وجود

... loading ...

وجود

قبضہ مافیا اعلیٰ عدلیہ کے شکنجے میں!

جمعه 22 دسمبر 2017 قبضہ مافیا اعلیٰ عدلیہ کے شکنجے میں!

راؤ محمد شاہد اقبال
سندھ میں زمینوں کے قبضوں کے ایسے ایسے طریقے متعارف ہوچکے ہیں جن کی تفصیلات کے بارے میں سن کر ایک عام شخص کی روح بھی کانپ جاتی ہے۔ چائنہ کٹنگ، رشین کٹنگ، اور امریکن کٹنگ وہ خوبصورت نام ہیں جو صوبہ بھر میں مختلف قسم کے قبضوں کے لیے رائج ہیں ، زمینوں پر قبضوں کی اس جنگ میں کتنے معصوم اور بے گناہ لوگ قبضہ مافیا کے ہاتھو ں اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں اس کا درست اندازہ لگانا ممکن نہیں، معاملہ کی سنگینی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جب میڈیا کے دن رات چائنہ کٹنگ کا راگ الاپنے کے بعد بھی کسی کانوں پر جوں تک نہ رینگی تو آخر کا عدلیہ کو ہی سندھ کے باسیوں کو قبضہ مافیا کے عفریت کے چنگل سے بچانے کے لیے حرکت میں آنا پڑا ، جب سریم کورٹ نے چائنہ کٹنگ اور زمین پر ناجائز قبضوں سے متعلق کیس کی سماعت کی تو پورے سندھ کو ایک طرف رکھیں شہر قائدکراچی میں 35 ہزار رفاہی پلاٹوں کی چائنہ کٹنگ کا انکشاف ہوا۔
سماعت کے دوران سپریم کورٹ کے جج جسٹس گلزار احمد نے کے ڈی اے افسران کو کراچی کی حالت زار پر سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کو چائنہ کٹنگ اورقبضوں نے برباد کرکے رکھ دیا ہے اور کوئی جگہ عوام کی تفریح کے لیے نہیں چھوڑی گئی ، آخری بار ایوب خان کے زمانے میں تجاوزات کے خلاف کاروائی ہوئی تھی تو کراچی صاف ہوگیا تھا اور یورپ کا شہر لگتا تھا، لوگ لندنے جانے کے بجائے کراچی گھومنے پھرنے کو ترجیح دیتے تھے، تاہم اب اگر اس بدنصیب شہر میں کسی بھی طرف نظر دوڑائی جائے تو شہر غلاظت اور گندگی کا بدبو دار منظر پیش کرتا ہے۔
کیا آپ نے کبھی اپنے دفتروں میں بیٹھ کر کچھ سوچا ہے کہ کراچی کا کیا بنے گا۔ معزز جج نے اپنے ریمارکس میں سیکرٹری لینڈ پر بطور خاص سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تم جیسے لوگ کراچی کے دشمن ہیں تمہیں شرم نہیں آتی، جو حالات چل رہے ہیں ، اس میں عام آدمی کے لیے سانس لینا مشکل ہوگیا ہے۔ کراچی کی زمین کو کیا آپ سب نے اپنی ذاتی میراث سمجھا ہوا ہے جب چاہا جسے چاہتے ہو پلاٹ الاٹ کردیتے ہو اور افسوس یہ کہ کراچی کا سبزہ بھی ختم کر کے رکھ دیا ہے ، اب گلی محلوں میں بچے بھی کرکٹ کھیلتے ہوئے نظر نہیں آتے کچھ تو خیال کریں۔
اپنے دفاتر سے باہر بھی نکلا کریں۔ گلشن اقبال میں آپ لوگوں نے کیبنز لگوادیئے ہیں۔ ڈسکو بیکری کے باہر دیکھیں کیا حال ہے، وہاں دلپسند مٹھائی والا بیٹھا ہے کیا یہ کوئی غریب آدمی ہے؟ کیا اب ہم یہ بھی بتائیں کہ آپ کی کیا ذمہ داری ہے۔ جسٹس گلزار نے کراچی کے اوریجنل ماسٹر پلان کی روشنی میں رفاہی پلاٹوں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے بلدیاتی اداروں کو کراچی میں چائنہ کٹنگ کے 35 ہزار پلاٹوں کو واگزار کرنے اور تمام رفاہی پلاٹوں کی الاٹمنٹ فوری منسوخ کرنے اور چائنہ کٹنگ کے پلاٹس ہر صورت خالی کرنے کے احکامات جاری کردیئے ، بظاہر عدالت عظمیٰ کے احکامات پر ادارہ ترقیات کراچی کی جانب سے شہر میں50 ارب روپے کی زمین واگزار کرانے کے لیے بڑے پیمانے پر کاروائی شروع کردی گئی ہے اور اب تک 90سے زائد شادی ہالوں کو مسمار بھی کیا گیا ہے لیکن رفاہی پلاٹوں پر قائم بااثر افراد کے شادی ہالوں کے خلاف کاروائی نہیں کی جارہی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیپا چورنگی پر قائم شادی ہال جہاں اب نجی تعلیمی سرگرمیاں جاری ہیں ، یہ بھی ایک رفاہی پلاٹ پر قائم ہے لیکن کے ڈی اے حکام کی ملی بھگت سے اس کی تجارتی سرگرمیوں کو مکمل طور پر نظر انداز کر دیا گیا ہے، گلشن چورنگی پر قائم شادی اور ایک نجی اسکول بھی کئی سال سے مال کمانے میں لگا ہوا ہے اور یہ بھی رفاہی پلاٹ پر تعمیر ہے لیکن اب تک اس کے خلاف بھی کاروائی نہیں کی گئی۔
ان واقعات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کے ڈی اے حکام رفاہی پلاٹوں کی سرکاری زمین واگزار کرانے میں پسند اور ناپسند اور سیاسی اثرورسوخ کا بطور خاص خیال رکھ رہے ہیں ، قبضہ کی گئیں وہ تمام جگہیں جو با اثر افراد کے زیر استعمال ہیں، اْن تمام غیر قانونی تعمیرات کو کے ڈی اے حکام کی جانب سے ٹیکنیکل طریقے سے بچانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔ جس سے عوام الناس میں یہ تاثر تقویت پارہا ہے کہ یہ تمام کاروائیاں صرف نمائشی تو نہیں ہیں؟ جنہیں وقتی طور پر عدلیہ کے دباؤ میں آکر انجام دیا جارہا ہے اور جیسے ہی عدلیہ کی توجہ دوسرے اْمور کی طرف مرکوز ہوگی قبضہ مافیا کو دوبارہ سے فری ہینڈ دیا جائے گا۔
اس لیے اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ اعلیٰ عدلیہ چائنا کٹنگ کے خلاف ہونے والی ایک ایک کاروائی کابذات خود باریک بینی سے معائنہ کرے اور اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کے ڈی اے کے حکام قبضہ مافیا اور با اثر سیاسی افراد اپنی آپس کی ملی بھگت سے قانون کی آنکھوں میں دھول جھونکنے میں کامیاب نہ ہوسکیں۔ سندھ کے عام عوام کی جانب سے اعلیٰ عدلیہ کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں سے بھی اْمید لگائی جارہی ہے کہ قبضہ مافیا کے خلاف ہونے والی کاروائیوں کا دائرہ کا ر اب صرف کراچی تک محدود نہیں رہے گا بلکہ اسے جلد از جلد پورے سندھ میں پھیلا یا جائے گا کیونکہ قبضہ مافیا نے کراچی شہر سے کہیں زیادہ براحال تو باقی سندھ کا کیا ہوا ہے۔
اندورن سندھ میں تو یہ حال ہے کہ پوری کی پوری ہاؤسنگ اسکیمیں ہی قبضہ کی زمینوں پر بنائی جارہی ہیں۔ قبضہ مافیا کو سندھ کے شہروں میں کہیں بھی پر کشش تجارتی جگہیں نظر آتی ہیں۔ وہ اس پر قبضہ کرکے اپنی مرضی کی تعمیرات کرنا شروع کردیتے ہیں۔ اندرون سندھ میں قبضہ مافیا کی دہشت اور غنڈہ گردی کا اندازہ تو صرف اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے دنیا کے سب سے بڑے فلاحی ادارے ایدھی فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے ایدھی سینٹرز کو بھی نہیں بخشا ہے۔
سندھ کے شہروں میں قائم بیشتر ایدھی سینٹرز سے ایدھی کے رضاکاروں کو بزور ِ طاقت بے دخل کرکے اْن پر قبضہ کیا جاچکا ہے، یہ تمام صورت حال اس بات کی متقاضی ہے کہ قبضہ مافیا کے خلاف شروع ہونے والی اس کاروائی کا دائرہ کار جلد از جلد پورے سندھ تک پھیلایا جائے تاکہ کئی دہائیوں سے ظلم کی چکی میں پسنے والے سندھ عوام بھی سکھ کا سانس لے سکیں۔


متعلقہ خبریں


پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند وجود - پیر 30 جون 2025

  حکومت کی تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ، ملک کی بہتری، کامیابی کے لیے سسٹم چلانا ہے اور یہی چلے گا( مقتدر حلقوں کا پی پی کو پیغام) دونوں جماعتوں کی مرکزی قیادت کو ایک پیج پر متحد بھی کردیا گیا اگلے ماہ دونوں جماعتوں کے درمیان وزارتوں کی تقسیم کا معاملہ طے ہوجائے گا، جولا...

پیپلزپارٹی کا حکومت میں باقاعدہ شمولیت کا فیصلہ، وفاق میں وزارتیںلینے پر رضامند

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

  جب ملک کو ضرورت پڑی تو جہاد کا اعلان کریں گے ، پھر فتح ہمارا مقدر ہوگی ، دھاندلی زدہ حکومتیں نہیں چل سکتیں اس لیے خود کو طاقتور سمجھنے والوں کو کہتا ہوں کہ عوامی فیصلے کے آگے سر تسلیم خم کریں ہم نے 2018کے الیکشن قبول کیے ،نہ ہی 2024کے دھاندلی زدہ انتخابات کو قبول کی...

اسلام آباد میں ایک ہفتے کی کال پر قبضہ کرسکتے ہیں،مولانافضل الرحمان

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان وجود - پیر 30 جون 2025

پورا عدالتی نظام یرغمال ہے ،سپریم کورٹ سے جعلی فیصلے کرواکر سیاست کی جاتی ہے اسٹبلشمنٹ آج اپوزیشن سے بات کر لے تو یہ نظام کو قبول کرلیں گے ،امیر جماعت امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ نے ٹرمپ کی چاپلوسی میں کشمیر پر کمپرومائز کیا تو قوم مزاح...

کراچی کی مئیرشپ پر ڈاکا ڈالا گیا،حافظ نعیم الرحمان

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان وجود - پیر 30 جون 2025

پیداوار کے مقابلے کھپت میں کمی، بجلی چوری توانائی کے شعبے کے سب سے بڑے چیلنجز ہیں اپنا میٹر، اپنی ریڈنگ منصوبے کا باضابطہ اجرا باعث اطمینان ہے ، شہبازشریف کا خطاب وزیراعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں بجلی کے بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ سالانہ...

وزیراعظم کا بجلی بلوں میں ٹی وی لائسنس فیس ختم کرنے کا اعلان

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل وجود - اتوار 29 جون 2025

ترقی کیلئے عوام، حکومت اور افواج کے درمیان مضبوط تعلقات ناگزیر ہیں، بھارت اپنی فوجی طاقت، قوم پرستی اور جعلی اسٹریٹجک اہمیت سے سیاسی فوائد حاصل کرنا چاہتا ہے بھارت کا غرور خاک میں مل گیا، ہمارا مستقبل روشن ہے،معرکہ حق اور اس میں ہونے والی شکست کو کبھی بھول نہیں سکے گا، پاکستان ن...

بھارت نے دوبارہ حملہ کیا تو بلا جھجھک جواب دیں گے فیلڈ مارشل

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش وجود - اتوار 29 جون 2025

مذاکرات ہی تمام چیزوں کا حل ہے، بیٹھ کر بات کریں، پہلے بھی آپ کو کہا ہے کہ بیٹھ کر بات کر لیںشہباز شریف انشااللہ‘ بیرسٹر گوہر کا وزیر اعظم کو جواب شہباز شریف اور بیرسٹر گوہر کے درمیان مکالمہ مخصوص نشستوں کے فیصلے سے قبل ہوا، قومی اسمبلی میں وزیراعظم اٹھ کر بیرسٹر گوہر سے مصافحہ...

وزیر اعظم کی تحریک انصاف کو پھرمذاکرات کی پیشکش

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر وجود - اتوار 29 جون 2025

سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمیں مایوس ہوئی،اُمید تھی کہ مخصوص نشستیں ہمیں مل جائیں گی 39 امیدواروں کے نوٹیفکیشن کو کسی نے چیلنج نہیں کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی کی میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے چیٔرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ہمی...

ہم سے نشستیں لے کر مینڈیٹ چوروں کو دے دی گئیں بیرسٹر گوہر

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت وجود - اتوار 29 جون 2025

شہباز شریف کا سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی پر مستقل ثالثی عدالت کی طرف سے دیے گئے ضمنی ایوارڈ کا خیرمقدم عدالتی فیصلے سے پاکستانی بیانیہ کو تقویت ملی ، آبی وسائل پر کام کر رہے ہیں، اعظم نذیر تارڑ اور منصور اعوان کی کاوشوں کی تعریف وزیراعظم شہباز شریف نے سندھ طاس معاہدے کی...

پانی ہماری لائف لائن ،بھارت سندھ طاس معاہدہ معطل نہیں کرسکت

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو وجود - اتوار 29 جون 2025

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصلے کا خیر مقدم بھارتی فیصلے کی بین الاقومی قانون میں کوئی گنجائش نہیں ہے، سندھو پر حملہ نامنظور،ایکس پر بیان چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے سندھ طاس معاہدے پر عالمی ثالثی عدالت کے فیصل...

سندھ طاس معاہدے پر کسی فریق کو یکطرفہ فیصلے کا حق نہیں بلاول بھٹو

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے وجود - هفته 28 جون 2025

ہلاکتیں ٹریفک حادثات، کرنٹ لگنے، دیوار گرنے اور ندی میں ڈوبنے کے باعث ہوئیں سپرہائی وے ،لانڈھی ،جناح کارڈیو ،سائٹ ایریا ،سرجانی، لیاری میں حادثات پیش آئے شہر قائد میں مون سون کی پہلی بارش جہاں موسم کی خوشگواری کا پیغام لائی، وہیں مختلف حادثات و واقعات میں 7 افراد زندگی کی با...

کراچی میں بارش کے دوران7افراد زندگی کی بازی ہار گئے

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو) وجود - هفته 28 جون 2025

بھارت ہم سے7گنا بڑا ملک اوروسائل میں بھی زیادہ ہے، تاریخی شکست ہوئی اسلام آباد پریس کلب دعوت پرشکرگزارہوں، میٹ دی پریس میں میڈیا سے گفتگو چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ ہم جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں۔اسلام آباد پریس کلب میں ’میٹ دی پریس...

بھارت سے جنگ جیتنے کے باوجود امن کی بات کرتے ہیں(بلاول بھٹو)

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان ) وجود - هفته 28 جون 2025

(کوہستان میگاکرپشن اسکینڈل) اسیکنڈل کس وقت کا ہے،کرپشن کے اصل ذمے دار کون ہیں؟،عوام کے سامنے اصل حقائق لائے جائیں اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ایک روز قبل بیرسٹر سیف کی ہونیوالی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی کوہستان میگاکرپشن سکینڈل میں ہماری حکومت کا تاثر غلط جا...

خیبرپختونخواہ حکومت کا تاثر غلط جارہا ہے وضاحت دی جائے(عمران خان )

مضامین
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج وجود منگل 01 جولائی 2025
پی ٹی آئی کے لیے بڑا چیلنج

بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی وجود منگل 01 جولائی 2025
بیانیہ، بیداری اور فیصلے : استنبول میں اسلامی دنیا کی نئی صف بندی

بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے! وجود منگل 01 جولائی 2025
بھارت خطے کا امن داؤ پر لگا رہا ہے!

مودی یا ہٹلر وجود پیر 30 جون 2025
مودی یا ہٹلر

شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے! وجود پیر 30 جون 2025
شکوہ کوئی دریا کی روانی سے نہیں ہے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر