قومی اسمبلی اجلاس ، خواتین کے قتل کے واقعات پر خواتین ارکان رو پڑیں

قومی اسمبلی کے اجلاس میں خواتین کے قتل کے واقعات پربعض خواتین ارکان رو پڑیں ۔ نورمقدم قتل کیس سے متعلق نکتہ اعتراضات کے دوران کورم کی نشاندہی کردی گئی حکومت کو شرمندگی کا سامنا کرناپڑا کاروائی ملتوی ہوگئی ۔جمعہ کی شام اجلاس شروع ہو تو حالیہ بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں اور غلام علی نظامانی کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔ رومینہ خورشید نکتہ اعتراض پر خواتین کے ساتھ ہونے والے واقعات کا ذکر کرتے آبدیدہ ہوگئیں انھوں نے کہا کہ چودہ ماہ کے بچے کے سامنے اس کی ماں کا ریپ کیا جاتا ہے اور پھر اسے قتل کردیا جاتا ہے ۔نور مقدم اور دیگر خواتین کے قتل کردی گئیں لیکن ان کے لیئے دعا نہیں کی گئی۔سیاسی مخالفتیں کو ایک طرف رکھ کر ان معاملات پر غور کیا جائے ۔قوانین تبدیل کیئے جائیں تاکہ مجرموں کو سزائیں مل سکیںنور مقدم کے قاتل کو بار بار میڈیا پر دکھایا جاتا ہے ۔ رومینہ خورشید کی نشاندھی پر مقتولہ خواتین کیلئے دعا کی گئی ۔ قومی اسمبلی میں خواتین کے حقوق کے بارے میں بات کرتے ہوئے اسما قدیر رونے لگ گئیں انھوں نے کہا کہ پاکستان چلانا ہے تو خواتین کو حقوق دینے ہوں گے ۔پاکستان ایسے نہیں چلنے دیں گے ۔خواتین سے ریپ کرنے والے اور قتل کرنے والے کو سرعام پھانسی دی جائے _ ایک بچی سے زیادتی کی گئی ہے اب ریپ کرنے والوں کو سرعام پھانسی دینے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔اسما قدیر ایوان میں خواتین اور بچوں کے ساتھ ہونے والے واقعات پر روتی رہیں۔ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ ریپ کے واقعات ہونے کی وجوہات کا جائزہ لینا ہوگا۔ اسلامی سزاوں پر سرعام عمل کریں دیکھیں کیسے یہ واقعات نہیں رکتے ہیں۔ مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ یہاں سے اسلامی سزاوں کے نفاذ کی بات کی جاتی ہے تو کہا جاتا اس زمانے میں بھی اسلامی سزاوں کی بات کی جاتی ہے ۔بچوں بچیوں اور خواتین کے ساتھ ریپ کے مجرمان کو سرعام پھانسی دینے کے لئے تحریک انصاف پی پی پی اور مسلم لیگ ن کی خواتین ارکان اسمبلی متحد ہوگئیں ۔خواتین ارکان اسمبلی کا متفقہ مطالبہ تھا کہ ریپ کے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کے سوا یہ واقعات نہیں رکیں گے ۔وزیرانسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ خواتین کے ساتھ زیادتیوں کے خلاف سزاؤں کا بل اپوزیشن بینچوں سے آیا جو پاس ہوگیاآپ کتنے بھی قوانین لے آئیں کوئی فرق نہیں پڑے گاجب تک لوگوں کی ذہنیت تبدیل نہیں ہوتی تب تک کچھ نہیں ہوگا۔نور مقدم کا خوفناک کیس تھا۔پولیس نے اس پر اچھے طریقے سے کام کیالیکن میڈیا و سوشل میڈیا پر جھوٹی خبریں چلائی گئیں۔ ہم خواتین ہیں ان کی سب کو عزت کرنی ہوگی۔سب سے پہلے میں ایک عورت ہوں اس کے بعد میں ماں اور بیٹی ہوںسب سے پہلے بچوں پر جو تشدد ہوتا ہے وہ گھر سے شروع ہوتا ہے ۔ہر جگہ ظلم و تشدد کا کوئی بہانہ نکل آتا ہے ۔قوانین بدلنے سے فرق نہیں بلکہ ذہنیت بدلنے سے فرق پڑے گا۔قانون سخت کریں اور اس پر عمل کریں لیکن ذہنیت کی تبدیلی کے بغیر کچھ نہیں ہوگا۔خواتین یہ نہ سوچیں کہ مرد ان کی حفاظت کرے گاخواتین کو اپنا تحفظ خود کرنا ہے ۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما خرم دستگیر نے کہا کہ تشدد یا قتل کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ یہ بات ہمارے دین میں ہے اور آئین میں بھی ہے ۔آئین میں تمام شہریوں کے حقوق مساوی ہیں ۔قتل کی کوئی توجیہ نہیں پیش کی جاسکتی ہے جس طرح راولپنڈی میں ایک خاتون کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس کے معصوم بچے کو بھی قتل کردیا گیا ہر شہری تمام بنیادی حقوق، تحفظ حق حاصل ہے ۔ انصاف ہوتا ہوا نظر آنا چاہیے ۔ہماری ثقافت میں خواتین کا ایک محترم مقام ہے ، ان کو بھی ان کا بنیادی حق حاصل ہونا چاہیے اس ایوان کے تمام ارکان چاہے وہ مرد ہو یا خاتون، ہم سب مقتولوں کے ساتھ ہیں ہم انصاف دلانے کے لئے ان کے ساتھ ہیں۔نور مقدم کیس کو ٹیسٹ کیس بنایا جائے تمام قوانین کو بروئے کار لاتے ہوئے قاتل کو سزا دلائیں ایک مثال بنائیں تاکہ صوبے بھی اس پر عمل کریں ۔ عاصمہ حدید نے کہا کہ 2016 میں صرف پنجاب میں 2000 خواتین کے ساتھ ریپ ہوا اس وقت یہ لوگ کہاں تھے ؟ اگر اس وقت کی حکومت اقدام اٹھاتی تو آج ایسی صورتحال کا سامنا نہ ہوتا۔ مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان بولنے لگے تو مسلم لیگ ن کے رکن شیخ فیاض الدین نے کورم کی نشاندہی کرد ی کورم پورا نہ ہونے پر قومی اسمبلی اجلاس پیر پانچ بجے ملتوی کردیا گیا۔


متعلقہ خبریں


حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز وجود - پیر 06 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ’ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ‘کرنے کا عہد کیا ہے ، جبکہ وفاقی حکومت میگا اسکینڈل کی جامع تحقیقات کرنے اور ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں نظر آتی ہے ۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے درآمدات میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی کمیٹی کے...

حکومت کاگندم بحران کی جامع تحقیقات سے گریز

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع وجود - پیر 06 مئی 2024

سعودی تجارتی وفد سرمایہ کاری کے باہمی تعاون کیلئے پاکستان پہنچ گیا۔ سعودی عرب کے نائب وزیر سرمایہ کاری ایچ ای ابراہیم المبارک کی قیادت میں 50ارکان پر مشتمل اعلیٰ سطحی تجارتی وفد پاکستان پہنچا۔ سرمایہ کاروں کے وفد کے دورہ پاکستان کے دور ان 10 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کے معاہدوں ...

سعودی وفد کادورہ پاکستان، 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے متوقع

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید وجود - پیر 06 مئی 2024

اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائیاں جاری ہیں ، طولکرم میں مزید5 فلسطینی شہید کردئیے ، رفح میں ماں دو بچوں سمیت شہید جبکہ3 فلسطینی زخمی ہو گئے ۔ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اسرائیلی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر طولکرم کے قریب ایک قصبے میں رات کو کارروائی کے دوران 5 فلسطینیوں ک...

اسرائیلی فوج کی طولکرم ،رفح میں وحشیانہ کارروائیاں ،8 فلسطینی شہید

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر