... loading ...
’’امریکا اور چین میں تجارتی جنگ ابھی پوری طرح شروع نہیں ہوئی تاہم سرمایہ کاروں نے صدر ٹرمپ کی چینی مصنوعات پر تجارتی بند شیں عائد کرنے کی دھمکیوں کے بعد امریکی حصص بازاروں سے نکلنا شروع کر دیا ہے‘‘ ایک تازہ اخباری رپورٹ کی یہ تمہید بین الاقوامی حالات میں تیزی سے رونما ہوتی ہوئی تبدیلیوں کی عکاس ہے اور ہوشمندی کا تقاضا ہے کہ پاکستان کے حکمراں، ماہرین اقتصادیات اور کاروباری حلقے ابھی سے پاکستان پر اس جنگ کے ممکنہ اثرات کا جائزہ لے کر مناسب حکمت عملی کی تیاری شروع کردیں۔چین کے خلاف تجارتی جنگ کا آغاز امریکی صدر نے گزشتہ ماہ کے آخری عشرے میں چینی مصنوعات کی امریکا میں درآمد پر پچاس ارب ڈالر کے بھاری اضافی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کرکے کیا تھا۔ چین نے اس کا جواب ماہ رواں کی چار تاریخ کو ایک سو چھ امریکی مصنوعات پر نیا ٹیرف عائد کرنے کی شکل میں دیا۔ ایک روز بعد ٹرمپ نے امریکی تجارتی نمائندوں کو چین کے خلاف سوارب ڈالر کے اضافی ٹیرف پر غور کے لیے کہا۔بیجنگ نے اس کے جواب میںواضح کیا کہ وہ آخرتک اس کا مقابلہ کرے گااورکوئی قیمت ادا کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔ برطانوی اخبار دی گارجین کی رپورٹ کے مطابق چین ممکنہ امریکی اقدامات کے ردعمل میں جوابی حملے اور نئے جامع اقدامات کے لیے پر عزم ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی کارروائی کا جواب چین نے صرف گیارہ گھنٹے میں امریکی درآمدات بشمول گاڑیوں، سویا بین اور کیمیکلز وغیرہ پر پچیس فی صد اضافی ڈیوٹی لگا کر دے دیا، جبکہ صدر ٹرمپ نے اس کے فوراً بعد بظاہر پسپائی اختیار کرتے ہوئے ٹویٹ کیاکہ ’’ ہم چین کے ساتھ تجارتی جنگ نہیں لڑرہے،یہ جنگ امریکا اپنے کچھ احمق اور نااہل لوگوں کی وجہ سے برسوں پہلے ہی ہارچکا ہے ‘‘ جہاں تک پاکستان اور امریکا کے باہمی روابط کی موجودہ کیفیت کا تعلق ہے تو وہ پہلے ہی کشیدگی کا شکار ہے۔ گزشتہ سال دونوں ملکوں میں باہمی تجارت کا حجم صرف چھ ارب ڈالر تھا جبکہ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدامات کے سبب پاک امریکا تعلقات تاریخ کی پست ترین سطح تک گر چکے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جس کا ہدف پاکستان خطے میں امریکی پالیسیوں کا ساتھ دینے ہی کے نتیجے میں بنا، ہماری مثالی جدوجہد ، کامیابیوں اور سب سے زیادہ قربانیوں کے باوجود امریکی قیادت اپنی ناکامیوں کا ملبہ پاکستان پر ڈالنے اور ڈومور کی رٹ لگائے رکھنے کی قطعی غیرمعقول حکمت عملی پر کاربند ہے۔ امریکی کوششوں ہی کے باعث پاکستان دہشت گرد تنظیموں کی مالی امداد روکنے میں کامیاب نہ ہونے والے ملکوں کی گرے لسٹ میں شامل کیا جانے والا ہے۔
فی الحقیقت امریکی قیادت کی پاکستان سے ناراضگی کی سب سے بڑی وجہ پاکستان کے چین سے گہرے روابط ہیں ، پاک چین اقتصادی راہداری کی شکل میں بین الاقوامی اقتصادی میدان میں چین کی غیر معمولی پیش قدمی کے امکانات نے امریکا کو ہوش ربا خدشات میں مبتلا کررکھا ہے اور چین کا راستہ روکنے یا کم از کم اس کی پیش قدمی میں رکاوٹیں ڈالنے اور رفتار کم کرنے کا آسان نسخہ امریکا کے پاس پاکستان پر دبائو بڑھانے کی شکل میں موجود ہے۔نیز چین کے خلاف تجارت کے شعبے میں امریکا کے مزید اقدامات سی پیک اور پاکستان میں چین کے تعاون سے جاری ترقیاتی منصوبوں کو بھی متاثر کرسکتے ہیں۔ امریکا میں برسرروزگار پاکستانیوں کے لیے بھی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں جبکہ خلیجی ریاستوں سے بھی پاکستانی کارکنوں کی واپسی کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے ترسیلات زر کا متاثر ہونا یقینی ہے لیکن دانش مندانہ حکمت عملی سے ان مشکلات کو مواقع میںبدلا جاسکتا ہے۔ بیرون ملک پاکستانی وسائل بھی رکھتے ہیں اور مختلف شعبوں میں مہارت اور تجربہ بھی، قابل عمل زرعی اور صنعتی منصوبے شروع کرنے کے لیے ان کی مناسب رہنمائی اور تعاون اور بین الاقوامی اقتصادیات میں متبادل شرکاء کی تلاش کے ذریعے ملک وقوم کے لیے فلاح و ترقی کی نئی راہیں کھولی جاسکتی ہیں۔
کشمیر میں حالیہ حملے کے بعد بھارتی جارحانہ اقدامات کے نتیجے میں پیدا ہونے والی صورتحال پر پاکستان گہری نظر رکھے ہوئے ہے جب مناسب وقت آئے گا تو پاکستان اجلاس بلانے کی درخواست کرے گا دہشت گردی میں بھارت ملوث ہے ، نہ صرف پاکستان بلکہ شمالی امریکا تک کے معاملات میںیہ بات دستاویزی ...
ہمارے لوگوں کو بے عزت کروگے ، ہماری نسل کشی کروگے ، ہماری خواتین کو سڑکوں پر گھسیٹو گے ، ہمارے نوجوانوں کی مسخ شدہ لاشیں پھینکو گے تو اس کے بعد بھی آپ کہو گے کہ ہم خاموش رہیں ہم پاکستان کی پارلیمنٹ اور عدلیہ سمیت تمام فورمز پر گئے لیکن ہمیں مایوسی کے سوا کچھ نہیں ملا...
پہلگام میں صرف ہندوؤں کو نہیں بلکہ مسلمانوں اور دوسرے ممالک کے لوگوں کو بھی ٹارگٹ کیا انسانی حقوق کی کارکن اور حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ بھارت پہلگام فالز فلیگ کی آڑ میں کشمیریوں کو ٹارگٹ کر رہا ہے ، کشمیری قوم بڑی بھاری قیمت ادا کر رہی ہے ۔پریس کان...
عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز کی 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر رپورٹ جاری عالمی پریس فریڈم انڈیکس میں پاکستان کی تنزلی ہوگئی۔عالمی صحافتی تنظیم رپورٹرز ود آؤٹ بارڈرز نے 180ممالک میں آزادی صحافت کی صورتحال پر نئی رپورٹ جاری کردی۔عالمی پریس فریڈم ان...
بھارتی اقدامات پاکستان کی انسداد دہشت گردی کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی مذموم کوشش ہے بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے باوجود پاکستان کا ردعمل ذمہ دارانہ رہا ہے، شہباز شریف وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت کی اشتعال انگیز کارروائیوں کے با...
موجودہ حالات میںچین کے ساتھ مشترکہ فوجی تعاون کی بات چیت شروع کرنا ضروری ہے بنگلادیش کے عبوری سربراہ محمد یونس کے قریبی ساتھی فضل الرحمان کا بھارت کو کرار جواب بنگلادیش کے سابق آرمی آفیسر فضل الرحمان نے خبردار کیا ہے کہ اگر پاکستان پر حملہ ہوا تو ہم بھارت کی 7شمال مشرقی ریا...
بھارت نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے پاکستان کی جاری امداد روکنے کا مطالبہ کیا تھا ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 9مئی کو اپنے شیڈول کے مطابق ہی ہوگا، نمائندہ آئی ایم ایف آئی ایم ایف نے پاکستان مخالف بھارتی مطالبہ مسترد کردیا ہے جب کہ پاکستان کو 2.3 ارب ڈالر پیکیج ملنے کا بھی امکان ہ...
زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل450کلومیٹر تک ہدف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے تجربے کا مقصد افواج کی عملی تیاری جانچنا اور میزائل کے اہم تکنیکی پہلوؤں کا جائزہ لینا تھا، آئی ایس پی آر پاکستان نے آج کامیابی کے ساتھ ابدالی ویپن سسٹم کا تربیتی تجربہ کیا ہے ...
فیک انکاؤنٹر کے فوری بعد بھارتی میڈیا کو لاشیں اور پلانٹڈ ہتھیار کی ویڈیوز اور تصویریں شیئر کی جائیں گی غیر قانونی قید افراد کو مارنے کے بعد پاکستان کی طرف سے سرحد پار دہشت گرد قرار دیا جائے گا، ذرائع بھارتی فوج اور انٹیلی جنس نے غیر قانونی اور جبراً حراست میں رکھے معصوم پاکس...
پوری قوم پہلگام واقعے کے غم میں مبتلا ہے اور مودی بہار انتخابات میں مصروف ہیں، میڈیا مودی پہلگام واقعے کو سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں، سیاسی تجزیہ کار پہلگام فالس فلیگ کے فوراً بعد مودی کی بہار الیکشن کے لیے اچانک سرگرمیاں بھارتی میڈیا کی شہ سرخیوں...
بھارت کی جانب سے پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک ہے ،پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنے سے پاکستان کی 24 کروڑ آبادی متاثر ہوگی ، جنوبی ایشیا میں عدم استحکام میں اضافہ ہوگا پاکستان کے امن اور ترقی کا راستہ کسی بھی بلاواسطہ یا پراکسیز کے ذریعے نہیں روکا ...
پاکستان نے گزشتہ برسوں میں انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بڑی قربانیاں دی ہیں، بغیر کسی ثبوت کے پاکستان کو پہلگام واقعے سے جوڑنے کے بے بنیاد بھارتی الزامات کو مسترد کرتے ہیں پاکستان خود دہشت گردی کا شکار رہا اور خطے میں دہشت گردی کے ہر واقعے کی مذمت کرتا ہے ،وزیراعظم...