وجود

... loading ...

وجود
وجود

مودی سے ٹرمپ تک

اتوار 13 نومبر 2016 مودی سے ٹرمپ تک

28فروری2002ء جب گجرات میں مسلم کش فسادات پھوٹ پڑے اور بی جے پی ،شیو سینا،بجرنگ دل کے غنڈوں نے گجرات کے ہزاروں مسلمانوں کے خون سے اپنے ہاتھ رنگ لیے، عفت مآب خواتین کی عصمت دری کی۔ اورمحتاط اندازے کے مطا بق ایک لاکھ لوگوں کو بے گھر کردیا ۔ نریندر مودی اس وقت گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے اور زمینی حقائق یہ ہیں کہ یہ ظلم و بربریت کا ننگا کھیل اسی کی ہدایات اور ریاستی پولیس کی چھتر چھایا میں ہوا۔بھارتی اور عالمی میڈیا میں خوفناک اور رونگٹے کھڑے کرنے والے سینکڑوں واقعات شائع ہوئے ۔ معروف دانشور اور مصنفہ ارون دھتی ایک واقعہ ان الفاظ میں بیان کرتی ہیں۔ “احسان جعفری نامی ایک سا بق ممبر پارلیمنٹ تھا۔جس نے مودی کے خلاف الیکشن میں کھڑے ہونے کی گستاخی کی تھی۔اس کے گھر کا بیس ہزار لوگوں نے محاصرہ کیا۔اس نے مدد کیلیے دو سو کے قریب فون کالیں کی۔پولیس کی گا ڑیاں وہاں آئیں، لیکن کچھ کئے بغیر واپس چلی گئیں۔احسان جعفری کو مجبوراََ با ہر آنا پڑا۔اس کے گھر میں بہت سارے لوگ پنا ہ لیے ہوئے تھے۔اس نے بلوائیوں کو کہا کہ جو کچھ کہنا ہے مجھے کہو،عورتوں اور پنا ہ گزینوں کو کچھ نہ کہو۔۔انہوں نے اسے پکڑکر، اس کے ہاتھ کا ٹے،ٹانگیں کا ٹ دیں،اس کے جسم کو سارے علا قے میں گھسیٹا اور اسی حالت میں اس نے جان دے دی۔گھر کے اندر تمام پناہ لیے ہوئے افرد کو قتل کردیاگیا۔ عورتوں کاریپ کرکے انہیں زندہ جلایاگیا۔مودی سے جب پوچھا گیا تو اس کا جواب تھا کہ ہر عمل کا رد عمل ہوتا ہے ۔یہی آدمی اب بھارت کا وزیر اعظم ہے ”
2007ء میں بھارتی جریدے تہلکہ نے بجرنگ دل کے ایک اہم رہنمابا بو بجرنگی کا ایک انٹرویو شائع کیا جس میں بابو بجرنگی نے گجرات قتل عام کے بارے میں فخریہ انداز میں یوں اپنی کارکردگی بیان کی۔”ہم نے ان کو پکڑا،روندا،گھسیٹا اور مارا،پھراسی حالت میںآگ کے شعلوں کی نذر کیا۔۔۔ان کی جو چیز بھی ہمیں نظر آئی،جلا کر ہم نے اسے راکھ کردیا۔انہیں آگ میں جلا نا ،ہمیں سکون فراہم کرتا ہے،کیو نکہ یہ کمینے اپنے آخری رسومات کیلیے آگ کے شعلوں کی نذر ہونے سے ڈرتے ہیں۔۔۔میں مرنے سے نہیں ڈرتا۔مجھے پھانسی کی پروا نہیں ،ہاں پھانسی دینے سے پہلے میری یہ خواہش ضرورہے کہ دو دن کیلیے رہاہوجاوں تاکہ میں جوہا پورہ شہرجاسکوں ۔وہاں سات سے آٹھ لاکھ مسلمان رہتے ہیں ۔۔۔۔میں ان کاقتل عام کرنا چاہتا ہوں۔زیادہ نہ سہی0 2500سے 50000 مسلمانوں کو ضرور میرے ہاتھوں قتل ہونا چا ہیے۔”
نریندر مودی اور اس کی قبیل کے دوسرے لوگ آر ایس ایس کے اہم پرچارک کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں ۔اس آر ایس ایس کے جس کے نظریاتی مرشد ایم ایس گول والکر ہیں، جو1940میں آر ایس ایس کے سربراہ بنے۔گول والکر نے اپنی کتاب We, or Our Nationhood Defined میں کھل کے مسلمانوں کے خلاف واضح نفرت اور اپنا لائحہ عمل بیان کیا ہے ۔ایک جگہ لکھتے ہیں۔”اس منحوس دن سے جب مسلمانوں نے ہندوستان میں قدم رکھا آج تک ہندو قوم ان کے خلاف بہادری سے جنگ کررہی ہے ۔قومیت کا احساس جاگ رہا ہے۔ہندوستان میں ہندو رہتے ہیں اور ہندو رہنے چا ہییں۔با قی سب غدار ہیں اور قومی مشن کے دشمن ہیں۔اور سادہ لفظوں میں احمق ہیں۔ہندوستان میں دوسری قومیں ہندو قوم کے ماتحت رہنی چا ہییں۔انہیں بغیر کوئی حق ما نگے،بغیر کوئی مراعات ما نگے ،بغیر کوئی ترجیحی برتاؤ مانگے رہنے کا حق دیا جاسکتا ہے۔جرمنی نے یہودیوں سے ملک کو پاک کرکے دنیا کو حیران کردیا۔قومیت کا فخر وہاں پیدا کردیا گیا ہے۔ ہندوستان میں ہمارے لیے یہ بڑا اچھا سبق ہے”۔
آج آر ایس ایس کے یہی پرچارک ایم ایس گول والکرکے مرید نریندر مودی بھارت کے وزیر اعظم ہیں ۔اب نریندر مودی جیسے موذی انسان سے کسی رحم کی توقع رکھنا،اس کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھانا،احمقوں کی جنت میں رہنے کے مترادف ہے۔ ہاں ایک بات ضرور ہے ،یہ شخص بھارتی کانگریسی رہنماؤں سے اس لحاظ سے بہتر ہے کہ اس کے کارنامے اور اس کی وارداتیں ڈھکی چھپی نہیں ہیں۔جو دل میں ہے ،وہ زبان پر بھی ہے اور اس کے بجائے کانگریسی رہنماؤں کے بغل میں چھری ہے لیکن زبان پر رام رام کا ورد بھی جاری ہے ۔دیکھا جائے تو جمہوریت اور سیکولرازم کے نام پر انہوں نے اپنے دور اقتدار میں وہی کچھ کیا جو نریندر مودی اعلانیہ کررہا ہے یا کرنے کے پر تول رہا ہے ۔
اب دنیا کے لبرل اور نام نہاد مہذ ب معاشرے کی علامت سمجھنے والے مملکت امریکا کے نامزد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا معاملہ بھی کچھ اس سے مختلف نظر نہیں آرہا ہے ۔انتخابی مہم کے دوران نہ صرف غیر ملکی میڈیا بلکہ خود امریکی میڈیا نے اسے بد کردار، متعصب، اسلام دشمن،سخت گیر شخص قرار دیا ۔اس شخص نے اپنے انتخابی منشور اور خطا بات میں پہلے ہی واضح کیا ہے کہ میکسیکو اور امریکا کے درمیان دیوار کی تعمیر،ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کا امریکا سے انخلاء ،مسلمانوں کے امریکاداخل ہونے پر پا بندی،پاکستان کو قابو میں رکھنے کیلیے بھارت کو مضبوط کرنے کی پالیسیاں اپنا ئی جائیں گی۔آج اسی شخص کو امریکی عوام نے اپنا سربراہ مملکت منتخب کیا،اس طرح مہذب اور لبرل معاشرے نے اس انتخاب سے اپنا حقیقی تعارف بھی کرایا۔بعض لوگ اس صورتحال سے خوفزدہ ہوگئے ہیں اور انہیں مستقبل میں کچھ اچھا ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہا ہے لیکن اگر دیکھا جائے تو اس سے پہلے بھی صورتحال کو نسی بہتر تھی جو اب بد تر ہونیوالی ہے۔ہاں فرق صرف یہ ہوگاکہ جمہوریت اور روشن خیالی کے پردوں میں چھپے خوفناک چہروں کے بجائے ،ایسا چہرہ سامنے ہوگا ،جس کے بارے میں جا ننے کیلیے ،زیادہ پاپڑ نہیں بیلنے پڑیں گے ۔اب یہ توقع رکھی جا سکتی ہے کہ مودی اور ٹرمپ کی موجودگی، سیاہ فاموں، اقلیتوں ،مسلمانوں اور دیگر مظلوم قوموں کے اتحاد کا باعث بنے گی۔بھارت کے اندر دلت ،مسلمان اور سکھ ایک دوسرے کے قریب آنے کا عمل شروع ہوچکا ہے،ان شا ء اللہ پوری دنیا میں با لعموم اور مسلم دنیا میں با لخصوص اس جنونی سوچ اور کردار کا توڑ کرنے کیلیے ایک وحدت فکر پیدا ہوگی۔ ما یوسی کفر ہے اور ہمیں اس بات پر مکمل ایمان بھی ہے کہ خیر اور شر اللہ تعالی کے دست قدرت میں ہے ۔امید ہے کہ بظاہر نظر آنے والا شر،ہمارے لیے خیرو برکت ثا بت ہو سکتا ہے۔


متعلقہ خبریں


ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان وجود - جمعرات 21 اکتوبر 2021

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فیس بک اور ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ کرلیا ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ نامی سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کا اعلان کردیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایک ایسی دنیا میں رہتے ہیں جہاں ٹوئٹر پر طالبان کی موجودگی تو ہے تاہم عوام کے پسندیدہ امریکی صدر...

ڈونلڈ ٹرمپ کا فیس بک ، ٹوئٹر سے ٹکرانے کا فیصلہ،سوشل میڈیا پلیٹ فارم بنانے کااعلان

بھارت غیر مہذب ‘جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے! صبا حیات - منگل 19 ستمبر 2017

ورلڈ بینک نے اعتراف کیا ہے کہ آبی تنازع کے حوالے سے ہونے والے پاک بھارت اجلاسوں میں اب تک ایک بھی نکتے پر اتفاق نہیں ہوسکا۔اطلاعات کے مطابق ورلڈ بینک نے انڈس واٹر معاہدے سے متعلق اجلاسوں پر بیان جاری کیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاک بھارت سیکریٹری سطح کے مذاکرات کا دور 14 اور 1...

بھارت غیر مہذب ‘جمہوریت کے نام پر دھبہ ہے!

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ شہلا حیات نقوی - هفته 09 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نوجوان غیر قانونی تارکینِ وطن کو تحفظ دینے کے پروگرام 'ڈریمر کو منسوخ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جس کے بعد ملک بھر میں اس فیصلے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اس کے خلاف مظاہرے ہو رہے ہیں ۔ ڈریمر پروگرام سابق امریکی صدر بارک اوباما نے متعارف کروایا تھا۔امریکی صدر...

تارکین وطن پر امریکی صدر کاایک اور وار،ڈریمر پروگرام کا خاتمہ

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے! شہلا حیات نقوی - منگل 05 ستمبر 2017

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر توہینِ عدالت کے ملزم ریاست ایریزونا کے شیرف جو آرپائیو کو معاف کرنے کے بعد ان کی اپنی ہی ریپبلکن جماعت کی جانب سے کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ایوانِ نمائندگان کے ا سپیکر پال رائن کا کہنا تھا کہ شیروف جو آرپائیو کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے تھا۔صدر ٹرمپ نے شیر...

توہین عدالت کے مجرم کی معافی: صدر ٹرمپ امریکیوں کو تقسیم کرنے لگے!

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم وجود - هفته 05 اگست 2017

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پیرس معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ ماحول میں آلودگی پھیلانے والے انسانیت دشمنوں کے ساتھ ہیں ۔اپنے اس عمل کے ذریعے انھوں نے تاریخ میں اپنا نام سائنس اور انسانیت کے مخالفین کی فہرست میں درج کرالیاہے۔ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو...

ڈونلڈ ٹرمپ انسانیت کے مجرم

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!! ایچ اے نقوی - جمعرات 03 اگست 2017

امریکا کے موقر اخبارات نے جن میں واشنگٹن پوسٹ اورنیویارک ٹائمز شامل ہیں حال ہی میں ایسی اطلاعات شائع کی ہیں جن سے ظاہرہوتاہے کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ روس کے ساتھ رابطوں کے حوالے سے اپنے اور اپنے بیٹے داماد اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف ایف بی آئی کی جانب سے جاری تفتیشی رپو...

ٹرمپ کا اپنے خاندان اور خود کومعاف کرنے پر غور !!!

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے! ایچ اے نقوی - بدھ 19 جولائی 2017

واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کا رائے عامہ کا حالیہ جائزہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ مسٹرٹرمپ کی مقبولیت اپریل کے 42 فی صد کے مقابلے میں اب 36 فی صد ہے۔واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوز کے تحت کرائے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ ترین جائزے سے ظاہر ہو ا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقبولیت کی سطح می...

امریکی صدر ٹرمپ مقبولیت تیزی سے کھونے لگے!

بھارتی صدارتی انتخاب میں رام ناتھ کووند کی نامزدگی ہندو راشٹر کے قیام کی جانب پہلا قدم شہلا حیات نقوی - اتوار 16 جولائی 2017

بھارت میں نئے صدر کے انتخاب کے لیے گہماگہمی شروع ہوچکی ہے،حکمران بھاریہ جنتا پارٹی کی حزب اختلاف کی جماعتوں کو ساتھ ملانے اور متفقہ صدر لانے کی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں ۔ اس طرح اب پیر17جولائی کوبھارت کے نئے صدر کا انتخاب ہوگا۔بھارت کا یہ صدارتی انتخاب کئی اعتبار سے بڑی اہمیت کا حا...

بھارتی صدارتی انتخاب میں رام ناتھ کووند کی نامزدگی ہندو راشٹر کے قیام کی جانب پہلا قدم

شہید برہان وانی بھارت کے لیے زیادہ بڑا خطرہ بن گیا! اشتیاق احمد خان - هفته 08 جولائی 2017

کشمیری پاکستانیوں سے سینئر پاکستانی ہیں کہ پاکستان کا قیام14 اگست 1947 کو وجود میں آیا اس سے قبل تمام لوگ ہندوستان کے شہری تھے جو ہندوستان سے ہجرت کر کے جب پاکستان میں داخل ہوئے وہ اس وقت سے پاکستانی کہلائے لیکن کشمیریوں نے 13 جولائی1947کو پاکستان سے الحاق کا اعلان کرتے ہوئے ریا...

شہید برہان وانی بھارت کے لیے زیادہ بڑا خطرہ بن گیا!

برہان وانی کی شہادت ۔تحریک آزادیٔ کشمیر کا سنگ میل بن گئی وجود - هفته 08 جولائی 2017

اکتوبر2015ء میں جب کشمیر میں تاریخی معرکے لڑنے والے ابوالقاسم عبدالرحمن شہادت کی خلعت فاخرہ سے سرفراز ہوئے توابوالقاسم شہیدکے قافلہ جہاد سے متاثر برہان مظفروانی نامی ایک چمکتا دمکتاستارہ جہادی افق پرنمودارہوا۔اس نے تحریک آزادی کشمیر میں ایک نئی رُوح پھونک دی۔ برہان وانی ایک تو با...

برہان وانی کی شہادت ۔تحریک آزادیٔ کشمیر کا سنگ میل بن گئی

صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے سے کشمیر ی عسکریت کے گلوبلائزد ہونے کا امکان وجود - جمعه 30 جون 2017

امریکا نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندرا مودی کے دورۂ امریکا کے موقع پر بھارت کے زیرانتظام کشمیر کے مسلح رہنما محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین کو ’خصوصی طورپر نامزد عالمی دہشت گرد‘ قرار دے دیا ہے۔بھارت نے جہاںامریکا کے اس اعلان کا خیرمقدم کیا ہے، وہیں پاکستان کے دفترِ خارجہ نے اپنے ...

صلاح الدین کو دہشت گرد قرار دینے سے کشمیر ی عسکریت کے گلوبلائزد ہونے کا امکان

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا شہلا حیات نقوی - جمعه 28 اپریل 2017

[caption id="attachment_44317" align="aligncenter" width="784"] خواتین صنعت کاروں پر ہونے والے ڈسکشن میں جب خواتین سے متعلق ٹرمپ کے رویے کا دفاع کیا تو حاضرین نے ایوانکا کیخلاف نعرے لگائے ایوانکا کی اپنے شوہر کے ساتھ وہائٹ ہائوس منتقلی اور ان کو وہائٹ ہائوس میں دفتر اور عملے کی ف...

برلن، ڈبلیو 20سمٹ ایوانکا کی جانب سے ٹرمپ کے دفاع پر خواتین کا شورشرابا

مضامین
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات وجود جمعه 26 اپریل 2024
صدر رئیسی کا رسمی دورۂ پاکستان اور مضمرات

سیل ۔فون وجود جمعه 26 اپریل 2024
سیل ۔فون

کڑے فیصلوں کاموسم وجود جمعه 26 اپریل 2024
کڑے فیصلوں کاموسم

اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو وجود جمعه 26 اپریل 2024
اسکی بنیادوں میں ہے تیرا لہو میرا لہو

کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ وجود جمعه 26 اپریل 2024
کشمیری قیادت کا آرٹیکل370 کی بحالی کا مطالبہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر