وجود

... loading ...

وجود

سرمایہ کاروں کی نظریں احتساب عدالت کے فیصلے پر جم گئیں

جمعرات 19 اکتوبر 2017 سرمایہ کاروں کی نظریں احتساب عدالت کے فیصلے پر جم گئیں

اب جبکہ احتساب عدالت کی جانب سے شریف فیملی کے خلاف کارروائی کاعمل شروع ہوچکاہے، اس عمل سے جہاں ملک کے عام آدمی کی نظریں احتساب عدالت پر جمی ہوئی ہیں وہیں ،سرمایہ کاروں نے بھی اپنی نگاہیں احتساب عدالت پر جما رکھی ہیں اور وہ اس بات کاانتظار کررہے ہیں کہ احتساب عدالت نااہل قرار دئے گئے وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ کیا سلوک کرتی ہے، اور نواز شریف کے بعد مزید کون کون سے نامور سیاستداں اس جال میں پھنس کر اپنی لوٹ مار کا حساب دینے اور اس کی سزا بھگتنے پر مجبور کئے جائیں گے۔
احتساب عدالت کی جانب سے سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق اپنی کارروائی تیز کئے جانے کے بعد ملک میں عام کاروباری سرگرمیاں اور بڑے سودوں پر ایک جمود سا طاری ہوگیاہے کیونکہ ایک طرف سرمایہ کاروں کو نواز فیملی کے خلاف احتساب عدالت کے فیصلوں کا انتظار ہے اور دوسری طرف وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر فرد جرم عاید کئے جانے کے بعد انھیں وزارت سے ہٹائے جانے اور ان کے ہٹائے جانے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں سرکاری سطح پر کمی کئے جانے کی توقع ہے ظاہر ہے کہ اگر روپے کی قدر میںکمی کی گئی تو اس سے پوری برآمدی اور درآمدی تجارت بری طرح متاثر ہوگی ، برآمدات میں تیزی آئے گی اور درآمدی اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا، اطلاعات یہ بھی ہیں کہ بہت سے برآمد کنندگان نے اپنی برآمدی اشیا کی آمدنی کی پاکستان منتقلی وقتی طورپر روک دی ہے ،کیونکہ روپے کی قدر میں کمی کی صورت ڈالر کی قیمت میں اضافہ ہوگا اور اس طرح اس وقت رقم کی پاکستان منتقلی سے ان کو لاکھوں روپے کامفت کامنافع حاصل ہوجائے گا۔
جے ایس کیپٹل کے ایک تجزیہ کار نے ملک میں سرمایہ کاری کی صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں اقتصادی محاذ پر اس وقت جمود کی سی صورت حال ہے پوری مارکیٹ پر غیر یقینی صورت حال چھائی ہوئی ہے اورسرمایہ کاروں نے اپنی سرگرمیاں تقریباً بند کر رکھی ہیں۔
ٹاپ لائن سیکورٹیز کے ایک تجزیہ کار عدنان سمیع کاکہناتھا کہ سیاست میں غیر یقینی صورت حال کے سبب سرمایہ کار پیچھے ہٹ گئے ہیں اور سرمایہ کاری کی سرگرمیاں ماند پڑ گئی ہیں۔عدنان سمیع نے بتایا کہ شیئرز کی خریدوفروخت بری طرح متاثر ہوئی ہے اور شیئرز کی خریدوفروخت کی سرگرمیاں میں کم از کم 14 فیصد تک کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے یعنی روزانہ 146 ملین شیئرز کی خریدوفروخت کم ہوئی ہے۔اسی طرح غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے شیئرز کی خریداری میں بھی کافی حد تک کمی ریکارڈ کی جارہی ہے،عدنان سمیع نے بتایا کہ 14 ماہ کے تعطل کے بعد ستمبر میں کچھ غیر ملکی سرمایہ کار سامنے آئے اور غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور28.8 ملین ڈالر مالیت کی خریدو فروخت ریکارڈ کی گئی۔اس طرح ستمبر کے دوران کراچی اسٹاک ایکسچینج کے انڈیکس میں 2.9 فیصد بہتری ریکارڈ کی گئی جبکہ اگست کے دوران انڈیکس میں 10.4 کمی ریکارڈ کی گئی تھی۔
کراچی اسٹاک ایکسچینج میں شیئرز کی لین دین کرنے والے معروف بروکرز نے بتایا کہ بین الاقوامی منڈی میں یوریا کی قیمتوں میں اضافہ اور مارکیٹ میں اگست کے اواخر میں پیدا ہونے والی تیزی کے نتیجے میں ستمبر کے دوران کھاد کے شعبے میں 2.4 فیصد کااضافہ ریکارڈ کیاگیاجبکہ تیل وگیس کا شعبہ سرفہرست رہا اور تیل اور گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے اعلان اورتیل کی قیمتوں میں اضافے کے رجحان کے بعد تیل وگیس کے شعبے میں کاروبار میں تیزی آئی اوراس شعبے میں 6.5 فیصد اضافہ ریکارڈ کیاگیا۔دوسری جانب ملک میں تعمیراتی سرگرمیاں ماند پڑنے کی وجہ سے ملک کے اندر سیمنٹ کی طلب میں کمی ہوئی جس کی وجہ سے سیمنٹ کے شعبے میں تنزلی دیکھنے میں آئی اور سیمنٹ کے شعبے میں 3.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی، پنشن فنڈ کیس میں نیشنل بینک پر سپریم کورٹ کی جانب سے عاید کئے جانے 48 ارب روپے کے جرمانے کے بعد نیشنل بینک کے شیئرز کی قیمتوں میں 15.3 فیصد تک کمی دیکھنے میں آئی، جبکہ امریکا کے مالیاتی ریگولیٹرز کی جانب سے حبیب بینک پر حال ہی میں عاید کئے گئے بھاری جرمانے کی وجہ سے حبیب بینک کے شیئرز کی قیمتوں میں بھی2.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
حکومت کی جانب سے شکر کی درآمد پر دی جانے والی سبسڈی کا بوجھ صوبوں کو بھی برداشت کرنے اور سبسڈی وفاق اور صوبوں کومل کر ادا کرنے کی ہدایت یا پالیسی کے اعلان کی وجہ سے بھی مارکیٹ پر خاصا اثر پڑا ہے اور ابھی تک شکر کی برآمدات شروع نہیں ہوسکی ہیں۔
اس صورت حال میں اسٹیٹ بینک کی جانب سے مالیاتی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہ کرنے اور سود کی شرح 5.75 فیصد پر برقرار رکھنے کے اعلان کو مالیاتی تجزیہ کار درست اور مارکیٹ کی توقعات کے عین مطابق قرار دے رہے ہیں ۔اگرچہ جیسا کہ ہم نے اوپر لکھاہے کہ روپے کی قدر میںمتوقع کمی کے انتظار میں بعض درآمد کنندگان اپنی رقم پاکستان منتقلی کوروکے ہوئے ہیں لیکن گزشتہ چند ماہ کے دوران برآمدات سے ہونے والی متوقع آمدنی میں اضافہ ریکارڈ کیاگیاہے جس کی وجہ سے ملک کی درآمدی اور برآمدی تجارت کے خسارے میں معمولی سی کمی ریکارڈ کی گئی تاہم تجزیہ کار اس کمی کو بھی اس اعتبار سے غنیمت قرار دے رہے ہیں کہ حکومت کی تمام تر کوششوں کے باوجود گزشتہ چند سال کے دوران تجارتی خسارے میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہاتھا جس نے وزارت خزانہ کو ہلا کر رکھ دیاتھا۔
ماہرین معاشیات کا کہنا ہے کہ ملک میں صحیح معنوں تجارتی اور اقتصادی سرگرمیاں سیاسی سطح پر طاری غیر یقینی کی صورت حال ختم ہونے کے بعد ہی بھرپور انداز میں شروع ہوسکیں گی اور سیاسی سطح پر طاری جمود کے خاتمے کے بعد ہی سرمایہ کاروں کااعتماد بحال ہونا شروع ہوسکے گا۔دوسری جانب سیاسی پنڈتوں کا خیال ہے کہ سیاسی سطح پر قائم غیر یقینی کی موجودہ صورت حال ابھی کچھ عرصہ قائم رہنے کاامکان ہے کیونکہ نواز فیملی کے خلاف مقدمے کافیصلہ آنے میں کئی مہینے لگ سکتے ہیں جبکہ اس فیصلے پر عملدرآمد میں مزید کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں


وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان وجود - جمعه 07 نومبر 2025

27ویں آئینی ترمیم کا ابتدائی مسودہ تیار، آئینی بینچ کی جگہ 9 رکنی عدالت، ججز کی مدت 70 سال، فیلڈ مارشل کو آئینی اختیارات دینے کی تجویز، بل سینیٹ میں پیش کیا جائے گا،ذرائع این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کا شیٔر کم کرکے وفاق کا حصہ بڑھانے، تعلیم و صحت کے شعبے وفاقی حکومت کو دینے ک...

وفاقی کابینہ اجلاس طلب، 27ویں ترمیم کی منظوری کا امکان

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اپوزیشن سے مل کر متفقہ رائے بنائیں گے،معتدل ماحول کو شدت کی طرف لے جایا جارہا ہے ایک وزیر تین ماہ سے اس ترمیم پر کام کررہا ہے اس کا مطلب ہے کہ یہ ترمیم کہیں اور سے آئی ہے ٹرمپ نے وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کی تعریفیں کرتے کرتے بھارت کے ساتھ دس سال کا دفاعی معاہدہ کر لیا،اسرائیل ک...

قوم کو تقسیم نہیں ہونے دیں گے، حکومت 27ویںآئینی ترمیم سے باز آ جائے ، مولانا فضل الرحمن

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے وجود - جمعه 07 نومبر 2025

وزیراعظم سے خالد مقبول کی قیادت میں متحدہ قومی موومنٹ کے 7 رکنی وفد کی ملاقات وزیراعظم کی ایم کیوایم کے بلدیاتی مسودے کو 27 ویں ترمیم میں شامل کرنیکی یقین دہائی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے وزیراعظم شہباز شریف سے 27 ویں ترمیم میں بلدیاتی حکومتوں کو اختیارات دینے...

ایم کیو ایم نے بلدیاتی حکومتوں کیلئے اختیارات مانگ لیے

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم وجود - جمعه 07 نومبر 2025

اب تک ترمیم کا شور ہے شقیں سامنے نہیں آ رہیں،سود کے نظام میں معاشی ترقی ممکن نہیں ہمارا نعرہ بدل دو نظام محض نعرہ نہیں، عملی جدوجہد کا اعلان ہے، اجتماع گاہ کے دورے پر گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اب تک ستائیسویں ترمیم کا شور ہے اس کی شقیں سامنے نہیں ...

27ترمیم کی مخالفت کرینگے ، نظام پر قبضے کی منصوبہ بندی، حافظ نعیم

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو وجود - جمعه 07 نومبر 2025

موصول شدہ چالان پر تاریخ بھی درج ،50 ہزار کے چالان موصول ہونے پر شہری نے سر پکڑ لیا پانچوں ای چالان 30 اکتوبر کو کیے گئے ایک ہی مقام پر اور2 دوسرے مقام پر ہوئے، حکیم اللہ شہر قائد میں ای چالان کا نظام بے قابو ہوگیا اور شہری کو ایک ہی روز میں 5 چالان مل گئے۔ حکیم اللہ کے مطابق...

کراچی میں سندھ حکومت کے ای چالان کا نظام بے قابو

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

پورے ملک میں ہلچل ہے کہ وفاق صوبوں پر حملہ آور ہو رہا ہے، ترمیم کا حق ان اراکین اسمبلی کو حاصل ہے جو مینڈیٹ لے کر آئے ہیں ، محمود اچکزئی ہمارے اپوزیشن لیڈر ہیں،بیرسٹر گوہر صوبے انتظار کر رہے ہیں 11واں این ایف سی ایوارڈ کب آئے گا،وزیراعلیٰ کے پی کی عمران خان سے ملاقات کیلئے قو...

27ویں ترمیم وفاق کیلئے خطرہ ، موجودہ حکومت 16 سیٹوں پر بنی ہے،آئینی ترمیم مینڈیٹ والوں کا حق ہے ،پی ٹی آئی

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسپیکر قومی اسمبلی نے اتفاق رائے کیلئے آج تمام پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاسشام 4 بجے بلا لیا،ذرائع پی ٹی آئی اور جے یو آئی ایف ، اتحادی جماعتوں کے چیف وہپس اورپارلیمانی لیڈرز کو شرکت کی دعوت پارلیمنٹ سے 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف نے اتفاق...

27 ویں ترمیم کی منظوری کا معاملہ ،وزیراعظم نے ایاز صادق کو اہم ٹاسک دے دیا

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

اسد قیصر، شبلی فراز، عمر ایوب، علی نواز اعوان کے وارنٹ گرفتاری جاری انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا نے وارنٹ گرفتاری جاری کئے انسداددہشت گردی عدالت اسلام آباد نے تھانہ سی ٹی ڈی کے مقدمہ میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئ...

پی ٹی آئی رہنماؤں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید وجود - جمعرات 06 نومبر 2025

خوف کی فضا برقرار، شہدا پر نام نہاد یلو لائن عبور کرنے کا الزام ،مشرقی غزہ سٹی میں کھیت اور مکانات تباہ مزید امدادی سامان کو غزہ پٹی میں داخلے کی اجازت مل گئی، اسرائیل نے 5 فلسطینی قیدیوں کو رہا کر دیا جنوبی غزہ میں اسرائیلی گولہ باری سے تباہی اور خوف کی فضا برقرار رہی۔اسرائیلی...

جنوبی غزہ میں اسرائیل کی گولہ باری سے تباہی،مزید 3 فلسطینی شہید

اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں ہوگی، آزادی یا موت ، غلامی قبول نہیں ،عمران خان وجود - بدھ 05 نومبر 2025

بانی پی ٹی آئی نے محمود خان اچکزئی اور علامہ راجا ناصر کو حکومت، اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کا اختیار دے دیا،فارم 47 کی حکومت سے کیا مذاکرات ہوسکتے ہیں، ان کے ساتھ بات کرنے کا کوئی فائدہ نہیں جب بھی اسٹیبلشمنٹ سے بات کی یہ پی ٹی آئی پر اور زیادہ ظلم کرتے ہیں اور سارا کنٹرول فرد واح...

اسٹیبلشمنٹ سے بات نہیں ہوگی، آزادی یا موت ، غلامی قبول نہیں ،عمران خان

آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان وجود - بدھ 05 نومبر 2025

آئینی ترمیم پہلیسینیٹ میں پیش کی جائے گی، دونوں ایوانوں سے منظور کروائے جانے کا امکان ہے،تمام سیاسی جماعتوں کے اراکین اور مرکزی قیادت کی نمائندگی ہوگی حکومت نے آئینی ترمیم کی منظوری کیلئے فریم ورک تیار کرلیا، ترمیم کا مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی میں پیش کیا جائیگا، منظوری کے ب...

آئینی ڈھانچے میں بڑی تبدیلیاں متوقع،27ویں آئینی ترمیم کا منصوبہ تیار،اگلے ہفتے منظوری کا امکان

سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر کا دھماکا،12افراد زخمی وجود - بدھ 05 نومبر 2025

تین زخمی پمز اور 9 پولی کلینک اسپتال منتقل ،2کی حالت تشویشناک،آئی جی اسلام آباد کینٹین میں کئی روز سے گیس لیک ہو رہی تھی اور مرمت کے دوران دھماکا ہوا، میڈیا سے گفتگو سپریم کورٹ آف پاکستان کی عمارت کے بیسمنٹ میں ایک دھماکا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 12فراد زخمی ہوگئے۔ دھماکا س...

سپریم کورٹ کی کینٹین میں گیس سلنڈر کا دھماکا،12افراد زخمی

مضامین
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی وجود جمعه 07 نومبر 2025
جموں کے شہدائ۔جن کے خون سے تاریخ لکھی گئی

خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر وجود جمعه 07 نومبر 2025
خیالی جنگل راج کا ڈر اور حقیقی منگل راج کا قہر

6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن وجود جمعه 07 نومبر 2025
6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن

6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن وجود جمعرات 06 نومبر 2025
6 نومبر، کشمیریوں کی نسل کشی کا سیاہ ترین دن

بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان وجود جمعرات 06 نومبر 2025
بہار کے انتخابی دنگل میں مسلمان

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر