وجود

... loading ...

وجود
وجود

فیڈل کاسترو استعمار کے لیے سلگتا سگاربنے رہے

بدھ 30 نومبر 2016 فیڈل کاسترو استعمار کے لیے سلگتا سگاربنے رہے

دونوں ملکوں کے تعلقات ختم کرسکتے ہیں، فیڈل کاسترو کی موت پر نومنتخب امریکی صدر کی دھمکی،64 برسوں بعد گزشتہ سال امریکا کیوبا تعلقات بحال ہوئے تھے ،انتخابی مہم میں بھی ٹرمپ دھمکیاں دیتے رہے جاگیر دار گھرانے میں پیدا ہونے کے باوجود کاسترو نے سماجی تفریق کے خلاف آواز اٹھائی، دنیا کے انقلابیوں کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے،صدر وینزویلا۔امریکا کی آنکھ میں ہمیشہ کھٹکتے رہے

fidel-castro-cuba-flag-cuban-flag-jpg_659105_ver1-0_1280_720

امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر کیوبا کی حکومت نے اپنی عوام اور امریکا کے ساتھ اچھا برتاؤ نہ کیا تو وہ دونوں ملکوں کے تعلقات کی بحالی کے معاہدے کو ختم کر دیں گے۔
امریکا کے نو منتخب صدر کا بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب کیوبا کے ہزاروں شہری انقلابی رہنما فیدل کاسترو کی موت کے سوگ میںکیوبا کے مرکزی شہرمیں واقع ہوانا اسکوائر میں جمع تھے۔یاد رہے کہ صدر بارک اوباما نے 64 برسوں بعد امریکا اور کیوبا کے سفارتی تعلقات کو بحال کیا تھااور 2015 میں کیوبا کا دورہ بھی کیا تھا۔
فیدل کاسترو کا اعزاز ہے کہ انھوں نے طویل ترین عرصے تک دنیا کے کسی ملک کی سربراہی کی۔
اگرچہ امریکا نے کیوبا پر حکمرانی کرنے والے کاسترو سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے سر توڑ کوشش کی لیکن اس طویل عرصے میں امریکا میں دس کم ازکم صدور تبدیل ہو چکے تھے۔دنیا کے طول وعرض میں کمیونزم کو شکست دینے کے باوجود کاسترو امریکا کے اپنے ہی دروازے پر ایک چبھتی ہوئی زندہ یاد کی صورت میں موجود رہے۔فیدل الیہاندرو کاسترو تین اگست 1926 میں کیوبا کے ایک امیر خاندان میں پیدا ہوئے تھے جو پیشے کے اعتبار سے جاگیردار تھا لیکن اپنی آرام دہ طرز زندگی لیکن اردگرد پھیلی اذیت ناک مفلسی کی صورت میں سماجی تفریق اور دیگر مصائب ان کے لیے کسی دھچکے سے کم نہیں تھے اور اسی نے انھیں انقلابی بناڈالا۔
کیوبا کے یہ انقلابی رہنما اور سابق صدر فیدل کاسترو جمعے کی رات 90 برس کی عمر میں انتقال کر گئے تھے۔ ان کے انتقال کا اعلان ان کے بھائی اور کیوبا کے موجودہ صدر راؤل کاسترو نے سرکاری ٹی وی چینل پر اپنے ایک خطاب میں کیا۔نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے دوران بھی کیوبا سے تعلقات ختم کرنے کی دھمکیاں دیتے رہے ہیں۔
ایک ایسے وقت جب نومنتخب صدر چھ عشروں بعد بحال ہونے والے سفارتی تعلقات کو ختم کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں عین اسی وقت پچاس برسوں میں پہلی بار امریکی ایئرلائن کی پہلی پرواز میامی سے ہوانا کے لیے روانہ ہوئی ۔
امریکا نے کیوبا کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے بعد کیوبا پر کچھ عائد اقتصادی پابندیاں کم کی ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹیم صدر اوباما پر الزام عائد کرتی رہی ہے کہ انھوں نے کیوبا سے کچھ حاصل کیے بغیر ہی اسے بہت کچھ دے دیا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کے کمیونیکیشن ڈائریکٹر جیسن ملر نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کیوبا حکومت سے کیوبا کی عوام اور امریکا کی عوام جنھیں بے وقوف بنایا گیا ہے، ان کے اچھی شرائط طلب کر رہے ہیں۔وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ کیوبا کے ساتھ تعلقات کی بحالی امریکا کے مفاد ہے اور اسے ختم کرنے سے کیوبا کے عوام کے معاشی مسائل میں اضافہ ہو گا۔
واضح رہے کہ 26نومبر کو جب فیڈل کاسترو کا انتقال ہوا تب پوری دنیا سے تعزیتی پیغامات میں انقلابی رہنما فیڈل کاسترو کی اپنے قوم کیلیے جدوجہد کو سراہا گیا تب منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیڈل کاسترو کو ایک ’سفاک آمر‘ قرار دیا اور کہا کہ کاسترو دور کی ہولناکیوں کا ازالہ فوری ممکن نہیں۔پوری دنیا کو محکوم بنانے کا خواب دیکھنے والے ملک امریکا کے نومنتخب صدرنے کہا ہے کہ فیڈل کاسترو نے اپنے ہی لوگوں کو تقریباً چھ دہائیوں تک محکوم بنائے رکھا،’’کیوبا ایک مطلق العنان ریاستی جزیرہ ہے۔ مجھے امید ہے کہ کاسترو کے انتقال کے بعد یہاں کے شہری اْس خوف اور مشقت سے چھٹکارا پا لیں گے، جس کا انہیں کاسترو کے دور میں سامنا تھا۔‘‘ ٹرمپ نے مزید کہا کہ انہیں اس کا بھی یقین ہے کہ کیوبا کے باوقار اور پرجوش عوام انجام کار مستقبل میں اس آزادی سے ہمکنار ہوں گے، جس کے جائز حقدار ہیں۔
ٹرمپ نے مزید کہا کہ فیڈل کاسترو کے دور میں عوام کو جن المناکیوں، اموات اور درد کا سامنا کرنا پڑا ہے اس کا جلد ازالہ ممکن نہیں،’’ لیکن میری انتظامیہ ہر ممکن کوشش کرے گی کہ کیوبا کے عوام خوشحالی اور آزادی کا اپنا سفر بتدریج طے کر لیں۔‘‘
ساتھ ہی امریکی صدر باراک اوباما نے فیڈل کاسترو کی رحلت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور کیوبا کے درمیان دو طرفہ تعلقات اختلافات اور سیاسی تنازعات کی بھینٹ چڑھے رہے۔ ان کے بقول،’’ اس افسوس اور غم کے لمحات میں امریکی شہری کیوبن عوام کے لیے ہمدردی اور دوستی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں۔‘‘ اوباما نے مزید کہا کہ تاریخ ہی طے کرے گی کہ اس سیاسی شخصیت نے اپنے ملک اور خطے پر کس حد تک مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار امریکی صدر نے فلوریڈا میں کیا جہاں کاسترو کی موت کی خبر عام ہونے پر جلاوطن کیوبن عوام نے مسرت و خوشی کا پر زور انداز میں اظہار کیا ہے۔
کئی دہائیوں تک کیوبا پر حکومت کرنے والے فیڈل کاسترو نے آٹھ برس قبل ناسازیٔ طبع پر اقتدار اپنے بھائی راؤل کاسترو کے سپرد کر دیا تھا۔ فیڈل کاسترو کیوبا میں کمیونسٹ انقلاب کے رہنما تھے۔ انہیں آمر حکمران فَلگینسیو باتیستا نے قید کر دیا تھا، پھر وہ میکسیکو میں جلا وطنی بھی کاٹتے رہے تھے مگر سن 1959میں وہ 32 برس کی عمر میں کیوبا میں اقتدار پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے۔
اس کے بعد وہ کئی دہائیوں تک کیوبا کے رہنما رہے، جب کہ اس دوران انہوں نے دس امریکی صدور اور واشنگٹن حکومت کی جانب سے عائد کردہ سخت پابندیوں کے کئی عشرے بھی دیکھے۔
90 برس کی عمر میں انتقال کر جانے والے فیڈل کاسترو نے اپنی قیادت میں انقلاب کے بعد فتح کا اعلان کرتے ہوئے وہ نعرہ لگایا تھا، جو تاریخی طور پر ان کی پہچان کے طور پر یاد رکھا جاتا ہے، اور وہ نعرہ تھا: ’’ہمیشہ فتح کی جانب۔‘‘
امریکی ریاست فلوریڈا سے صرف 90 کلومیٹر کی دوری پر واقع کیوبا نے ایک طویل مدت تک اشتراکی نظام کا ساتھ دیا۔ فیڈل کاسترو بھی دنیا بھر میں اشتراکی نظام کے لیے اٹھنے والی آوازوں کا ساتھ دیتے رہے۔
سوشلزم کے لیے ان کا عزم ہمیشہ غیر متزلزل رہا، مگر گرتی صحت کی وجہ سے انہوں نے سن 2008ء میں اقتدار ابتدا میں عارضی اور پھر مستقل طور پر اپنے بھائی راؤل کاسترو کے سپرد کر دیا تھا۔
اپنی ریلیوں میں ’سوشلزم یا موت‘ کا نعرہ لگانے والے فیڈل کاسترو ایک طویل مدت تک اپنے نظریاتی عزم پر ڈٹے رہے جب کہ اس دوران چین اور ویت نام جیسے ممالک میں دھیرے دھیرے سوشلزم چھوڑ کر سرمایہ دارانہ نظام کی جانب بڑھنے کا عمل جاری رہا تھا۔
اسی دوران 17 دسمبر 2014ء کو امریکا اور ہوانا حکومتوں نے باہمی سفارتی تعلقات کے احیاکا اعلان کیا تھا، جب کہ اب امریکا کیوبا پر کئی دہائیوں سے عائد پابندیاں بھی رفتہ رفتہ اٹھاتا جا رہا ہے۔
ان کے مداحین ان کے بارے میں کہتے ہیں کہ انھوں نے کیوبا واپس عوام کو سونپ دیا۔ تاہم ان کے مخالفین ان پر حزب اختلاف کو سختی سے کچلنے کا الزام لگاتے ہیں۔فیدل کاسترو کے انتقال کے بعدکیوبا میں 9روزہ سوگ کا اعلان کیا گیاتھا۔ہوانا میں سابق صدر کے انتقال کی خبر نے کئی افراد کو حیران کر دیا۔ایک سرکاری خاتوم ملازم نے کہا کہ ’میں ہمیشہ کہتی تھی کہ ایسا نہیں ہو سکتا، اب جب کہ یہ کہہ رہے ہیں پھر بھی میں یہی کہتی ہوں کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔‘
اپریل میں فیڈل کاسترو نے کمیونسٹ پارٹی کانگریس کے آخری دن پر غیر متوقع خطاب کیا تھا۔انھوں نے اپنی بڑھتی ہوئی عمر کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’کیوبا کا کمیونسٹ تصور صحیح ہے اور کیوبا کے عوام ضرور فاتح ہوں گے۔‘
سابق صدر نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ ’میں عنقریب 90 برس کا ہو جاؤں گا، اور یہ وہ بات ہے جس کا میں نے کبھی نہیں سوچا تھا۔‘
فیڈل کاسترو نے کہا تھا : ’عنقریب میں دوسروں کی مانند ہو جاؤں گا، ہم سب کی باری آئے گی۔‘
لاطینی امریکا کے رہنماؤں نے اس خبر پر جلد ہی ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے فیدل کاسترو کو خراج تحسین پیش کیا۔
میکسیکو کے صدر اینریک پینا نیتو نے کہا کہ کاسترو میکسیکو کے ’بہترین دوست‘ تھے۔ ایکواڈور کے صدر سیلواڈور سانشیز کیرن کے مطابق فیدل ’دائمی ساتھی‘ تھے۔
وینزویلا کے صدر نکولاس مدورو نے اس موقع پر کہا کہ ’دنیا کے انقلابیوں کو ان کے نقش قدم پر چلنا چاہیے۔‘


متعلقہ خبریں


اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

امریکا کی مختلف جامعات میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف مظاہروں میں گرفتار طلبہ اور اساتذہ کی تعداد ساڑھے پانچ سو تک جا پہنچی ۔ کولمبیا یونیورسٹی نے صیہونیوں کیخلاف نعروں پر طلبہ کو جامعہ سے نکالنے کی دھمکی دے ڈالی ۔ صہیونی ریاست کیخلاف احتجاج آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گئے ۔ سڈن...

اسرائیل کیخلاف احتجاج،امریکا سے آسٹریلیا کی جامعات تک پھیل گیا

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم وجود - اتوار 28 اپریل 2024

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے کراچی تجاوزات کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کردیاہے۔سپریم کورٹ نے ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے۔حکم نامے کی کاپی اٹارنی جنرل، تمام ایڈووکیٹ جنرلز اور تمام سرکاری اداروں کو بھیجنے کا حکم دیا گیا ہے۔پیمرا کو اس ضمن میں ...

سڑکوں، فٹ پاتھوں سے تجاوزات 3دن میں ختم کرنے کا حکم

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی پولیس کا اسپیشلائزڈیونٹ مسروقہ گاڑیاں برآمد کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، اے وی ایل سی کی جانب سے شہریوں کی مسروقہ گاڑیوں کو برآمد کرنے میں روایتی سستی کا مظاہرہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔کراچی کے علاقے گلشن حدید میں اینٹی وہیکل لفٹنگ سیل(اے وی ایل سی)گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی ...

اے وی ایل سی گاڑی چوروں کی سہولت کار بن گئی،شہری ٹریکر لگی گاڑیاں خود تلاش کرنے لگے

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا وجود - اتوار 28 اپریل 2024

کراچی میں ناکے لگا کر شہریوں کے چالان کرنا ٹریفک پولیس اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا۔تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ٹریفک پولیس احمد نواز نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کی جانب سے غیر قانونی چیکنگ پر ایکشن لے لیا۔ڈی آئی جی نے ایس او محمود آباد اور ریکارڈ کیپر سمیت 17افسران و اہلکاروں کو معطل ...

کراچی ، ناکے لگا کر چالان کرنا ٹریفک اہلکاروں کو مہنگا پڑ گیا

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ وجود - اتوار 28 اپریل 2024

آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی ہدایت پر ضلع شکارپور سے کراچی رینج میں تبادلہ کیے جانے والے پولیس افسران کے خلاف شوکاز نوٹس جاری کردیے گئے ہیں۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے مطابق اِن اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائیگی۔ترجمان پولیس کے مطابق اہلکاروں کے خلاف ملزمان کے سات...

شکارپور اہلکاروں کو کراچی میں کوئی پوسٹنگ نہیں دی جائے گی، آئی جی سندھ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر