وجود

... loading ...

وجود
وجود

سُلگتا بلوچستان!!!

منگل 26 دسمبر 2017 سُلگتا بلوچستان!!!

بلوچستان وہ واحد صوبہ ہے جو ملک دشمن سامراجی اور ہندو مہاشوں جیسی پلید قوتوں کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے وجہ صاف ظاہر ہے کہ سی پیک منصوبہ کی تکمیل اورگوادر کی ترقی یہود و نصاریٰ اور ہندو بنیوں کو ایک نظر نہیں بھاتی اگر پاکستان چین کی لازوال دیرینہ دوستی اور احسن تعلقات سے سی پیک منصوبہ کو مکمل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو بڑے سامراج کی تو اس علاقہ سے مستقل چھٹی ہوجائے گی اور اس کابھارت کو علاقائی تھانیدار بنانے کا خواب بھی شرمندہ تکمیل نہ ہوسکے گابھارتی راء اربوں روپے بلوچستان میں ملک دشمن عناصر پر خرچ کر رہی ہے اور اس کی طرف سے فرقہ واریت و لسانیت پھیلانے کامذموم کام بھی زور شور سے جاری ہے آئے دن ہم امام بارگاہوں ،مساجداور گرجا گھروں پر خود کش حملوں اور دھماکوں کی دلسوز خبریں سنتے رہتے ہیں۔
کراچی سے گوادر تربت سے گزر کربسیں ایران کابارڈرکراس کرکے اکثر ایران جاتی رہتی ہیں یہیں پر دہشت گرد شناختی کارڈ اور جسم پر نشانات دیکھ کر اکثرہزارہ برادری کے لوگوں کوقتل کرتے رہتے ہیں۔تاکہ مذہبی منافرت بڑھتی رہے ایران کی مذہبی تقریبات میں آتے جاتے ہوئے اثنا ء عشریہ کے معصوم افراد پر حملے ہوتے رہتے ہیںاب تو حال ہی میں عیسائیوں کی سالانہ تقریب میں داعش کے دہشت گردوں نے چرچ پر حملہ کیا۔ 9سے زائد افراد جان سے گئے اور 5درجن سے زائد افراد شدید زخمی ہوئے ایسے واقعات کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ۔سدرن کمانڈکے جناب آصف سلیم باجوہ کی طرف سے زخمی عیسائیوں کی عیادت کی گئی اور ان کے رہنمائوں سے ملاقاتوں پر اس واقعے کا شدید نوٹس لیتے ہوئے انھیں مکمل تسلی دی کہ افواج پاکستان ان کے شانہ بشانہ کھڑی ہیں اور بھارتی را اور داعش کے روپ میں امریکی ایجنٹوں کے ایسے حملوں سے عیسائی بھائیوں کے حوصلے پست نہیں کیے جاسکتے۔
بنگلہ دیش میں بھی آخر بنگلہ بدھو شیخ مجیب الرحمٰن کو قتل کر ڈالا گیا تھا اور اس کی لاش اس کے گھر کی سیڑھیوں پر الٹی پڑی رہی کسی کو اسے اٹھانے اور دفنانے کی جرأت نہ تھی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کو گولیوں سے بھون ڈالا گیا اسی طرح بنگلہ دیش بنانے والے پاکستانی کرداروں یحیٰی خان ،جنرل نیازی اور بھٹو کاانجام بھی سبھی کے سامنے ہے کہ یہ قدرت کے اٹل فیصلے ہیں جنہیں کوئی دنیاوی طاقت روک نہیں سکتی۔اسی طرح آجکل بلوچستان سے باہر رہ کر اس کے نام نہاد سردار اور ان کی اولادیں جو کردار ادا کر رہی ہیں وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیںوہ لندن اور دوسرے پوش علاقوں میں رہتے اور ملک دشمنی کا کردار تو ادا کر رہے ہیں اور بھارتی و یہودی سامراج ان کو بھاری فنڈنگ بھی کر رہا ہے مگر بیچارے نادان یہ نہیں سمجھتے کہ ملک ہے تو ان کی سرداریاں قائم ہیں اگر خدانخواستہ گریٹر بلوچستان یا اس کو علیحدہ صوبہ بنانے کی مذموم کوششیں کامیاب ہوگئیںتو بھارتی مہاشے ہندو شاید انہیں بھی میر جعفر و میر صادق کی طرح برداشت نہ کریں گے۔اور لازماً قتل کر ڈالیں گے جس طرح پوری دنیا میں وطن کے غداروں کا حشر ہوتا ہے کہ سامراجی و ہندو بنیے بخوبی سمجھتے ہیں کہ جو اپنے وطن ،اپنے مذہب کے پیرو کار ہوتے ہوئے اس کے غدار بن کرہمارے ایجنٹ بنے ہیں وہ کل کلاں ہمارے خلاف بھی سازشیں کرتے رہیں گے۔
اس لیے کسی بھی ایسے انقلاب کے بعد اولاً ہی غدار ایجنٹوں کا خاتمہ کیا جاتا ہے اور یہ بات اظہر من الشمس ہے اور پوری دنیا کی تحریکیں اس بابت آگاہ ہیں۔کلبھوشن کا نیٹ ورک ہم نے پکڑ لیا ہے مگر نہ جانے کتنے ملک دشمن ایجنٹ بھارتی رااور یہود و نصاریٰ کے پیسوں سے خریدے ہوئے کام کر رہے ہوں گے اس لیے ہمیں ہمہ دم ہوشیار رہنا ہوگا۔کرسمس کی تقریبات پر کوئٹہ پھرلہو لہو ہو گیا اور ایسے فنکشن پر مناسب سیکورٹی نہ ہونا اور نجی گارڈز کی غیر موجودگی بھی سوالیہ نشان ہے ۔ویسے تو ٹرمپ کی طرف سے مسلمانوں کے خلاف جنگ شروع کرنے کی پورے عالم اسلام اور یورپ میںمذمت جاری ہے کاش مسلمان ممالک او آئی سی کی میٹنگ میں القدس کو فلسطین کا دارلخلافہ بنانے کے ساتھ ساتھ امریکنوں کا معاشی بائیکاٹ کرکے ان کے سفارت خانے بند کر ڈالتے ۔
ٹرمپ کے اعلان کے بعدہمیں اور ہماری پاک افواج کو مزید مضبوطی سے دہشتگرد عناصر اور ہماری صفوں میں موجود گھس بیٹھیوں کیخلاف کاروائیاں تیز تر کر ڈالنی چاہئیں اور ہمیں بلوچستان کو احمدی صوبہ بنانے کے قادیانیوں کے سابق عزائم کو نہیں بھولنا چاہیے”بلوچستان کی کل آبادی پانچ یا چھ لاکھ ہے زیادہ آبادی کو احمدی بنانا مشکل ہے لیکن تھوڑے آدمیوں کو تو احمدی بنانا کوئی مشکل نہیں پس جماعت اس طرف اگر پوری طرف توجہ دے تو اس صوبے کو بہت جلد احمدی بنایا جاسکتا ہے۔اگر ہم سارے صوبے کو احمدی بنالیں تو کم ازکم ایک صوبہ تو ایسا ہوجائے گا جس کو ہم اپنا صوبہ کہہ سکیں گے پس میں جماعت کو اس بات کی طرف توجہ دلاتا ہوںکہ آپ لوگوں کے لیے عمدہ موقع ہے اس سے فائدہ اٹھائیں اور اسے ضائع نہ ہونے دیں پس تبلیغ کے ذریعے بلوچستان کو اپنا صوبہ بنا لو تاکہ تاریخ میں آپ کا نام رہے )مرزا محمود احمد کا بیان مندرجہ الفضل 13 اگست 1948) اسی طرح بھارت کی بھی کوشش رہتی ہے کہ بلوچستان میںبسنے والے بلوچیوں پنجابیوں سندھیوں اور پٹھانوں کو آپس میں لڑا کر نفرت کے بیج بوتا رہے۔تمام تخریب کاروں کی بیخ کنی کرتے ہوئے امریکی و یہودی سامراج کے پاکستان میں موجود ایجنٹ قادیانیوں کی سرگرمیوں پر بھی خصوصی نظر رہنی چاہیے۔وما علینا الا البلاغ۔


متعلقہ خبریں


مضامین
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ وجود منگل 07 مئی 2024
سید احمد شید سید، اسماعیل شہید، شہدا بلا کوٹ

فری فری فلسطین فری فری فلسطین!! وجود منگل 07 مئی 2024
فری فری فلسطین فری فری فلسطین!!

تحریک خالصتان کی کینیڈا میں مقبولیت وجود منگل 07 مئی 2024
تحریک خالصتان کی کینیڈا میں مقبولیت

کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر