وجود

... loading ...

وجود

واٹر بورڈ کی نااہلی،کراچی پر نگلیریا کا حملہ

پیر 10 جولائی 2017 واٹر بورڈ کی نااہلی،کراچی پر نگلیریا کا حملہ


کراچی کے شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور گندے پانی کی نکاسی کے ذمہ دار ادارے واٹر بورڈ کے عملے کی کام چوری اور افسران کی نااہلی کی وجہ سے صاف پانی میں پنپنے والے جان لیوا جرثومے نگلیریا فلوری نے ایک دفعہ پھر کراچی کے شہریوںکو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے، انسانی جسم میں داخل ہونے کے بعد سیدھا دماغ کا رخ کرنے اور دماغ کو کھاکر ختم کردینے والے اس جرثومے کا نشانا بن کر گزشتہ صرف ایک ہفتہ کے دوران میں کراچی کے دونوجوان جان کی بازی ہار چکے ہیں۔سرکاری اعدادوشمار کے مطابق اس سال صوبہ سندھ میں نگلیریا فلوری کانشانا بن کر مجموعی طورپر 3 افراد جان سے ہاتھ دھوچکے ہیں۔ جن میں ٹنڈو الہٰ یارکارہائشی 23 سالہ نوجوان بھی شامل ہے جسے نگلیریا کے حملے کے بعد علاج کے لیے کراچی لایاگیاتھا۔
محکمہ سندھ کے نگلیریا فلوری سے متعلق مانیٹرنگ سیل کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مہدی نے نہ صرف ان تینوں افراد کی اموات کی تصدیق کی ہے بلکہ یہ بھی بتایا ہے کہ یہ تینوں افراد صاف پانی میں پرورش پانے والے جرثومے نگلیریا فلوری کاشکار ہوئے ہیں۔ماہرین کاکہناہے کہ نگلیریا فلوری صرف پینے کے پانی کے ذریعے ہی جسم میں داخل نہیں ہوتا بلکہ گھروں میں نہانے یا سوئمنگ پول ،جھیل ،تالاب یا دریا میں نہاتے ہوئے بھی ناک کے ذریعے جسم میں داخل ہوسکتاہے اور جسم میں داخل ہوتے ہی یہ دماغ کا رخ کرتاہے اور دماغ کو کھاکر انسان کو ہلاک کردیتاہے۔
ایک طرف نگلیریا فلوری نامی جرثومہ اس شہر کے لوگوں کے جان کے درپے ہے اور دوسری طرف کراچی کے شہریوںکے ادا کردہ ٹیکسوں کی رقم سے بھاری تنخواہیں اور مراعات حاصل کرنے والے واٹر بورڈ کے ارکان اور اہلکار اپنے فرائض سے غافل ٹھنڈے کمروں میں بیٹھے خوش گپیوں میں مصروف ہیں اور اس طرح شہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے اور گندے پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام کرنے کے واضح عدالتی احکامات کا مذاق اڑارہے ہیں۔
کراچی کے شہریوں کو پینے کا صاف پانی فراہم کرنے کے حوالے سے واٹر بورڈ کے حکام کی نااہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ دنوں شہر کے بعض گنجان آباد علاقوںجن میں گلشن اقبال، نارتھ کراچی اور اورنگی ٹائون کے علاقے شامل ہیں، سے حاصل کیے گئے پانی کے نمونوں سے یہ حقیقت کھل کر سامنے آئی ہے کہ شہریوں کو صاف پانی کے نام پر پینے کے لیے فراہم کیے جانے والے پانی میں سے 40 فیصد پانی کو قابل استعمال بنانے کے لیے اس میں کلورین کی سر ے سے آمیزش ہی نہیں کی گئی تھی یعنی شہریوں کو بغیر کلورین ملائے اور صاف کیے بغیر پینے کاپانی فراہم کیاجارہاتھا،اس رپورٹ سے کراچی واٹر بورڈ کے افسران اور عملے کی کرپشن کا بھی اندازا لگایاجاسکتاہے کیونکہ شہریوں کو کلورین ملاکر صاف شدہ پانی کی فراہمی کے لیے کلورین کی بھاری مقدار خریدی جاتی ہے اور جب شہر کی کم وبیش 40 فیصد آبادی کو کلورین ملائے بغیر پانی فراہم کیاجارہاہے تو کلورین کی اس مقدار کی رقم یقینا متعلقہ افسران اورعملے کی جیب میں جارہی ہوگی۔
ماہرین کاکہناہے کہ نگلیریا فلوری کی افزائش کاموسم شروع ہوچکاہے اور اگر فوری طورپر اس کے سدباب کی کوششیں نہ کی گئیں تو یہ ہلاکت خیز جرثومہ یابیکٹیریا مزید قیمتی جانیں نگل سکتاہے، محکمہ سندھ کے نگلیریا فلوری سے متعلق مانیٹرنگ سیل کے ترجمان ڈاکٹر ظفر مہدی نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ نگلیریا فلوری کی افزائش کاموسم نہ صرف یہ کہ شروع ہوچکاہے ،بلکہ ان دنوں عروج پر ہے اور یہ موسم اگست تک جاری رہے گا،اس دوران پانی کے ذخائر کی مکمل حفاظت اور اس جرثومے کی افزائش روکنے اور اسے ختم کرنے کی بھرپور کوششوں کی ضرورت ہے،ڈاکٹر ظفر مہدی نے دعویٰ کیاہے کہ سندھ کے محکمہ صحت نے اس حوالے سے کام شروع کردیاہے،انھوں نے بتایا کہ نگلیریا فلوری کا جرثومہ عام طوپر تالابوں، سوئمنگ پولز، دریا یا دوسرے آبی ذخائر میں نہاتے یا تیراکی کے دوران ناک کے راستے جسم میں داخل ہوتاہے اور پھر دماغ میں گھس کر دماغ کے ٹشوز کو ناکارہ بنادیتاہے جس کے نتیجے میں انسان کی موت واقع ہوجاتی ہے،اور اس کی روک تھام کاواحد طریقہ پانی میں کلورین کی آمیزش ہے۔
ڈاکٹر ظفر مہدی نے بتایا کہ اس ہلاکت خیز جرثومے پر قابو پانے کے لیے محکمہ صحت نے ایک کمیٹی قائم کردی ہے جس کو اس مرض کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مناسب اقدام کی ذمہ داری سونپی گئی ہے لیکن یہ کمیٹی ابھی تک اپنی تمام تر کوششوں کے باوجود صوبے کے صرف 30 فی صد پانی کے ذخائر، جھیلوں،
تالابوں اور دریا کے پانی کو محفوظ بنانے میں کامیاب ہوسکی ہے، ڈاکٹر ظفر مہدی نے دعویٰ کیا کہ شہریوں کوفراہم کیا جانے والا 60 فیصد صاف پانی اب انسانی استعمال کے قابل ہے یعنی اس میں کلورین کی مناسب مقدار شامل ہے تاہم ابھی پانی کومکمل طورپر قابل استعمال بنانے کے لیے مزید40 فیصد پانی میں کلورین کی آمیزش کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔انھوں نے بتایا کہ لوگوں کو اس ہلاکت خیز جرثومے کے حملے سے بچانے کے لیے کمیٹی نجی سوئمنگ پولز کابھی جائزہ لے رہی ہے اور گزشتہ ہفتہ ایئرپورٹ ہوٹل کے سوئمنگ پول کے پانی میں کلورین کی مناسب آمیزش نہ ہونے کی وجہ سے سوئمنگ پول کوسیل کردیاگیاتھا۔ڈاکٹر ظفر مہدی نے اعتراف کیا کہ کمیٹی نے جن علاقوں کو فراہم کئے جانے والے پانی میں کلورین کی افزائش کو یقینی بنایاہے ان میں اورنگی ٹائون شامل ہے لیکن اورنگی ٹائون سے حاصل کیے جانے والے پانی کے نمونوں سے ظاہرہوتاہے کہ اس علاقے کے پانی میں کلورین کی مناسب مقدار شامل نہیں کی گئی ہے اس پر کارروائی کی جارہی ہے۔ڈاکٹر ظفر مہدی نے اس حوالے سے مناسب مقدار میں کلورین کی عدم دستیابی کی بھی شکایت کی ،انھوں نے بتایا کہ کراچی واٹر بورڈ کی ذمہ داری ہے کہ شہریوں کوپانی کی فراہمی سے قبل اس میں مناسب مقدار میں کلورین ملائی جائے لیکن یہاں صورت حال یہ ہے کہ بعض علاقوں کو فراہم کیے جانے والے پینے کے پانی میں سیوریج کے پانی کی آمیزش بھی پائی گئی ہے تاہم اس کے ساتھ ہی ڈاکٹر ظفر مہدی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پانی میں خواہ کلورین کی کتنی ہی مقدار ملادی جائے پائپ لائن کے آخری حصے کے صارفین کو فراہم کیے جانے والے پانی میں کلورین کی کمی کی شکایت پیداہوسکتی ہے۔ دوسری جانب واٹر بورڈ کا یہ حال ہے کہ اس کے پاس پینے کے پانی میں کلورین کی آمیز ش کرنے کا کوئی مناسب نظام موجود نہیں ہے جبکہ پانی کا معیار جانچنے کا بھی واٹر بورڈ کے پاس کوئی ذریعہ نہیں ہے۔جس کی وجہ سے کراچی کے شہریوں کو دریائے سندھ سے فراہم کیے جانے والے یومیہ 550 ملین گیلن پانی میں سے 200ملین گیلن پانی میں کلورین سرے سے شامل ہی نہیں ہوتی۔ڈاکٹر ظفر مہدی کاکہنا ہے واٹربورڈ کے حکام کو پمپنگ اسٹیشنز پر پانی میں کلورین ملانے کاانتظام کرنا چاہئے۔ اس طرح پوے شہر کے لوگوں کوکلورین ملے صاف اور قابل استعمال پانی کی فراہمی یقینی بنائی جاسکتی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ نگلیریا فلوری کے تازہ ترین حملوں کے بعد شہریوں کو ان کے حملوں سے محفوظ رکھنے کے لیے واٹر بورڈ کے حکام اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے پر کس حد تک توجہ دیتے ہیں اور شہریوں کو صاف پانی کی فراہمی کی ذمہ داری پوری کرنے سے گریز کرنے یا کوتاہی اور غفلت کے مرتکب افسران اور عملے کے خلاف کیاکارروائی کی جاتی ہے۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر