وجود

... loading ...

وجود
وجود

راجیوگاندھی کاقتل (آخری قسط)

جمعه 07 اکتوبر 2016 راجیوگاندھی کاقتل  (آخری قسط)

پچھلی قسط میں تامل ایلام کے حلف یافتہ کارکنوں کے لیے دو ہدایات کا ذکر تھا ۔ایک تو ہر واردات کی تصویریں بناؤ،دوسرا تحریک میں شامل ہر خاتون کو اپنی بہن سمجھو۔جس ہدایت پر عمل کرکے ان کی یہ سازش بے نقاب ہوئی وہ یہ تھی کہ تامل اپنی ہر کارروائی کی تصویریں ضرور بناتے تھے جو بعد میں ان کے لیڈرپربھاکرن کو دکھائی جاتی تھیں۔ اب کی دفعہ انہوں نے ایک غریب فوٹوگرافر ہری بابو کو شوبھا فوٹوز اینڈ نیوز ایجنسی کے ذریعے اس کام کے لیے شامل کیا ۔ اس بدنصیب کو یہ علم بھی نہ تھا کا دھانوبیگم نے اپنے لباس کے نیچے خودکش جیکٹ چڑھائی ہوئی ہے۔وہ بے چارہ تو اس خوش فہمی میں رہا کہ دھانو چاہتی ہے کہ یہ تصویر جس میں وہ ہندوستان کے ہونے والے وزیرِاعظم کے گلے میں ہار ڈال رہی ہے بطور ایک یادگار اس کے پاس ہو۔ وہ واردات کے وقت عمدہ شاٹ کی طلب میں بالکل قریب چلا گیا اور ان بدنصیب سولہ لوگوں میں شامل ہوا جو اس واردات میں بشمول راجیو گاندھی کے اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے۔

راجیو گاندھی کی ہلاکت کے بعد کا ایک منظر

راجیو گاندھی کی ہلاکت کے بعد کا ایک منظر

ہلاکت کے بعد اس کا کیمرہ پولیس کے ہتھے چڑھ گیا جس میں ان تمام لوگوں کی تصاویر محفوظ تھیں جو اس واردات کے وقت آس پاس منڈلا رہے تھے ۔
البتہ جس ہدایت کی خلاف ورزی ہوئی وہ یہ تھی کہ تحریک میں شامل خواتین کو بہن سمجھو۔ان دو ہدایات کی پالیسی میں سے ایک تو پاکستان کی ایک اہم سیاسی جماعت نے بھی بہت شد و مد سے اپنائے رکھی۔نلینی کے تعلقات اس کے سازش کے ایک اہم رکن بم بنانے کے ماہر موراگن سے ہوگئے جس کے نتیجے میں وہ حاملہ ہوگئی۔جب وہ اس قتل کے بعد تروپاٹھی مدراس کی ایک چھوٹی سی بستی میں چھپتے پھرتے تھے نلینی کی طبیعت اپنے حمل کی وجہ سے بہت خراب ہوگئی اور یہیں سے سارا بھانڈا پھوٹا۔ ان کی گرفتاری پر مامور ٹیم کو پہلی لیڈ اس حوالے سے ہی ملی۔گو ٹیم کے بیشتر ممبران نے زندہ گرفتاری کے خوف سے خود کو زہر کا کیپسول( جو ہر وقت ان کے گلے میں بطور لاکٹ لٹکا رہتا تھا ) کھاکر جان دے دی۔نلینی اور موراگن اس ٹیم کے وہ دو ممبران تھے جو تروپاٹھی میں جاکر چھپے۔باقی ٹیم بنگلور کی طرف نکل گئی۔ نلینی کی طبیعت اپنے حمل کےء ابتدئی ایام کی وجہ سے بہت خراب رہنے لگی تھی۔ جب وہ علاج کی غرض سے ایک کلینک پہنچے تو وہاں سے ان کی آمد کی اطلاع ’’ ایس آئی ٹی‘‘ کو مل گئی اور ان دونوں کی گرفتاری سے ٹیم کے ممبران کی شناخت کا بھانڈا پھوٹ گیا۔ان کی گرفتاری پر مامور ٹیم کی کوشش تھی کہ وہ شیواراسن اور ٹیم کے دیگر ممبران کو زندہ گرفتار کریں مگر وہ اس بات سے بھی اچھی طرح باخبر تھے کہ تامل ایلام کے دہشت گرد ہر وقت گلے میں پوٹاشیم سائینائڈ کا ایک کیپسول لٹکائے پھرتے ہیں اور گرفتاری سے بچنے کے لیے اسے وقت پڑنے پر چبا لیتے ہیں اور اپنی جان دے دیتے ہیں۔اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم بہت محنت سے یہ پتا چلانے میں کامیاب ہوگئی تھی کہ بنگلور کے ایک قصبے کونان کنٹے میں وہ کہاں چھپی ہوئے ہیں۔ جب ان لوگوں نے رات کے پچھلے پہر میں چھاپا مار کر انہیں گرفتار کرنا چاہا تو ایک عجب بات ہوئی کہ سامنے سڑک پر سے گزرتے کسی ٹرک کا ٹائر ایک دھماکے سے پھٹ گیا جس سے یہ سب بیدار ہوکر چوکنا ہوگئے۔ شیواراسن نے تو اپنے سر پر اپنے ہی پستول سے گولی مار کر اپنا خاتمہ کرلیا۔ شوبھا جو دھانو اور اس کی کزن تھی اور دھانو کے بیک اپ کے طور پر لائی گئی تھی اس نے دیگر چار ساتھیوں کے ہمراہ گلے میں لٹکا زہر کا کیپسول کھالیا اور ہلاک ہوگئی۔ نلینی مگر اپنے آشنا موراگن کے ساتھ گرفتار ہوئی ۔

موراگن اور نلینی

موراگن اور نلینی

اُسے کانگریس کے برسراقتدار آجانے کے بعد راجیو گاندھی کی صاحبزادی پریانکا گاندھی نے جیل میں ملاقات کرکے معافی دے دی۔
وزیر اعظم چندر شیکھر کی ہدایات پر قتل کے بعد ایک ٹیم تحقیقات کے لیے بنی تھی، اس نے قتل کا مرکزی الزام تو تامل ایلام کے سر پر دھرا اور اس کی توثیق بعد میں سپریم کورٹ نے بھی اپنے ایک فیصلے میں کی۔جسکے مطابق راجیو گاندھی کاقتل تھانو مزی راجو رتنم عرف گیاتری عرف دھانو نے ایک خود کش حملے میں کیا۔

جسٹس ملاپ چند جین

جسٹس ملاپ چند جین

ایک کمیشن بھی بھارتی جسٹس ملاپ چند جین کی سربراہی میں بنا جس کا کام اس قتل میں سازش کے مختلف زاویوں کا جائزہ لینا تھا۔ اس کمیشن نے سب سے بڑا ملزم تامل ناڈو میںDravida Munnetra Kazhagam (DMK) اور اس وقت کے تامل لیڈر کرونا ندھی کو قرار دیا ۔

سابق وزیر اعلی تامل ناڈو کرونا ندھی

سابق وزیر اعلی تامل ناڈو کرونا ندھی

ان کی صوبائی حکومت کو وزیر اعظم راجیو گاندھی نے برطرف کیا تھا۔وہ ہی ان قاتلوں کو پناہ دینے کے مجرم ٹہرائے گئے۔کمیشن نے ایک اور بہت حیرت انگیز انکشاف یہ کیا کہ مرکز سے جاری ہونے والی ہدایات جو راجیو گاندھی کے بارے میں تامل ناڈو کے وزیر اعلی کرون ندھی کو دی گئی ہوتی تھیں ،وہ من و عن تامل ایلام کو بآسانی منتقل ہوجاتی تھیں۔جین کمیشن کی خفیہ رپورٹ بھی حمود الرحمن کمیشن کی رپورٹ کی طرح ہمارے وزیر داخلہ معین الدین حیدر اور جنرل مشرف کے زمانے میں لیک ہوئیں مگرہمارے ہاں تو کسی کا بال بھی بیکا نہ ہوا حالانکہ یہ رپورٹ وزارت داخلہ کے آرکائیوز سے چوری ہوکر سب سے پہلے انڈیا ٹوڈے کی زینت بنی۔اس کے برعکس جین کمیشن کی رپورٹ کے منظر عام پر آنے کا خمیازہ بھارت کے نستعلیق وزیر اعظم آئی کے گجرال کو بھگتنا پڑا اور1998 میں ان کی حکومت ختم ہوگئی۔

کتاب کا سرورق ،جس میں گاندھی قتل کیس کی تفصیلات بیان کی گئیں

کتاب کا سرورق ،جس میں گاندھی قتل کیس کی تفصیلات بیان کی گئیں

سن 2012 میں منظر عام پر آنے والی کتاب Conspiracy to Kill Rajiv Gandhi: From the CBI Files میں سینٹرل بیورو آف انوسٹی گیشن انڈیا کے ایک اہم افسر کے رگھوتھامن نے یہ انکشاف کیا ہے کہ گو ان کے ادارے نے قتل کے فوراً بعد تحقیقات کا آغاز کردیا تھا لیکن اس وقت کے ادارے کے سربراہ ایم کے نرائین جنہیں اس تحقیقات کو سرد خانے میں ڈالنے کے انعام کے طور پر مغربی بنگال کا گورنر بنادیا گیا۔

رگھوناتھن

رگھوناتھن

سپریم کورٹ کے جج تھامس جنہوں نے اس مقدمے کا فیصلہ سنایا وہ رقم طراز ہیں کہ ملزمان کا راجیو گاندھی کے علاوہ کسی اور ہندوستانی کو قتل کرنے کا ارادہ نہ تھا اس مقدمے کے ایک جج واڈھوا نے ایک عجب نکتہ بیان کیا کہ ملزمان کا ارادہ حکومت کو سبق سکھانے کا ضرور تھا مگر یہ کسی طور پرTerrorist and Disruptive Activities (Prevention) Act TADA کے دائرہ کار میں نہیں آتا۔سازش میں شریک تمام 26 ملزمان جنہیں ماتحت عدالت نے موت کی سزا دی تھی اور جس پر ہندوستان میں ایک طوفان برپا ہوگیا تھا۔عدالت نے انصاف کے تقاضے ٹرائل کو خفیہ رکھ کر پورے نہ کیے تھے۔گواہوں کی شناخت تک خفیہ رکھی گئی تھی۔ سپریم کورٹ آف انڈیا نے پانچ کے علاوہ سب کی سزاؤں کو مختلف قید کی معیاد میں بدل دیا۔چار تا حال زندہ ہیں جن میں نلینی کا میاں موراگن بھی شامل ہے جس نے خودکش جیکٹ بنائی تھی۔
نلینی جو ماں بننے والی تھی اس کی سزا عمر قید میں اس لیے بدل دی گئی کہ اس نے جیل ہی میں ایک لڑکی کو جنم بھی دیا اور اس نے بعد میں کمپیوٹر میں ماسٹر آف سائنس کی ڈگری دوران اسیری ہی حاصل کی۔نلینی کی یہ سزا مسز سونیا گاندھی کی مداخلت پر عمر قید میں بدل دی گئی۔وہ تاحال قید میں ہے گو اس کی عمر قید کی سزا جو بھارت میں چودہ سال سے زائد نہیں ہوسکتی اس وقت اپنے چوتھائی صدی کے عرصے پر محیط ہوچکی ہے۔ نلینی کی صاحبزادی ہریتھا کی اسکول کی تعلیم دنیا بھر میں پھیلے ہوئے تامل افراد کی مدد سے اسکاٹ لینڈ میں ہوئی۔ اب وہ برطانیا کی کسی یونی ورسٹی میں medical physics میں پی ایچ ڈی کررہی ہے مگر اس کے حدود اربع کو خفیہ رکھا جاتا ہے ۔اس کی اپنی والدین کی اپیلوں پر کوئی شنوائی تاحال نہیں ہوئی۔اس سے جب پوچھا جاتا ہے کہ وہ میڈیکل میں کیوں نہیں گئی تو وہ کہتی ہے اسے خون دیکھ کر ہول آتا ہے۔


متعلقہ خبریں


مضامین
خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں وجود بدھ 15 مئی 2024
خاندان اور موسمیاتی تبدیلیاں

کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے وجود بدھ 15 مئی 2024
کتنامشکل ہے جینا .......مدرڈے

جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے! وجود منگل 14 مئی 2024
جیل کے تالے ٹوٹ گئے ، کیجریوال چھوٹ گئے!

تحریک آزادی کے عظیم ہیرو پیر آف مانکی امین الحسنات وجود منگل 14 مئی 2024
تحریک آزادی کے عظیم ہیرو پیر آف مانکی امین الحسنات

ہاکی اور آوارہ کتے وجود منگل 14 مئی 2024
ہاکی اور آوارہ کتے

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر