وجود

... loading ...

وجود
وجود

حلقہ 122 کے انتخابات اور میرا احساس

اتوار 11 اکتوبر 2015 حلقہ 122 کے انتخابات اور میرا احساس

PTI-Election-Rally-in-NA-122-PP-147-Lahore-b

میرے لیے یہ ایک عجیب وغریب احساس کا دن ہے۔ کیا واقعی یہ نون اور جنون کا مقابلہ ہے؟ ابھی ابھی 11بج کر 53 منٹ پر میں نے ایک فون کال وصول کی ہے جس میں مجھے تحریک انصاف کی طرف سے ایک کال آئی ۔ ایک نوجوان نے جوش وخروش اور کھنکتے لہجے میں کہا کہ

“کیا آپ محمد طاہر ہیں؟”

“جی بول رہا ہوں” میں نے جواب دیا۔

“جناب آپ گڑھی شاؤ میں رہتے ہیں؟”

“جی ہاں! گڑھی شاؤ میں رہتا ہوں۔ ”

“جی آج تبدیلی کا دن ہے ۔ براہِ کرم آپ اپنا ووٹ ضرور دیں۔”

“جی ضرور ۔ یہ فرمائیے کہ آپ کو میرا فون نمبر کس نے دیا۔” میں نے پوچھا

نوجوان کا جواب تھا کہ “آپ کے علاقے کا ایک سروے ہوا ہے جس میں آپ کی تفصیلات ہمارے پاس موجود تھیں۔”

میں نے کہا “واہ! تو کیا آپ اس طرح آج سب کو فون کر رہے ہیں۔ ”

نوجوان بولا “جی ہاں ! کیونکہ آج تبدیلی کا دن ہے۔”

یہ ایک نہایت معمولی مکالمہ ہے مگر اس کی میرے لیے بہت اہمیت ہے۔ میں عرصہ چھ برس سے لاہور میں مقیم ہوں۔ لاہور کے ایک ٹیلی ویژن میں ملازمت کے باعث مجھے اپنے شہر عزیز، عروس البلاد کراچی چھوڑنا پڑا تھا ۔ کراچی جو سب کو اپنی بانہوں میں بھرلیتا ہے ، پاکستان کے دوسرے شہروں کے مقابلے میں اسے یہ امتیاز حاصل ہے۔ مگر لاہور نے مجھے دوستوں کا ایک وسیع حلقہ دیا ۔ میرے پرانے دوستوں کے ساتھ تعلقات کو ایک گہرائی ملی۔یہاں میرے دوست رضوان رضی ہیں جو مجھے کراچی میں میرے خاندان سے دوری کا احساس نہیں ہونے دیتے۔فی زمانہ انسان کے پاس جس چیز کی سب سے زیادہ کمی ہے، وہ وقت ہے۔ آج کے انسان کے پاس سب کچھ ہے مگر وقت نہیں ہے،مگر کسی بھی دوسرے دوست سے زیادہ میں اپنے بھائی رضوان کے وقت کو آسانی سے چُرا سکتا ہوں ۔ اس کے علاوہ بھی بہت کچھ جس کا ذکر یہاں ضروری نہیں ۔ مگر جو میری اور اُن کی زندگی میں بہت ضروری ہے۔ لاہور میں میرے دوستوں میں ڈاکٹر امان اللہ ملک ہیں جو پنجاب یونیورسٹی میں قانون کے اُستاد ہیں۔جن کے ساتھ تعلقات کی نوعیت ایثار سے بڑھ کر استحصال والی ہے ۔ اور یہ دوستی کا معمولی درجہ نہیں ہوتا۔ برادرم اجمل شاہ دین ہیں جو کسی بھی دوسرے اخبار کے مالک سے زیادہ دیانت دار ہیں۔ اور جو اپنی اُن ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہیں جواُن سیٹھ اخبار ی مالکان کی طرح نہیں ہیں جو لاہور کی سماجی تقریبات میں تقریریں جھاڑتے ہوئے انسانی مسائل کو بیان کرتے ہیں ، لوگوں کی خبر گیری کا احساس دلاتے ہوئے ٹسوے بہاتے ہیں، حکمرانوں کو شرم دلاتے ہیں، مگر جن کے اداروں کے ملازمین اپنے جائز واجبات کے لیے ترستے ہیں۔ اُن سے وابستہ کسی بھی ملازم کی یہ خواہش ہوگی کہ وہ پھلتے پھولتے رہیں۔ اسی طرح لاہور میں میرے عزیز دوست برادرم روف طاہر ہیں جن کے پاس آپ کے مسائل کا حل ہو یا نہ ہو مگر وہ آپ کے ساتھ آپ کی ہی طرح پریشان رہیں گے۔ اور اپنی کوششیں جاری رکھیں گے۔ یہاں پر سجاد میر ہیں جن کا دل اور دستر خوان اپنے دوستوں اور عزیزوں کے لیے ہر وقت کھلا رہتا ہے ۔یہی پر کونسل آف نیشنل افیئرز کا ایک فورم ہے جس میں لاہور کے اہل دانش ہر جمعہ جمع ہوتے اور اپنے خیالات میں ایک دوسرےکو شریک رکھتے ہیں۔ ایک طویل عرصے تک میرے لیے اس سے وابستگی کی نہایت قدروقیمت تھی ۔ اس کا ہر رکن میرے لیے آج بھی لاہور میں خود لاہور سے بڑھ کر ہے۔ اگر آج ایسے احباب کسی کو دستیاب ہو تو اُنہیں اللہ کا شکر اداکرنا چاہیے۔ لاہور میں کتنے ہی لوگ ہیں جن کو میں ہمیشہ یاد رکھتا ہوں اور کراچی واپس آکر اپنی دعاوؤں میں آباد رکھتا ہوں۔

مگر لاہور میں دو چیزیں بڑی شدت سے محسوس ہوتی ہے ، دراصل اس ٹیلی فون نے میرے اندر وہی چیزیں ایک طرح سے بیدار کی ہے اور اسی احساس کے زیراثر یہ چند سطریں گھسیٹ رہا ہوں۔ لاہور میں دوستی کا تعلق زیادہ تر دستر خوان تک محیط رہتا ہے۔ یہاں خیال خاطر احباب بس چند لقموں کو توڑ لینے کے لیے اُبھرتا ہے۔ یہ ایک معاشرتی زندگی کی ضروریات کی کفایت نہیں کرتا۔ لوگ ملتے ملتے بھی نہیں ملتے۔ ایک سے دوسرےملتے ہوئے بھی اسی طرح بیگانے رہتے ہیں جس طرح ایک سے دوسرے نہ مل کر بھی ہوتے ہیں۔ سب کے سب اپنے اپنے اہداف سے جڑے ہوتے ہیں اور وہی دوستیاں موثر طور پر اُبھرتی ، برقرار رہتی اور اپنا رنگ جماتی ہے جو اُن اہداف کے حصول میں معاون ہوتی ہیں ۔ چنانچہ دوستوں کے حلقے اور تعلق کی نوعیت بھی اہداف کے بدلتے بدلتے خود بھی بدلنے لگتی ہیں۔میں لاہور میں گردوپیش کے مشاہدے کے بعد میرے نتائج ِ فکر کو ایک الگ مضمون میں بہت جلد باندھوں گا۔

یہاں تو صرف اتنا عرض کرنا ہے کہ آخر ایسا کیوں ہے کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ تقریباً مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کے اکثر حلقوں اور شخصیات سے متعلق رہا ۔ یہاں میاں نوازشریف اور شہباز شریف سے بھی ملاقاتیں رہیں۔ اکثر سیاسی جماعتوں کی اعلیٰ ترین شخصیات سے تعلق رہا ۔ مگر انتخابات کے روز بھی صرف تحریک انصاف کے نوجوان ہی مجھ سے رابطے کیوں کر رہے ہیں ؟ ان سطور کے سپردِ قلم کیے جانے تک میرے موبائل فون پر ایک پیغام تحریک انصاف کے ہی ایک رہنما چوہدری سرور کا آیا ہے۔مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی کہاں ہیں؟

میرے خیالات جیسے بھی ہیں وہ میرے اپنے ہیں ، الحمدللہ وہ کسی تعلق ،واسطے ،رابطے یا ضرورت ،مجبوری اور پریشانی کے عارضوں سے بدلتے نہیں۔ میں جیسا ہوں بس ویسا ہی ہوں ۔

عمران خان کے حوالےسے میرے خیالات ڈھکے چھپے نہیں۔ میں اُن کےطرزِ کلام کا اُن کی طرزِ سیاست سے بھی زیادہ ناقد ہوں ۔ تنقید کی ایک تہذیب ہے جو تنقید جتنی ہی ضروری ہے۔ جو اس سے لاتعلق ہے میرے لیے اُ س کی جائز تنقید میں بھی کوئ کشش نہیں ہوتی۔ مگر ایسا کیوں ہے کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں کے اس رابطے سے میرے دل میں ایک اُنسیت بیدار ہوتی ہے۔ مجھے ایسا کیوں محسوس ہور ہا ہے کہ میں جن کے ساتھ لاہور کے شب وروز کا رفیق رہتا ہوں ، وہ مجھ سے انتخابات کے دن کیوں لاتعلق رہے ہیں؟ انتخابات کی اب تک کی تازہ ترین اطلاعات میں سردار ایاز صادق کو ایک برتری حاصل ہے ۔ نتائج کچھ بھی ہوں!کوئی بھی ہارے اور جیتے۔ مگر کیا میرا طرزِ احساس ہی ان دو جماعتوں کے درمیان کا فرق ہے؟ کیا یہ جماعتیں نہیں جانتی کہ آئندہ سیاست کے تیوروں میں وہ خود کو کہاں پائیں گے؟


متعلقہ خبریں


ضمنی الیکشن، سکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارج کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض وجود - هفته 15 اکتوبر 2022

ضمنی انتخابات کیلئے سیکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارج کو مجسٹریٹ کے اختیارات مل گئے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق 16 اکتوبر کو ہونے والے قومی اسمبلی کے 8 اور صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی انتخابات کیلئے سکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارج کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض کردیے گئے۔ الیکشن کم...

ضمنی الیکشن، سکیورٹی اداروں کے متعلقہ انچارج کو مجسٹریٹ کے اختیارات تفویض

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا وجود - اتوار 02 اکتوبر 2022

پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن لانگ مارچ کا فیصلہ کر لیا، پارٹی سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ ظالموں کو مزید مہلت نہیں دیں گے، جلد تاریخی لانگ مارچ کی تاریخ کا باضابطہ اعلان کروں گا۔ پارٹی کے مرکزی قائدین کے اہم ترین مشاورتی اجلاس ہفتہ کو چیئرمین تحریک انصاف عمران ...

تحریک انصاف نے حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا حتمی فیصلہ کر لیا

عمران خان اسمبلی میں مشروط واپسی پر تیار وجود - اتوار 25 ستمبر 2022

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکی سائفر کی تحقیقات کی جائیں تو اسمبلی واپس آ سکتے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے ہمارے اچھے تعلقات تھے، پتا نہیں یہ کب اور کیسے خراب ہوئے؟ اپوزیشن سے زیادہ حکومت کو اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے، اپوزیشن میں رہ...

عمران خان اسمبلی میں مشروط واپسی پر تیار

سپریم کورٹ کا پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ وجود - جمعرات 22 ستمبر 2022

سپریم کورٹ نے ایک بار پھر پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ دے دیا،چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال نے ریمارکس دئیے کہ عوام نے آپ کو5سال کے لیے منتخب کیا ہے، پی ٹی آئی پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کرے، پارلیمان میں کردار ادا کرنا ہی اصل فریضہ ہے،مرحلہ وار استعفو...

سپریم کورٹ کا  پی ٹی آئی کو قومی اسمبلی میں واپسی کا مشورہ

عمران خان کا حکومت کے خلاف ہفتہ سے تحریک شروع کرنے کا اعلان وجود - جمعرات 22 ستمبر 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ایک دفعہ ملک میں قانون کی بالادستی قائم کر دیں ہم ملک کے حالات ٹھیک کر کے دکھائیں گے، اوورسیز پاکستانی جب سرمایہ کاری کریں گے تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں پڑے گی، جب تک انصاف کا نظام ٹھیک نہیں ہوتا تب تک معی...

عمران خان کا حکومت کے خلاف ہفتہ سے تحریک شروع کرنے کا اعلان

تگڑا شو کرنے والا ہوں، ابھی بتاؤں گا نہیں ،عمران خان وجود - جمعرات 16 جون 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تگڑا شو کرنے والا ہوں لیکن ابھی نہیں بتاؤں گا ،اگر امریکی سازش کامیاب ہوگئی تو ملک معاشی طور پر تباہ جائے گا، بلوں کو دودھ کی رکھوالی پر بٹھا دیا گیا، اگر ہم نے امریکہ کے سامنے جھکنا نہ چھوڑا تو ہم مکمل غلام ...

تگڑا شو کرنے والا ہوں، ابھی بتاؤں گا نہیں ،عمران خان

عمران خان نے مانا ہے کہ ان سے بہت سی غلطیاں ہوئیں، حامد خان کی عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو وجود - منگل 14 جون 2022

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے پْرانے ساتھی حامد خان نے کہا ہے کہ عمران خان نے مانا ہے کہ ان سے بہت سی غلطیاں ہوئی ہیں۔ایک انٹرویومیں حامد خان نے کہا کہ انہوں نے عمران خان کی خواہش پر اْن سے ملاقات کی، ملاقات میں عمران خان نے مانا کہ ان سے بہت سی غ...

عمران خان نے مانا ہے کہ ان سے بہت سی غلطیاں ہوئیں، حامد خان کی عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو

سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹائیگر فورس اور لانگ مارچ کے خلاف درخواست دائر وجود - پیر 13 جون 2022

سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹائیگر فورس اور لانگ مارچ کے خلاف درخواست دائر کی گئی ہے۔ پیر کو درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ ٹائیگر فورس کو کی گئی ادائیگیوں کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کو حکم دیا جائے، عمران خان اور پی ٹی آئی رہنمائوں کے غیرقانونی اقدامات پر جے آئی ٹی ب...

سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کی ٹائیگر فورس اور لانگ مارچ کے خلاف درخواست دائر

توڑ پھوڑ، پولیس پر تشدد کا الزام، پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری وجود - جمعه 10 جون 2022

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لانگ مارچ کے دوران توڑ پھوڑ، پولیس پرتشدد کے الزام میں پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔ لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں شفقت محمود ،حماد اظہر اور ڈاکٹر یاسمین راشد کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری ج...

توڑ پھوڑ، پولیس پر تشدد کا الزام، پی ٹی آئی رہنماؤں کے وارنٹ گرفتاری جاری

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے وجود - جمعرات 09 جون 2022

پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کراچی کے علاقہ خداداد کالونی میں اپنے گھر میں مردہ پائے گئے۔ ڈاکٹر عامر لیاقت کے ملازم جاوید نے بتایا ہے کہ عامر لیاقت کا انتقال ہو گیا ہے۔ عامر لیاقت کے ڈرائیور نے عامر لیاقت کے کمر...

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے

عمران خان کا ملک بھر میں احتجاجی تحریک جلد چلانے کا اعلان وجود - جمعرات 09 جون 2022

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک جس طرف جا رہا ہے، اس کا فائدہ کس کو ہو رہا ہے؟ ان کو اس لیے ہم پر مسلط کیا گیا تاکہ ہمارا ملک کمزور ہو، سازش کرنے والے چاہتے ہیں کہ پی ٹی آئی اور پاک فوج کمزور ہو، کچھ دنوں میں ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کرنے جا رہا...

عمران خان کا ملک بھر میں  احتجاجی تحریک  جلد چلانے کا اعلان

عمران خان تحریک انصاف کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب وجود - جمعرات 09 جون 2022

سابق وزیراعظم عمران خان اگلی ٹرم کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے جاری اعلامیے کے مطابق دیگر 2 پینلز کے امیدواروں نے عمران خان کے حق میں انتخاب سے دستبرداری کا اعلان کیا جس کے بعد وہ پارٹی کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب ہوگئے۔ اعلامیے م...

عمران خان تحریک انصاف کے بلا مقابلہ چیئرمین منتخب

مضامین
''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم) وجود بدھ 01 مئی 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!! (حصہ دوم)

فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟ وجود بدھ 01 مئی 2024
فلسطینی قتل عام پر دنیا چپ کیوں ہے؟

امیدکا دامن تھامے رکھو! وجود بدھ 01 مئی 2024
امیدکا دامن تھامے رکھو!

محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر