وجود

... loading ...

وجود
وجود

بال ٹیمپرنگ پہلی بار ہوئی ہے؟ بہت سے واقعات موجود

جمعرات 19 اپریل 2018 بال ٹیمپرنگ پہلی بار ہوئی ہے؟ بہت سے واقعات موجود

آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ میں بال ٹیمپرنگ کا جرم قبول کر لیا ہے، کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں سامنے آنے والے اس واقعے کے بعد ایک نیا پنڈورا باکس کھل گیا ہے۔اس مرتبہ فرق محض اتنا ہے کہ دوسروں کو چیٹنگ پر درس دینے والے آسٹریلین کرکٹرز خود ہی پکڑ میں آ گئے، انہوں نے اپنی ٹیم کی مکمل سپورٹ کرنے والے شائقین کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، جو نہ صرف اپنی ٹیم کو انتہائی احترام کی نظر سے دیکھتے تھے بلکہ یہ بھی سمجھتے تھے کہ ان کی ٹیم کو چیٹنگ یا ایسی کسی بھی چیز کی ضرورت ہی نہیں۔باؤلرز کو سوئنگ اضافی مدد کی غرض سے گیند کی ایک جانب سطح کو کھردرا کرنے کے لیے کرکٹ میں مختلف حربے استعمال کیے جاتے رہے ہیں، جبکہ اس جرم میں سزا پانے کھلاڑیوں میں کرکٹ کی دنیا کے سپر اسٹارز اور انتہائی معتبر نام بھی شامل ہیں۔

کرس پرنگل
1990 میں نیوزی لینڈ کے میڈیم فاسٹ باؤلر کرس پرنگل نے کراچی میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ڈیبیو کیا، جبکہ اسی سیریز کے تیسرے ٹیسٹ میں بال ٹیمپرنگ کا اقرار بھی کیا تھا، لیکن حیران کن طور پر انہیں کوئی سزا نہیں دی گئی تھی۔
ٹیلی ویڑن کی جتنی اعلیٰ ٹیکنالوجی آج میسر ہے، اتنی پہلے کبھی بھی نہ تھی، آج کھلاڑیوں کے ہر ایک عمل کو گراؤنڈ میں جا بجا لگے کیمروں کی آنکھ قید کر لیتی، لیکن اْس وقت کھلاڑیوں کے کسی بھی عمل کا فیصلہ فیلڈ میں موجود دونوں امپائرز ہی کرتے تھے، جس کے بعد انٹرنیشنل کرکٹ کونسل پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان سیریز کے فیصل آباد میں کھیلے گئے تیسرے ٹیسٹ میں بیٹنگ کے لیے سازگار وکٹ پر پرنگل نے کیریئر کی بہترین باؤلنگ کرتے ہوئے 152 رنز کے عوض 11 وکٹیں حاصل کیںنے، لیکن بعد میں خود انکشاف کیا کہ انہوں نے بوتل کے ڈھکن کی مدد سے گیند کو رگڑا تھا۔
کرس پرنگل نے کہا تھا کہ میں نے گیند کی ساخت کو تبدیل کیا تھا، کیونکہ میرا ماننا ہے کہ پاکستانی باؤلرز بھی ایسا کرتے ہیں۔

مائیکل ایتھرٹن
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل ایتھرٹن نے 1994 میں پچ سے مٹی اٹھا کر جیب میں ڈالی اور اس مٹی کو گیند پر ملنے کے منظر کو کیمرے نے محفوظ کر لیا۔حیران کن طور پر ایتھرٹن پر آئی سی سی کے میچ ریفری پیٹر برج نے نہ تو جرمانہ کیا اور نہ ہی ان کی سرزنش کی، لیکن انگلش کرکٹ بورڈ نے سخت ایکشن لیتے ہوئے اپنے کپتان پر جرمانہ کردیا تھا۔
یہ سابق انگلش کپتان کے کیریئر کا سیاہ باب تھا لیکن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان جاری ٹیسٹ سیریز میں تجزیہ کار کے فرائض انجام دینے والے ایتھرٹن نے آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ کی حمایت کرتے ہوئے ان پر تاحیات پابندی کے مطالبات کو بکواس قرار دیا ہے۔

وقار یونس
پاکستانی فاسٹ باؤلر وقار یونس پر 2000ء میں بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا تھا، جس کے بعد وہ اس جرم میں جرمانہ اور معطلی بھگتنے والے دنیا کے پہلے کرکٹر بن گئے تھے۔نیوزی لینڈ کے میچ ریفری جان ریڈ نے سری لنکا، جنوبی افریقہ اور پاکستان کے درمیان سہ ملکی ون ڈے سیریز میں وقار یونس کو بال ٹیمپرنگ کا مرتکب قرار دیا تھا اور ان پر 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کیا تھا۔اس وقت کے قومی ٹیم کے کپتان معین خان اور آل راؤنڈر اظہر محمود پر بھی 30فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کیا گیا تھا۔
یاد رہے کہ سیریز سے قبل ہونے والے ٹیسٹ میچ میں سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں وقار یونس گیند کی ایک سائیڈ کو ناخن سے کھرچتے ہوئے پکڑے گئے تھے، جس پر میچ ریفری جان ریڈ نے انہیں خبردار کیا تھا، لیکن پاکستانی ٹیم آفیشلز نے عذر پیش کیا تھا کہ وقار یونس گیند پر لگی گندگی صاف کر رہے تھے، جس کی وجہ سے سابق کپتان اس وقت سزا سے بچ گئے تھے۔

سچن ٹنڈولکر
2001 میں جنوبی افریقہ کے خلاف پورٹ الزبتھ میں کھیلے گئے ٹیسٹ میچ میں ریفری مائیک ڈینس نے حد سے زیادہ اپیل کرنے پر 5 بھارتی کھلاڑیوں پر پینالٹی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ سچن ٹنڈولکر بال ٹیمپرنگ کی فرد جرم عائد کی تھی۔ٹی وی کیمروں میں سچن ٹنڈولکر کو گیند کی سیم کو صاف کرتا ہوا دیکھا جا سکتا تھا اور امپائرز کو بتائے بغیر ایسا کرنے پر یہ عمل بال ٹیمپرنگ کے زمرے میں آیا۔
ٹنڈولکر کو بال ٹیمپرنگ کا مرتکب ٹھہرائے جانے پر بھارت میں بہت ہنگامہ ہوا اور آئی سی سی نے معاملے کی تحقیقات کے بعد ٹنڈولکر پر عائد ایک میچ کی پابندی ختم کردی۔

شعیب اختر
2003 میں سری لنکن سرزمین پر نیوزی لینڈ کے خلاف میچ میں پاکستانی فاسٹ باؤلر شعیب اختر پر 2 میچ کی پابندی عائد کی گئی جہاں ان پر گیند کی سطح پر خراب کرنے اور اسے ادھیڑنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔
بعد میں شعیب اختر نے اپنی کتاب میں تسلیم کیا کہ دمبولا میں شدید گرمی اور حبس کی وجہ سے وہ بہت زیادہ اکتا گئے تھے، وکٹ سلو ہونے کی وجہ سے انہوں نے گیند سے چھیڑ چھاڑ شروع کردی۔شعیب اختر نے مزید لکھا کہ وہ جانتے تھے کہ یہ سب قوانین کے خلاف ہے اور اس پر کبھی فخر نہیں کیا جا سکتا، جبکہ ساتھ ساتھ یہ بھی تسلیم کیا کہ انہوں نے کیریئر میں کئی مواقع پر بال ٹیمپرنگ کی۔

راہول ڈراوڈ
آسٹریلیا میں زمبابوے کے خلاف ون ڈے میچ میں ‘دیوار’ کے نام سے مشہور بھارتی بلے باز راہول ڈراوڈ گیند پر لوزینگے لگاتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔میچ ریفری کلائیو لائیڈ نے اس وقت کے بھارتی ٹیم کے کپتان کو بال ٹیمپرنگ کا مرتکب قرار دیتے ہوئے میچ فیس کا 50فیصد جرمانہ عائد کردیا تھا۔

پاکستان کرکٹ ٹیم
کرکٹ میں بال ٹیمپرنگ کی تاریخ کا سب سے متنازع معاملہ 2006 میں اس وقت پیش آیا جب پاکستان کی ٹیم انگلینڈ کے دورے پر موجود تھی۔امپائر ڈیرل ہیئر نے پاکستانی ٹیم کو بال ٹیمپرنگ کا مرتکب ٹھہراتے ہوئے انگلینڈ کو 5 رنز کی پینالٹی ایوارڈ کردی۔اس بات پر برہم قومی ٹیم کے کپتان انضمام الحق نے ٹیم میدان میں لانے سے انکار کردیا، جس پر امپائرز بلی ڈوکٹروو اور ڈیرل ہیئر نے میچ انگلینڈ کو ایوارڈ کردیا۔اس تنازع کا آغاز اس وقت ہوا جب امپائرز نے گیند کی کنڈیشن پر بات کرنا شروع کی۔

چائے کے وقفے تک کھیل بغیر کسی احتجاج کے جاری رہا، لیکن وقفے کے دوران پاکستانی کھلاڑیوں نے اس بات پر آپس میں گفتگو کی، ان کا ماننا تھا کہ انہوں نے گیند کے ساتھ کسی بھی قسم کی چھیڑ چھاڑ نہیں کی۔پاکستانی ٹیم کے میدان میں آنے پر امپائرز نے میچ انگلینڈ کو ایوارڈ کردیا اور جب تک پاکستانی ٹیم نے میدان میں آنے پر رضامندی ظاہر کی، اس وقت تک میچ ختم ہو چکا تھا۔یہ کرکٹ کی تاریخ کا پہلا اور واحد ٹیسٹ میچ ہے جو فورفیٹ ہوا۔واقعے کے کچھ عرصے بعد آئی سی سی نے پاکستان کے موقف کو مانتے ہوئے بال ٹیمپرنگ کا الزام واپس لیا اور میچ کا نتیجہ تبدیل کرتے ہوئے اسے ڈرا قرار دیا۔

اسٹورٹ براڈ
2010 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن میں کھیلے گئے میچ میں اسٹورٹ براڈ اسپائکس کی مدد سے گیند پر چڑھے، جس کے باعث ان پر بال ٹیمپرنگ کا الزام لگا۔براڈ نے گیند کو پہلے اپنے پیروں سے روکا اور پھر اس پر چڑھ گئے، بعد ازاں وضاحت دیتے ہوئے انگلش فاسٹ باؤلر نے کہا کہ شدید گرمی کی وجہ سے وہ سست ہو رہے تھے جبکہ صحت جرم سے انکار کیا۔

جنوبی افریقہ نے براڈ کی اس حرکت پر شکایت کی لیکن اس کے باوجود انگلش کرکٹ بورڈ کے اثرورسوخ کی وجہ سے فاسٹ باؤلر کے خلاف کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کی گئی۔اس واقعے پر سابق انگلش کپتان ناصر حسین نے کہا کہ انہیں اس بات پر کوئی شک نہیں کہ براڈ غلط تھے، اگر دنیا کے کسی اور ملک کا باؤلر یہ حرکت کرتا تو ہم کہتے کہ اس نے چیٹنگ کی۔

شاہد آفریدی
2010 میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں شاہد آفریدی نے جو کچھ کیا، اْسے کرکٹ کی تاریخ میں بال ٹیمپرنگ کی سب سے مضحکہ خیز حرکت کہا جا سکتا ہے۔آسٹریلیا کے خلاف پرتھ میں کھیلے گئے میچ میں شاہد آفریدی گیند کو چباتے ہوئے پکڑے گئے تھے اور ہوری دنیا نے ٹی وی اسکرین پر یہ منظر دیکھا تھا۔ٹی وی امپائر نے میدان میں موجود امپائرز کو معاملے سے آگاہ کیا تھا، جنہوں نے آفریدی سے بات چیت کے بعد گیند کو تبدیل کیا تھا۔

میچ ریفری رنجن مدوگالے نے آفریدی کو طلب کیا، جس پر آفریدی نے غلطی کا اعتراف کیا اور ان پر 2 میچ کی پابندی عائد کردی گئی۔شاہد آفریدی نے کہا کہ دنیا کی کوئی بھی ٹیم ایسی نہیں، جو بال ٹیمپرنگ نہ کرتی ہو لیکن میرا طریقہ غلط تھا، مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، میں شرمندہ ہوں۔سابق کپتان نے کہا تھا کہ میں صرف اپنی ٹیم کے لیے میچ جیتنا چاہتا تھا لیکن یہ طریقہ یقیناً غلط تھا۔اس حرکت کے باوجود پاکستان کو میچ میں 2 وکٹ سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

فاف ڈیو پلیسی
2016 میں آسٹریلیا کے خلاف میچ میں بال ٹیمپرنگ پر جنوبی افریقہ کے کپتان فاف ڈیو پلیسی پر میچ فیس کا 100فیصد جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ 3 منفی پوائنٹس بھی دیے گئے۔

ٹی وی اسکرین پر ڈیو پلیسی منہ میں موجود ٹافی کے تھوک کی مدد سے گیند کو چمکاتے ہوئے نظر آئے ، انہوں نے اپنی غلطی کا اعتراف بھی کیا تھا۔یہ پہلا موقع نہیں تھا کہ ڈیو پلیسی بال ٹیمپرنگ کرتے ہوئے پکڑے گئے بلکہ اس سے قبل 2013 میں پاکستان کے خلاف ٹیسٹ میچ میں گیند کو ٹراؤزر کی زپ سے رگڑنے پر بھی ان پر جرمانہ کیا گیا تھا۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر