... loading ...
حال ہی میں دبئی میں تقریباً چارہزارسے زائدپاکستانیوں کی غیرقانونی جائیدادوں کی موجودگی انکشاف ہواہے ۔ غیرقانونی جائیدادیں بنانے والوں میں سیاستدان ‘تاجربرادری ‘سرمایہ دار‘ ڈاکٹرز سمیت تمام طبقات فکرکے لوگ شامل ہیں اس حوالے سے خبریں اخبارات کی زینت اب بنی جبکہ ایف آئی اے نے ڈیڑھ سال قبل دبئی جائیدادوں پر تحقیقات شروع کی۔ حکام نے دبئی جائیدادوں کی تحقیقات دبائو میں آکر رکوا دی تھی۔ خبر نشر ہونے پر ایف آئی اے کو دوبارہ تحقیقات کا حکم ملا، دوبارہ تحقیقات ایف آئی اے کراچی اینٹی کرائم سرکل نے شروع کی ہیں۔ دبئی میں پاکستانیوں کی چار ہزار جائیدادوں کی تفصیلات ایف آئی اے کے پاس ہیں جن کی جائیدادیں بیرون ملک ہیں انکومنی ٹریل دینے کے لیے خطوط لکھ دیئے ہیں۔ انکو پیش ہونے کے لیے بھی خطوط لکھے گئے ہیں۔
قانون کے تقاضے پورے کرتے ہوئے ملک میں بیرون ملک جائیدادیں بنانا کوئی جرم نہیں۔ ان جائیدادوں کو چھپانا اور ٹیکس بچانے کے لیے بیرون ممالک میں اکائونٹس کھلوانا یقیناً غیرقانونی ہے۔ جن 4 ہزار افراد کو منی ٹریل دینے اور پیش ہونے کو کہا گیا ہے انکی جائیدادیں اور اکائونٹس قانونی ہیں تو ان کو خائف ہونے کی ضرورت نہیں، وہ ایف آئی اے کے سامنے پیش ہو کر منی ٹریل دیدیں۔ دوسری صورت میں پی پی سی کی دفعہ 174 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑیگا۔ پاکستانیوں کی جائز اور ناجائز ذرائع سے صرف دبئی ہی میں جائیدادیں اور کاروبار نہیں دیگر ممالک میں بھی ہیں جن کا سپریم کورٹ نے نوٹس بھی لیا ہے۔ مسلم لیگ ن حکومت کے سابق وزیر خزانہ سوئس اکائونٹس میں ناجائز ذرائع سے جمع 2 سو ارب ڈالر کی بات کر کے یہ خطیر رقم پاکستان لانے کے دعوے کرتے رہے ہیں اب خود ان کی جان پر بنی ہوئی ہے، ان کو اپنی جائیدادوں اور بنک اکائونٹس کا حساب دینا پڑ رہا ہے۔ 2 سو ارب ڈالر اسحاق ڈار کا ایشو نہیں تھا، یہ رقم اداروں نے واپس لانا تھی مگر کسی ادارے کی طرف سے ان دو سو ارب ڈالر کے حوالے سے کوئی سرگرمی نظر نہیں آئی۔ پاکستان سے ناجائز طریقے سے باہر جانیوالی پائی پائی ملک میں واپس لانے کے لیے متعلقہ اداروں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ ہر کام کے لیے سپریم کورٹ کی طرف بھی نہیں دیکھنا چاہئے، ایمانداری سے آئین اور قانون کے تحت اپنا کام کریں۔ ملک کے اندر بھی سب ٹھیک نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کہا ہے کہ اشرافیہ نے سفارش اور سیاسی رشوت کے ذریعے کھربوں کے قرضے معاف کرائے ہیں۔ ایسے لوگ بے نقاب ہونے چاہئیں اور معاف کرائے گئے قرضوں کی ریکوری ہونی چاہئے۔ ایسے معاملات خود شہباز شریف سپریم کورٹ لے جائیں مگر بہتر ہے کہ سپریم کورٹ کھربوں روپے کے قرض معاف کرانے پر بھی ازخود نوٹس لے۔
دوسری جانب بیرون ملک جائیدادوں اور بینک اکائونٹس سے متعلق پوچھ گچھ کی راہ میں عالمی رکاوٹ حائل ہوگئی ہے۔او ای سی ڈی معاہدے کے تحت حاصل کردہ معلومات کا استعمال ٹیکس کے سوا کسی دوسرے معاملے میں نہیں کیا جاسکتا۔ذرائع کے مطابق ان معلومات کو بطور ثبوت کسی عدالت میں پیش نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی اس کی بنیاد پر فوجداری مقدمات قائم کیے جاسکتے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق،ادارہ برائے اقتصادی تعاون اور ترقی کے معاہدے(او ای سی ڈی) کے تحت ادارے کا کوئی بھی رکن ملک اپنے شہریوں سے بیرون ملک ان کی جائداد اور بینک اکائونٹس سے متعلق معلومات ملنے پر ان سے پوچھ گچھ نہیں کرسکتا۔ایف بی آر ذرائع کے مطابق، بحیثیت رکن او ای سی ڈی، تمام رکن ممالک قانون کیتحت پابند ہیں کہ او ای سی ڈی معاہدے کے تحت حاصل کردہ اشخاص کے نام عوامی سطح پر نہ لائے جائیں۔مزید یہ کہ ان معلومات کو بطور ثبوت کسی عدالت میں پیش بھی نہیں کیا جاسکتا۔اسی طرح اس معلومات کی بنیاد پر کسی بھی شخص/ادارے سے پوچھ گچھ نہیں کی جاسکتی۔اسی طرح او ای سی ڈی کے تحت حاصل کردہ معلومات کو اگر عوامی سطح پر لایا جائے یا اس کا استعمال عدالت یا ضابطہ فوجداری مقد ما ت میں کیا جائے تو ایسا ملک معاہدے کی پامالی کا مرتکب قرار پائے گا اور اس کی او ای سی ڈی کی رکنیت منسوخ کردی جائے گی اور مستقبل میں اس ملک کو کوئی معلومات فراہم نہیں کی جائیں گی۔
دی نیوز کو ملنے والی اطلاعات کے مطابق، او ای سی ڈی کے تحت حاصل کردہ معلومات صرف ایسے فرد/ اداریجن کے بیرون ممالک اثاثے یا بینک اکائو نٹس ہوں ، سے ٹیکس کے مقاصد کے لیے استعمال کی جاسکتی ہیں۔ایف بی آر ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ عدالت عظمیٰ کو بھی اس حوالے سے آگاہ کیا گیا ہے اور ایف بی آر نے او ای سی ڈے کے تحت حاصل کردہ کسی قسم کی معلومات عدالت عظمیٰ کو فراہم نہیں کی ہیں ، جب کہ عدالت عظمیٰ نے بھی ایف بی آر کے عذر کو قبول کیا ہے۔اسی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے ، ایسے افراد کے خلاف جن کے بیرون ممالک اثاثے یا بینک اکائونٹس ہیں اقدام نہیں کررہے ہیں۔پاکستان حکام کو ملنے والی زیادہ تر معلومات فوٹی کاپیوں پر مشتمل ہیں ، جو کہ عدالت میں قابل قبول نہیں۔او ای سی ڈی معاہدے کے اطلاق کا جائزہ لینے کے لیے ایک وفد جلد اسلام آباد، پاکستان کا دورہ کرے گااور ایف بی آر اوردیگر متعلقہ اداروں سے ملاقات کرکے صورتحال کا جائزہ لے گا۔ سوئٹزر لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک شخص بھی پاکستان کا دورہ کرنے والے وفد میں شریک ہوں گے۔
ذرائع نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ او ای سی ڈی سے حاصل کردہ معلومات کے استعمال سے متعلق سوئٹزر لینڈ بہت سخت موقف رکھتا ہے کہ اس کا استعمال ٹیکس مقاصد کے سوا دیگر مقاصد کے لیے نہ ہو۔معاملے کی حساسیت کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ایف بی آر نے اس معاملے کو خفیہ رکھنے کے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں۔ایف بی آر اب ہر فلور کے لیے خصوصی کارڈز جاری کررہا ہے۔جب کہ دفاتر آنے والوں کو یہ بھی بتانا پڑ رہا ہے کہ وہ کس دفتر یا کس افسر سے ملنے آئے ہیں۔ایک سینئر عہدیدار نے اس نمائندے کو بتایا ہے کہ ہم او ای سی ڈی رکن ممالک کے ساتھ اس معاہدے کی پاسداری کے پابند ہیں اور ان معلومات کا استعمال ٹیکس مقاصد کے سوا دیگر حوالوں سے نہیں کیا جائے گا۔او ای سی ڈی کے وفد کے دورے سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ ہم نے رازداری برقرار رکھنے کے ہر ممکن اقدامات کیے ہیں ، جو کہ ہمارے لیے بہت ضروری ہیں۔ایک سینئر عہدیدار کا کہنا تھا کہ پاکستان صرف ایک کام کرسکتا ہے ، وہ یہ کہ ایسے فرد سے انسداد منی لانڈرنگ قانون کے تحت پوچھ گچھ کرے۔تاہم ایف بی آر کی جانب سے او ای سی ڈی معاہدے سے متعلق آگاہی فراہم کیے جانے کے بعد ہمیں اندازہ ہوچکا ہے کہ ہم پاکستان سے باہر جائدادیں اور اکائونٹس بنانے والوں کے خلاف کوئی اقدام نہیں کرسکتے۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...
حکومت نے رات گئے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا۔ وزیراعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی منظوری دے دی۔ وزارت خزانہ کے نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں 5 روپے 45پیسے کمی کے بعد نئی قیمت 288روپے 49پیسے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے ۔ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 8 روپ...
مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کو وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی و عوامی امور تعینات کر دیا گیا۔ن لیگی قیادت نے الیکشن 2024ء میں اپنی نشست پر کامیاب نہ ہونے والے رانا ثناء کو شہباز شریف کی ٹیم کا حصہ بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق وزی...
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کیلئے شیر افضل مروت کا نام فائنل کر لیا گیا ہے ۔ اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کے دوران بیرسٹر گوہر نے کہا کہ شیر افضل مروت کا نام فائنل ہونے پر تمام تنازعات ختم ہو چکے ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے پبلک اکائونٹس کمیٹی کے لیے شیر افضل مروت کے نام پر تحریک انصاف...
گزشتہ سال نومبر میں تیزاب پھینکنے کے الزام کے حوالے سے سابق وفاقی حکومت کے مشیر شہزاد اکبر نے حکومت پاکستان کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی تیاری کر لی۔شہزاد اکبر نے قانونی کارروائی کی کاپی لندن میں پاکستان ہائی کمیشن کو بھجوا دی۔شہزاد اکبر نے دعویٰ کیا کہ تیزاب حملے کے پیچھے حکومت پا...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...