وجود

... loading ...

وجود
وجود

گدھے کی فکر۔۔

جمعه 28 مئی 2021 گدھے کی فکر۔۔

دوستو،ہمارے ملک میں ’’اچانک‘‘ ہی کچھ ہوجاتا ہے، جیسے اچانک عید ہوگئی، اچانک پتہ چلتا ہے کہ ’’پی ٹی آئی‘‘ الیکشن جیت گئی۔۔اچانک پتہ چلتا ہے کہ ملک بھر میں بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا۔۔اچانک ہی پتہ چلتا ہے کہ چاند نظر آگیا اب جمعہ کو نہیں جمعرات کو عید منائی جائے گی۔۔آپ گھر کی دہلیز پر ہیں کہ اچانک آپ کو گن پوائنٹ پر لوٹ لیا جاتا ہے۔۔ جیسے اچانک ہی کایاپلٹی تو جہاں پہلے والدین بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانے لے جاتے تھے، اب بچے اپنے والدین کو ’’ٹیکے‘‘ لگوانے لے جارہے ہیں۔۔ہمارا خیال ہے کہ پوری قوم ذہنی و جسمانی طور پر ’’اچانک ‘‘ کے لیے تیار رہتی ہے۔۔
مورخ لکھے گا کہ ۔۔ جسٹس صفدرشاہ نے جب بھٹوقتل کیس میں بھٹو کو بے گناہ لکھا تو اس وقت کے حاکم کو اچانک انکشاف ہوا ہے کہ جسٹس صفدر شاہ کی میٹرک کی سند جعلی ہے، جس کی بنیاد پر ریفرنس دائر کردیا گیا۔۔ جسٹس صمدانی نے بھٹو کی ضمانت لی تو حاکم وقت کو اچانک پتہ چلا کہ جسٹس صمدانی تو جج بننے کے اہل ہی نہیں تھے۔۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی بھی اچانک بیرون ملک پراپرٹی نکل آئی،پھر ریفرنس بھی دائر کردیاگیا۔۔ جسٹس افتخار چودھری نے مشرف کی ہاں میں ہاں ملانے سے انکار کیا تو اچانک انکشاف ہوا کہ جسٹس چودھری مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں،پھر حسب روایت ریفرنس۔۔جسٹس کھوسہ نے ایکسٹینشن کو سنجیدگی سے لیا تو ریفرنس تیار ہونے لگا۔۔ جسٹس وقار سیٹھ نے آئین شکن مشرف کوسزاسنائی تو اچانک ہی انکشاف ہوا کہ جسٹس صاحب کا ذہنی توازن ہی درست نہیں ، پھر وہ بے چارے کورونا کے باعث اس دنیا سے ہی چلے گئے۔۔مشرف کے خلاف فیصلہ دینے والی عدالت اچانک ہی ختم کردی گئی۔۔ نیب کورٹ کے جج ارشد ملک کی اچانک ہی قابل اعتراض وڈیو مل گئی۔۔چیئرمین نیب کی متنازع وڈیو بھی سامنے آگئی۔۔اگر حالات حاضرہ پر گہری نگاہ رکھی جائے تو ایسے کئی ’’اچانک‘‘ آپ کو مل جائیں گے۔۔ اصل میں اس ملک میں بائیس کروڑ عوام بھیڑ بکریاں ہیں ،جنہیں چند مسخری اچانک جہاں چاہے ہانک دیتے ہیں۔۔
کہتے ہیں کہ ایک میراثی نے بس تلے بارات کے پچاس بندے کچل کر مارڈالے۔۔پولیس نے گرفتار کرلیا، دوران تفتیش پوچھا کہ اتنے سارے بندے کیسے کچلے گئے؟میراثی نے ڈرتے ہوئے کہا۔۔ میں گاڑی چلا رہا تھا تو بریک فیل ہوگئے، ایک طرف بارات تھی تو دوسرے طرف دو بھائی تھے۔۔بتائیں میں گاڑی کس طرف موڑتا؟پولیس افسر نے کہا ، ظاہر ہے دوبھائیوں کی طرف موڑنا تھا۔۔میراثی نے مسکرا کر کہا۔۔بادشاہو میں نے بھی یہی کیا تھا لیکن۔۔۔ تفتیشی افسر نے فوری سوال داغا، لیکن کیا؟؟ ۔۔میراثی نے ٹھنڈی آہ بھر کر کہا۔۔وہ دونوں بھائی بارات میں گھس گئے تھے۔۔واقعہ کی دُم:حالات و واقعات سے بھی یہی لگتا ہے کہ خان صاحب نے بھی دو بھائیوں کے چکر میں پوری قوم پر گاڑی چڑھا دی ہے۔۔
یہ واقعہ ہمارے پیارے دوست نے ہمیں واٹس ایپ کیا ہے۔۔ایک محلے میں ایک مسٹنڈا رہتا تھا۔ مسٹنڈے نے ساتھ والے گائوں میں ہونے والے ایک کبڈی ٹورنامنٹ کو بھی جیتا ہوا تھا۔ ایک دن مسٹنڈے نے کچھ لفنگے ساتھ لیے اور شور مچانا شروع ہوا کہ۔۔گاؤں کے بازار میں جو اکلوتا ہوٹل ہے اس ہوٹل کا مالک چائے میں ملاوٹ والا دودھ ملاتا ہے۔کھانے میں آئل بھی صحیح نہیں استعمال کرتا اور گوشت بھی صاف نہیں ہوتا۔ مجھے ہوٹل کھولنے دیں۔ میں بہترین تیل میں کھانا پکاؤں گا اور میرے پاس بہترین کک بھی ہیں اور بہت صاف ستھرے ویٹر بھی ہیں مکمل پوری ٹیم ہے۔ میں ایسا ہوٹل بناؤں گا کہ دور دور سے لوگ کھانا کھانے ادھر آئیں گے۔۔لفنگوں نے ناچ ناچ کر گھنگرو توڑ دئیے اور لفنگوں کا ایک ہی مطالبہ تھا کہ کیونکہ مسٹنڈا کبڈی جیتا ہوا ہے اس لیے اسے ایک موقع ضرور ملنا چاہیے۔ ۔گاؤں میں کافی شور مچ گیا اور بالآخر گاؤں کے چوہدری نے مداخلت کر کے اس ہوٹل کو بند کروا دیا اور مسٹنڈے کو ہوٹل کھولنے کی اجازت دے دی۔ ۔مسٹنڈے نے ہوٹل کھول لیا۔کچھ عرصہ گزرا اور ایک دن چوہدری معائنہ کرنے کے لیے گیا۔ ہوٹل میں جا بجا گندگی پڑی ہوئی تھی۔ چوہدری کے استفسار پر مسٹنڈا بولا کہ۔۔ یہ پچھلے ہوٹل والوں کا گند ہے میں اتنی جلدی کیسے صاف کر سکتا ہوں۔ چوہدری نے دال کا آرڈر دیا۔مسٹنڈے نے ٹیبل پر گندا کپڑا مار کر میلی کچیلی پلیٹ لاکر بدمزہ دال سامنے رکھی۔ اور ساتھ ہی کہا کہ دیگچی میں چوہا گر گیا تھا دل کرتا ہے تو کھا لیں۔ مسٹنڈے کے لفنگے ناچنے لگے کہ۔۔ تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوٹل کھلا ہے، جس کا سچا اور ایماندار مالک خود بتاتا ہے کہ ہنڈیا میں چوہا گر گیا تھا۔دال سے بیزار ہو کر چوہدری نے گوشت کا آرڈر کیا۔ مسٹنڈے کے ویٹر نے کہا کہ پرانے ہوٹل والے کی مافیا سارے چکن مہنگے کر گئی ہے لہذا ایک پلیٹ کی قیمت دو ہزار ہو گی۔ اتنی دیر میں ایک ویٹر چوہدری کی جیب کاٹنے لگا۔ چوہدری نے اسے پکڑ لیا تو مسٹنڈا جیب کترے کو کہنے لگا کہ مجھے چوری چکاری بالکل پسند نہیں، میں تمہیں ویٹر کی نوکری سے برطرف کرتا ہوں جاؤ جا کہ کاؤنٹر پر بیٹھ جاؤ۔ چوہدری نے کہا چلو چائے ہی لے آؤ۔ جیب کترے نے کاونٹر سے آواز لگائی کہ۔۔ چائے کا کپ 90 روپے کا ہو گا۔ چوہدری بولا وہ کیوں؟ مسٹنڈا بتانے لگا کہ پچھلے ہوٹل والے نے زبردستی مہنگائی روک کر رکھی ہوئی تھی ،اب ہم نے مصنوعی قیمت کو ٹھیک کر دیا ہے لہذا 90 روپے ہی دینے ہوں گے۔ چوہدری اپنے خیالوں میں 90 کی چائے پی رہا تھا کہ اسے مسٹنڈے کی آواز آئی کہ۔۔ چوہدری صاحب آپ اپنی گاڑی بچا لیں میرے ہوٹل کے ملازم آپ کی گاڑی سے چوری کر رہے ہیں۔ ۔چوہدری نے کہا یہ کیا؟ تم نے کیسے چوروں کا جتھا رکھا ہوا ہے؟۔مسٹنڈا بولا۔۔دیکھو بھلائی کا زمانہ ہی نہیں ایک تو میں نے ستر سال میں پہلی بار گاؤں والوں کو شعور دیا ہے اور اب میں خود بتا رہا ہوں کہ میرے بندے چور ہیں، پھر بھی میری قدر ہی نہیں۔۔ لفنگے بھی چوہدری کو کوسنے لگے اور کہا کہ، اگر مسٹنڈے کے بندے چور ہیں تو وہ بتاتا بھی تو ہے اور ہینڈ سم بھی ہے پھر بھی لوگ مسٹنڈے کی قدر نہیں کرتے۔۔ ۔۔
بند دکان کے تھڑے پر بیٹھے دو بوڑھے آپس میں باتیں کرتے ہوئے ہنس ہنس کر لوٹ پوٹ ہو رہے تھے کہ،ایک متجسس راہگیر نے ان سے اتنا خوش ہونے کی وجہ پوچھ لی۔۔ایک بوڑھے نے اپنی ہنسی پر قابو پاتے ہوئے بتایا کہ۔۔ہم نے ملک کے مسائل حل کرنے کے لیے ایک شاندار منصوبہ ڈھونڈ لیا ہے،اور وہ منصوبہ یہ ہے کہ ساری قوم کو جیل میں ڈال دیا جائے،اور ان سب کے ساتھ ایک گدھا بھی جیل میں ڈالا جائے۔۔راہگیر نے حیرت سے دونوں کو دیکھا اور پوچھا کہ،وہ سب تو ٹھیک ہے،مگر ساتھ گدھے کو کیوں قید کیا جائے۔۔؟دونوں بوڑھوں نے فلک شگاف قہقہہ لگاتے ہوئے ایک دوسرے کو دیکھا،اور ایک بوڑھے نے دوسرے سے کہا۔۔دیکھا شرفو۔۔ آگیا یقین تجھے میری بات پر، میں نہیں کہتا تھا کہ یہ قوم اپنے بارے کبھی پریشان نہیں ہو گی، سب کو بس گدھے کی ہی فکر ہو گی۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔جھکی ہوئی گردن سے اگر موبائل فون میں اجنبیوں سے رشتے جڑسکتے ہیں تو حقیقی رشتوں کو نبھانے کے لیے ذرا ساجھک جانے میں کیا مسئلہ ہے؟ خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

راہل گاندھی اور شیام رنگیلا :کس کس کا ڈر؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
راہل گاندھی اور شیام رنگیلا :کس کس کا ڈر؟

پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ وجود جمعرات 16 مئی 2024
پروفیسر متین الرحمن مرتضیٰ

آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل وجود جمعرات 16 مئی 2024
آزاد کشمیر میں بے چینی اور اس کا حل

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر