وجود

... loading ...

وجود
وجود

فاروق ستارنے عامرخان کوگلے لگالیا

جمعه 04 مئی 2018 فاروق ستارنے عامرخان کوگلے لگالیا

سینیٹ الیکشن سے قبل شروع ہونے والی ایم کیوایم پاکستان کے دودھڑوں کی لڑائی پاکستان پیپلزپارٹی کے ٹنکی گرائونڈمیں ہونے والے جلسے اوربلاول بھٹوکے الزامات کے بعداچانک ختم ہوگئی اورفاروق ستارنے خود بہادرآبادجاکرروٹھے ہووں کومنالیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے لیاقت آبادٹنکی گرائونڈمیں جلسہ کرتے ہوئے کہاتھا کہ ہم نے کراچی میں آپریشن سے امن قائم کیا ہے اور اب مستقل ا امن کے لیے فعال پولیس کی ضرورت ہے اور سیاسی بھرتیوں کو ختم کرنا ہوگا۔انھوں نے لیاقت آبادکے حوالے سے کہاکہ یہ وہ علاقہ ہے جہاں پہلے گولی پھر بات کا نعرہ لگایا گیا آج میرے سامنے ان شہیدوں کا چہرہ سامنے آرہا ہے جو اندھیروں میں جئے بھٹو کا نعرہ لگا کر شہید ہوئے۔انھوں یہ بھی کہاکہ پیپلزپارٹی کاراستہ روکنے کے لیے کراچی میں نسلی سیاست کا آغاز کیاگیا تھا، کچھ طاقتوں کو بھٹو اور کراچی کا رشتہ پسند نہیں آیا۔ہمیں کراچی میں بدامنی برداشت نہیں تھی لیکن ہم نے الزامات کے بجائے کراچی میں امن کا بیڑا اٹھایا۔بلاول بھٹو نے خود کو کراچی کا بیٹا قرار دیتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم ) کو ‘مستقل قومی مصیبت’ سے تعبیر کیا۔

انہوں نے کہا کہ میں نہیں کہتا کہ ہم پرفیکشنسٹ ہیں لیکن پی پی پی ٹارگٹ کلرز کی جماعت نہیں۔ہاں یہ بات ضرورہے کہ الطاف برا ہے تو اس کے ساتھی بھی برے ہیں اور اگر الطاف برا ہے تو اس کو چھوڑ کر اپنی دکان چمکانے والے بھی برے ہیں، ہم الطاف حسین کی سیاست کے پہلے دن سے مخالف ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ سچ ہے کہ جو اپنے لیڈر کے نہیں ہوسکے وہ تمھارے کیسے ہوں گے، وہ پوری سیاست ہی غلط ہے جو الطاف حسین نے کی۔انھوں نے مزید کہاکہ عمران اور الطاف ایک دوسرے کے عکس ہیں، ایک ہڑتال کرتا ہے تو دوسرا دھرنا دیتا ہے ، ایک تقریر کرکے معافی مانگتا ہے تو دوسرا یوٹرن پر یوٹرن لیتا ہے۔

بلاول بھٹوکے خطاب کے جواب میں ایم کیوایم بہادرآبادکے رہنما خالد مقبول صدیقی نے فورا ایک پریس کانفرنس کرڈالی اورکہا کہ سندھ کے شہری علاقوں کا 85 فیصد مینڈیٹ رکھنے والی جماعت، پیپلز پارٹی کو ان کے مقاصد میں کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ پیپلز پارٹی کے نفرت کے نعرے اْدھر تم اِدھر ہم سے پاکستان دولخت ہوا تھا ۔ انہوں نے روٹی، کپڑا اور مکان کا وعدہ کیا تھا لیکن عوام کو گولی، کفن اور قبرستان دیئے۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی نے لیاقت آباد میں جو نفرت پھیلائی اس کا جواب بھی لیاقت آباد میں دیا جائے گا۔

خالدمقبول صدیقی نے کہا کہ سب کو معلوم ہے کہ ’سندھو دیش، پیپلز پارٹی کا ارادہ اور خواب ہے اور آپ کا دل پاکستان نہ کھپے کہتا ہے لیکن آپ میڈیا کے سامنے پاکستان کھپے کا نعرہ لگاتے ہیں‘۔انہوں نے کہا کہ ہم نے کبھی جاگ پنجابی جاگ کا نعرہ نہیں لگایا لیکن پیپلز پارٹی سندھو دیش کے نعرے کی حمایت کرتی ہے لیکن اب پیپلز پارٹی کو جواب دینے اور ان کی لوٹ مار کا حساب لینے کا وقت آگیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی باتیں دل چلانے والی تھیں اور ان کی زیادہ تر باتیں ایسی نہیں جن کا جواب دیا جائے اور یہ ہماری سیاسی ضرورت بھی نہیں لیکن یہ عوام کے جذبات ہیں جو پیپلز پارٹی تک پہنچانا ضروری ہیں۔ایم کیو ایم کے رہنما نے کہا کہ پیپلز پارٹی کہہ رہی تھی کہ ’عوام طاقت کا سرچشمہ ہیں لیکن آپ لوٹی ہوئی دولت کو طاقت کا سرچشمہ سمجھتے تھے‘ اور اسی طاقت کی بنیاد پر پیپلزپارٹی نے اس مرتبہ سینیٹ انتخابات میں ایم پی ایز کو خریدا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 40 سے 45 برسوں میں پاکستان کو دیا کیا ہے؟ اور شہر قائد کے باسیوں کو یاد ہے کہ آپ کی پہلی حکومت آنے سے قبل یہ شہر واقعی میں روشنیوں کا شہر تھا اور آپ کی حکومت میں آنے سے قبل یہ شہر 70 فیصد ریونیو دے رہا تھا لیکن پیپلز پارٹی نے پاکستان کی اساس کو جڑ سے اکھاڑنے کی کوشش کی۔ان کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی پہلے پاکستان کی اکثریت بنگالیوں کو پاکستان سے الگ کرنے میں معاون، سازشی اور سہولت کار بنی اور پھر پاکستان بنانے والوں سے ان کے کالج، ادارے اور تمام سہولیات چھین لی گئیں۔

خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ یہ کراچی جب مہاجروں کے ہاتھ میں تھا تو پاکستان کی مثالیں دی جاتی تھیں اور کراچی والوں نے جب ایک ایئرلائن پر ہاتھ رکھا تو پی آئی اے نے ترقی کی لیکن پیپلز پارٹی نے جب اس پر ہاتھ رکھا تو اسے تباہ کردیا۔رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے شہریوں سے سب کچھ چھین لیا اور اردو کے ساتھ آپ نے جو حال کیا وہ سب کے سامنے ہے اور آپ نے اس زبان کے خلاف لسانی بل پیش کیا اور اس بل کے بعد آپ نے سندھ بھر سے مہاجروں کے جنازے نکالے۔انہوں نے کہا کہ آپ نے اپنی طاقت کو مہاجروں کے خلاف استعمال کیا اور آپ کے دور میں ہی سچ بولنے کی پابندی تھی اور اس بل کے بعد پیپلز پارٹی نے مہاجروں کو سندھ کے دیہی علاقوں سے بے دخل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ آپ جس دور کو اپنا سنہرا دور کہتے ہیں اس میں سے بھی پیپلز پارٹی کو کراچی سے ایک نشست بھی نہیں ملی کیونکہ نفرت آپ کی پالیسی ہے جبکہ مہاجر امن اور محبت کا پیغام دیتے ہیں۔خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے لیاقت آباد میں جلسہ کیا لیکن 10 برس سے لیاری میں کوئی جلسہ کیوں نہیں کیا؟ پہلے پیپلزپارٹی وہاں جلسہ کرکے دکھائی اور بتائے کہ وہ کون لوگ ہیں جو لیاری گینگ وار کے کمانڈروں سے ملتے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے قائد کا بہت ساتھ دیا لیکن جہاں پاکستان کا معاملہ ہوگا ہم وہاں کسی کا بھی ساتھ چھوڑ سکتے لیکن پیپلز پارٹی نے ایسا نہیں کیا اور ادھرتم ادھر ہم کا نعرہ لگا کر نفرتیں پیدا کیں۔

ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ لیاقت آباد میں آکر پیپلز پارٹی ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چیلنج کرتی ہے لیکن جب تک پاکستان پیپلز پارٹی کی نفرت رکھنے والی یہ قیادت ہے اس وقت تک یہ خلیج دور نہیں ہوپائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ 1988 میں پیپلزپارٹی کی حکومت بنانے میں ایم کیو ایم نے مدد کی اور مئی 1990 میں حیدرآباد میں قرآن پاک سینے سے لگائی ہوئی ماؤں کے ساتھ جو پیپلز پارٹی نے کیا وہ ہم نہیں بھول سکتے اور جو کچھ پکا قلعہ حیدرآباد میں کیا گیا وہ نفرت کی بہت بڑی مثال ہے۔خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ لیاقت آباد، پاکستان کے ماتھے کا جھومر ہے لیکن پیپلز پارٹی نے اس کی مانگ کئی مرتبہ بگاڑی اور لسانی بل پیش کرنے والے ہم سے لسانی سیاست کی بات کرتے ہیں اور یہ شہر سندھ کے مینڈیٹ کا 95 فیصد دیتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 100 ارب روپے لگانے کے باوجود لاڑکانہ کو موئن جودڑو بنا دیا ہے اور کراچی میں جتنا بھی کام ہوا ہے وہ مہاجروں کے دور میں ہی ہوا۔ان کا کہنا تھا کہ بینظیر بھٹو کو راولپنڈی میں قتل کیا گیا لیکن پیپلزپارٹی نے کراچی کو آگ و خون میں نہلا دیا اور لوٹ مار کی۔

خالدمقبول صدیقی نے پانچ مئی کو لیاقت آبادکے ٹنکی گرائونڈپرجوابی جلسے کااعلان تواس کے اگلے ہی روزایم کیوایم پی آئی بی کالونی سے بھی ڈاکٹرفاروق ستارنے چارمئی کوٹنکی گرائونڈپرہی جلسے اعلان کرڈالاجس کے سبب مخالفین کی باچیں کھل گئیں اورانھیں لگا کہ متحدہ شایدمتحدنہ ہوسکے ۔ اوراس کاووٹ تقسیم ہی رہے گاجس کے نتیجے میں انھیں باآسانی کراچی کامینڈیٹ مل جائے گا۔ لیکن ایم کیوایم کے مصالحتی گروپ کی کوششیں بارآورثابت ہوئیں ۔اوررابطہ کمیٹی کے اراکین نے پی آئی بی کالونی کادورہ کیا جو سود مند ثابت ہوا اور فاروق ستارنے پہلے ٹنکی گرائونڈ پر جا کر اپنے چارمئی کے جلسے کے التواء کااعلان کیا اور اس کے بعد بہادر آباد جا کر خالدمقبول صدیقی کے ہمراہ پریس کانفرنس کر کے لیاقت آبادمیں مشترکہ جلسے کااعلان کیابلکہ عامرخان کوبھی گلے سے لگالیا ۔ اس موقع پرعامر خان نے بھی کارکنوں کے درمیان موجود کامران ٹیسوری کوہاتھ کے اشارے سلام کیا۔

ایم کیوایم پاکستان کے دھڑوں میں اختلافات کاخاتمہ اس لحاظ سے نیک شگون ہے کہ کراچی کے ووٹرزکوآئندہ انتخابات میں اپنی راہ متعین کرنے میں آسانی ہوگی اوروہ درست نمائندوں کاانتخاب کرسکیں گے۔اس حوالے ایم کیوایم کے ہمدردوں کامشورہ ہے کہ دونوں دھڑوں قائم ہونے والا اتحاد برقرار رہنا چاہیے اسی میں ان کی اوران کے ددوٹرزاورسپورٹرزکی فلاح ہے ۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر