... loading ...
مولانا محمد الیاس گھمن
اللہ تعالیٰ نے جیسے ہمیں زندگی عطاء فرمائی ہے بالکل اسی طرح ہمیں موت بھی ضرور دیں گے۔ اس زندگی کے مختصر ایام اگر اللہ تعالیٰ کے احکام اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مبارک طریقوں کے مطابق گزار لیے تو آخرت میں اللہ تعالیٰ مرتبہ و مقام ، عزت و انعام اور اجر وثواب سے نوازیں گے ورنہ اس ذات کی ناراضگی اور عذاب بہت سخت ہے۔بسا اوقات انسان دنیا اور اس کی رنگینیوں میں اس قدر کھو جاتا ہے کہ آخرت کو بالکل بھول جاتا ہے۔ یہ دنیا جہاں انسان نے چند دن گزارنے ہیں یہاں کے لیے ہروقت اور ہر طرح کی تیاری کرتا ہے ، اسباب عیش و عشرت ، جاہ و حشمت ، حصول عزت ، اچھی شہرت ، مال و دولت اور رزق روزی کی تیاری میں ہر آن خود کو مصروف رکھتا ہے۔ لیکن افسوس صد افسوس!آخرت جہاں اس نے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے رہنا ہے وہاں کی تیاری کی اس کو کچھ فکر نہیں۔
انسان بھی عجیب مخلوق ہے کہ وہ دنیا میں ذلت سے بچنے کے اسباب اختیار کرتا ہے ، چند انسانوں کے سامنے اپنی ذلت کو برداشت نہیں کر سکتا لیکن آخرت میں ساری انسانیت کے سامنے ذلت کا اسے احساس نہیں ہے۔ دنیا میں کسی حاکم کے سامنے پیش ہونے سے ڈرتا ہے لیکن احکم الحاکمین کی عدالت میں پیش ہونے کا خوف اس کے دل میں نہیں ہے۔ یہ دارِغرور(دھوکے کا گھر ، دنیا)میں مغرور ہو کر زندگی گزارنے میں مگن ہے لیکن دارِ سرور(خوشیوں کے گھر، جنت)میں مسرور ہونے کی لگن نہیں ہے۔ اس دارِ محنت(دنیا)سے دارِ نعمت(جنت)کی طرف سفر کی تیاری نہیں کرتا۔بلکہ اس کی حماقت کا اندازہ اس سے لگائیے کہ جس خالق سے اس نے جنت مانگنی ہے ، عذاب سے نجات لینی ہے ، عزت و انعام اور سرخروئی حاصل کرنی ہے یہ اسی کی کھلم کھلا نافرمانیوں میں مسلسل آگے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
اس کی بنیادی وجہ ہے کہ اس کے دل میں دنیا کی قدر و قیمت ہے آخرت کی نہیں۔ دنیا کی ظاہری ، جھوٹی ، وقتی ، عارضی اور فانی چیزوں پر آخرت کی حقیقی ، سچی ، ابدی اور ہمیشہ باقی رہنے والی نعمتوں کو قربان کر رہا ہے۔ عقل مندی کا تقاضا یہ تھا کہ معاملہ اس کے برعکس ہوتا یہ دنیا کو آخرت پر قربان کرتا۔
محسن انسانیت صلی اللہ علیہ وسلم نے نوع انسانیت کو اس حماقت اور غفلت کی دلدل سے نکالنے کے لیے مختلف مواقع پر ایسی پیاری تعلیمات دی ہیں کہ اگر انسان ان پر عمل کرلے تو اس کی دنیا بھی بَن جائے اور آخرت بھی بَن جائے اور اگروہ اس سے روگردانی اختیار کرے تو بروز محشر اس کی جان پر بَن آئے گی۔ اعاذنا اللہ
دنیا کی لذتوں میں غافل ہونے والے شخص کو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے کیا تعلیم دی ہے ، صرف ایک حدیث مبارک ملاحظہ فرمائیں:سیدنا ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :موت کو کثرت سے یاد کرو جو لذتوں کو مٹانے والی ہے۔(جامع الترمذی ، باب ماجاء فی ذکر الموت ، حدیث نمبر 2229)
اس حدیث مبارک کی روشنی میں ہماری غفلت کا علاج موجود ہے ، موت اور مرنے کے بعد کے حالات کا تصور کیجیے ، روزانہ کچھ وقت نکال کر اپنا محاسبہ کریں ، خصوصاً جب بستر پر سونے کے لیے لیٹیں تو آنکھیں بند کر کے یوں خیال فرمائیں۔ میری ابھی روح نکلنے والی ہے ، فرشتہ روح نکالنے کے لیے آئیں گے تو جسم کے ایک ایک عضو سے روح کو کھینچیں گے ، اس وقت کی تکلیف کا تصور کریں ، پھر سوچیں کہ اب مجھے قبر میں اتارا جا رہا ہے ، خاندان والے، دوست احباب، عزیز رشتہ دار سب اپنے ہاتھوں قبر میں اتار کر اوپر سے بند کر دیں گے، قبر میں اندھیرا ہی اندھیرا ، کوئی روشنی نہیں ، تاریکی ظلمت کچھ دکھائی نہیں دے رہا، سوال و جواب ہوں گے، اپنے بدعملیوں کی سزا ملے گی ، قبر اتنے زور سے دبائی گی کہ اِدھر کی پسلیاں اْدھر کی پسلیوں میں گھس جائیں گی، خوفناک شکل و صورت والے زہریلے سانپ اور بچھو ڈسیں گے ،میری چیخ وپکار کو سن کر مدد کو آنے والا کوئی نہیں ہوگا ، میری ہائے فریاد کا جواب دینے والا کوئی نہیں ہوگا ، یہ سانپ بچھو بار بار ڈسیں گے بھاگ بھی نہیں سکوں گا، والدین ، اولاد ، بیوی بچے ،عزیز واقارب اور دوست احباب کوئی مجھے ان سے بچانے کے لیے نہیں آئے گا ،دنیا میں بسنے والے انسان اپنے اپنے کاموں میں مصروف ہوں گے انہیں تو میرا نام لینے کی بھی فرصت نہیں ہوگی۔ یہ صرف ایک دن یا ایک رات کا معاملہ نہیں بلکہ قیامت تک کے لیے میرے ساتھ یونہی ہوتا رہے گا۔ پھر قبر بول کر کہے گی : میں تنہائی کا گھر ہوں ، میں تاریکی کا گھر ہوں ، میں کیڑوں کا گھر ہوں ، میں وحشت اور ڈر کا گھر ہوں۔دنیا والی عزت ، شہرت ، دولت میرے کام نہیں آئیں گے ، اگر کام آئیں گے تو وہ نیک عمل اور وہ اولاد جن کی تربیت اسلامی طرز پر کی ہو گی۔
ایک تو اپنا محاسبہ روزانہ کریں دوسرا گاہے بگاہے قبرستان جایا کریں ، وہاں جاکر اپنے انجام کو سوچیں ، قبروں کو دیکھ کر غور کریں کہ ان میں حسن و جمال ، مال و دولت ،علم و عمل اورشہرت و عزت والے پڑے ہوئے ہیں۔ خدا کی ماننے والے بھی سو رہے ہیں اور خدا کہ نہ ماننے والے بھی پڑے ہوئے ہیں اتنی بے بسی ہے کہ باہربھی نہیں نکل سکتے۔ ان کا حسن و جمال آج خاک آلود ہو رہا ہے جو کبھی اپنی اوپر مٹی کے ذرات کو برادشت نہیں کرتے تھے آج منوں مٹی تلے دبے پڑے ہیں۔ مال و دولت والے خالی ہاتھ پڑے ہیں۔ایک دن مجھے بھی ایسے ہی آ کر لوگ دفنا جائیں گے ، پھر برسوں خبر بھی نہ لیں گے ، کچھ دن میرا تذکرہ ہوگا پھر تو لوگ نام لینا بھی چھوڑ دیں گے۔
یہ دو کام کرتے ہیں ،پہلا روزانہ موت ، قبر اور آخرت کو یاد کرتے ہیں دوسرا کبھی کبھار قبرستان جاتے رہیں اور عبرت حاصل کرتے ہیں۔ دل سے غفلت دور ہونا شروع ہو جائے گی ، پھر ایک وقت آئے گا کہ آپ کو ہر وقت اللہ رب العزت کی ذات کا استحضار رہنے لگے گا۔ گناہوں والی عادت سیاللہ کے فضل سے جان چھوٹ جائے گی ، نیکیوں کی توفیق ملنا شروع ہو گی ، دل کا اطمینان حاصل ہوگا۔ اللہ کریم ہمیں غفلت والی زندگی سے بچائے اور موت سے پہلے وہ کام کرنے کی توفیق دے جو موت کے بعد کام آئیں گے۔ آمین بجاہ سید النبیین صلی اللہ علیہ وسلم ۔
میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...
اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...
ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...
اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...
اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...
مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...
آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...
بھارتی پراکسیز کے پاکستان کے معصوم شہریوں پر دہشتگرد حملے قابل مذمت ہیں،شہباز شریف اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے او...
دونوں رہنماؤں کے پاسپورٹ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے،تمام فریقین کوآئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی اے ٹی سی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کے وارنٹ جاری...
کسی دھماکا خیز مواد کے ٹکڑے، بارودی مواد اور بارودی دھوئیں کے کوئی آثار نہیں ملے جائے وقوعہ پر نہ کوئی اسپلنٹر ملا، نہ زمین پھٹی،بھارتی پولیس افسر کی خودکش حملے کی تردید بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے نے تفتیشی اداروں کو سخت اُلجھن میں ڈال د...
تمام 59شقوں کی شق وار منظوری، 64ارکان نے ہر بار کھڑے ہوکر ووٹ دیا،صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کی منظوری،کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی،فیلڈ مارشل، ایٔر مارشل اور ایڈمرل چیف کو قومی ہیر...