وجود

... loading ...

وجود
وجود

فرانسیسی عدالت کا تاریخی فیصلہ، 'برقینی' پر پابندی ہٹا دی گئی

هفته 27 اگست 2016 فرانسیسی عدالت کا تاریخی فیصلہ، 'برقینی' پر پابندی ہٹا دی گئی

burkini-ban

فرانس کی اعلیٰ ترین عدالت نے مسلمان خواتین کے لیے تیار کیے گئے تیراکی کے لباس “برقینی” پر عائد سرکاری پابندی کے خلاف تاریخی فیصلہ دے دیا ہے اور اس پابندی کو “بنیادی آزادی کی سنگین اور کھلم کھلا غیر قانونی خلاف ورزی قرار دیا۔”

یہ مقدمہ انسانی حقوق کے ادارے ‘ہیومن رائٹس لیگ’ نے دائر کیا تھا جس کے وکیل پیٹریس سپینوسی کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کا اطلاق فرانس کے ان 30 شہروں پر بھی ہوگا، جہاں یہ پابندی عائد کی گئی تھی۔ البتہ جزیرہ کورسیکا کے شہر سسکو کے میئر نے وفاقی عدالت کے فیصلے کو للکارتے ہوئے یہ پابندی برقرار رکھی ہے۔

تیراکی کے اس لباس کے خلاف فرانس میں انوکھی پابندی پر نہ صرف یورپ بلکہ دنیا بھر میں خاصی بحث ہوئی ہے۔ بڑا ہنگامہ چند روز قبل پیدا ہوا جب نیس کے ساحلی شہر میں ساحل سمندر پر ‘برقینی’ پہن کر لیٹی ہوئی خاتون کو پولیس نے دھر لیا اور ان کے کپڑے اتروائے۔

یہ فیصلہ دائیں بازو پر مشتمل فرانسیسی حزب اختلاف کے لیے بڑا دھچکا ہے جس کے رہنما، اور سابق صدر، نکولا سرکوزی ملک بھر میں ‘برقینی’ پر پابندی عائد کرکے اگلے انتخابات میں انتہا پسندوں اور اشتراکی عناصر کی حمایت حاصل کرنا چاہ رہےہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی پوری مہم کی توجہ اسلام، مہاجرت اور سکیورٹی پر ہے۔

ان پابندیوں کے مخالفین کہتے ہیں کہ یہ سراسر نسل پرستانہ سیاسی ایجنڈا ہے جو صدارتی انتخابات کے لیے مہم شروع ہوتے ہی زور پکڑ رہا ہے۔

واضح رہے کہ سیکولر ازم کی جنم بھومی فرانس یورپ کا وہ پہلا ملک تھا جس نے 2010ء میں چہرے کے نقاب پر پابندی عائد کی تھی۔

پابندی کے اس عرصے کے دوران دو شہروں میں 30 خواتین پر جرمانے عائد کیے گئے جن میں 24 خواتین کا تعلق نیس اور چھ کا کانے سے تھا۔ اس خواتین کو 38 یوروز فی کس جرمانہ کیا گیا۔

فرانس کے اشتراکی وزیر اعظم مینوئل والس نے اس پابندی کی حمایت کی تھی اور ‘برقینی’ کو ‘عورتوں کی غلامی’ کی علامت قرار دیا۔


متعلقہ خبریں


فرانسیسی صدر کو ایک مرتبہ پھر تھپڑ پڑ گیا، ویڈیو وائرل وجود - منگل 22 نومبر 2022

فرانسیسی صدر میکرون کو ایک مرتبہ پھر تھپڑ پڑ گیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ سوشل میڈیا پر ویڈیو زیر گردش ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فرانسیسی صدر میکرون کو خاتون تھپڑ مار رہی ہے۔ ٹویٹر پر ایک شہری سے نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ فرانسیسی صدر کو ون ورلڈ گورنمنٹ...

فرانسیسی صدر کو ایک مرتبہ پھر تھپڑ پڑ گیا، ویڈیو وائرل

فرانس،ایمانوئیل میکرون دوبارہ صدر منتخب وجود - پیر 25 اپریل 2022

فرانس کی عوام نے آئندہ پانچ سال کے لیے ایمانوئیل میکرون کو صدر منتخب کر لیا، امیگریشن اور مسلم مخالف پالیسی کو عوام کی اکثریت نے مسترد کردیا، ملک کے سیکولر آئین کو برقرار رکھنے کے حق میں فیصلہ دے دیا۔ ایمانوئیل میکرون سابق صدر یاک شیراک (سال 2000) کے بعد دوسرے صدر ہیں جنھیں عوام ...

فرانس،ایمانوئیل میکرون دوبارہ صدر منتخب

فرانس میں''اسلام میں اصلاحات لانے'' کے نام پر نیا کھیل وجود - اتوار 06 فروری 2022

فرانسیسی حکومت نے فرانس میں اسلام کو نئی شکل دینے اور اسے انتہا پسندی سے علیحدہ کرنے کی کوششوں کے تحت مسلم کمیونٹی کی رہنمائی کے لیے مذہبی علما اور عام مرد و خواتین پر مشتمل ایک نیا ادارہ تشکیل دے دیا، میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ برسوں میں فرانس پر مسلم انتہاپسندوں کے خوں ریز حملو...

فرانس میں''اسلام میں اصلاحات لانے'' کے نام پر نیا کھیل

فرانس : جہاد پر اُکسانے کا الزام، مسجد کو بند کرنے کے احکامات جاری وجود - بدھ 29 دسمبر 2021

فرانس میں ''ممنوعہ تبلیغ''کے الزام میں ایک مسجد کو بند کرنے کے احکامات جاری کردیے گئے۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق حکومت کی جانب سے شمالی فرانس کے علاقے بووے میں ایک مسجد کو اس کے امام کی 'بنیاد پرست تبلیغ' کے باعث بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقامی حکام نے بتایا ہے کہ م...

فرانس : جہاد پر اُکسانے کا الزام، مسجد کو بند کرنے کے احکامات جاری

بنگلادیش سیکولر ازم کیلئے تیار، قومی مذہب اسلام نہیں رہے گا وجود - جمعه 22 اکتوبر 2021

بنگلا دیش کی حکمران جماعت ملکی آئین کو سیکولر ازم کی جانب واپس لے جانے کی تیاری کررہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق حکومتی وزیر مراد حسن نے بتایاکہ1972 کے سیکولر آئین کی طرف پلٹنے کیلئے نئی ترمیم جلد پارلیمنٹ میں پیش کی جائے گی، اس ترمیم کے بغیر کسی رکاوٹ کے ایوان سے منظور ہو...

بنگلادیش سیکولر ازم  کیلئے تیار، قومی مذہب اسلام نہیں رہے گا

فرانسیسی حکومت مسلمانوں کے خلاف حرکت میں آگئی وجود - جمعه 01 اکتوبر 2021

فرانسیسی حکومت نے گزشتہ سال منظور ہونے والے قانون کے مطابق ملک میں مسلمانوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے اور کئی عبادت گاہوں اسلامی مراکز کو بند کرنے کے درپے ہے۔ فرانسیسی وزارت داخلہ کی طرف سے جار ی کردہ بیان میں مسلمانوں پر بنیاد پرستی کاالزام عائد کیا گیا ہے۔ وزیر داخلہ نے ...

فرانسیسی حکومت مسلمانوں کے خلاف حرکت میں آگئی

فرانس ،جرمنی کا شام میں کردوں کیخلاف کارروائی روکنے کا مطالبہ وجود - پیر 14 اکتوبر 2019

فرانسیسی صدر اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے ترکی سے شمالی شام میں کردوں کے خلاف جاری فوجی کارروائی فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔انھوں نے خبردار کیا ہے کہ اس حملے کے سنگین انسانی اثرات مرتب ہوں گے اور سخت گیر جنگجو گروپ داعش کو پھر سے سر اٹھانے کا موقع مل سکتا ہے ۔فرانسیسی ...

فرانس ،جرمنی کا شام میں کردوں کیخلاف کارروائی روکنے کا مطالبہ

فرانس میں بغیر ڈرائیور کی خودکار بسوں کا آغاز وجود - اتوار 04 ستمبر 2016

بغیر ڈرائیور کی بسیں اس ہفتے سے فرانس کے شہر لیون میں مسافروں کو ایک جگہ سے دوسرے مقام پر لے جاتے ہوئے دکھائی دیں گی۔ سال بھر کے تجربے کے بعد پیش کی گئیں یہ ہائی ٹیک خودکار بسیں 20 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک چل سکتی ہے اور مسافروں کو لیون کے مرکز میں نقل و حرکت کی سہولت دیں...

فرانس میں بغیر ڈرائیور کی خودکار بسوں کا آغاز

سیکولرزم اور لبرلزم میں کیا فرق ہے؟ محمد دین جوہر - جمعرات 01 ستمبر 2016

سیکولرزم اور لبرلزم میں فرق کو مختلف اسالیب میں بیان کیا جا سکتا ہے۔ مختصراً عرض ہے کہ یہ دونوں تحریک ِتنویر کی جڑواں اولاد ہیں اور جدیدیت کی پیدا کردہ مغربی تہذیب میں ایک ساتھ پروان چڑھے ہیں۔ اب سیکولرزم سٹھیا گیا ہے اور لبرلزم پوپلا گیا ہے۔ تنویری اور جدید عقل نئے انسان اور...

سیکولرزم اور لبرلزم میں کیا فرق ہے؟

نظریۂ پاکستان اور ہم عصر مسلم دنیا محمد دین جوہر - منگل 09 اگست 2016

اس وقت مسلم دنیا جن حالات میں ہے، وہ معلوم ہیں اور روزمرہ مشاہدے اور تجربے میں ہیں۔ واقعاتی سطح پر حالات کے بارے میں ایک عمومی اور غیررسمی اتفاق پایا جاتا ہے کہ بہت خراب ہیں، اور یہ امکان بھی ظاہر کیا جاتا ہے کہ مزید خرابی کی طرف جا رہے ہیں۔ لیکن اس بارے میں آرا بہت زیادہ مختلف ہ...

نظریۂ پاکستان اور ہم عصر مسلم دنیا

ہولوکاسٹ سے انکار پر فرانس میں اسکول ٹیچر زیر تفتیش وجود - پیر 01 اگست 2016

فرانس میں ایک استانی کو ہولوکاسٹ کے بارے میں مبینہ تبصرہ کرنے پر فوجداری تحقیقات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فرانس کی وزارت تعلیم نے اس خاتون ٹیچر کےخلاف کارروائی کا حکم دیا ہے جنہوں نے اپنے طلبہ کو اپنے فیس بک پیج کی جانب راغب کیا تھا کہ جہاں انہوں نے لکھا ہے کہ "ہولوکاسٹ کو یہ...

ہولوکاسٹ سے انکار پر فرانس میں اسکول ٹیچر زیر تفتیش

فرانس: قومی دن کی تقریب پر حملہ، 80 افراد ہلاک وجود - جمعه 15 جولائی 2016

فرانس کے جنوبی شہر نیس میں قومی دن کا جشن منانے کی تقریب میں شریک بڑی تعداد میں لوگوں پر ٹرک میں سوار حملہ آور نے گاڑی چڑھا دی، حملہ آور پہلے لوگوں کو سو میٹر تک کچلتا ہوا گیا پھر اس نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں کم از کم 80 افراد ہلاک جب کہ اٹھارہ بُری طرح زخمی ہو گئے، ہلاک او...

فرانس: قومی دن کی تقریب پر حملہ، 80 افراد ہلاک

مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر