... loading ...
آئندہ ماہ ہونے والے ایوان بالا کے انتخابات کے لیے سونے کے تاجر کامران ٹیسوری کی نامزدگی سے پیدا ہونے والا بحران وقت گزرنے کے ساتھ شدید تر ہوتا جارہا ہے۔ بظاہر دونوں دھڑوں کے سرکردہ اراکین ’’ہم ایک ہیں‘‘ کا راگ الاپ رہے ہیں اور دعوے کیے جارہے ہیں کہ مسائل گفت وشنید سے طے کرلیے جائیں گے تاہم عملی طورپر یہ خلیج بڑھتی ہی جارہی ہے۔ انتہائی اندرونی اور باوثوق ذرائع کے مطابق یہ جھگڑا بظاہر طے پاگیا تو بھی ایم کیو ایم کے کسی امیدوار کے بھی ایوان بالا کے لیے کامیاب ہونے کے امکانات اب نہایت معدوم ہو چکے ہیں۔ ’’جرأت‘‘ کو دونوں گروپس کے اندرونی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کامران ٹیسوری کی نامزدگی پر پیدا ہونے والے جھگڑے کے پس منظر میں جو اصل محرکات ہیں ان کا تعلق مالی معاملات سے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران جب سے کامران ٹیسوری ایم کیو ایم میں شامل ہوئے ہیں تب سے وہ اور ڈاکٹر فاروق ستار پارٹی کو ملنے والے فنڈز کے حوالے سے مشکوک رویہ اپنائے ہوئے ہیں ، جس پر پارٹی کے اندر سینیٹ انتخابات سے قبل ہی کافی تشویش پائی جاتی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ 22 اگست کو ہونے والی پاکستان مخالف تقریر کے بعد جب ڈاکٹر فاروق ستار کو ٹیم کی کپتانی کا موقع ملا تو جلد ہی انہیں اوپننگ بیٹسمین بھی کامران ٹیسوری کی شکل میں میسر آگیا جس کے ساتھ انہوں نے جوڑی بنالی، یہ جوڑی تب سے ملکر کھیلتی چلی آرہی ہے اور انہوں نے اس کھیل میں کافی ’’رنز‘‘ مل کر جوڑے ہیں۔ 22؍ اگست کے بعد بہت سے مخیر کاروباری حضرات نے کھل کر مالی امداد دینے سے معذرت کرلی تھی، تاہم یہ مالی بحران جلد اس وقت حل ہوگیا جب ڈاکٹر فاروق ستار کو کامران ٹیسوری کی شکل میں ’’خفیہ تدابیر‘‘ کا راستہ مل گیا، ایسے تمام ’’رابطوں ‘‘ کو کامران ٹیسوری سے متعارف کرادیا گیا جن سے وہ رقوم مختلف کھاتوں میں وصول کرتے رہے۔ ان وصولیابیوں کے راز دار صرف ڈاکٹر فاروق ستار تھے اور پارٹی کے دیگر رہنمائوں کو اس حوالے سے کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی تھیں لیکن عامر خان اور دیگر چند کو اس حوالے سے معلومات اڑتے اڑاتے مل ہی گئیں ۔پارٹی رہنمائوں کے استفسار پر ڈاکٹر فاروق ستار نے ٹال مٹول سے کام لیا لیکن یہ بات مصدقہ ہے کہ بہت سارے لوگوں نے بیئرر چیکس سے مالی امداد کی ہیں جو کامران ٹیسوری اور فاروق ستار کے علاوہ کسی کے علم میں نہیں ہیں۔ انتہائی ذمہ دار ذرائع نے دعویٰ کیا کہ بظاہرایم کیو ایم کے ’’فنانسر‘‘ سمجھے جانے والے کامران ٹیسوری اپنی جیب سے دھیلا خرچ کرنے والے بھی نہیں ہیں، فنکشنل لیگ میں رہتے ہوئے بھی ان پر سنگین مالی بدعنوانیوں کے الزامات لگ چکے ہیں۔ ان کے خلاف پیر پگارا کو شکایت کی گئی تھی کہ انہوں نے پیر صاحب کے نام پر اندرون سندھ کی ایک کاروباری شخصیت سے ویگو ہائی ایکس گاڑی اینٹھ لی تھی۔ ان کے خلاف دبئی میں بھی مالی خوردبرد کی شکایات ریکارڈ پر موجود ہیں۔ ایم کیو ایم کے ذرائع کے مطابق ڈاکٹر فاروق ستار کے کامران ٹیسوری کے ساتھ نازک مالی مفادات کے سبب وہ نہ تو اُنہیں کشتی سے اُتارسکتے ہیں نہ ہی خود اُترسکتے ہیں۔ اسی وجہ سے وہ ایم کیو ایم پر خودکش حملہ کرنے کی کوشش سے بھی باز نہ آئے۔ جمعرات کے روز صورتحال اس وقت دلچسپ ہوگئی جب کامران ٹیسوری کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ بیرسٹر ڈاکٹر فروغ نسیم ایوانِ بالا کی رکنیت کے لیے دلچسپی نہیں رکھتے۔ ڈاکٹر فروغ نسیم کو یہ دعویٰ ناگوار گزرا اور انہوں نے عامر خان گروپ کے عہدیداروں کو پارٹی کے نئے آئین کی متعلقہ دفعات کی تشریح اوردرست اطلاق سے آگاہ کیا جس کے بعد رابطہ کمیٹی کے اراکین میں توانائی کی لہر دوڑگئی۔ اس سے قبل وہ یہ رائے قائم کرچکے تھے کہ اگر ڈاکٹر فاروق ستار نہ مانے تو وہ اپنے امیدواروں کو آزاد امیدوار ظاہر کریں گے لیکن بیرسٹر فروغ نسیم کی ’’تھپکی‘‘ کے بعد انہیں علم ہوا کہ وہ دو تہائی اکثریت سے کنوینر کو بھی تبدیل کرسکتے ہیں ۔واضح رہے کہ پارٹی کا نیا آئین ڈاکٹر فروغ نسیم نے ہی تیار کیا ہے جو الیکشن کمیشن میں جمع کرایا جاچکا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار تک جب یہ بات پہنچی تو وہ زچ ہوگئے اور رابطہ کمیٹی کے 10 اراکین کی سرکاری ملازمتوں کا بھانڈا پھوڑ دیا جو ایک طرح سے ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ کا خود ہی اپنی جماعت پر خودکش حملہ تھا ۔ اب اس صورتحال میں اندرونی ذرائع کا دعویٰ ہے کہ بظاہر اگر دونوں گروپس میں کوئی مفاہمت ہو بھی گئی تو بھی ایم کیو ایم کے اراکین صوبائی اسمبلی کی بڑی تعداداب اوپن مارکیٹ میں اپنا ووٹ ،چیک کی طرح بھنائے جانے پر غور کررہی ہے۔ جہاں اس کے سب پر بھاری خریدار نقدی کے ساتھ موجود ہیں۔ ایم کیو ایم کے اندرونی ذرائع کے مطابق یہ بات زیر گردش ہے کہ ایم کیو ایم کے سینیٹر میاں عتیق نے نااہل میاں محمد نواز شریف کو پارٹی صدر بنائے جانے کے بل کی حمایت میں ووٹ ایسے ہی نہیں ڈالا تھا، اس کے پیچھے وہ ’’چمک‘‘ کارفرما تھی جو حکمراں جماعت نے ڈاکٹر فاروق ستار کو دکھائی تھی۔ اس چمک سے اندرون خانہ مستفید ہونے والے تین لوگ تھے۔ جن میں ایک خود ووٹ دہندہ کا اور دو حصے اس جوڑے کے تھے۔ اراکینِ اسمبلی کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر فاروق ستار نے محض دکھاوے کے لیے میاں عتیق کو اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔ ایسی اطلاعات کی روشنی میں اراکینِ اسمبلی کی رائے ہے کہ وہ کیوں نہ بہتی گنگا میں ہاتھ دھولیں اور پھر ہوسکتا ہے کہ یہ ان کا آخری موقع ہو، شاید اس کے بعد وہ منتخب ہو ہی نہ پائیں۔
اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...
سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...
حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...
حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...
سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...
سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...
سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...
پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...
میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...
سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...
کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...
ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...