وجود

... loading ...

وجود
وجود

خوف صورتی

اتوار 12 جولائی 2020 خوف صورتی

دوستو،باباجی فرماتے ہیں کہ دنیا میں خوب صورتی کی کوئی اہمیت نہیں، ہم ان کایہ ــ’’فلسفہ‘‘ سن کر ہنستے تھے، لیکن جب ہم نے ایک غیرملکی اخبار میں یہ خبر پڑھی کہ ایک لڑکی کو حد سے زیادہ خوب صورت ہونے کے باوجود نوکری نہیں مل رہی تو ہمیں باباجی کے فلسفے کو داد دینی پڑی، ہواکچھ یوں کہ۔۔یورپی ملک ہنگری سے تعلق رکھنے والی 22 سالہ لڑکی نے باربی ڈول جیسا نظر آنے کیلئے 75 ہزار پاؤنڈ (تقریباً ایک کروڑ 57 لاکھ روپے) خرچ کردیے۔باربرا لونا سائپس نے پہلی سرجری 17 برس کی عمر میں کرائی تھی اور اب تک وہ 10 سرجریز کراچکی ہے۔ باربرا کا کہنا ہے کہ وہ بہت زیادہ خوبصورت ہے اس لیے اسے کوئی نوکری نہیں ملتی۔بابرا کے مطابق وہ استقبالیہ پر نوکری کرتی تھیں لیکن مرد اسے دیکھ کر پاگل ہوجاتے تھے جس کی وجہ سے انہیں وہ نوکری چھوڑنا پڑی۔ کئی جگہ نوکری نہ ملنے کے بعد اب باربرا ویب کیم ماڈل کے طور پر کام کرتی ہیں۔باربرا کے مطابق انہوں نے پہلی نوکری اسٹیٹ ایجنٹس کی اسسٹنٹ کے طور پر 15 برس کی عمر میں کی۔ وہ اتنی زیادہ خوبصورت تھیں کہ دفتر کا ہر شخص اس سے دوستی کا خواہشمند تھا۔۔چنانچہ نوکری چھوڑنی پڑگئی۔۔نوکری چھوڑنے کے بعد 2016 میں باربرا کی ایک امیر نوجوان سے ملاقات ہوئی جس نے اس کی خواہش کو عملی جامہ پہنانے کا بیڑا اٹھایا۔ دونوں نے شادی کرلی جس کے بعد باربرا کی سرجریز کے تمام اخراجات اس کے شوہر نے اٹھائے۔ نومبر 2019 میں دونوں کی طلاق ہوگئی جس کے بعد باربرا کو روزگار تلاش کرنے کی ضرورت پڑی۔آخری اطلاعات آنے تک وہ بے چاری نوکری سے محروم ہے۔۔
کچھ عرصہ پہلے ہم نے آپ کو ایک ریسرچ رپورٹ سے متعلق آگاہ کیاتھا کہ ۔۔اسپین میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ جوحضرات ’’خوب صورت‘‘خواتین سے شادی کرتے ہیں ان کی زندگی کم ہوجاتی ہے اور وہ جلدی موت کی آغوش میں چلے جاتے ہیں۔۔۔تحقیق کے مطابق جن افراد کی بیویاں زیادہ خوبصورت ہوتی ہیں ان کی زندگی لمبی نہیں ہوتی۔۔ اسپین کی ویلینسیا یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ جب بھی آدمی کسی خوبصورت خاتون سے ملاقات کرتا ہے تو اس کے جسم میں موجود ہارمون ’کورٹیسول‘ کی مقدار بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث بلڈ پریشر اور شوگر میں بھی اضافہ ہوجاتا ہے۔تحقیق میں کہا گیا ہے کہ بیوی کی خوبصورتی شوہروں کے لیے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے جس کی وجہ سے مرد کئی قسم کے نفسیاتی اور جسمانی امراض کا شکار ہوجاتے ہیں۔۔۔
لیجئے نوجوانوں کے لئے تو خطرے کی گھنٹی بج گئی، ساتھ ہی اُن کی ماؤں کے لئے بہت الارمنگ صورتحال ہے جن کا اپنا بچہ چاہے بھوسی ٹکڑا ہو لیکن وہ بہو چاند کا ٹکڑا تلاش کرتی ہیں۔۔اگر مائیں اپنے جگرگوشوں کی زندگی چاہتی ہیں تو پھر ’’خوب صورت‘‘ کے بجائے ’’خوف صورت‘‘ بیویاں تلاش کریں۔۔ویسے یہ بات بھی اپنی جگہ سوفیصد سچ ہے کہ بچہ بالغ اور ملازمت پیشہ ہوجائے تو ماں باپ اس کی بیوی لانے کا سوچتے ہیں اور وہی بیوی گھر آکر شوہر کے والدین کو بے گھر کرنے کا سوچتی ہے۔۔ سہاگ رات کی بیوی اور آگے کی ہر رات والی بیوی میں بڑا فرق ہوتا ہے ویسے ہی جیسے ڈھکن کھول کر فوری پیپسی پینے اور بعد ازاں فریج میں رکھی پیپسی پینے میں ہوتا ہے۔ کہتے ہیں اچھی بیوی زبان سے پہچانی جاتی ہے۔ زبان کہاں چلانا ہے یہ اچھی بیوی اچھی طرح جانتی ہے۔۔ کچھ شوہر بیوی کی لسانی کارروائی سے طلوع آفتاب تک کانوں میں روئی ڈال کے رکھتے ہیں۔۔ اکثر شوہر خوش لباس بیویوں کو پسند کرتے ہیں اور لباس میں دیکھ کر زیادہ خوش رہتے ہیں۔ دوسری بیوی وہیں لائی جاتی ہے جہاں پہلی والی کچن یا بیڈ میں ایکٹو نہ ہو۔ بیوی کے ساتھ بہت سارے فرائض منسوب ہیں جیسے روزانہ کھانا اور دماغ پکانا، گھر اور بستر صاف رکھنا، سالانہ بچے دینا اور شوہر کو خوش رکھنا۔ آخرالذکر کام ایسا ہی ہے جیسا کہ صدرمملکت کاکام وزیراعظم کو خوش رکھنا۔
لومیرج اور ارینج میرج میں صرف اتنا ہی فرق ہے کہ ارینج میرج میں گھروالے بندے کو کنویں میں دھکا دیتے ہیں اور لومیرج میں بندہ خود ہی کنویں میں چھلانگ لگادیتا ہے۔۔۔ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ، ظالم بیوی کا شوہر مظلوم جب کہ مظلوم بیوی کا شوہر ظالم ہوتا ہے۔۔لیکن ہمارا کہنا ہے کہ شوہر چاہے کسی بھی رنگ و نسل کا ہو، کسی بھی ذات کا ہو بیچارہ مظلوم ہی ہوتا ہے، جس طرح سیاست دانوں کا پتہ نہیں ہوتا کہ وہ کس وقت کہاں پائے جاتے ہیں اسی طرح شوہروں کے متعلق بھی نہیں کہاجاسکتا کہ وہ کس وقت کدھر ہوں گے، لیکن بیوہ عورتوں کو سوفیصد یقین ہوتا ہے کہ ان کے شوہر اس وقت کہاں ہوں گے۔۔ہمارے محترم دوست ’’علیل جبران‘‘ کہتے ہیں کہ ۔۔۔بیوی خوبصورت ہو تو نظر نہیں ہٹتی اور بدصورت ہو تو نظر نہیں لگتی۔ از روئے مذہب ہر بیوی کا ایک شوہر اور ہر شوہر کی کئی بیویاں ہوسکتی ہیں۔ محبوبہ کو بیوی بنانا آسان ہے صرف ایک نکاح خواں، چند گواہ اور چوہارے کی ضروت ہوتی ہے۔ مگر بیوی کو محبوبہ کو بنائے رکھنے کے لیے پوری تنخواہ، پورا دل، پوری آنکھیں، پورا بیڈ روم اور پوری صاف ستھری نیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک بیوی شوہر کا دل اور گھر آنگن صاف رکھتی ہے۔ وہ بیوی کم، ہدایت اور نیکی کا فرشتہ زیادہ ہوتی ہے۔۔ان کا مزید کہنا ہے کہ ۔۔بیوی نئی ہو تو کہیں اور دل نہیں لگتا اور پرانی ہوجائے تو بیوی میں دل نہیں لگتا۔ بیوی شروع شروع میں آپ کے تمام کام کرتی ہے بعدازاں کام تمام کرتی ہے۔۔
کھانے کی میز پر خاوند نے اپنی اہلیہ سے کہا، تم اگر انڈیا میں ہوتی تو وہاں کے لوگ تمہاری پوجا کرتے۔۔ بیوی نے خوش ہوکر کہا، سچی ، کیا میں حُسن کی دیوی لگتی ہوں۔۔ خاوند نے پانی کا گھونٹ بھرتے ہوئے کہا، نہیں یار،گائے جیسی لگتی ہو۔۔بہت ہی پرانی بات ہے ، شادی شدہ آدمی سے کسی نے پوچھا کہ آپ شادی سے پہلے کیا کرتے تھے۔۔ٹھنڈا سانس لے کر مسکین نے کہا کہ۔۔جو جی چاہتا تھا۔۔ویسے شادی بیاہ کے معاملات میں جہاں خوب صورتی کو معیار بنایاجاتا ہے وہیں لڑکی کا قد کاٹھ بھی دیکھا جاتاہے، ہمارے پیارے دوست کا کہنا ہے کہ ۔۔۔شادی چھوٹے قد والی سے ہو یا بڑے قد والی سے۔۔ ماشااللہ دونوں کی زبان تو لمبی ہوتی ہی ہے۔۔۔ہمارے پیارے دوست کی ابھی تک شادی نہیں ہوئی۔۔ منگنی کے بعد جیسے ان کی شادی پر مکڑی کا جالا سے پڑگیا ہے۔۔ منگنی شدہ لوگوں کا حال اس گھر جیسا ہے جہاں شدید سرد موسم کے لئے گیزر تو لگاہوتا ہے لیکن اس علاقے میں پورا سال گیس نہیں آتی۔۔۔کالم اس تحقیق پر تھا کہ خوبصورتی کی اہمیت نہیں ہوتی اور خوب صورت خواتین کے شوہر جلد مر جاتے ہیں ، لیکن مشاہدے میں آیا ہے کہ بدصورت خواتین کے شوہر روز مرتے ہیں۔۔۔
اب چلتے چلتے آخری بات۔۔۔ اردو کی لیجنڈ مصنفہ بانوقدسیہ کہتی ہیں ۔۔پرانے دنوں کو یاد نہیں کرتے ، نئے دنوں میں گْھن لگ جاتا ہے۔ ۔۔خوش رہیں اور خوشیاں بانٹیں۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر