وجود

... loading ...

وجود

ڈی ایچ اے سٹی معاملہ: سابق فوجی سربراہ کے بھائی کامران کیانی بھی ملوث قرار

پیر 11 جنوری 2016 ڈی ایچ اے سٹی معاملہ: سابق فوجی سربراہ کے بھائی کامران کیانی بھی ملوث قرار

nab

قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی لاہور کے منصوبے ڈی ایچ اے سٹی میں بھیانک بدعنوانیوں کی تحقیقات کا دائرہ پھیلاتے ہوئے ایڈن گروپ کے حماد ارشد کے ساتھ ساتھ سابق فوجی سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی کے بھائی کامران کیانی کو بھی شاملِ تفتیش کر لیا ہے۔ جبکہ کامران کیانی کے بیرون ملک ہونے کے باوجود اپنے روایتی اور بھونڈے طریقے سے نہ صرف اُن کا نام ای سی ایل میں شامل کرلیا ہے بلکہ اُن کی گرفتاری کے لئے چھاپے بھی مارے جارہے ہیں۔ یہ بالکل ایسا ہی معاملہ ہے جیسے شرجیل میمن کی بیرون ملک یقینی موجودگی کے باوجود اُن کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا۔ بدعنوانی کے اس بڑے واقعے میں نیب کا یہ دعویٰ ہے کہ اُس نے اپنی تحقیقات کے نتیجے میں اب تک سترہ ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں کے ثبوت اکٹھے کر لئے ہیں۔

نیب کے دعوے کے مطابق ملزم حماد ارشد نے تقریباً چھبیس ہزار افراد کو پلاٹوں کا جھانسہ دے کر اُن سے اربوں روپے بٹورے جبکہ ملزم نے وصول کئے گئے اربوں روپے ڈی ایچ اے لاہور سٹی کے کھاتوں میں جمع کرانے کے بجائے اس رقم کو اپنے ذاتی کھاتے میں جمع کرا دیا۔ نیب کے مطابق ملزم نے جتنے لوگوں کو زمین کی فروخت کرکے پیسے بٹورے اُتنی اراضی ڈی ایچ اے لاہور سٹی کے پاس نہیں تھی۔

گزشتہ 48 گھنٹوں میں میڈیا پر بارہا اس بات کو دہرایا گیا کہ کامران کیانی ایڈن سٹی کے حق میں معاہدے کے لیے سہولت کار تھے۔ یہ کام انہوں نے کس طرح کیا؟ میڈیا پر یہ کہا گیا اور بہت واضح اشارہ دیا گیا کہ انہوں نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کا بھائی ہونے کی وجہ سے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔

اس ضمن میں نیب نے ہفتے کے روز حماد ارشد کا مزید دو روز کا ریمانڈ لیا ہے۔ نیب اس پورے معاملے میں مرکزی ملزمان میں حماد ارشد کے ساتھ کامران کیانی کو بھی ملوث بتاتی ہے۔ اس ضمن میں بنیادی حقائق جاننے کے لئے جب وجود ڈاٹ کام نے کامران کیانی کے بھائی بریگیڈیئر امجد کیانی سے رابطہ کیا تو اُنہوں نے کہا کہ کافی دنوں سے کیانی برادران کے خلاف بالخصوص سوشل میڈیا پر انتہائی منظم انداز میں مہم چلائی جا رہی ہے۔ ابتدا میں تو خاموش رہنے کا فیصلہ کیا گیا، لیکن بدقسمتی سے اس خاموشی کو اعترافِ جرم سمجھا گیا۔ کیانی برادران کے بارے میں ان کی انفرادی اور جداگانہ حیثیت کے بجائے ہمیشہ اشفاق پرویز کیانی کے حوالے سے بات کی گئی، جیسے وہ ہمارے کفیل ہیں اور جو بھی ہم کرتے ہیں، یا نہیں بھی کرتے، تو ان کی اجازت اور مدد سے کرتے ہیں۔ اس تازہ معاملے میں کسی قانونی شہادت، دستاویزی ریکارڈ یا ثبوت تو کجا کسی معمولی سی جھوٹی موٹی گواہی تک پیش کیے گئے بغیر ہم پر سنگین الزامات دھرے گئے، جو سرے سے بے بنیاد ہیں۔ ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ اشفاق پرویز کیانی نہ ہی ہمارے کاروباری مفادات کی کفالت کرتے ہیں، اور نہ ہی ہمیں کوئی سہولیات دیتے ہیں۔

امجد کیانی نے کہا کہ تینوں کیانی برادران نے پاک فوج کے لیے خدمات انجام دی ہیں، اس کا رتبہ، عزت و احترام ہمارے خون میں دوڑ رہا ہے۔ اس لیے ہم پاک فوج میں خدمات انجام دیتے ہوئے، اور اس کے بعد بھی، بلا جھجک کسی بھی ادارہ جاتی جانچ کے لیے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں میں ڈی ایچ اے لاہور اور نیب کے حوالے سے چند خبری چینلوں پر ایسے بیانات سامنے آئے ہیں، جن کا بنیادی نشانہ کامران کیانی ہیں، اس لیے ہم کچھ معاملات واضح کردینا چاہتے ہیں۔ سب سے پہلے تو ڈی ایچ اے لاہور نے بھی اپنے جوائنٹ وینچر یعنی مشترکہ منصوبے کے بارے میں آج تمام بڑے اخبارات میں پبلک نوٹس شائع کیا ہے جو حقیقت بیان کرتا ہے کہ اس منصوبے میں دو اہم شراکت دار ڈی ایچ اے لاہور اور ایڈن پرائیوٹ لمیٹڈ ہیں۔ کامران کیانی اس منصوبے کا حصہ نہیں ہیں۔ اس کے باوجود گزشتہ 48 گھنٹوں میں میڈیا پر بارہا اس بات کو دہرایا گیا کہ کامران کیانی ایڈن سٹی کے حق میں معاہدے کے لیے سہولت کار تھے۔ یہ کام انہوں نے کس طرح کیا؟ میڈیا پر یہ کہا گیا اور بہت واضح اشارہ دیا گیا کہ انہوں نے جنرل اشفاق پرویز کیانی کا بھائی ہونے کی وجہ سے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا۔

بریگیڈیئر امجد کیانی نے کہا کہ ڈی ایچ اے سٹی جیسے حجم کے تمام بڑے منصوبے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹیز کی انتہائی اعلیٰ سطح پر چلائے جاتے ہیں اور منظور کیے جاتے ہیں۔ کیا کامران ڈی ایچ اے لاہور کے پورے نظامِ مراتب (hierarchy) پر اثر انداز ہوئے تھے؟ وہ بھی 2009ء سے اب تک؟ اس بات کا کوئی ثبوت بھی ہے؟ لیکن بجائے تحقیقات کا انتظار کرنے کے اسے پہلے ہی سے ایک حقیقت بنا کر پیش کیا جا رہا ہے۔ پھر اس مشترکہ منصوبے میں ڈی ایچ اے لاہور سینئر شراکت دار ہے۔ تمام پلاٹ اور فائلیں جو مارکیٹ میں پیش کی گئیں، ڈی ایچ اے ہی نے جاری کی ہوں گی، ان کے علاوہ تو کوئی کر نہیں سکتا، کامران کیانی بھی نہیں۔

ایلیسیئم فارم ہاؤس کے معاملے پر امجد کیانی نے کہا کہ یہ ڈی ایچ اے اسلام آباد اور ایلیسیئم کے مابین 2009ء میں طے پانے والا ایک مشترکہ منصوبہ تھا۔ ایلیسیئم ہر گز کامران کیانی کی ملکیت نہیں ہے بلکہ اس کی ملکیت تو سپریم کورٹ کے اس فیصلے میں ہی واضح ہو چکی ہے جس میں ای او بی آئی کو پچاس پلاٹ ایلیسیئم کو واپس کرنے اور ایلیسیئم کو ایک ارب روپے ای او بی آئی کو دینے کا حکم دیا گیا تھا۔ پھر ڈی ایچ اے اسلام آباد کا دعویٰ ہے کہ اسے 500 ملین روپے کا نقصان ہوا، جو مالکان کو زر تلافی کے طور پر دی گئی زمینوں کی 20 فائلوں کی لاگت ہے۔ جواب میں ایلیسیئم نے 6 ہزار کینال زمین ڈی ایچ اے کو دی جس کی مالیت 12 ارب روپے ہے۔

آخر میں امجد کیانی نے کہا کہ یہ بیان دینے کا مقصد دراصل درست سمت سے معاملات کو دکھانا ہے۔ اگر ہم پر کوئی ذمہ داری عائد ہوتی ہے تو ہم ہر گز اس سے فرار اختیار نہیں کریں گے، اور پاکستان کے تمام شہریوں کی طرح ہر قسم کی جانچ کے لیے تیار ہیں۔


متعلقہ خبریں


سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سڈنی دہشت گردی واقعہ کو پاکستان سے جوڑے کا گمراہ کن پروپیگنڈا اپنی موت آپ ہی مرگیا،ملزمان بھارتی نژاد ، نوید اکرم کی والدہ اٹلی کی شہری جبکہ والد ساجد اکرم کا تعلق بھارت سے ہے پاکستانی کمیونٹی کی طرف سیساجد اکرم اور نوید اکرم نامی شخص کا پاکستانی ہونے کا کوئی ثبوت نہیں ، حملہ ا...

بھارت، اسرائیل کی پاکستان کیخلاف سازشیں ناکام، سڈنی حملے میں بھارت خود ملوث نکلا

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے وجود - منگل 16 دسمبر 2025

پاکستان کے بلند ترین ٹیرف کو در آمدی شعبے کے لیے خطرہ قرار دے دیا،برآمد متاثر ہونے کی بڑی وجہ قرار، وسائل کا غلط استعمال ہوا،ٹیرف 10.7 سے کم ہو کر 5.3 یا 6.7 فیصد تک آنے کی توقع پانچ سالہ ٹیرف پالیسی کے تحت کسٹمز ڈیوٹیز کی شرح بتدریج کم کی جائے گی، جس کے بعد کسٹمز ڈیوٹی سلیبز...

آئی ایم ایف نے تجارتی پالیسیوں اور کسٹمزاسٹرکچر پر سوالات اٹھا دیے

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

میں قران پر ہاتھ رکھ کر کہتا ہوں میری ڈگری اصلی ہے، کیس دوسرے بینچ کو منتقل کردیں،ریمارکس جواب جمع کروانے کیلئے جمعرات تک مہلت،رجسٹرار کراچی یونیورسٹی ریکارڈ سمیت طلب کرلیا اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسلام آباد ہائی...

پنڈورا باکس نہ کھولیں، سب کی پگڑیاں اچھلیں گی( جسٹس طارق محمود جہانگیری)

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

سکیورٹی فورسز کی کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کارروائی، اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہلاک دہشت گرد متعدد دہشت گردانہ سرگرمیوں میں ملوث تھے۔آئی ایس پی آر سکیورٹی فورسز کی جانب سے ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خفیہ اطلاعات پر کیے گئے آپریشن میں 7 دہشت گرد مارے گئے۔آئی ایس...

ڈیرہ اسماعیل خان میں آپریشن، 7دہشگرد ہلاک( سپاہی شہید)

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال وجود - منگل 16 دسمبر 2025

کراچی رہنے کیلئے بدترین شہرہے، کراچی چلے گا تو پاکستان چلے گا، خراب حالات سے کوئی انکار نہیں کرتاوفاقی وزیر صحت کراچی دودھ دینے والی گائے مگر اس کو چارا نہیں دیاجارہا،میں وزارت کو جوتے کی نوک پررکھتاہوں ،تقریب سے خطاب وفاقی وزیر صحت مصطفی کما ل نے کہاہے کہ کراچی رہنے کے لیے ب...

معاشی مشکلات سے آئی ایم ایف نہیں کراچی نکال سکتاہے،مصطفی کمال

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم وجود - منگل 16 دسمبر 2025

ملک میں مسابقت پر مبنی بجلی کی مارکیٹ کی تشکیل توانائی کے مسائل کا پائیدار حل ہے تھر کول کی پلانٹس تک منتقلی کے لیے ریلوے لائن پر کام جاری ہے،اجلاس میں گفتگو وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بجلی کی ترسیل کار کمپنیوں (ڈسکوز) اور پیداواری کمپنیوں (جینکوز) کی نجکاری کے عمل کو تیز کر...

بجلی کی ترسیل کارکمپنیوں کی نجکاری کاعمل تیز کیا جائے ،وزیراعظم

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق ) وجود - منگل 16 دسمبر 2025

طوفانی بارشوں کے باعث المواصی کیمپ میں پوری کی پوری خیمہ بستیاں پانی میں ڈوب گئیں مرنے والوں میں بچے شامل،27 ہزار خیمے ڈوب گئے، 13 گھر منہدم ہو چکے ہیں، ذرائع اسرائیلی بمباریوں کے بعد اب طوفانی بارشوں اور سخت سردی نے غزہ کی پٹی کو لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے 12 افراد جاں بحق او...

غزہ کی پٹی طوفانی بارشوں ،سخت سردی کی لپیٹ میں (12 افراد جاں بحق )

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا وجود - پیر 15 دسمبر 2025

اس بار ڈی چوک سے کفن میں آئیں گے یا کامیاب ہوں گے،محمود اچکزئی کے پاس مذاکرات یا احتجاج کا اختیار ہے، وہ جب اور جیسے بھی کال دیں تو ہم ساتھ دیں گے ،سہیل آفریدی کا جلسہ سے خطاب میڈیٹ چور جو 'کا کے اور کی' کو نہیں سمجھ سکتی مجھے مشورے دے رہی ہے، پنجاب پولیس کو کرپٹ ترین ادارہ بن...

آزادی یا کفن، حقیقی آزادی چھین کرلیں گے ،وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم وجود - پیر 15 دسمبر 2025

مرنے والے بیشتر آسٹریلوی شہری تھے، البانیز نے پولیس کی بروقت کارروائی کو سراہا وزیراعظم کا یہودی کمیونٹی سے اظہار یکجہتی، تحفظ کیلئے سخت اقدامات کی یقین دہانی آسٹریلیا کے وزیراعظم انتھونی البانیز نے سڈنی کے ساحل بونڈی پر ہونے والے حملے کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے اسے یہودیوں...

سڈنی حملہ دہشت گردی،یہودیوں کو نشانہ بنایا گیا، آسٹریلوی وزیراعظم

مضامین
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور وجود بدھ 17 دسمبر 2025
سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور

بھارت میں اسمارٹ فون پر سرکاری ایپ وجود بدھ 17 دسمبر 2025
بھارت میں اسمارٹ فون پر سرکاری ایپ

وندے ماترم تعصب اور نفرت بھارتی سیاست کا ہتھیار وجود بدھ 17 دسمبر 2025
وندے ماترم تعصب اور نفرت بھارتی سیاست کا ہتھیار

ٹرمپ بڑے پیمانے پہ کچھ کرنا چاہتے ہیں! وجود منگل 16 دسمبر 2025
ٹرمپ بڑے پیمانے پہ کچھ کرنا چاہتے ہیں!

نئے فلو ویرینٹ کے بڑھتے خدشات اور ہماری ذمّہ داریاں وجود منگل 16 دسمبر 2025
نئے فلو ویرینٹ کے بڑھتے خدشات اور ہماری ذمّہ داریاں

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر