وجود

... loading ...

وجود
وجود

’’دانش‘‘ کی موت۔۔

بدھ 29 جنوری 2020 ’’دانش‘‘ کی موت۔۔

دوستو،اس قوم کے ساتھ روز ڈرامے پہلے ہی کیا کم ہورہے تھے، ایک ڈرامے نے پوری قوم کو اپنے سحر میں مبتلا کردیا۔۔ میرے پاس تم ہو۔۔ کی ٹیم کا دعویٰ ہے کہ اس نے مقبولیت کے تمام گزشتہ ریکارڈ توڑ دیے ہیں جبکہ ڈرامے کے لکھاری خلیل الرحمان قمر خواتین سے متعلق اپنے بیانات پر تنقید کی زد میں رہے۔ڈرامہ کی ریکارڈ توڑ کامیابی کے دعوے کی سچائی کو جانچنے کے لیے کوئی مستند پیمانہ نہیں ہے لیکن اس بات میں بھی کوئی شک نہیں کہ یوٹیوب پر اس کی ہر قسط کو کروڑوں افراد نے دیکھا اور ہر سنیچر کو جب اس کی قسط نشر ہوتی تھی تو یہ سوشل میڈیا پر ٹاپ ٹرینڈز میں ہوتا تھا۔ہمارے خیال میں اس ڈرامے کی مقبولیت کی ایک بڑی وجہ اس کا مارکیٹنگ پلان بھی ہے۔ڈائریکٹر کی سب سے بڑی کامیابی ہر قسط کو ایک نئے کلائمیکس پر ختم کرنا تھا جس کی وجہ سے ناظرین اس کی اگلی قسط کا شدت سے انتظار کرتے تھے۔یہ ڈرامہ جتنے عرصہ چلا، سوشل میڈیا پر چھایا رہا، جس سے ان کی مضبوط اسٹرٹیجی کا اندازہ لگایاجاسکتا ہے، اس کے ڈائیلاگز، اس کے سین، اس کے کردار سوشل میڈیا پر موضوع بحث بنے رہے، ہفتہ گزرتا نہیں تھا نئی قسط آجاتی تھی پھر نئی باتیں نئے معاملات سوشل میڈیا کی بھینٹ چڑھ جاتے۔۔بزنس کے اعتبار سے بھی ہماری معلومات کے مطابق یہ ڈرامہ پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کا سب سے مقبول ترین رہااور آئندہ کافی عرصے تک شاید ہی کوئی اور ڈرامہ اس منزل کو پاسکے۔۔گزشتہ ہفتے کے روز اس کی آخری قسط سینما گھروں پر ریلیز کی گئی۔۔

 

ڈرامے کی آخری قسط دیکھنے کے دوران لاہور کے علاقے آؤٹ فال روڈ پر ایک خاتون کا بلڈ پریشر لو ہوگیا جس کے باعث ان کی حالت بگڑ گئی۔ گھر والوں نے فوری طور پر ریسکیو 1122 کو اطلاع دی جس کے ریسکیورز نے فوری رپورٹ کیا اور خاتون کی جان بچائی۔ریسکیو 1122 کے رجسٹر کے مطابق خاتون کا بلڈ پریشر انتہائی کم ہوگیا تھا جس پر انہیں ابلا ہوا انڈہ کھلایا گیا تو ان کی طبیعت فوری بحال ہوگئی۔۔۔۔ ڈ رامے کی آخری قسط میں دانش کی موت نے بہت سے مداحوں کی آنکھوں میں آنسو بھر دئیے۔سوشل میڈ یا پر دانش کی موت کی مضحکہ خیز وجہ بھی سامنے آگئی۔ایک صارف نے وڈیو شیئر کی جس میں معروف کرکٹر انتہائی بے سری آواز میں ’’میرے پاس تم ہو‘‘کا او ایس ٹی گنگنا رہے ہیں۔ساتھ ہی اس نے پیغام لکھا کہ یہ دانش کو ہارٹ اٹیک کی اصل وجہ ہے۔ڈرامہ سیریل کی فین فالونگ کا اندازہ یہاں سے لگایا جاسکتا ہے کہ جیسے ہی دانش کی موت ہوئی تو نجی ٹی وی سٹی 42 نے اس کو بریکنگ نیوز کے طور پر چلایا۔ صرف یہی نہیں بلکہ دیگر صحافی بھی فیس بک پر دانش کی موت کا ہی تذکرہ کرتے نظر آئے۔

 

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے’ انکشاف‘ کیا کہ ڈرامہ سیریل ’میرے پاس تم ہو‘ کا اختتام دیکھنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان بھی اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ پائے اور رو پڑے۔میرے پاس تم ہوکے اختتام کے بعد پاکستانیوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر اپنے جذبات کا اظہار کیا جارہا ہے جس میں وزیر اعظم عمران خان کو بھی زبردستی شامل کردیا گیا۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین نے ’انکشاف‘ کرتے ہوئے لکھا’دانش جانتا تھا ،سکون صرف قبر میں ہے،وزیراعظم عمران خان بھی رو پڑے۔خیال رہے کہ یہ جملہ سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہے اس لیے اسے مذاق ہی سمجھا جائے، ضروری نہیں کہ وزیر اعظم نے یہ ڈرامہ دیکھا ہو البتہ وفاقی وزرا نے یہ ضرور دیکھا ہے جن میں سر فہرست فواد چوہدری ہیں۔ایک اور ٹویٹ میں عامر لیاقت نے لکھا ’’ دانش جان چکا تھا کہ فیس بک کی چیف آپریٹنگ آفیسر کی عمران خان سے ملاقات ہو چکی ہے ، سب سے بڑا خواب کہ وہ فیس بک خریدے گاپورانہیں ہوسکتا اسی لیے وہ ’مہوش‘ کا فیس دیکھ کر مرگیا، مہوش نے ویسے بھی فیس پر بہت کام کرالیاتھا اور’حیات‘ کا مقصد صرف ’دانش دشمنی‘ بنالیا۔عامر لیاقت کے ٹویٹ میں’’کوماز‘‘ کے اندر لکھے گئے الفاظ پر غور کیا جائے تو ان کی یہ بات ڈرامہ میرے پاس تم ہو سے زیادہ سیاسی حالات پر تبصرہ لگتی ہے۔انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں دانش کی موت کی وجہ بتاتے ہوئے کہا ’’ایک وجہ یہ بھی تھی کہ نونیوں نے ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں ’دانش‘ کا نام بھی ڈلوادیا تھاپیسے سے تو کچھ بھی ہوسکتا ہے نا، وہ اِسی اْدھیڑ بن میں رومی کو لے کر مہوش سے ملنے نکلا، رومی کوسمجھاتارہاکہ’ ہماری لندن میں توکیاپاکستان میں بھی کوئی پراپرٹی نہیں۔

 

ڈرامے کے اختتام پر سوشل میڈیا پر تبصروں کی بھرمار ہوگئی۔۔ کسی نے لکھا۔۔ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے ڈاکٹروں کی لا پرواہی کے باعث دانش کی موت کا از خود نوٹس لے لیا، ہسپتال کا ایم ایس اور تینوں ڈاکٹرز معطل، اعلیٰ سطحی تحقیقات کا حکم، یاسمین راشد وزیر صحت کو 24 گھنٹوں میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا گیا۔۔ کوئی لکھ رہا تھا۔۔دانش کی موت پر سندھ حکومت نے ہسپتال کے ایم ایس کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا۔ مئیر کراچی ہسپتال پہنچ گئے۔ مہوش سے دلی ہمدردی کا اظہار۔ کے ایم سی میں نوکری کی پیشکش کردی۔۔ایک نے یوں اپنے دل کی آگ بجھائی کہ۔۔حکومت نے دانش کے انتقال پر ایک روزہ قومی سوگ کا اعلان کیا ہے، پرچم سرنگوں رہے گا۔۔ایک صاحب نے لکھا۔۔میرے پاس تم ہو ڈرامے کے مرکزی کردار دانش جو انتقال کرگئے ان کی نماز جنازہ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔جس پر ایک اور صاحب نے تبصرہ کیا کہ ۔۔۔اصل میں دانش کو اس بات کا احساس ہو گیا تھا کہ سکون قبر میں ہی ہے۔۔ایک صحافی نے کمنٹس کیا کہ۔۔ دانش مر بھی گیا تو کیا ہوا، بھٹو توزندہ ہے نا۔۔جب ایک شخص نے ڈرامے میں ’دانش کے قتل‘ کے خلاف اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے دینے کی مزاحیہ پوسٹ کی تو اسلام آباد کے ڈی سی محمد حمزہ شفقات نے اس کے ردعمل میں جواب داغ دیا۔ڈی سی اسلام آباد نے مذاق میں کہا کہ۔۔ڈی چوک ریڈ زون میں ہے۔ آپ این او سی کے لیے درخواست دیں۔ پریس کلب تک کی اجازت دے سکتے ہیں۔ سرکاری افسر کی موت کو سنجیدگی سے لیا جانا چاہیے۔۔ملک ریاض نے دانش کے لواحقین کو بحریہ ٹاؤن میں پلاٹ دینے کا اعلان کردیا۔۔
سوشل میڈیا پر دانش کی موت پر رکھی گئی تعزیتی کتاب میں عوامی تاثرات کچھ اس طرح سے درج کئے گئے۔۔دانش کی موت ایک بھیانک خواب ہے۔۔دانش کی موت سے عاشقوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ ۔دانش کے انتقال سے ملک میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔۔دانش کی موت سے ملک بھر میں آٹے ،چینی کے بعد چاول کی شارٹیج ہونے کا خدشہ پیداہوگیاہے۔۔دانش کی موت سے کشمیر کاز کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے۔۔.دانش کی موت کے ذمہ دار کو سکون نصیب نہیں ہوگا۔۔دانش کی موت سے پیدا ہونے والا خلاء کبھی پر نہیں ہوسکتا۔۔ن لیگی ترجمان نے نیا بیانیہ دیتے ہوئے کہا کہ۔۔جو ڈاکٹر ہٹے کٹے دانش کو نہ بچا سکے وہ ہمارے قائد کا علاج کیسے کرتے، اسی لیے پاکستانی ڈاکٹروں پر بھروسہ نہیں اور ہمارے قائد کو لندن جانا پڑا۔۔۔ایک صاحب نے جلے کٹے انداز میں کہا۔۔جس اسپتال نے اب تک بھٹو کو زندہ رکھا ہوا ہے اگر دانش کو بھی وہی داخل کراتے تو شاید دانش آج ہم میں موجود ہوتا۔۔ایک یوتھیئے نے لکھا۔۔سوچنے کی بات ہے، اگر میاں صاحب کئی ہارٹ اٹیک سے بچ سکتے ہیںتو دانش کا ہارٹ اٹیک پہلا اور آخری کیوں ثابت ہوا؟لڈن جعفری بھی پیچھے نہیں رہے ، انہوں نے کہا۔۔دانش کی لاش کو نیپال لے جانے کا انتظام کیاجارہا ہے ،رات وہاں گزارے اور صبح اٹھ کر گھر آجائے گا، تمام فینز حوصلہ رکھیں۔۔

چلتے چلتے آخری بات۔۔ڈرامہ ختم، دانش کی موت بھی دیکھ لی۔۔اب نیا شغل لگانا ہے۔۔پی ایس ایل ہونے والی ہے۔۔لاہور قلندرز اور رانا جی ہیں ناں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔


متعلقہ خبریں


مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر