... loading ...
ایک زمانہ تھا جب پاکستان اورروس کے تعلقات عروج پر تھے اورروس پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑے ہونے میںمدد دینے میں پیش پیش رہتاتھا ،پاکستان اسٹیل ملز اور ایسے کئی دوسرے ادارے اس کا منہ بولتا ثبوت ہیں لیکن اس کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات میں سرد مہری کا دور شروع ہوا اوراس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ پاکستان اور روس کے درمیان تعلقات طویل عرصے تک نہ صرف یہ کہ سردمہری کاشکار رہے بلکہ سابقہ حکومتوں خاص طورپر فوجی آمر جنرل ضیا الحق کی امریکا نواز پالیسیوں نے دونوں حکومتوں کے درمیان نہ صرف یہ کہ دوریوں میں اضافہ کیا بلکہ دونوں ملکوں کے تعلقات کو دشمنی کی حد تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔اس تناظر میں اگر پاکستان اور روس کے تعلقات میں گزشتہ چند ماہ کے دوران ہونے والی پیش رفت کاجائزہ لیا جائے تو ان دونوںممالک کے درمیان تعلقات کے ایک نئے باب کا اضافہ ہورہاہے جس کی ابتدا پاکستان اورروس کی مشترکہ فوجی مشقوں سے شروع ہوئی جس کے بعداب دونوں ممالک کے درمیان مشاورت کاسلسلہ بھی شروع ہوگیاہے، گزشتہدنوںوزارتِ خارجہ امور (ایم او ایف اے) میں پاکستان اور روس کے درمیان وزارتِ خارجہ کی سطح پر پہلا مشاورتی اجلاس بھی ہوا۔
دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس زکریا کے جاری کردہ بیان کے مطابق ماسکو سے اسلام آباد پہنچنے والے وفد کی سربراہی روسی وزارتِ خارجہ میں محکمہ سی آئی ایس کے تیسرے سربراہ الیگزینڈر اسٹیرنک نے کی جبکہ پاکستان کی جانب سے وزارتِ خارجہ امور کے ڈائریکٹر جنرل احمد حسین دایو موجود تھے۔مشاورت میں دو طرفہ تعلقات، تجارت اور مواصلات سے متعلق امورزیرِ غور آئے جبکہ عالمی اور علاقائی امور پر بھی باہمی مشاورت کی گئی۔دونوں ممالک نے مستقبل میں بھی مشاورتی عمل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان اور روس کے دوران مشاورات کا اگلا دور آئندہ سال روس کے دارالحکومت ماسکو میں ہوگا۔ گزشتہ کچھ عرصے میں پاکستان اور روس بہت تیزی سے ایک دوسرے سے قریب ہوتے جا رہے ہیں، دونوں ممالک میں دو طرفہ تعلقات، تجارت اور مواصلات سے متعلق امورزیرِ غور آنے سے قبل دفاعی تعاون بڑھانے کا باقاعدہ سلسلہ 2014 میں اس وقت شروع ہوا تھا، جب روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئے گو نے پاکستان کا دورہ کیا تھا، اسی دورے میں ماسکو اور اسلام آباد نے دفاعی معاہدے پر دستخط کیے تھے۔
اگست 2015 میں پاکستان نے روس سے ایم آئی 35 ہیلی کاپٹرز خریدنے کا بھی معاہدہ کیا۔خیال رہے کہ روس اپنے دیرینہ اتحادی ہندوستان کی مخالفت کے باعث پاکستان سے دفاعی تعاون کے سلسلے میں ہچکچاہٹ کا شکار رہا ہے اور ماضی میں ایک عرصے تک اس کی مخالفت بھی کی جاتی رہی ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان برف پگھلنے کاسلسلہ تو کافی عرصے سے جاری تھا لیکن گزشتہ دنوں روسی فوج کی پاکستان آمد اور پاک فوج کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں میں شرکت نے امریکااور دیگر مغربی ممالک کے ساتھ ہی بھارت کو بھی پریشان کردیا ہے ، مشترکہ جنگی مشقوں کے حوالے سے پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ پاکستان اور روسی افواج پہلی بار مشترکہ مشقیں کر رہی ہیں۔ یہ مشقیں ایک ایسے وقت میں ہو ئیں جب پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کشیدگی کی انتہا پر تھے جبکہ روس کو طویل عرصے سے بھارت کے بہت قریب خیال کیا جاتا رہا ہے، لیکن پاک روس مشترکہ فوجی مشقوں سے ظاہر ہوتاہے کہ روس کی پالیسی میں رواں دہائی کے دوران نمایاں تبدیلی آئی ہے جس کی وجہ سے روس ، بھارت کے علاوہ پاکستان کے تعلقات میںبھی تغیر آیا ہے، اسلام آبادنے بھی اب ماسکو کے ساتھ تعلقات تیزی سے قریب لانے کے اقدامات کیے ہیں۔ جس کااندازہ دونوں ملکوں کی مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد گزشتہ دنوں دونوں ملکوں کے مشاورتی اجلاس سے لگایاجاسکتاہے۔
پاکستان اور روس کے درمیان ہونے والی جنگی مشقوں پر بھارت کے خدشات پر روسی وزارت خارجہ نے ہی بیان جاری کیا تھا کہ نئی دہلی کو ان مشقوں پر پریشان نہیں ہونا چایئے، کیونکہ یہ جنگی مشقیں کسی متنازع علاقے میں نہیں کی جا رہی ہیں۔
کچھ عرصہ قبل امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے خبردار کیا تھا کہ آئندہ 20 برسوں میں روس، چین، پاکستان اور شمالی کوریا کا نیا اتحاد بن سکتا ہے اور ان سے امریکی برتری کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔پینٹاگون کے ڈیفنس ٹیکنیکل انفارمیشن سینٹر کی جانب سے مرتب کی جانے والی رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ آئندہ دو دہائیوں میں امریکہ عالمی سطح پر طاقت ور ترین ملک تو برقرار رہے گا لیکن عالمی منظر نامے میں اس وقت تک نئے کردار بھی سامنے آچکے ہوں گے۔جوائنٹ فورس ان کنٹیسٹڈ اینڈ ڈس آرڈرڈ ورلڈ نامی اس رپورٹ میں موجودہ اور 2035 کے دوران ہونے والی معاشی اور سیاسی تبدیلیوں کے رجحان اور اس کے امریکی بالادستی پر اثرات کا جائزہ لیا گیا ہے۔رپورٹ میں روس اور چین کو تبدیلی کی خواہاں ریاستیں قرار دیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ ممکن ہے یہ دونوں ممالک موجودہ عالمی نظام کو تبدیل کرنے کیلئے چھوٹے لیکن عسکری طور پر متحرک پاکستان اور شمالی کوریا جیسے ممالک سے اتحاد کرلیں اور انہیں شراکت دار بنالیں۔رپورٹ میں اس بات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے کہ ہوسکتا ہے چین مشرقی اور جنوبی بحیرہ چین کے متنازع جزائر پر اپنی گرفت مضبوط کرنے کیلئے مزید متحرک حکمت عملی اپنا لے۔روس کے بارے میں رپورٹ میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ روس مشرقی یورپ اور وسطی ایشیا میں خود کو بطور سیکیورٹی پارٹنر پیش کرکے اپنے اثر و رسوخ کو وسیع کرنے کی کوشش کرسکتا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چین خطے میں قائم اتحاد کو کمزور کرنے کی کوشش کرسکتا ہے اور پڑوسی ممالک کو اپنی برتری تسلیم کرنے پر مجبور کرسکتا ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ بھارت اور ایران بھی خطے میں اپنی پوزیشن مستحکم کرنے اور نئے اتحادی بنانے کی کوششیں جاری رکھیں گے۔
پاکستان اور روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ستمبر 2012 میں پاکستان کا دورہ بھی کرنا تھا، لیکن عین وقت پر چند وجوہات کی بنا پر انہوں نے اپنا یہ دورہ ملتوی کر دیا، تاہم اس کے باوجود دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کے عمل کو کوئی دھچکا نہیں پہنچا۔
ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...
سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...
اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...
جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...
فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...
غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...
پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...