وجود

... loading ...

وجود
وجود

پاکستان کے لیے امریکی فوجی امدادبند‘واچ لسٹ میں شامل

هفته 06 جنوری 2018 پاکستان کے لیے امریکی فوجی امدادبند‘واچ لسٹ میں شامل

اشعر نوید
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے پاکستان مخالف ٹوئٹ کرکے اپنے عزائم کااظہارکردیاہے ۔ الزام بھرے ٹوئٹ میں ٹرمپ نے واضح کردیاہے کہ پاکستان کوملنے والی ہرقسم کی امدادمکمل طورپربندکرد ی جائے گی۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ڈونلڈٹرمپ جب سے برسراقتدارآئے ہیں ان کاواضح جھکائوبھارت کی جانب ہے اورپاکستان پرالزام تراشیوں کاسلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔یہی نہیں انھوں نے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کااعلان کرکے مسلمان ممالک کے خلاف بھی ایک طرح سے اعلان جنگ کردیاہے ۔ گوکہ امریکی صدرکے مقبوضہ بیت المقدس سے متعلق اعلان کی ساری دینامیں مخالفت کی جارہی ہے ۔ اقوام متحدہ میں بھی امریکی اقدام کے خلاف قراردادمنظورہوچکی ہے لیکن اس سب کے باوجود طاقت کے زعم میں مبتلاٹرمپ ساری دنیاکواپنی دھونس اوردھمکیوں کے بل پرہم نوابنانے کی کوششو ں میں مصروف ہیں ۔ ٹرمپ کے حالیہ ٹوئٹ کے جواب میں پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت ‘عوامی حلقو ں کی جانب سے سخت ردعمل سامنے آیاہے ۔ مذہبی جماعتوں اورسول سوسائٹی کی جانب سے مظاہروں کاسلسلہ جاری ہے اس سب کے باوجودامریکی انتظامیہ پاکستان کے خلاف مصروف عمل ہے ۔
ٹرمپ کے دھمکی آمیزٹوئٹ کی بازگشت ابھی ختم نہیں ہوئی تھی کہ ا مریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بھی بیان سامنے آگیا جس میں کہاگیا ہے کہ پاکستان کو واشنگٹن سے ملنے والی امداد کا حصول ثابت کرنے کی ضرورت ہے ادھروائٹ ہاؤس نے بھی خبردار کیاہے کہ اگر پاکستان نے اپنی افغان پالیسی میں تبدیلی نہیں کی تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے وعدے کے مطابق پاکستان کو دی جانے والی امداد کو روک سکتے ہیں۔
وائٹ ہائوس کی جانب سے خبردارکیے جانے کے ددود ن بعد ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ا علان سامنے آگیاکہ پاکستان کی جانب سے دہشت گرد تنظیموں کے خلاف کارروائی کے وعدے کو پورا کرنے تک پاکستان کی تمام سیکیورٹی امداد روک دی گئی ہے۔امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ترجمان ہیتھر نوریٹ نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واشنگٹن کی جانب سے کیا گیا یہ اعلان ہمیشہ کے لیے نہیں ہے اور اس سے صرف فوجی امداد پر اثر پڑے گا۔نجی چینل کے مطابق امریکی اعلان کے تحت پاکستان کی تمام امداد کو نہیں روکا گیا بلکہ اس میں کچھ شرائط شامل ہیں اور معاملے کی نوعیت پر فیصلے کرنے کا کہا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اس نئی پیش رفت سے فنڈز ایک مخصوص مقصد کے لیے رکھے جائیں گے جنہیں ہدف حاصل کرنے پر ہی جاری کیا جائے گا۔ہیتھر نوریٹ کا کہنا تھا پاکستان کی جانب سے امریکی اہلکاروں کو نشانہ بنانے والے اور خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے والے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی سامنے آنے تک امداد کی منسوخی جاری رہے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وہ اقدامات نہیں اٹھا رہا جو اسے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اٹھانے چاہیے تھے۔پاکستان کو دی جانے والی امداد کے حوالے سے سوال کے جواب میں ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم اب بھی نمبروں پر کام کر رہے ہیں۔
اس حوالے سے یادرہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے بین الاقوامی فوجی امداد (ایف ایم ایف) فنڈ میں سے 25 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی سیکیورٹی امداد پہلے ہی روک دی تھی اس امدادکو فوجی سامان اور دوست ملک کی ٹریننگ میں استعمال کیا جانا تھا۔یہ بات بھی ذہن نشین رہنی چاہیے کہ امریکی کانگریس نے بھی 70 کروڑ ڈالر کی آدھی امداد روک رکھی اس امدادکوپاکستان کو پاک افغان سرحد پر امریکی جنگ میں تعاون پر دیا جانا تھا۔خیال رہے کہ پاکستان کے خلاف اقدامات کی خبریں یکم جنوری کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹوئیٹ کیے جانے کے بعد سے گردش کر رہی ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹوئٹ میں پاکستان پر الزام لگایا گیا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کو مبینہ محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے جو افغانستان میں اتحادی فوج کو نشانہ بنانے میں غیر معمولی مدد فراہم کر رہی ہیں لیکن اب ایسا نہیں چلے گا۔
یہی نہیں امریکی محکمہ خارجہ سے جاری کیے گئے پریس ریلیز میں یہ بھی کہا گیا کہ ’دنیا کے کئی مقامات پر مذہبی آزادی کے حق کے استعمال یا اعتقاد پر لوگوں کو غیر منصفانہ طور پر سزائیں دی جارہی ہیں اور قید میں رکھا جارہا ہے۔پریس ریلیز میں کہا گیا کہ ’آج کئی حکومتیں لوگوں کے مذہب یا اعتقاد کو ختم کرکے انہیں اپنے مذہب اور عقیدے کے مطابق چلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔بیان میں برما، چین، ایریٹریا، ایران، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان، ترکمانستان اور ازبکستان کو بین الاقوامی مذہبی آزادی کے قانون 1998 کے تحت ’خصوصی تشویش والے ممالک‘ کی فہرست میں دوبارہ نامزد کردیا گیا۔
امریکی صدرکی الزام تراشی اورفوجی امدادروکے جانے کے بعد دونو ں ممالک میں تعلقات کی فور ی بحالی کاامکان مکمل طورپرختم ہوچکاہے ۔حالات خطرناہوتے جارہے ہیں ۔امریکی انتظامیہ کی جانب سے الزام تراشیوں اوراب سیکیورٹی امدادروکے جانے کے بعددونوں ممالک کے تعلقات بند گلی کی طرف جاتے ہوئے نظرآرہے ہیں۔امکان ظاہرکیاجارہاہے کہ ڈونلڈٹرمپ کی قیادت میں امریکی انتظامیہ پاکستان میں دہشت گردوں کی موجودگی کاجواز گھڑکرکسی بھی قسم کی مہم جوئی کرسکتی ہے ۔ اس حوالے ہمارے دفاعی ادارو ں کوپہلے سے زیادہ چوکنارہناہوگا۔
دوسری جانب پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے بھی کہہ دیاہے کہ امریکا ہمارا اتحادی اور دوست ملک ہے اس لیے ہمارے درمیان جنگ نہیں ہو سکتی، پھر بھی اگر امریکا ایکشن لیتا ہے تو حکومت جو بھی فیصلہ کرے گی اس پر عمل کریں گے، پاکستان امریکا کے درمیان تیسری قوت ہے جو غلط فہمیاں بڑھا رہی ہے، شمالی وزیرستان آپریشن کے اثرات سامنے آرہے ہیں،امریکا اس خطے میں بھارت کو سکیورٹی کی ذمہ داریاں دینا چاہتا ہے، پاکستان ایک نیوکلیئر پاور ہے ہمیں کسی کی گارنٹی کی ضرورت نہیں،امریکا بھارت کو بتائے کہ پاک افواج خطے میں امن کے لیے بہت اہم کردار ادا کر رہی ہیں،اپنے وقار پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیاجائے گا، افغان جنگ میں امریکا کو کامیاب دیکھنا چاہتے ہیں ،بھارت کا کردار ہی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے، حقائق نیٹ ورک کے خلاف ایکشن آنے والا وقت بتا سکتا ہے، امریکا نے پاکستان بھارت جنگ سمیت بہت سے مواقعوں میں ہماری مدد نہیں کی،ہمارے بھارت کے ساتھ کچھ ایسے مسائل ہیں جو حل طلب ہیں، ان مسائل کے حل تک خطے میں امن قائم ہونا مشکل ہے،بات چیت پاک امریکا تعلقات کو آگے لے جا سکتی ہے،انڈیا نے یہاں دہشت گردی پھیلانے کے لیے کلبھوشن کو بھیجا جو پوری دنیا نے دیکھا۔ انھوں نے کہاکہ امریکا کی طرف سے پیسے پاکستان کو افغانستان کی جنگ کے لیے دیئے جاتے تھے۔، امریکی جنگ سے 130بلین ڈالرز سے زیادہ ہمارے اپنے قومی خزانے کو نقصان پہنچا، جانی نقصان اس کے علاوہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی نے پیسوں کیلیے نہیں بلکہ اپنے ملک کے امن اور علاقائی امن کے لیے اس جنگ میں حصہ لیا، بہت زیادہ ایسے مواقع ہیں جب ہم نے امریکا کا ساتھ دیا ہے، ایک وقت تھا جب ہمارے پاس چوائس تھی کہ روس کے پاس جائیں مگر ہم امریکا کے پاس گئے۔ ہماری فوج نے بغیر کسی بیرونی امداد کے یہ جنگ لڑی، 52ممالک انسداد دہشت گردی کی جنگ لڑ رہے ہیں،کوئی ہماری طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا، پاکستان سے زیادہ افغانستان میں امن کی خواہش کسی ملک کی بھی نہیں، امریکا کو خطے کی بدلتی صورتحال سمجھنے کی ضرورت ہے، بھارت کا کردار ہی امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی ایکشن کی صورت میں جواب عوامی امنگوں کے مطابق دیا جائیگا۔
وزیر دفاع خرم دستگیر خان نے بھی کہا ہے پاکستان اور امریکا کا تعلق اب ’دوستی اور دشمنی کے پیرائے سے نکل چکا ہے، امریکا کو بتا دیا ہے کہ وہ پاکستان پر افغانستان میں ناکامی کے بعد پاکستان پر الزام تراشی نہ کرے۔ پاکستان ایک ’خود مختار، جوہری طاقت ہے، جسے ڈیڈ لائنز نہیں دی جا سکتیں۔ خرم دستگیر کے مطابق پاکستان میں دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہیں نہیں ہیں اور اگر باقیات ہیں تو انہیں رد الفساد کے تحت ختم کیا جا رہا ہے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ڈالروں کے لیے نہیں بلکہ اصولوں کی بنیاد پر لڑی ہے۔صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ امریکا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرے اور یہ اعتراف نہیں کیا گیا تو امریکا کے ساتھ تعاون کی پالیسی میں تبدیلی پر غور کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو پاکستان کی قربانیوں کے ساتھ مذاق کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں لہٰذا کسی کو حق نہیں کہ وہ پاکستان کی عزت نفس پر حملہ کرے۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے اس خطے میں امن کے لیے کوششیں کیں اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے جتنی قربانیاں دیں دنیا کے کسی ملک نے نہیں دیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا اس خطے میں بھی ہم نے ان دہشت گرد قوتوں کا مقابلہ کیا جو افغانستان میں ڈیرے لگا کر بیٹھے ہوئے ہیں اور اگر آج پاکستان آپریشن ردالفساد اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل نہ کرتا تو یہ گروپ اس خطے کے لیے بہت بڑا خطرہ بن سکتے تھے۔ ، وفاقی وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے بھی کہہ دیاہے کہ پاکستان کسی بھی ملک کی جانب سے مس ایڈونچر کا منہ توڑ جواب دینے کی بھی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی کابینہ نے ٹرمپ کے ٹویٹ کو افسوسناک قرار دیا ہے اور خواجہ آصف نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 10 ہزار 374 ارب روپے کا نقصان ہوا، امریکی امداد بندہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا پاکستان کے پاس اور آپشن بھی موجود ہیں، سول اور ملٹری قیادت ایک صفحے پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آمر مشرف نے ملک کے ساتھ بہت برا کیا۔
پاکستان کی سیاسی ومذہبی قیاد ت جن میں عمران خان ‘خورشیدشاہ ‘سراج الحق پیش پیش ہیں اس بات کابارباراظہارکرچکے ہیں کہ پاکستان کوامریکی امدادپرانحصارمکمل طورپرختم کرناہوگا۔ وزیرعلی پنجاب کی جانب سے بھی گزشتہ روزبیان سامنے آچکاکہ ہمیں ایسی امدادسے گریزکرناہوگا جس سے سوائے شرمندگی کے کچھ ہاتھ نہ آئے ۔امریکی صدرٹرمپ کے اعلان اورانتظامیہ کی جانب سے ان کی تائیدکے اورسیکیورٹی امدادکی بندش کے خلاف پاکستان کی سیاسی وعسکری قیادت کاڈٹ جانااس بات کابین ثبوت ہے کہ پاکستان کی تمام سیاسی وعسکری قیادت ‘مذہبی جماعتیں ‘سول سوسائٹی اورعوام جس طرح دہشت گردی کے خلاف ایک پیج پرتھے ۔ ڈونلڈٹرمپ کی دھمکیوں اوربھارتی جارحیت کے خلاف بھی مکمل طورپرمتحدہیں اورکسی بھی شرانگیزی کاایسا منہ توڑجواب دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں جودشمن کوبرسوں یادرہے ۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر