وجود

... loading ...

وجود
وجود

دلتوں کی بھارت بندتحریک شرو ع،مودی سرکارشدیددبائومیں

جمعرات 05 اپریل 2018 دلتوں کی بھارت بندتحریک شرو ع،مودی سرکارشدیددبائومیں

بھارت میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہندوں کی نچلی ذات دلت برادری سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد کے پر تشدد مظاہروں کے باعث 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جب کہ مختلف شہروں میں اسکول بند اور ٹرین سروس معطل ہو گئی ہے۔بھارت کی سپریم کورٹ نے اپنے ملک میں رہنے والے نچلی ذات کے لوگوں کے لیے قوانین کو کمزور کرنے کا کہا تھا۔بھارتی عدالت عظمیٰ کے فیصلے کے خلاف ملک کی مختلف ریاستوں میں دلت برادری سے تعلق رکھنے والے ہندو سڑکوں پر نکل آئے اور ٹرین سروس معطل اور سڑکیں بلاک کر دیں جب کہ کچھ مقامات پر احتجاج پرتشدد شکل بھی اختیار کر گیا۔پولیس حکام کے مطابق بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں ہونے والے پر تشدد فسادات میں 6 افراد ہلاک ہوئے جب کہ ایک شخص بھارتی ریاست راجستھان میں ہلاک ہوا۔پر تشدد فسادات کے بعد بھارتی ریاست مدھیہ پردیش میں کرفیو نافذ کر کے کسی بھی قسم کے اجتماع پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بھارتی ریاست پنجاب میں ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیئے گئے ہیں اور تعلیمی ادارے، بینکس اور دفاتر کو بھی بند کر دیا گیا ہے جب کہ مقامی حکومت نے انٹرنیٹ سروس بند کر دی ہے۔پنجاب میں سینکڑوں کی تعداد میں دلت مظاہرین تلواریں اور ڈنڈے لے کر سڑکوں پر نکل آئے اور زبردستی دکانیں بند کروا دیں۔اس کے علاوہ اتر پردیش، جھار کھنڈ اور بہار کی ریاستوں میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئیں جن میں متعدد افراد زخمی ہوئے۔

متعدد دلت تنظیموں نے سپریم کورٹ کے ایک حالیہ فیصلے کے خلاف ملک گیر بند کا انعقاد کیا جس میں پرتشدد واقعات ہوئے۔ مظاہرین اور پولیس میں تصادم کے دوران کم از کم سات افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ مدھیہ پردیش اور پنجاب میں فوج بلا لی گئی ہے۔ پنجاب ایک طرح سے ٹھپ ہو گیا ہے کیونکہ پوری ریاست میں گاڑیاں سڑکوں سے غائب ہیں۔

متعدد شمالی ریاستوں میں مظاہرین سے ریل کی پٹریاں اور سڑکیں جام کر دیں جس کے سبب نقل و حمل کی خدمات بری طرح متاثر ہو گئیں۔ دارالحکومت دہلی میں پارلیمنٹ کے نزدیک جنتر منتر پر زبردست مظاہرہ ہوا جس کی وجہ سے پوری دہلی میں ٹریفک کا مسئلہ پیدا ہو گیا۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ حکومت حالات پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

سپریم کورٹ نے چند روز قبل دلتوں اور قبائلیوں سے متعلق قوانین کے سلسلے میں ایک فیصلہ سنایا تھا جس میں اس نے ایس سی ایس ٹی قانون کے تحت درج ہونے والے معاملات میں پولیس کارروائیاں نرم کر دی ہیں۔ دلتوں کا الزام ہے کہ ان کے حقوق کے تحفظ کے قوانین میں تبدیلی کر دی گئی ہے۔جنتر منتر پر دھرنے میں شامل آل انڈیا دلت مسلم مہا سنگھ کے صدر سریش کنوجیا نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اگر یہ فیصلہ نہیں بدلا گیا تو ہم لوگ تین ماہ تک پورے ملک میں احتجاجی تحریک چلائیں گے اور 120 ایس سی ایس ٹی ممبران پارلیمنٹ کا علامتی جلوس جنازہ نکالیں گے اور پھر جنتر منتر پر لا کر ان کی آخری رسوم اد کریں گے۔
سریش کنوجیا کے مطابق جس جج نے یہ فیصلہ سنایا ہے وہ پہلے بی جے پی صدر امت شاہ کے وکیل تھے۔ ان کو بطور انعام جج بنا دیا گیا۔ ان کے بقول یہ فیصلہ حکومت کے دباؤ میں دیا گیا ہے۔کانگریس نے فیصلے کی مخالفت کی تھی اور حکومت سے اپنا موقف واضح کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔دلت تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں کے دباؤ میں مودی سرکارنے بھارتی سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے کی درخواست بھی کی گئی ہے۔بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ ماضی میں نچلی ذات اور نچلے قبائل سے متعلق قوانین کا غلط استعمال کیا گیا ۔ آل انڈیا ایسوسی ایشن فار لوور کاسٹس کے جنرل سیکریٹری کے پی چوہدری نے کہا کہ ایس سی/ ایس ٹی ایکٹ بھارت میں دلتوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی تفریق سے بچاؤ کو یقینی بناتا تھا لیکن سپریم کورٹ کے نئے فیصلے نے ان قوانین کو ختم کر دیا ہے، عدالت کا یہ فیصلہ ہمارے لیے حیران کن ہے۔یاد رہے کہ چند روز قبل بھی بھارتی ریاست گجرات میں گھوڑا رکھنے پر ایک دلت نوجوان کو تشدد کر کے قتل کر دیا گیا تھا جب کہ گزشتہ برس اکتوبر میں بھی ایک دلت نوجوان کو روایتی ہندو ڈانس کرنے پر قتل کر دیا گیا تھا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد راجستھان ، مدھیہ پردیش ، بہار ، اتر پردیش سمیت کئی صوبوں میں دلتوںکے زبردست احتجاج کی خبریں موصول ہورہی ہیں۔ بھارتی پنجاب میں سی بی ایس سی بورڈ کے امتحانات ملتوی کردیے گئے ہیں۔کئی شہروں میںمظاہرین نے چلتی ریل گاڑیاں روک لیں‘درجنوں گاڑیوں اوراملاک کونذرآتش کردیا۔ دوروزسے جاری احتجاج کے دوران مودی سرکار کو بھارتی نقصا ن کاسامنا کرنا پڑا ہے ۔ بھارت کے مختلف علاقو ں میں جاری فسادات کاجائز ہ ذیل پیش کیاجارہاہے ۔

مدھیہ پردیش
مدھیہ پردیش کے شمالی علاقے میں میں پرتشدد واقعات میں 5افرادہلاک اور درجنو ں کے زخمی ہونے کی اطلاع ملی ہے۔مرینا اورگوالیارمیں احتجاج کے دوران پرتشددواقعات ہوگئے۔مرینا میں ایک نوجوان گولی لگنے سے لگنے کے باعث ہلاک ہوگیا جس کے بعد ضلع ہیڈکوارٹرپر کرفیو نافذ کر دیا گیاہے۔ ضلع کے تمام حساس علاقوں میں پولس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے ۔بھنڈ ضلع میں بھی مظاہرے کے دورا ن ایک شخص کی گولی لگنے سے ہلاکت کی اطلاع ملی ہے ۔بھنڈ کے کئی علاقوں اورساگرضلع ہیڈکوارٹرپر کرفیو نافذ کر دیا گیاہے۔اس کے علاوہ اندور، سیونی، رتلام، اجین، جھابوا،جبل پورمیں بھی حالات کشیدہ ہیں۔

راجستھان کے کئی اضلاع
میں انٹرنیٹ کی سروس بند
راجستھان میں جگہ جگہ پرتشدد واقعات کے دوران الورکے داؤد پور پھاٹک پرریل پٹری اکھاڑنے،پولس پر حملے اورتھانوں پرپتھراؤجیسے واقعات رونما ہوئے ہیں۔جگہ جگہ پر پرتشددواقعات ‘ آتشزدنی اور پتھراؤ کے باعث انتظامیہ باڑھ میرکیسیوانی اورجالور کے سانچور میں کرفیونافذ کردیا گیا ہے۔ساتھ ہی کئی اضلاع میں انٹرنیٹ کی سروس بھی بند کر دی گئی ہے۔کشید ہ حالات کے پیش نظرٹرین سروس معطل ہے۔

پنجاب میں بھی حالات کشیدہ
پنجاب میں دلت تنظیموں کی جانب سے زبردست احتجاجی مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے ۔ کئی علاقوں میں پولیس کی جانب سے مظاہرین پرلاٹھی چارج وآنسوگیس کے استعمال کی اطلاعات ملی ہیں ۔ صوبے میں ریل سروس اور سڑکوں پر آمدورفت متاثررہی۔موصولہ اطلاعات کیمطابق مظاہرہ کی وجہ سے پاک بھارت‘دہلی لاہور بس سروس سرہندمیں پھنسی رہی۔ پٹیالہ فیروز پور سمیت کئی ٹریکوں پرجام کی وجہ سے ٹرین سروس معطل دی گئی ۔ فیروزپور میں ڈی ایم یو ٹرین روک دی گئی۔ گرداس پور میں ہنگامہ آرائی کے باعث پٹرول پمپ سمیت تمام دفاتر اور کاروباری ادارے بند رہے۔فگواڑا ضلع میں پولس نے فلیگ مارچ کیا۔لیکن کاروباری ادارے بند رہے۔صوبے میں اسکول، بینک بھی بندرہے‘کسی علاقے میں کوئی بس نہ چل سکی اور انٹرنیٹ سروس معطل رہی اور میٹرک اورانٹرکے امتحانات ملتوی کر دئے گئے۔ہریانہ میںبھی ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز بندرہے اوردلتوں کی بڑی تعداد نے ضلع ہیڈکوارٹرپراحتجاجی مظاہرہ کیا۔ روہتک، بھوانی، کرنال ، رواڑی اور انبالہ میں بھی احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مہاراشٹر میں کئی مقامات پر جھڑپیں
دلتو ں کے احتجاج کے باعث مہاراشٹرمیں سب سے زیاد ہ حالات کشیدہ ہیں ۔ کئی مقامات پرد لت تنظیموں نے احتجاجی مظاہرہ کیااورجلوس نکالا۔ پونے ، کولہاپور،ناگ پوراورممبئی سے بھی مظاہرے کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔ جہاں مظاہرین اورپولیس کے درمیان شدید جھڑپوں کی اطلاع بھی موصول ہوئی ۔ دلتوں کے احتجاج کے پیش نظرپورے صوبے میں سخت کشیدگی اورخوف وہراس کی فضاء پائی جاتی ہے ۔

دہلی میں کئی مقامات پراحتجاج
بھارتی دارالحکومت دہلی میں بھی دلتوں نے کئی مقامات پراحتجاجی مظاہرہ کیا۔اصل مظاہرہ پارلیمنٹ کے سامنے کیاگیا۔اس کے علاوہ شہرمیں مختلف مقامات پر دلتوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

جنوبی ہندوستان میں عام زندگی متاثر
جنوبی ہندوستان سے بھی بھارت بند کے اثرات کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔چنئی، وشاکھاپٹنم، وجیواڑا، حیدرآباد، بنگلورو،تروننت پورم اورگواوغیرہ میں بھی بھارت بند کی وجہ سے عام زندگی متاثرہوئی ۔ تلنگانہ کے کئی ضلعوں میں آمدورفت متاثرہ رہی ۔ کئی مقامات پرمظاہرین نے بسوں کوسڑکوں پرآنے ہی نہیں دیا۔

مودی کے صوبے گجرات
میں بھی زبردست ہنگامہ
بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اوربی جے پی کے اکثریتی صوبے گجرات میںبڑے پیمانے پردلتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کیے گئے ‘مشتعل افرادنے پتھرائوکرکے زبردستی دکانیں بند کرادیں۔کئی مقامات پرگاڑیوں کو نذر آتش کرنے کی اطلاعات بھی ملی ہیں ۔ ٹرانسپورٹرزنے اپنی گاڑیاں سڑکوں پرلانے سے گریزکیا۔

دلتوں نے کچ ضلع کے گاندھی دھام شہر میں سرکاری گاڑیوں پرپتھراؤکیا۔ مشتعل ہجوم نے جونا گڑھ ، راجکوٹ ، راجولا سمیت مقامات پر توڑپھوڑبھی کی ، مظاہرین اور پولس کے درمیان کئی مقامات پر جھڑپوں کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔مظاہرین نے احمدآباداور دیگر شہروں میں 20سیزائدسٹی بسوں کے علاوہ مختلف گاڑیوںکوآگ لگادی ۔ دلتوں نے پاٹن، ہمت نگر، تھراد، بھروچ، گھنیرا، بھاؤنگر، جام نگر گونڈل ، امریلی ، تاپی اور سارند کے علاوہ مختلف مقامات پر احتجاجی ریلیاں نکالیں۔


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر