... loading ...
پیپلز پارٹی کے کھیل بھی نرالے ہیں کبھی کسی کو سر پر بٹھا دیتی ہے اور کبھی نظر انداز کرتی ہے تو اس کا نام و نشان بھی بھول جاتی ہے۔ ایسی سینکڑوں مثالیں موجود ہیں جن کو پہلے اعلیٰ ترین عہدوں پر لایا گیا اور پھر ان کو ایسا نیچے دکھایا گیا کہ وہ یا تو خاموش ہو کر گھر بیٹھ گئے یا پھر دوسری پارٹیوں میں شامل ہوگئے۔ طویل فہرست میں شاید اب سابق وزیراعلیٰ قائم علی شاہ کا نام بھی شامل ہوگیا ہے۔ پچھلے ماہ قائم علی شاہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ان کو ابھی تک یہ پتہ نہیں چل سکا ہے کہ ان کو وزارت اعلیٰ سے کیوں ہٹایا گیا تھا،کیوں کہ وہ تو واقعی حقیقی معنوں میں تابعدار تھے ، ان کے منہ سے ہمیشہ جی سر، یس سر، ہی نکلتا تھا۔ اور انہوں نے کبھی بھی آصف زرداری اور فریال تالپر کے سامنے ناں نہیں کی۔ مگر اس کے باوجود ان کو دبئی بلا کر کہا گیا کہ وہ مستعفی ہو جائیں تو واقعی یہ دنگ کرنے والی بات تھی۔ لیکن پی پی کی قیادت نے ان سے کیوں استعفیٰ لیا؟ یہ بات آج تک ایک پہیلی بنی ہوئی ہے۔ یہ خبر صرف آصف زرداری اور فریال تالپر کو ہی ہے کہ قائم علی شاہ کو کیوں ہٹایا گیا؟ خیر قائم علی شاہ کو اب آہستہ آہستہ دور کیا جا رہا ہے ۔قائم علی شاہ تین ادوار میں دس سال وزیراعلیٰ سندھ رہے اور خدمت گزاری اور جی حضوری میں مغل بادشاہوں کے درباریوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ یہاں تک کہ قانون کو پس پشت ڈالر کر اپنے ساتھ فریال تالپر کو اہم سرکاری اجلاسوں میں مشترکہ صدارت کے لیے بٹھاتے حالانکہ اگر کوئی عام شہری بھی اعلیٰ عدالت جاتا تو قائم علی شاہ کو نا اہل قرار دیا جاسکتا تھا کیونکہ وزیراعلیٰ کے حلف میں یہ بات شامل ہے کہ کسی سرکاری راز کے بارے میں غیر سرکاری افراد حتیٰ کہ خون کا رشتہ رکھنے والوں کو بھی نہیں آگاہ کریں گے ،لیکن قائم علی شاہ اس بات کو بھی بھول کر اہم ترین سرکاری اجلاسوں میں اپنے ساتھ فریال تالپر کو بٹھاتے اور فخر سے سرکاری طور پر اعلامیہ جاری کراتے کہ وزیراعلیٰ ہائوس میں قائم علی شاہ اور فریال تالپر کی مشترکہ صدارت میں اجلاس منعقد ہوا اور اس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ لیکن ایسا کیا ہوا کہ قائم علی شاہ سے آنکھیں پھیرلی گئیں۔ قائم علی شاہ نے اپنے دور میں اتنے غیر قانونی کام کیے ،سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ میں سینکڑوں مقدمات چلے اور ہر بار قائم علی شاہ کو پشیمانی کا سامنا کرنا پڑا اور عدالتی محاذ پر بار بار پریشانی کے باوجود قائم علی شاہ حکم پر عمل کرتے رہے لیکن اب انہیں نظر انداز کرنا شروع کیا گیا ہے ۔ضلع کونسل کے الیکشن میں ضلع کونسل کی چیئرمین شپ منظور وسان کے بھتیجے شہریاروسان کو دی گئی اور جب پارٹی الیکشن ہوئے تو ضلعی صدارت بھی ساجد بانبھن کے حصے میں آئی۔ اب توحد ہوگئی ہے تین روز قبل حضرت سچل سرمست رحمۃ اللہ علیہ کا سالانہ عرس در ازا شریف رانی پور ضلع خیر پور میں ہوا ۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے عرس کا افتتاح کیا لیکن اس موقع پر قائم علی شاہ ، نفیسہ شاہ موجود نہیں تھے بلکہ صوبائی وزیر منظور وسان ، رکن قومی اسمبلی نواب وسان اور ضلع کونسل کے چیئرمین شہریاروسان موجود تھے اور وزیراعلیٰ سندھ بھی وسان برادرز کے گھیرے میں تھے ۔قائم علی شاہ کے بھانجے جاوید شاہ جیلانی بھی وسان برادرز کے ساتھ آئے۔ یہ صورتحال ضلع خیر پور کے ساتھ ساتھ صوبے کے عوام کے لیے بھی قابل غور اور حیران کن تھی۔ کیونکہ وزارت اعلیٰ کے بعد قائم علی شاہ سے پی پی سندھ کی صدارت بھی چلی گئی،پھرضلع کونسل کی چیئرمین شپ اور پارٹی کی ضلعی صدارت بھی ان کے اقارب کے حصے میں نہیں آئی۔ اب تو حد ہوگئی کہ ضلع خیر پور میں اتنی بڑی تقریب ہوئی مگر قائم علی شاہ اور ان کی صاحبزادی نفیسہ شاہ کو نہیں بلایا گیا جس کے بعد یہ طے ہوگیا ہے کہ آئندہ عام الیکشن میں قائم علی شاہ یا ان کی صاحبزادی کو صرف ایک ہی ٹکٹ دیا جاسکتا ہے ،اس کے بعد آہستہ آہستہ ان کو کارنر کیا جائے گا۔ قائم علی شاہ اس وقت شدید دبائو کا شکار ہیں کیونکہ ان کے آبائی ضلع خیر پور میں وزیر اعلیٰ آئے اور قائم علی شاہ کو بلایا تک نہیں اور وزیراعلیٰ سندھ وسان برادرز کی دعوت کھا کر واپس چلے گئے اور اب قائم علی شاہ کے اپنے قریبی ساتھی بھی مایوس ہو رہے ہیں اور وہ دیکھ رہے ہیں کہ حکومت اور انتظامیہ نے منہ پھیر لیا ہے۔ قائم علی شاہ نے کبھی خواب میں نہیں سوچا ہوگا کہ انہیں اس قدر نظر انداز کیا جائے گا؟ لیکن اب وہ یہ سب آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں۔
وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...
ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...
کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...
گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...
پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...
پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...
یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...