... loading ...
پھول کسے اچھے نہیں لگتے ، لال ، گلابی نیلے ،پیلے اودے اور سفید پھول آنکھوں کو ٹھنڈک اور دل کو تراوٹ پہنچانے کا ذریعہ تصور کیے جاتے ہیں۔ پھول پیار محبت اور عقیدت کی نشانی تصور کیے جاتے ہیں ۔اسی لیے لوگ محبت اور عقیدت کے اظہار کے لیے ایک دوسرے کو عموماً پھول پیش کرتے ہیں ۔ اپنے ہر دلعزیز رہنمائوں کو پھولوں سے لاد دیتے ہیں ، اور اپنے محبوب کو پھولوںکے ہار اور گلدستے پیش کرتے ہیں۔کہتے ہیں کہ پھولوں سے سب سے زیادہ محبت جاپان کے لوگ کرتے ہیں ۔ اُن کا کوئی گھر ایسا نہیں ہوتا جہاں پھولوں کی کوئی کیاری یا ایسا گملہ موجود نہ ہو جس میں پھول نظر نہ آرہے ہوں، لیکن پھولوں سے یہ محبت جاپان تک محدود نہیں ہے اور اب لوگ صحرا میں بھی پھول اُگانے لگے ہیں اور نہ صرف اُگانے لگے ہیں بلکہ اس کی بین الاقوامی نمائش بھی سجانے لگے ہیں ۔ جی ہاں ہمارا اشارہ خلیج کے چھوٹے سے شہر شارجہ کی جانب ہے جہاں پھولوں کی بین الاقوامی نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے ۔
شارجہ میں پھولوں کا یہ بین الاقوامی فیسٹیول القصبہ کے مقام پر لگایا جارہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق اس میں 13 ادارے شریک ہورہے ہیں ۔پروگرام کے مطابق پھولوں کا یہ فیسٹیول ایک ہفتہ جاری رہے گا اور اس دوران میں فیسٹیول میں آنے والے لوگوں کو دنیا کے چند انتہائی نامور ڈیزائنر سے ملنے کے علاوہ صحرا میں کھلنے والے مختلف رنگ اور شکل کے نادر ونایاب اور صحرا کو گلزار کی شکل دینے والے خوبصورت پھول نہ صرف دیکھنے کو ملیں گے بلکہ اگر جیب اجازت دے تو وہ یہ پھول مختلف اسٹالز سے خرید بھی سکیں گے ۔
پھولوں کے اس بین الاقوامی فیسٹیول کے منتظمین یا مہتممین کا کہنا ہے کہ انھوںنے تمام گُل فروشوں کے علاوہ ، عطریات وروغنیات فروخت کرنے والوں کو اس فیسٹیول کے موقع پر اپنے اسٹال لگانے کی دعوت دی ہے ۔اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والوں کے لیے یہ ضروری نہیں ہے کہ وہ نمائش کے منتظمین سے اسٹال کرائے پر حاصل کریں بلکہ اگر وہ چاہیں تو خود اپنا تیار کردہ کیوسک بھی فیسٹیول میں لگا سکتے ہیں ، اور اگر وہ ایسا نہ کرنا چاہیں تو القصبہ کی انتظامیہ سے کرائے پر اسٹال حاصل کرسکتے ہیں ۔
اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والوں میں میزبان ملک متحدہ عرب امارات کے علاوہ سعودی عرب ، لبنان، اردن، شام،لیبیا اور مصر شامل ہیں ، پروگرام کے مطابق فیسٹیول میں میزبان ملک متحدہ عرب امارات کے 5 اسٹال ہوں گے ، جبکہ سعودی عرب کے گل فروش 3 اسٹال لگائیں گے ان کے علاوہ لبنان، اردن، شام،لیبیا اور مصر کی جانب سے ایک ایک اسٹال لگایاجائے گا۔اس فیسٹیول میں شرکت کرنے والوں میں بہترین پھول ، ڈیزائن اور سجاوٹ کے اعتبار سے انعامات دیے جائیں گے ، انعامات کافیصلہ کوئی فرد واحد نہیں کرے گا بلکہ اس کے لیے باقاعدہ ایک بین الاقوامی جیوری تشکیل دی گئی ہے جس میں ہالینڈ اور دیگر ملکوں کے پھولوں کے ماہرین شامل ہیں۔القصبہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے پبلک ریلیشن منیجر حصہ سلطان کاکہنا ہے کہ مجموعی طور پر اول آنے والے کااعلان فیسٹیول کے آخری دن کیا جائے گا۔اس بین الاقوامی جیوری کے ارکان میں یوسف العفیف، بارٹ وان ڈی السکن اور معروف خاتون مارٹینا زیلز نیکووا شامل ہیں۔
فیسٹیول میں رکھے گئے پھولوں کے اول ، دوم اور سوم کا فیصلہ پھولوں کے اصلی ہونے یا کسی دوسرے پھول کی قلم کے ذریعے مصنوعی طور پر تیا نہ کیے گئے پھولوں،اس کی سجاوٹ، اسٹائل ، ٹیکنک اوررویے کی بنیاد پر کیاجائے گا۔
پھولوں کے اس بین الاقوامی فیسٹیول کا افتتاح ماحولیات اور پانی کے وزیر راشد احمد بن فہد کریں گے ۔شارجہ میں پہلی مرتبہ لگائے جانے والے اس فیسٹیول سے بلاشبہ ریاست میں ثقافتی اور تفریحی سرگرمیوں میں نمایاںاضافہ ہوگا۔اور پوری دنیاسے فیسٹیول میں لائے گئے پھولوں کی وجہ سے فیسٹیول کو دیکھنے کے لیے آنے والے لوگوں کی خوشیوں اضافہ ہوگا اور ان کی امنگوں میں جولانی آئے گی۔پبلک ریلیشن منیجر حصہ سلطان کاکہنا ہے کہ فیسٹیول میں آنے والے لوگ یہاں بنائے گئے اسٹالز سے اپنی پسند کے پھول خرید بھی سکیں گے اور یہاں کے اسٹالز سے گھروں اور دفتروں میں کیاریوں اور گملوں میں خوبصورت پھول اُگانے کے بارے میں رہنمائی بھی حاصل کرسکیں گے۔
فیسٹیول میں پھول سجانے کا ایک مقابلہ بھی ہوگااور پھولوں کے بارے میں ایک ورکشاپ بھی ہوگا۔اس فیسٹیول میں آنے والے اگر چاہیں تو پھول سجانے کی تربیت بھی حاصل کرسکیں گے اور پھولوں کی سجاوٹ کے بارے میں قیمتی مشورے اور ہدایات حاصل کرسکیں گے۔ اس کے علاوہ اس فیسٹیول میں دنیائے عرب کا سب سے مشہور پھولوں کے ڈیزائن کا مقابلہ بھی ہوگا ۔اس فیسٹیول سے خلیج اور خاص طور پر شارجہ کی ایک نئی پہچان اُبھر کر سامنے آئے گی اور آگے چل کر اس قسم کے فیسٹیول کو بھی سیاحوں کی دلچسپی کے لیے استعمال کیاجاسکے گا اوراس طرح کے فیسٹیول سیاحوں کو شارجہ کی سیر کرنے کی ترغیب دینے میں معاون ثابت ہوں گے ۔
اطلاعات یہ ہیں کہ پھولوں کے اس فیسٹیول کی مقبولیت اور نمایاں کامیابی کو دیکھتے ہوئے خلیج کی دوسری ریاستیں بھی سیاحوں کو اپنی طرف راغب کرنے اور دنیا بھر میں اپنے ملک کی اہمیت نمایاں کرنے کے لیے اسی طرح کے فیسٹیول لگانے کاسلسلہ شروع کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات ہیں کہ خلیج کی بعض ریاستیں بہت جلد خلیج کے مقبول کھانوں کا فیسٹیول بھی لگانے کی منصوبہ بندی کررہی ہیں۔ اس طرح کے فیسٹیول کی منصوبہ بندی کرنے والوں کاخیال ہے کہ خلیج کے مقبول کھانوں کے اس فیسٹیول کے انعقاد سے بعض ممالک کے سرمایہ کار خلیج کے مقبول کھانے تیار کرنے والے اداروں کے فرنچائز بھی حاصل کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں جس سے خلیج کے ان فوڈ چینز کے مالکان کی آمدنی کاایک مستقل ذریعہ بن جائے گا اور خلیج کے دوسرے بڑے ریسٹورنٹس بھی اپنی شاخیں دیگر ممالک میں قائم کرنیکے لیے غور کرنے پر مجبور ہوسکتے ہیں۔