وجود

... loading ...

وجود
وجود

امریکا ٹیکنالوجی میں چین کو نشانا بنارہا ہے

اتوار 10 فروری 2019 امریکا ٹیکنالوجی میں چین کو نشانا بنارہا ہے

برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ گزشتہ ہفتے واشنگٹن پہنچے جہاں ان کی کئی ( ترجمہ: عبدالرحیم)ملاقاتوں میں ایک اہم سوال زیر غور تھا کہ آیا برطانیا چین سے اپنے تعلقات کو خطرہ میں ڈال کر ٹرمپ انتظامیہ کی درخواست پر رضامندی ظاہر کر دے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ چین کی سرکردہ ٹیلی مواصلات اکیوپمنٹ تیار کرنے والی کمپنی کو اگلی جنریشن ( 5G) کمپیوٹر او ر نیٹ ورکس تیار کرنے پر پابندی عائد کر دے۔ برطانیہ واحد امریکی حلیف نہیں ہے جو دباؤ محسوس کر رہاہے۔ پولینڈ میں حکام پر امریکا کا دباؤ ہے کہ ہواوی کو اپنی ففتھ جنریشن(5G) نیٹ و رک تیار کرنے پر پابندی عائد کر دیں۔ٹرمپ انتظامیہ کے حکام نے کہا ہے کہ مستقبل میں امریکی فوجی دستوں کی تعیناتی جس میں مستقل اڈہ فورٹ ٹرمپ کا قیام بھی شامل ہے ،کا انحصار پولینڈ کے فیصلے پر ہے۔
گزشتہ موسم بہار میں امریکی حکام کا ایک وفد جرمنی پہنچا جہاںیورپ کی اہم آپٹک لائنیں آپس میں ملتی ہے اور ہوا وی کمپنی وہ سوئچز تیا ر کرنا چاہتی ہے جن سے پورا سسٹم کام کرنے لگتاہے۔ ان کا پیغام تھا کہ نیٹو اتحاد کو سکیورٹی خطرہ سستا چینی ٹیلی کام اکوپمنٹ استعما ل کرنے کے اقتصادی فائدہ سے زیا دہ اہم ہے۔ گزشتہ برس امریکاچوری چھپے اور دھمکی دیکر عالمی مہم چلارہاہے تاکہ ہوا وی اور دوسری چینی کمپنیوں کو پلمبنگ کی دوبارہ تیاری سے روکے جو انٹرنیٹ کو کنٹرول کرتا ہے۔ اسے35 سال قبل تھوڑا تھوڑا کرکے مکمل کیا گیا تھا۔امریکی انتظامیہ کا موقف ہے کہ دنیا اسلحہ کی نئی دوڑ میں مصروف ہے جس کا تعلق روایتی دوڑ ہتھیاروں کی بجائے ٹیکنالوجی سے ہے لیکن اس سے امریکاکی قومی سلامتی کو اتنا ہی خطرہ لاحق ہے ۔ایسے دور میں ایٹمی ہتھیاروں کو چھوڑ کر سب سے زیادہ طاقتور ہتھیار سائبر کنٹرولڈ ہیں۔ جو ملک بھی 5G میں برتری حاصل کرے گا، اسے اس صدی کے زیادہ حصے تک اقتصادی ، انٹیلی جنس اور فوجی برتری حاصل ہوگی۔
5G کی طرف پیش رفت ہوچکی ہے۔ ڈالاس اور اٹلانٹا جیسے امریکی شہروں میں نقش اول کی تیاری جاری ہے۔ یہ تبدیلی ارتقائی کی بجائے انقلابی ہوگی۔ صارفین پہلے یہ دیکھنا چاہیں گے کہ آ یا یہ نیٹ ورک زیادہ تیز رفتار ہے۔ ڈیٹا کو سیل فون نیٹ ورکس پر بھی تقریبا فوراڈاؤن لوڈ ہونا چاہئے۔ یہ پہلا نیٹ ورک تیار کر لیا گیا ہے جو سنسرز، روبوٹس، خود کار گاڑیوں اور دوسری ڈیوائسز میں استعمال ہوگا جو مسلسل ایک دوسرے کو بڑی مقدار میں ڈیٹا فراہم کریں گے جس کے نتیجہ میں فیکٹریاں، تعمیراتی جگہیں اور پورے شہر بھی کم سے کم انسانی مداخلت سے چلیں گے۔ اس سے ورچوئل ریئلٹی اور مصنوعی ذہانت کے آ لات کا زیادہ استعمال ہوگا۔ لیکن جو چیز صارفین کیلئے اچھی ہے،وہ انٹیلی جنس سروسز اور سائبر حملہ آوروں کیلئے بھی اچھی ہے ۔5G سسٹم سوئچز اور روٹرز کا طبعی نظام ہے لیکن اس کا زیادہ انحصار پیچیدہ سافٹ ویئر کی تہہ در تہہ پر ہے جنہیں بہت زیادہ حالات کے مطابق ڈھا لا جا سکتا ہے اور تازہ ترین معلومات فراہم کی جاسکتی ہیں۔ایسے طریقوں سے (جوصارفین کودکھائی نہیں دیتیں) جس طرح آئی فون خود بخود تازہ ترین معلومات فراہم کرتاہے جبکہ چارجنگ رات کے وقت ہوتی ہے۔ اس کا مطلب ہے جو بھی اس نیٹ ورک کو کنٹرول کرے گا، وہ معلومات کے بہاؤ کوکنٹرول کرے گا اور صارفین کے علم کے بغیر ڈیٹا اور راستہ تبدیل کر سکے گا اورنقل بھی تیار کرسکے گا۔
موجودہ اورسابق اعلیٰ امریکی حکام،انٹیلی جنس آفیسرز اور اعلیٰ کمیونیکشنز ایگزیکٹیو کے ساتھ انٹرویو کرنے کے بعد یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ممکنہ5G کے بارے میں ٹرمپ وہائٹ ہاؤس میں حساب لگایا گیا ہے کہ اسلحہ کی اس دوڑ میں جیتنے والا ایک ہونا چاہیے اور پیچھے رہ جانے والے کو راستے سے ہٹایا دیاجائے۔ کئی ماہ سے وہائٹ ہاؤس ایک ایگزیکٹیو آرڈر تیار کررہاہے جوآنے والے ہفتوں میں متوقع ہے جس کے تحت امریکی کمپنیوں پرپابندی ہوگی کہ وہ اہم ٹیلی مواصلات نیٹ ورکس میں چین میں تیار ہونے والا اکوپمنٹ استعمال نہ کریں۔ موجودہ قواعد کے تحت صرف گورنمنٹ نیٹ ورکس سے ایسے اکوپمنٹ پرپابندی عائد ہے۔امریکا میں چینی ٹیکنالوجی کے بارے میں طویل عرصے سے پریشانی پائی جاتی ہے اور یہ خوف لاحق ہے کہ چینی ٹیلی کام اینڈ کمپیوٹنگ نیٹ ورکس میں “بیک ڈور ” لگاسکتے ہیں جس سے چینی سیکورٹی سروسز امریکا کی فوجی،حکومت کی اورکارپوریٹ کمیونیکیشنز کا سلسلہ منقطع ہوسکتا ہے۔ امریکی کمپنیوں اور سرکاری اداروں میں چینیوں نے بارہا سائبر مداخلت کی ہے اورشکوک پائے جاتے ہیں کہ ہیکرز چین کی وزارت اسٹیٹ سیکورٹی کیلئے کام کررہے ہیں لیکن تشویش میں مزیداضافہ ہوا ہے کیونکہ دنیا بھر کے ممالک نے فیصلہ کرناشروع کردیا ہے کہ کون سے اکوپمنٹ فراہم کرنے والے اپنا5Gنیٹ ورک تیار کریں گے۔
ہواوی کمپنی پروائٹ ہاؤس کی توجہ ٹرمپ انتظامیہ کی چین کے خلاف سخت کارروائی سے ہے جس کے تحت چینی اشیاء پر محصول سرمایہ کاری کی پابندیاں اورمتعدد چینی باشندوں پر فرد جرم عائد کرنا ہے جن پر ہیکنگ اورسائبر جاسوسی کرنے کے الزامات ہیں ۔صدر ٹرمپ نے چین پر ہمارے ملک کو “دھوکا دینے “اور امریکا کے نقصان پرزیادہ طاقتور ہونے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔تاہم بعض ممالک نے یہ بات نوٹ کی ہے کہ آیا امریکی مہم واقعی قومی سیکورٹی کے بارے میں ہے یا اس کا مقصد چین کو برتری حاصل کرنے سے روکنا ہے۔صدر ٹرمپ کے قومی سلامتی کے مشیر جان آربولٹن نے اس اہم اقتصادی مسئلے پرقابو پانے کے سلسلے میں کہا ہے کہ چین نہ صرف اقتصادی توازن کو بہتر بنائے بلکہ ان قواعد کی پابندی کرے جوہرملک کرتا ہے اورمستقبل میں سیاسی/فوجی قوت میں عدم توازن کو روکے۔ انہوں نے واشنگٹن ٹائمز کو بتایا کہ دونوں پہلوؤں کا ایک دوسرے سے تعلق ہے۔سانفورڈ سی برنسٹن جوایک انوسٹمنٹ مینجمنٹ اورریسرچ فرم کے ہانگ کانگ میں ٹیلی تجزیہ نگار کرس لین نے کہا ہے کہ ہربات ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے او ر ان سمارٹ شہروں کا مرکزی اعصابی نظام آپ کا 5Gنیٹ ورک ہوگا۔
نیا سرخ خوف
ہواوی کمپنی کے بارے میں خوف زیادہ تر نظری ہے۔ اصل تشویش چینی کمپنی ہواوی کی بڑھتی ہوئی تکنیکی بالادستی کے بارے میں ہے۔ علاوہ ازیں چین کے نئے قوانین پریشان کن ہیں جن کے تحت ہواوی کمپنی چینی حکومت کی درخواستوں پر عمل کرتی ہے۔ہواوی کمپنی کے بانی رین زینگ فی نے اس امر کی تردید کی کہ ان کی کمپنی نے کبھی چین کیلئے جاسوسی کی۔انہوں نے کہا کہ میں ایسا کوئی کام نہیں کروں گا جس
سے کسی دوسرے ملک کو نقصان پہنچے۔آسٹریلیا نے گزشتہ سال ہواوی کمپنی اورایک اورچینی مینوفیکچرر ZTEکو 5G اکوپمنٹ فراہم کرنے پرپابندی عائدکی۔برطانیاکے حکام نے کہا کہ ہواوی کمپنی نے پرانے طرز کے نیٹ ورکس میں بھاری سرمایہ کاری کی ہے اوربرطانوی باشندوں کو ملازم رکھا ہواہے کہ وہ ان کو تیار کریں اور پھر چلائیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہواوی کمپنی آدھی یا اس سے زائد دنیا کے نیٹ ورکس چلائے گی اور اسے امریکا اور اس کے حلیفوں کے نیٹ ورکس سے کسی نہ کسی طرح جوڑے گی۔

شکوک و شبہات کا بڑھنا
اس ماہ پولینڈ کی حکومت نے جاسوسی کے سلسلے میں دو اعلیٰ چینی باشندوں کو گرفتار کرلیا۔ ان میں ایک سابق انٹیلی جنس اہلکار پبوٹر در بجلو اور دوسرا ہواوی کمپنی کا ملازم وانگ ویجنگ ہے۔ یہ گرفتاریاں سب سے ٹھوس ثبوت ہیں جو ہوا وی کمپنی کو جاسوسی سرگرمیوں میں ملوث کرتی ہے ۔تاہم ہوا وی کمپنی نے وانگ ویجنگ کو فوری طور پر برطرف کردیا جس پر چینی انٹیلی جنس ایجنسیوں کے لیے کام کرنے کا الزام تھا۔ایک سینئر امریکی اہلکار کا کہنا ہے کہ یہ واضح مثال ہے کہ کس طرح چینی حکومت ہوا وی کے وسیع گلوبل نیٹ ورک کے اندر معلومات کے حصول کے لیے خفیہ طور پر افراد کو مامور کرتی ہے۔امریکا کی سائبر سیکورٹی کے ماہرین نے ہواوی کمپنی کے خفیہ کوڈ کے ذریعہ کونا کونا چھان مارا تاکہ بیک ڈورکا پتہ چلایا جاسکے۔ ان کی اطلاع کے بعد امریکی اور برطانوی اہلکاروں نے ہواوی کی استعداد کے بارے میں تشویش ظاہر کی اور کہا کہ ہواوی کمپنی کو شین زین میں کمپنی کے ہیڈ کوارٹرز سے بعض نیٹ ورکس تک رسائی حاصل ہے اور ان کو کنٹرول کرتی ہے۔
تاہم محتاط جائزہ کے بعد ہوا وی کمپنی نے اپنے نیٹ ورک کنٹرول سافٹ ویئر میں جو کوڈ نصب کر رکھا ہے، وہ نہ تو دشمنی پر مبنی ہے اور نہ ہی وہ خفیہ ہے۔ یہ اس نظام کا حصہ ہے جو ریموٹ نیٹ ورکس کو تازہ ترین معلومات فراہم کرتا ہے اور کسی خرابی کا پتہ چلانا ہے لیکن بعض صورتوں میں شراکتی ادارہ کے ڈیٹا سینٹرز کے آس پاس ٹریفک کو رواں کرسکتا ہے جہاں فرمیں اپنے نیٹ ورکس کو مانیٹر اور کنٹرول کرتی ہیں اور اس کی محض موجودگی کو ثبوت کے طور پر پیش کیا جارہا ہے کہ ہیکرز یا ہواوی کمپنی اکوپمنٹ کو لاکھوں نیٹ ورکس میں داخل ہونے کے لئے استعمال کرسکتی ہے۔
امریکاجو الزام چین کی ہوا وی کمپنی پر لگا رہا ہے ،وہ خود بھی دوسروں کے معاملات کی ٹوہ میں رہتا ہے۔ 2010 میں نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے خفیہ طور پر ہواوی کے ہیڈ کوارٹرز میں نقب زنی کی جسے ’’شاٹ دیو‘‘ کوڈ کا نام دیا گیا ۔ اس کا انکشاف سابق ایجنسی کنٹریکٹر ایڈورڈ جے سنوڈن نے جو آج کل ماسکو میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہا ہے ،کہا ہے کہ دستاویزات سے واضح ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایجنسی شکوک و شبہات کو ثابت کرنے کی تلاش میں ہے کہ ہواوی کمپنی کو پیپلز آرمی خفیہ طور پر کنٹرول کرتی ہے۔ ہواوی کے بانی رین ژینگ فی نے کبھی بھی طاقتور آرمی یونٹ کو نہیں چھوڑا۔ سنوڈن کی دستاویزات سے واضح ہے کہ نیشنل سیکورٹی ایجنسی کا ایک اور مقصد ہواوی کمپنی کی ٹیکنالوجی کو بہتر طور پر سمجھنا اور ممکنہ بیک ڈورزکو تلاش کرنا ہے۔ اس طریقے سے جب ہواوی کمپنی امریکی حریفوں کو اکوپمنٹ فروخت کرتی ہے تو نیشنل سیکورٹی ایجنسی ان ممالک کے کمپیوٹرز اور ٹیلیفون نیٹ ورکس کوہدف بناسکے گی تاکہ کڑی نگرانی کی جاسکے اور اگر ضروری ہو تو جارحانہ سائبر اقدامات کیے جاسکیں۔دوسرے لفظوں میں امریکا ہواوی کمپنی کے ساتھ وہی کرنے کی کوشش کررہا ہے جس کے بارے میں اب اسے تشویش ہے کہ ہواوی کمپنی امریکہ کے ساتھ کرے گی۔
عالمی مہم
2013 میں برطانیا میں ہواوی کمپنی کی بڑھتی برتری کے بارے میں شورمچا تو ملک کی طاقتور انٹیلی جنس اینڈ سیکورٹی کمیٹی نے جو ایک پارلیمانی ادارہ ہے چائنیز سائبر حملوں کی بناء پر ہواوی کمپنی پر پابندی عائد کرنے کے حق میں دلائل دیے جس کا رخ برطانوی حکومت کی طرف تھا۔ اس خیال کو مسترد کردیا گیا لیکن برطانیہ نے ایسا نظام قائم کیا جس کے تحت ہواوی کمپنی سے کہا گیا کہ وہ اپنا ہارڈویئر اور خفیہ کوڈ ملک کی کوڈ بریکنگ ایجنسی GCHQ کو فراہم کرے۔جولائی میں برطانیہ کی نیشنل سائبر سیکورٹی سینٹر نے پہلی مرتبہ اعلان کیا کہ ہواوی کمپنی کے موجودہ طریق کار اور نئے 5G نیٹ ورک کی پیچیدگی اور محرکات کے بارے میں سوالات کا مطلب ہے کہ کمزوریوں کو تلاش کرنا مشکل ہوگا۔
عین اسی وقت ٹیلی مواصلات کے ایگزیکٹوز کے ساتھ خفیہ ملاقاتوں میں نیشنل سیکورٹی ایجنسی نے یہ فیصلہ کرنا تھا کہ آیا ہواوی کمپنی کو امریکی 5G نیٹ ورکس کے پارٹس کے لئے بولی دینے کی اجازت دے جائے۔&T AT او ر ویری زون کمپنیوں نے دلائل دے کہ امریکہ میں ’’ ٹسٹ بیڈ‘‘ قائم کرنے کی اجازت دینے میں فائدہ ہے کیونکہ اسے اپنے نیٹ ورکنگ سافٹ ویئر کے لئے خفیہ کوڈ کو ظاہر کرنا پڑے گا۔ ہواوی کمپنی کو بولی دینے کی اجازت سے نیٹ ورکس قائم کرنے کی لاگت میں بھی کمی آئے گی۔ اس وقت کے نیشنل سیکورٹی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ایڈمرل مائیکل ایس راجرز نے اس اقدام کی منظوری نہیں دی اور ہواوی کمپنی کا راستہ روک دیا گیا۔جولائی 2018 میں برطانیہ، امریکا اور ’’FIVE EYES ‘‘ کے دوسرے ارکان کا انٹیلی جنس تبادلے کے اتحاد کا سالانہ اجلاس ہیلی فیکس (نوا سکوٹیا) ہوا جس میں چینی ٹیلی مواصلات کمپنیاں ہواوی اور 5G نیٹ ورکس میں ایجنڈے میں سرفہرست تھے۔ انہوں نے مغرب میں نیا نیٹ ورکس تیار کرنے سے ہواوی کمپنی کو روکنے کے لئے مشترکہ اقدامات کا فیصلہ کیا ۔
امریکی حکام دنیا بھر میں اپنے حلیفوں پر واضح کرنے کی کوشش کررہے ہیں کہ چین کے ساتھ جنگ محض تجارت کے بارے میں نہیں ہے بلکہ یہ دنیا کی سرکردہ جمہوریاؤں اور کلیدی ناٹو ارکان کے قومی تحفظ کی جنگ ہے۔امریکی انٹیلی جنس اداروں کے سربراہوں نے سینیٹ کے سامنے ہواوی کمپنی سمیت چینی ٹیلی کام کمپنیوں کی 5G سرمایہ کاریوں کو خطرہ کے طور پر پیش کیا ہے۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر