وجود

... loading ...

وجود

روس کا مسافر طیارہ مصر میں گر کر تباہ، 224 مسافر ہلاک

هفته 31 اکتوبر 2015 روس کا مسافر طیارہ مصر میں گر کر تباہ، 224 مسافر ہلاک

روس کا ایک مسافر طیارہ مصر کے جزیرہ نما سینا میں گر کر تباہ ہوگیا ہے جس سے سوار تمام 224 مسافر مارے گئے ہیں۔ یہ روس کی تاریخ کا بدترین فضائی حادثہ ہے۔ ہلاک شدگان میں 25 بچوں اور 140 خواتین کے علاوہ عملے کے 7 اراکین بھی شامل ہیں۔ زیادہ تر مسافر اپنے خاندانوں کے ساتھ سفر کررہے تھے جو تعطیلات منانے کے بعد ملک واپس جا رہے تھے۔

یہ افسوسناک واقعہ سنیچر کو علی الصبح پیش آیا جب بدقسمت طیارہ سیاحتی مقام شرم الشیخ سے روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کے لیے روانہ ہوا تھا۔ اڑانے بھرنے کے 23 منٹ بعد وہ ریڈار سے غائب ہوگیا اور کچھ دیر میں دو ٹکڑے ہو کر گر گیا۔ اس کا ملبہ صحرائے سینا کے وسط میں ایک وسیع علاقے پر پھیل گیا ہے اور تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوچکی ہے۔

مصر کے اس علاقے میں دولت اسلامیہ (داعش) سے وابستہ ایک گروہ نے کہا ہے کہ شام کے مسلمانوں پر روس کے حملوں کے ردعمل میں جہاز کو گرایا ہے، لیکن روس کا کہنا ہے کہ یہ دعویٰ درست نہیں ہے۔ داعش کے بیان میں کہا گیا ہے کہ “جو مارے گا،وہ مارا جائے گا” لیکن سیکورٹی ذرائع کہتے ہیں کہ جہاز کو مار گرانے یا دھماکے سے اڑانے کا کوئی اشارہ نہیں ملتا۔ داعش ماضی میں بھی چند ایسے دعوے کرچکی ہے، جو درحقیقت درست نہیں تھے۔ صحرائے سینا میں داعش کے مبینہ جنگجوؤں کے پاس کسی ایسے میزائل کی موجودگی کی اطلاع نہیں، جو 30 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے والے جہاز کو نشانہ بنا سکے۔ البتہ مصر اور روس کے حکام کہتے ہیں کہ واقعے کے اسباب کے بارے میں کوئی بھی بات کہنا قبل از وقت ہوگا۔ مصر و روس کے علاوہ تحقیقات کی پیشکش کرنے والے دیگر ممالک کے تفتیش کار بھی مصر پہنچ چکے ہیں۔

بہرحال، ایئر بس اے 321 طیارہ روس کی ایئرلائن میٹرو جیٹ سے وابستہ تھا اور بنانے والے ادارے کا کہنا ہے کہ یہ طیارہ 1997ء میں تیار کیا گیا تھا اور 2012ء سے میٹروجیٹ کے زیر استعمال تھا۔ بدقسمت طیارہ اب تک 21 ہزار مرتبہ اڑان بھر چکا تھا اور 56 ہزار گھنٹے کی پرواز اس کے ریکارڈ پرموجود تھی۔ جائے حادثہ سے دونوں فلائٹ ریکارڈ مل گئے ہیں، جن کے ذریعے تحقیقات میں مدد ملے گی۔ ایئرلائن میٹرو جیٹ 1993ء میں قائم ہوئی تھی اور پہلے ‘کولاویا’ کہلاتی تھی۔ اس کے بیڑے میں دو اے 320 اور سات اے 321 طیارے شامل ہیں۔

فلائٹ 7K9268 نے مقامی وقت کے مطابق صبح 5 بجکر 51 منٹ پر اڑان بھری اور 23 منٹ بعد ہی ریڈار سے غائب ہوگیا۔ مصر کی شہری ہوابازی اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اس وقت طیارہ 31 ہزار فٹ کی بلندی پر تھا۔ اتنی بلندی پرحادثات شاذونادر ہی پیش آتے ہیں، لیکن جب بھی ہوتا ہے، کوئی نہیں بچ پاتا۔ اب تحقیقات کے ذمہ دار ادارے موسم، پائلٹوں کے تجربے، دیکھ بھال کے ریکارڈ، کسی رکاوٹ یا دھماکے کے امکانات کا جائزہ لیں گے۔

علاقے میں امدادی کارروائیاں کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ انہیں 120 لاشیں سالم حالت میں ملی ہیں، جن کی بڑی تعداد قاہرہ منتقل کردی گئی ہے۔ ایک سیکورٹی افسر کے مطابق “ان میں سے کئی کے فون بج رہے تھے اور ایسا لگ رہا تھا کہ بیشتر فون ان کے قریبی عزیزوں کے ہیں۔” روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے ایندھن کے نمونے بھی حاصل کرلیے ہیں، جو طیارے نے روس کے جنوبی شہر سمارا سے آخری بار بھروایا تھا جبکہ ماسکو کے اس ہوائی اڈے پر بھی تفتیش جاری ہے، جہاں اس ایئرلائن کا صدر دفتر قائم ہے۔

واقعے کے بعد یورپ کی دو بڑی ایئرلائنوں جرمنی کی لفتھانسا اور ایئرفرانس-کے ایل ایم نے اعلان کیا ہے کہ جب تک حقائق سامنے نہیں آتے، ان کے جہاز جزیرہ نما سینا پر پرواز نہیں کریں گے۔ دوسری جانب روس کے صدر ولادیمر پیوتن نے اتوار کو قومی سطح پر یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

واضح رہے کہ روس اور دیگر سابق سوویت ریاستوں کی ایئرلائنیں بہت ہی خراب سیفٹی ریکارڈ رکھتی ہیں۔ یہاں طیاروں کے حادثات میں زیادہ تر پرانے طیاروں کے استعمال کو وجہ قرار دیا جاتا ہے لیکن صنعتی ماہرین دیگر مسائل کی بھی نشاندہی کرتے ہیں جیسا کہ عملے کی ناقص تربیت، شکستہ ہوائی اڈے، حکومت کی ڈھیلی ڈھالی گرفت اور زیادہ سے زیادہ منافع کے حصول کے لیے اداروں کی حفاظتی معاملات سے غفلت۔

sinai-plane-crash


متعلقہ خبریں


عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم وجود - جمعه 02 مئی 2025

  صدراور وزیراعظم کے درمیان ملاقات میں پہلگام حملے کے بعد بھارت کے ساتھ کشیدگی کے پیشِ نظر موجودہ سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال، بھارت کے جارحانہ رویہ اور اشتعال انگیز بیانات پر گہری تشویش کا اظہار بھارتی رویے سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے ، پاکستان اپنی علاقائ...

عالمی برادری پاکستان کے اندر بھارتی دہشت گردی کا نوٹس لے، صدر ، وزیراعظم

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف وجود - جمعه 02 مئی 2025

  پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے ، کوئی کسی بھی قسم کی غلط فہمی میں نہ رہے، بھارت کے کسی بھی مس ایڈونچر کا فوری اور بھرپور جواب دیں گے ، پاکستان علاقائی امن کا عزم کیے ہوئے ہے پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر نے منگلا اسٹرائیک کور کی جنگی مشقوں کا معائنہ اور یمر اسٹر...

بھارت کی کسی بھی کارروائی کا منہ توڑ جواب دیں گے آرمی چیف

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب وجود - جمعه 02 مئی 2025

دستاویز پہلگام حملے میں بھارتی حکومت کے ملوث ہونے کا واضح ثبوت ہے ، رپورٹ دستاویز ثابت کرتی ہے پہلگام بھی پچھلے حملوں کی طرح فالس فلیگ آپریشن تھا، ماہرین پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں بھارتی انٹیلی جنس ایجنسی ''را'' کا کردار بے نقاب ہوگیا، اہم دستاویز سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹی...

پہلگام فالس فلیگ آپریشن میں را ملوث نکلیں،خفیہ دستاویزات بے نقاب

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار وجود - جمعه 02 مئی 2025

نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے فیصلوں کے مطابق زیرِ التوا کیسز کو نمٹایا جائے گا اپیل پر پہلے پیپر بکس تیار ہوں گی، اس کے بعد اپیل اپنے نمبر پر لگائی جائے گی ، رپورٹ رجسٹرار آفس نے 190ملین پاؤنڈ کیس سے متعلق تحریری رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی۔تحریری رپورٹ...

190ملین پاؤنڈکیس ،سزا کیخلاف بانی کی اپیل اس سال لگنے کا امکان نہیں، رجسٹرار

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل وجود - جمعه 02 مئی 2025

تمام انسانوں کے حقوق برابر ہیں، کسی سے آپ زبردستی کام نہیں لے سکتے سوال ہے کہ کیا میں بحیثیت جج اپنا کام درست طریقے سے کر رہا ہوں؟ خطاب سپریم کورٹ کے جج جسٹس جمال مندوخیل نے کہاہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، آپ حیران ہوں گے کہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟ انصاف تو ا...

میں سمجھتا ہوں کہ ہم ججز انصاف نہیں کرتے ، جسٹس جمال مندوخیل

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

مضامین
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی وجود جمعه 02 مئی 2025
سندھ طاس معاہدہ کی معطلی

دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے وجود جمعه 02 مئی 2025
دنیا کی سب سے زیادہ وحشت ناک چیز بھوک ہے

بھارت کیا چاہتا ہے؟؟ وجود جمعرات 01 مئی 2025
بھارت کیا چاہتا ہے؟؟

انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب وجود جمعرات 01 مئی 2025
انڈیا کھلے معاہدوں خلاف ورزی کا مرتکب

پاکستان میں بھارتی دہشت گردی وجود جمعرات 01 مئی 2025
پاکستان میں بھارتی دہشت گردی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر