وجود

... loading ...

وجود
وجود

چنگ چی رکشہ کراچی کی اورنج ٹرین!!

بدھ 13 جنوری 2016 چنگ چی رکشہ کراچی کی اورنج ٹرین!!

Karachi-Qingqi

سپریم کورٹ نے کراچی میں چنگ چی رکشوں کو سڑکوں پر ’’کھلے عام ‘‘بھاگ دوڑ کی اجازت دے دی ہے۔ کراچی کی شاہراہیں ایک بار پھر چنگ چی رکشوں سے بھر جائیں گی۔ موٹر سائیکل کے منہ اور رکشے کے دھڑ والی اِس عجیب الخلقت سواری کو عوام اپنے لئے غنیمت سمجھ رہے ہیں۔ دنیا چاند اور مریخ کے بعد دیگر سیاروں پر جانے کی تیاری کر رہی ہے اور ہم اب تک چنگ چی رکشے کے سڑک پر چلنے یا نہ چلنے کی بحث میں مصروف ہیں۔ جسٹس دوست محمد نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ ’’کراچی‘‘ میں 1955 ماڈل کی بسیں چل رہی ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں۔ کراچی کے معاملات کے لئے پوچھنے والے ضرور ہیں لیکن وہ صرف ’’ٹیکس ‘‘اور آمدنی کا پوچھتے ہیں۔ عوام جیئے یا مریں اس سے کسی کو کوئی غرض نہیں۔ یہاں تو وی آئی پی پروٹوکول کی وجہ سے بسمہ مر جاتی ہے لیکن ایک وزیر موصوف ’’بھٹو زندہ‘‘ ہے کا فلسفہ سمجھا رہے ہوتے ہیں۔

کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی بلکہ یہی سوچا گیا کہ ’’رس گلہ‘‘ کہاں سے نکلے گا؟

دنیا کے ہر ملک اور شہر کی پہچان ٹرانسپورٹ ہوتی ہے۔ صاف ستھری شارع پر ایک دلکش بس آج کی دنیا میں انسانی معیار زندگی اور ایک تہذیب یافتہ معاشرے کا ایک مثالی نمونہ پیش کرتی ہے۔ حال ہی میں جاپان نے ’’بلٹ ٹرین‘‘ کو 220 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلانے کا کامیاب تجربہ کیا۔ لندن میں زیر زمین ٹیوب سروس اپنی مثال آپ ہے۔ نیو یارک اور واشنگٹن میں چمکتی دمکتی ٹیکسیاں اور تیز رفتار ٹرینیں وہاں کے شہریوں کے لئے بڑی اور بنیادی سہولت ہیں لیکن جب بات کراچی کی ہو تو دنیا بھر کی مسترد شدہ زائد المیعاد اور ریٹائرڈ بسیں یہاں اب تک ’’نوکری‘‘ کر رہی ہیں۔ محکمہ ٹرانسپورٹ کی حالت بھی خستہ حال بسوں سے زیادہ مختلف نہیں۔ جب 50 سال پرانی بس کو دو چار سو روپے میں ’’فِٹ‘‘ ہونے کا سرٹیفکیٹ مل سکتا ہے تو چنگ چی رکشہ کو بھی فٹنس حاصل کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ایک بات ضرور ہے کہ ’’چائے پانی‘‘ کا ایک بڑا ’’ہوٹل ‘‘کھل گیا ہے۔ اور ’’دھندہ ‘‘خوب چلے گا۔ سپریم کورٹ جب یہ کہہ دے کہ’’کراچی ‘‘میں ٹرانسپورٹ مافیا کا قبضہ ہے جو نئی بسوں کو چلنے نہیں دیتا تو باقی کیا رہ جاتا ہے؟ سندھ میں گڈ گورننس کا حال یہ ہے کہ ایک نوجوان نے گٹر کے ڈھکن نہ ہونے پر جب وزیر اعلیٰ کی تصویر بنا کر ان کی توجہ مبذول کرائی تو سائیں نے نوٹس لیا لیکن دو دن گزرنے کے باوجود گٹر کے ڈھکن تو نہیں لگے؛ البتہ نوجوان کے خلاف مقدمہ ضرور درج ہو گیا۔ اور آخرکار عالمگیر نامی اس نوجوان نے اپنی مدد آپ کے تحت گٹر کے ڈھکن لگانا شروع کر دیے۔ کراچی کے شہری تو پریشان ہیں کہ قائم علی شاہ نے ڈھائی سال سے زیر تعمیر ملیر 15 فلائی اوور کو 15 جنوری تک مکمل کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔ جس وزیر اعلیٰ کے کہنے پر گٹر کے ڈھکن نہ لگیں فلائی اوور کیا خاک مکمل ہو گا۔۔۔۔۔۔؟

کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی بلکہ یہی سوچا گیا کہ ’’رس گلہ‘‘ کہاں سے نکلے گا؟ ذاتی منفعت کیسے پوری ہو گی؟ سندھ کے حکمران بھی خوب ہیں۔۔۔۔ حکومت کرتے کرتے عرصہ بیت گیا لیکن عوام کے لئے کوئی دور اندیشانہ پالیسی نہیں بنائی۔ کراچی سے محبت کرنے والے ایک پرانے شہری کا کہنا ہے کہ ’’میں‘‘ 20 سال سے بسوں اور ویگنوں میں سفر کر رہا ہوں کسی حکومت نے ایک بھی نیا روٹ نہیں بنایا بلکہ آٹھ روٹ بند ہو گئے جن میں سب سے مقبول 8A کا روٹ تھا جو آئی آئی چندریگر روڈ جیسی پاکستانی وال اسٹریٹ سے ہوتا ہوا جاتا تھا۔۔۔۔۔۔ 8A کے بارے میں اردو کے صف اول کے مزاح نگار مشتاق احمد یوسفی نے اپنی کتاب ’’سرگزشت ‘‘میں بھی دلچسپ پیرائے میں ذکر کیا ہے بلکہ وہ خود اس روٹ کے مسافر تھے اور 8A کے ذریعے وہ بینک کے ہیڈ آفس سے اپنی رہائش گاہ پی آئی بی کالونی جاتے تھے۔ حکومت نے اپنی کمائی کے راستے اتنے بنائے ہیں کہ آدھے انچ کے نلکے میں قطرہ قطرہ بھی پانی نہیں آتا لیکن ٹینکروں سے 4 انچ کی دھار اتنی قوت سے نکلتی ہے کہ اگر ٹریبائن لگا دیا جائے تو آٹھ سے دس واٹ بجلی ضرور پیدا ہو سکتی ہے۔ چنگ چی رکشہ کراچی کے دیرینہ ٹرانسپورٹ مسئلے کا حل نہیں تھا بلکہ یہ تو ڈوبتے کو تنکے کا سہارا ہے۔ دنیا میں ٹرانسپورٹ کے مسائل پر بڑے بڑے سیمینار ہوتے ہیں۔ اِسے سائنس قرار دے کر جدید طریقوں سے حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔ کراچی میں ٹرانسپورٹ کے مسائل کے حل میں حکومت کا کوئی کردار نہیں بلکہ پورا شہر ان پڑھ ڈرائیوروں کے رحم و کرم پر ہے اور وہ بھی اسے انسانی مسئلہ نہیں سمجھتے بلکہ کمرشل طریقے سے حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کراچی کی تباہی پر خوش ہونے والے وفاقی اور صوبائی اہلکار ایک بات ذہن میں رکھیں کہ کراچی تباہ ہوا توا پورا ملک تباہ ہو جائے گا۔۔۔۔ اور یہ بات گزشتہ دنوں وزیر اعظم نواز شریف بھی کہہ چکے ہیں۔ کراچی 70 فیصد ٹیکس دیتا ہے اور سب سے زیادہ ’’ٹیکس پیئر‘‘ بھی اِسی شہر میں بستے ہیں۔ کراچی کی معیشت کا جنازہ نکلا تو پورے ملک کو رونا پڑے گا۔ صف ماتم کراچی سے خیبر تک بچھے گی۔ آنسو ہر قوم کے نکلیں گے۔پاکستان میں ٹیکس کلچر کراچی میں ایجاد ہوا۔ ساڑھے تین لاکھ ٹیکس دینے والوں میں سے ڈھائی لاکھ کراچی میں ہیں۔ کراچی نے پورے پاکستان کی تعمیر کی ہے۔ پورے ملک کی معیشت کے پہیے کو چلایا ہے لیکن کراچی کی ٹرانسپورٹ کے پہیے کے بارے میں سپریم کورٹ کے ریمارکس کافی ہیں کہ 1955 ’’ماڈل‘‘ کی بسیں کراچی میں چل رہی ہیں۔ سپریم کورٹ نے حقائق بتا کر اہلیان کراچی اور اہلیان پاکستان پر بہت بڑی مہربانی کی ہے۔ اب ہمارا کام ہے کہ ہم ان مسائل کو حل کریں۔۔۔۔ اور کراچی کے شہریوں کے دکھ اور درد کو دور کریں۔ کراچی کے بارے میں ایک دانشور نے خوب کہا ہے کہ ’’کراچی ‘‘کی مثال اس باپ کی طرح ہے جو اپنے چار پانچ بچوں (صوبے) کو پال سکتا ہے لیکن وہ چار پانچ بچے مل کر بھی ایک باپ کو نہیں پال سکتے۔


متعلقہ خبریں


دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ وجود - جمعه 04 نومبر 2022

کمشنر کراچی نے دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ کر دیا۔ کمشنر کراچی کی جانب سے زندہ مرغی کی قیمت 260 روپے کلو اور گوشت کی قیمت 400 روپے فی کلو مقرر کر دی گئی۔ قیمتوں میں اضافے کے بعد کمشنر کراچی نے متعلقہ افسران کو نرخ نامے پر فو ری عمل درآمد کرانے کی ہدایت کی ہے۔ ک...

دودھ کے بعد مرغی کے گوشت کی قیمت میں بھی اضافہ

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا وجود - منگل 18 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کراچی کے حلقے این اے 237 ملیر سے پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو شکست دینے والے پیپلز پارٹی کے امیدوار حکیم بلوچ کی کامیابی کو چیلنج کر دیا۔ ضمنی انتخاب کے نتائج کو سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی سندھ کے صدر علی زیدی نے سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کی...

این اے 237 ملیر میں عمران خان کو شکست، پی ٹی آئی نے نتاج کو چیلنج کر دیا

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی وجود - جمعرات 13 اکتوبر 2022

کراچی سمیت مختلف شہروں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن رہا ۔ نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے کی وجہ سے ملک کے مختلف علاقوں میں بجلی بند ہو گئی، نیشنل گرڈ میں خلل پیدا ہونے سے 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی، کراچی میں کینپ نیو کلیئر پلانٹ کی بجلی بھی سسٹم سے نکل گئی ، بجلی بحال کرنے ک...

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بڑا بریک ڈاؤن، 6 ہزار میگا واٹ بجلی سسٹم سے نکل گئی

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی وجود - بدھ 05 اکتوبر 2022

کراچی کے علاقے ملیر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 رینجرز اہلکار زخمی ہوگئے۔ ایس ایس پی ملیر عرفان بہادر کے مطابق رینجرز اہلکار ملیر میں چیکنگ کر رہے تھے کہ موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں کو اہلکاروں نے رکنے کا اشارہ کیا جو رکنے کی بجائے فرار ہوگئے۔ ایس ایس پی نے کہا کہ موٹر س...

نامعلوم افراد کی فائرنگ ، 2 رینجرز اہلکار زخمی

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری وجود - پیر 19 ستمبر 2022

کراچی میں اسٹریٹ کرائم کی وارداتوں میں ریکارڈ اضافے کے حوالے سے سی پی ایل سی نے اعداد و شمار کر دیئے۔ سی پی ایل سی رپورٹ کے مطابق رواں سال 8 ماہ کے دوران 58 ہزار وارداتیں رپورٹ ہوئیں اور 8100 سے زائد شہریوں کو اسلحہ کے زور پر لوٹ لیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق ستمبر میں 12 شہری دوران ڈک...

کراچی، اسٹریٹ کرائمز میں ریکارڈ اضافہ، رپورٹ جاری

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا وجود - پیر 19 ستمبر 2022

بلدیہ عظمی کراچی کا متنازع میونسپل یوٹیلیٹی سروسز ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں شامل کرنے کا ردعمل آنا شروع ہوگیا، شہریوں نے کچرا کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں ڈالنا شروع کر دیا، کے الیکٹرک کے شکایتی مرکز 118 پر کچرا نا اٹھانے کی شکایت درج کروانا شروع کر دی، کے الیکٹرک کے عملے کو کام می...

کراچی میں شہریوں نے کے الیکٹرک کی گاڑیوں میں کچرا ڈالنا شروع کر دیا

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف وجود - هفته 17 ستمبر 2022

کراچی کے علاقے سعود آباد سے جعلی ادویات بنانے والی فیکٹری پکڑی گئی۔ پولیس نے لاکھوں روپے مالیت کی جعلی ادویات برآمد کرلیں۔ پولیس کے مطابق سعود آباد میں فیکٹری پر چھاپہ کارروائی کی گئی، اس دوران چار ملزمان کو گرفتار کیا گیا، غیر قانونی طور پر فیکٹری میں جعلی ادویات بنائی جا رہی تھ...

کراچی میں جعلی ادویات فروخت کیے جانے کا انکشاف

کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام وجود - منگل 13 ستمبر 2022

اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر قابو پانے کے لیے شاہین فورس کے قیام اور گشت کے باوجود شہر میں لوٹ مار کی وارداتوں کا سلسلہ تھم نہیں سکا۔ شہر میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے، نیو کراچی صنعتی ایریا میں موٹر سائیکل سوار ڈاکو فیکٹری ملازم سے 10 لاکھ روپے نقد لوٹ ک...

کراچی میں  اسٹریٹ کرائم میں ہوش ربا اضافہ ، پولیس مکمل ناکام

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال وجود - هفته 10 ستمبر 2022

کراچی میں شدید گرمی کے باعث لوڈ شیڈنگ نے عوام کا بُرا حال کردیا۔ تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں درجہ حرارت میں اضافے کے بعد کے الیکٹرک نے بھی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ بڑھا دیا۔ نارتھ ناظم آباد بلاک ڈبلیو، کورنگی، لیاقت آباد، گلبہار، ابوالحسن اصفہانی روڈ ، پاک کالونی، پی ای سی ایچ ایس،...

کراچی: شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ سے عوام بے حال

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 جون 2022

بلدیہ عظمیٰ کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کیے جانے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر آصف زرداری سے ایم کیو ایم رہنماؤں سے گزشتہ روز ہونے والی ملاقات کے بعد امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بلدیہ عظمی کے ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کر دیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق بلاول ہاؤس ...

ایڈمنسٹریٹر مرتضی وہاب کو تبدیل کرنے کا فیصلہ

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان وجود - پیر 30 مئی 2022

شہر میں پانی کے شدید بحران، ٹینکرمافیا اور واٹر بورڈ کی ملی بھگت اور کراچی کے لیے 650 ملین گیلن کے K-4 منصوبے میں کٹوتی، سرکاری سرپرستی میں کے الیکٹرک کی ظلم وزیادتی، شدید لوڈشیڈنگ اورنرخوں میں اضافہ، کراچی کے نوجوانوں کی سرکاری ملازمتوں میں حق تلفی اور جعلی مردم شماری کے خلاف کر...

تاریخی کراچی کارواں، جماعت اسلامی کا چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری تک جدوجہد کا اعلان

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ وجود - منگل 17 مئی 2022

کراچی، حیدرآباد اور میرپور خاص ڈویژنز میں میٹرک کے امتحانات کا آغاز ہوگیا، جس کے ساتھ ہی نقل مافیا کا سرطان بھی پھیلنے لگا۔ کراچی میں کمپیوٹر اسٹڈیز اور نوابشاہ بورڈ کے اردواور سندھی زبان کے پرچے آؤٹ ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق کراچی میں میٹرک بورڈ کے تحت ہونے والے امتحانات کے د...

کراچی میں کمپیوٹراسٹڈیز، نوابشاہ میں اردو اور سندھی کے پرچے آؤٹ

مضامین
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی وجود پیر 29 اپریل 2024
بھارتی انتخابی مہم میں مسلمانوں کے خلاف ہرزہ سرائی

جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!! وجود پیر 29 اپریل 2024
جتنی مرضی قسمیں اٹھا لو۔۔۔!!

''مرمتی خواتین'' وجود اتوار 28 اپریل 2024
''مرمتی خواتین''

جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4) وجود اتوار 28 اپریل 2024
جناح کا مقدمہ ۔۔ ( قسط نمبر 4)

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر