وجود

... loading ...

وجود
وجود

بیتے دن یاد ہیں؟؟

اتوار 08 نومبر 2020 بیتے دن یاد ہیں؟؟

دوستو،اکثر آپ نے بھی کہا ہوگا ، آپ نے اپنے بڑوں سے بھی سنا ہوگا، آپ کے احباب میں بھی اکثر کو یہ کہتے پایا ہوگا کہ۔۔زمانہ بہت خراب ہے۔۔ ہمارا فلسفہ بالکل الٹ ہے، زمانہ کبھی خراب نہیں ہوتا۔۔ ہم اور آپ خراب ہوسکتے ہیں۔۔ زمانہ بالکل ٹھیک ہے۔۔اب آپ لوگ پوچھیں گے وہ کیسے؟؟ اس کا بڑاصاف اور شفاف جواب یہ ہے کہ ۔۔ اللہ تبارک وتعالیٰ نے قرآن مجید فرقان حمید میں ۔۔زمانے کی قسم کھائی ہے۔۔ اور اللہ پاک جس کی قسم کھاتا ہے وہ کبھی خراب نہیں ہوسکتا۔۔ اللہ نے سورۃ العصر میں۔۔زمانے کی قسم کھاتے ہوئے کہاہے کہ۔۔انسان خسارے میں ہے۔۔ اس کے بعد آپ لوگوں کا مزید کچھ پوچھناویسے بنتا تو نہیں۔۔لیکن ایک اور مثال سن لیں۔۔ ہر شخص کو اپنا بچپن بہت پیارا لگتا ہے۔۔ اگر آپ سو لوگوں سے سوال کریں گے کہ تو پچانوے لوگ آپ سے کہیں گے کہ کاش بچپن کا زمانہ پھر لوٹ آئے۔ اب سوچیں جب آپ کا بچپن تھا ،وہ زمانہ آپ کو اچھا لگ رہا تھا، اس وقت باقی لوگ تو بڑے ہوں گے؟؟ ان کو وہ وقت کیسا لگ رہا ہوگا؟؟ جیسے ابھی موجودہ حالات ہمیں بہت برے لگ رہے ہیں، بڑی مہنگائی ہے، گزارا نہیں ہوتا۔۔تنخواہیں کم ہیں۔۔ وغیرہ وغیرہ۔۔ لیکن آج کے دور کے بچے جب کل بڑے ہوں گے تو وہ اس وقت کو سہانا بولیں گے اور اس کی واپسی کی تمنا کریں گے۔۔
عربی سے ترجمہ ایک تحریرہمارے پیارے دوست نے ہمیں واٹس ایپ کی ہے۔۔ وہ لکھتے ہیں کہ۔۔فہد نے 1 گھنٹے میں 10 کلو میٹر فاصلہ طے کیا ۔۔حارث نے ڈیڑھ گھنٹے میں یہی فاصلہ طے کیا ۔۔دونوں میں سے کون تیز رفتار اور صحت مند ہوا؟یقینا ہمارا جواب ہوگا۔۔فہد ۔۔اگر ہم کہیں کہ فہد نے یہ فاصلہ ایک تیار ٹریک پر طے کیا جب کہ حارث نے ریتیلے راستے پر چل کر طے کیا تب؟ تب ہمارا جواب ہوگا ۔۔حارث۔۔لیکن ہمیں معلوم ہوا کہ فہد کی عمر 50 سال ہے جب کہ حارث کی عمر 25 سال تب؟ہم دوبارہ کہیں گے کہ۔۔فہد ۔۔مگر ہمیں یہ بھی معلوم ہوا کہ حارث کا وزن 140 کلو ہے جب کہ فہد کا وزن 65 کلو تب؟تب ہم کہیں گے۔۔حارث۔۔جوں جوں ہم فہد اور حارث سے متعلق زیادہ جان لیں گے ان میں سے کون بہتر ہے ؟ان سے متعلق ہماری رائے اور فیصلہ بھی بدل جائے گا۔۔ہم بہت سطحی چیزیں اور بہت جلدی میں رائے قائم کرتے ہیں جس سے ہم خود اور دوسروں کے ساتھ انصاف نہیں کر پاتے ہیں۔۔اسی طرح خود کو دوسروں کے ساتھ تقابل کرتے ہوئے بھی ہم میں سے بہت سارے اسی سطحیت کا شکار ہو کر مایوس ہو جاتے ہیں حالانکہ ۔۔ہر ایک کا ماحول مختلف ہوتا ہے ۔۔مواقع مختلف ہوتے ہیں ۔۔زندگی مختلف ہوتی ہے ۔۔وسائل مختلف ہوتے ہیں ۔۔مسائل مختلف ہوتے ہیں ۔۔آپ اپنے کسی ہم عمر سے کسی کام میں پیچھے ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ وہ کامیاب اور آپ ناکام ہیں،وہ افضل اور آپ کمتر ہیں،ممکن ہے آپ کو میسر مواقع،ظروف اور درپیش حالات کو دیکھا جائے تو آپ ان سے بہت بہتر ہوں۔۔ زندگی کی دوڑ میں خود کو کبھی کمتر نہ سمجھو،احساس کمتری شکست کی پہلی سیڑھی ہے۔۔
بات شروع کی تھی، بیتے دنوں کی۔۔ باباجی فرماتے ہیں کہ ۔۔۔آج کل کے برگر بچے یہ کبھی نہیں جان پائیں گے کہ پرانے زمانے میں ہمیں مندرجہ ذیل وجوہات کی بنا پر مار پڑتی تھی۔۔پٹنے کے بعد رونے کی آواز پر۔۔پٹنے کے بعد نہ رونے کی آواز پر۔۔بغیر پٹے رونے کی آواز پر۔۔دوستوں کے ساتھ کھیلنے کودنے پر۔۔دوستوں کے ساتھ نہ کھیلنے کودنے پر۔۔جہاں بڑے بیٹھے ہوں، وہاں سے گزرنے پر۔۔ بڑوں کو جواب دینے پر ۔۔ بڑوں کو جواب نہ دینے پر ۔۔کافی عرصہ تک بغیر پٹے رہنے پر ۔۔گانے کے انداز میں نعت پڑھنے پر ۔۔مہمانوں کو سلام نہ کرنے پر ۔۔مہمانوں کے لیے بنائے گئے ناشتے پر ہاتھ صاف کرنے پر ۔۔مہمانوں کے جاتے وقت ساتھ جانے کی ضد پر ۔۔کھانے سے انکار پر۔۔غروب آفتاب کے بعد گھر آنے پر ۔۔پڑوسیوں کے ہاں کھانا کھا لینے پر ۔۔۔ضد کرنے پر ۔۔بہت شوخا ہونے پر ۔۔ہم عمر بچوں کے ساتھ لڑائی میں ہار جانے پر ۔۔ہم عمر بچوں کے ساتھ لڑائی میں جیت جانے پر۔۔آہستہ آہستہ کھانے پر ۔۔ جلدی جلدی کھانے پر ۔۔جب بڑے جاگ جائیں تو سوتے رہنے پر۔۔جب بڑے سو رہے ہوں تو شور کرنے پر۔۔کھانے کے دوران مہمانوں کو دیکھنے پر ۔۔ چلتے وقت جان کر گر جانے پر ۔۔بڑوں کے ساتھ نظریں ملانے پر ۔۔بڑوں کے ساتھ نظریں نہ ملانے پر۔۔بڑوں کے ساتھ بات کرتے وقت پلکیں جھپکانے پر۔۔بڑوں کے ساتھ بات کرتے وقت پلکیں نہ جھپکانے پر۔۔روتے ہوئے بچے کو دیکھ کر ہنسنے پر۔۔کسی کے گھر مہمان جا کر تمام بسکٹ کھانے پر۔۔
کہتے ہیں کہ فی زمانہ شریف صرف وہ ہوتا ہے جو کسی کام سے انکار نہ کرے مگراس کا کام کرنے سے ہر آدمی انکار کرے۔۔۔دانت نکلوانے کے لیے “ڈینٹسٹ” کی بجائے مکے باز سے رجوع مفید ہوتا ہے،بغیر خرچے کے دانت نکل جاتے ہیں، ہمارے ایک دوست ڈینتسٹ کے پاس گئے پوچھا، دانت کتنے میں نکالو گے، جواب ملا ، چار ہزار روپے میں، ہمارے دوست نے کہا ، میں تو فری میں نکال سکتا ہوں، ڈینٹسٹ نے پوچھا کیسے؟؟۔۔دوست نے جواب میں کھلکھلاکے دانت نکال دیئے۔۔ویسے فیشن تو ہمیں ٹینشن ہی لگتا ہے لیکن ہر نئے فیشن کی ابتدادرزی سے کپڑے کا غلط کٹ جانے سے ہوتی ہے۔۔ ایک مرتبہ گاؤں میں سیلاب آگیا ،ڈوبتے ہوئے لوگوں کو بچانے کے لیے ہیلی کاپٹر کا استعمال کیا گیا ۔۔ایک سو پچاس کی آبادی والے گاؤں سے پانچ سو آدمیوں کو گِن کر نکالا گیا۔۔پھر ہیلی کاپٹر والے سرپنچ کے پاس گئے اور پوچھا ۔۔آپ کے گاؤں کی کل آبادی ایک سو پچاس ہے اور میں اب تک پانچ سو نکال چکا ہوں ایسا کیوں ؟؟تو سرپنچ نے کہا، سر گاؤں والوں نے ہیلی کاپٹر پہلی مرتبہ دیکھا ہے، آپ ایک طرف سے نکالتے ہو یہ دوسری طرف سے پھر آ جاتے ہیں۔۔میں خود تیسری بار آیا ہوں۔۔بیگم صاحبہ نے جب بڑے لاڈ سے اپنے شوہر سے فرمائش کی کہ۔۔سنیئے! آج میری سالگرہ ہے، آج مجھے کوئی مہنگی چیز لے کر دیں۔ شوہر نے برجستہ کہا۔۔چلو پھر تم تیار ہو جاؤ، آج ہم چینی لینے چلتے ہیں۔۔ بیگم صاحبہ یہ جواب سن کر سٹپٹا گئیں، فوری وضاحت کرنے لگیں۔۔میرامطلب تھا ، سونے کی کوئی چیز دلادیں۔۔ شوہر نے بیگم صاحبہ کو بازار لے جاکر ’’تکیہ‘‘ دلا دیا۔۔
اور اب چلتے چلتے آخری بات۔۔لیجنڈ مزاح نگارمشتاق یوسفی صاحب فرماتے ہیں۔۔ پاکستان میں افواہوں کی سب سے بڑی خرابی یہ ہے کہ سچ نکلتی ہیں۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟ وجود جمعه 19 اپریل 2024
مسلمان کب بیدارہوں گے ؟

عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران وجود جمعه 19 اپریل 2024
عام آدمی پارٹی کا سیاسی بحران

مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام وجود جمعه 19 اپریل 2024
مودی سرکار کے ہاتھوں اقلیتوں کا قتل عام

وائرل زدہ معاشرہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
وائرل زدہ معاشرہ

ملکہ ہانس اور وارث شاہ وجود جمعرات 18 اپریل 2024
ملکہ ہانس اور وارث شاہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر