وجود

... loading ...

وجود

تحریک انصاف کا حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کااعلان

جمعرات 21 جولائی 2016 تحریک انصاف کا حکومت کے خلاف ملک گیر تحریک شروع کرنے کااعلان

Imran-Khan

تحریک انصاف نے بآلاخر مسلم لیگ نون کے خلاف ملک گیر تحریک 7 اگست سے شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ اس سے قبل تحریک انصاف 25 جولائی کو نیب کے خلاف بھی بھرپوراحتجاج کرے گی۔

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر ملک میں وزیراعظم کا احتساب نہیں ہوگا ، تو پھر کسی کا نہیں ہوگا۔ حکومت حزب اختلاف کے ضوابط کار(ٹی او آرز) نہیں مانے گی، کیونکہ وہ احتساب نہیں چاہتی۔ نوازشریف ملک کے چار قوانین توڑنے کے مرتکب ہوئے ہیں، اس لیے وہ احتساب سے خوف زدہ ہیں۔ عمران خان نے اگر چہ حکومت کے خلا ف تحریک چلانے کی وجہ پاناما لیکس کی روشنی میں احتساب سے حکومت کا فرار قرار دیا ہے۔ مگر عمران خان نے 7 اگست سے چلائے جانے والی حکومت مخالف تحریک کے طریقہ کار اور اُس کے پروگرام کی مکمل وضاحت نہیں کی مگر یہ امر واضح کردیا کہ 7 اگست کوایک اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز کیا جائے گا۔ اور تحریک کی ابتدا میں دھرنا نہیں دیا جائے گا۔ عمران خان نے ابتدا میں تحریک کا مقصد کرپشن کے حوالے سے عوام میں شعور اجاگر کرنا قرار دیا ہے۔ اُنہوں نے اس موقع پر یہ بھی کہا کہ وہ تحریک کہاں سے شروع کریں گےاس کے بارے میں اگلے چند روز میں وضاحت کردیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ ایک موثر حکومت مخالف تحریک کے لیے چاروں صوبوں میں خصوصی کمیٹیاں تشکیل دی جارہی ہیں۔

ملک میں حقیقی جمہوریت لانے کی جنگ لڑرہے ہیں اور وہ تب آئی گی جب لیڈرز جواب دہ ہوں گے کیوں کہ اصل جمہوریت میں وزیراعظم بھی جواب دیتے ہیں لیکن بادشاہت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا: عمران خان

عمران خان نے اس سےقبل 25 جولائی کو نیب کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے کا مقصد بتاتے ہوئے کہا کہ نیب نے پانام لیکس کے معاملے میں کوئی قدم اب تک کیوں نہیں اُٹھایا؟اُسے پاناما لیکس میں شریف خاندان کے ناموں کے افشاء ہونے کے بعد اُن کے خلاف اقدام اُٹھا نا چاہیئے تھا۔ اس کے علاوہ عمران خان نے کہا کہ نیب کے مرکزی دفتر کے باہر 25 جولائی کے احتجاج میں یہ پوچھا جائے گا کہ اُس نے اسحاق ڈار کو کس بنیاد پر بری کیا؟

اس میں کوئی شک نہیں کہ عمران خان پاناما لیکس کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے کے لیے پر تول رہے تھے۔ مگر وہ اس کے لیے ایک مناسب راستا چاہتے تھے، جس میں وہ اپنی جماعت کے علاوہ حزب اختلاف کی دیگر جماعتوں کی شمولیت کے بھی خواہاں تھے۔ حکومت کی طرف سے پاناما لیکس پر ضوابط کار کے لیے مذاکرات کے بالکل ابتدائی دور میں ہی یہ امر واضح ہو گیا تھا کہ حکومت شریف خاندان کے علاوہ کسی کے خلاف بھی احتساب کے لیے تیار ہے۔ اس لیے مذاکرات اور متفقہ ضوابطِ کار (ٹی او آرز) کی بیل منڈھے نہیں چڑھے گی۔ مگر وہ حزب اختلاف کے اطمینان کی حد تک ان مذاکرات کا حصہ بنے رہے۔ یہاں تک کہ عملاً حزب اختلا ف کی تمام جماعتوں نے متفقہ طور پر یہ طے کر لیا کہ پاناما لیکس پر ضوابط کار کے لیے حکومت کے ساتھ اب کسی نوع کے مذاکرات کا حصہ نہیں بنا جائے گا۔ تاہم اس کے باوجود حزب اختلاف تاحال حکومت کے خلاف ایک متفقہ تحریک چلانے سے گریزاں ہے۔ اس لیے عمران خان نے اس مرحلے پر اپنی جماعت کی طرف سے تنہا تحریک چلانے کا اعلان کر دیا۔

یہاں یہ امر واضح نہیں کہ حزب اختلاف کی جماعتیں تحریک انصاف کی طرف سے تنہا تحریک چلانے کے اس فیصلے کو کس طرح لیتی ہے، مگر عمران خان نےا س موقع پریہ وضاحت ضرور کردی ہے کہ ہم کئی معاملات پر حزب اختلاف سے متفق ہیں۔ اس کا مطلب واضح ہے کہ وہ حزب اختلاف کے ساتھ کچھ معاملات میں متفق نہیں بھی ہیں۔ اور وہ معاملات یہی حکومت کے خلاف تحریک چلانے سے متعلق ہے۔ جس میں تحریک انصاف اور عمران خان کسی بھی نوع کا احتساب وزیراعظم اور اُ ن کے خاندان سے شروع کرنا چاہتے ہیں۔ مگر حزب اختلاف کی دیگر جماعتیں اپنے احتجاج کا ہدف وزیراعظم کو نہیں بنانا چاہتیں۔ اس امر کی وضاحت عمران خان کے ان الفاظ سے بھی ہوتی ہیں جو اُنہوں نے ورکرز کنونشن میں خاص طور پر کہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملک میں حقیقی جمہوریت لانے کی جنگ لڑرہے ہیں اور وہ تب آئی گی جب لیڈرز جواب دہ ہوں گے کیوں کہ اصل جمہوریت میں وزیراعظم بھی جواب دیتے ہیں لیکن بادشاہت میں ایسا کچھ نہیں ہوتا۔

عمران خان کی طرف سے حکومت مخالف تحریک کے آغاز کے اس اعلان کے بعد ہی ملک میں اس امر پر قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں کہ کیا عمران خان کی یہ تحریک نتیجہ خیز ہوگی؟ کیا عمران خان اس تحریک کو وزیراعظم کی رخصتی کے مقصد میں تبدیل کرکے اِسے حاصل کرنے کے قابل ہو ں گے۔یہ وہ مختلف پہلو ہیں جس پر مبصرین مختلف زاویوں سے تبصرے کر رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر