وجود

... loading ...

وجود
وجود

پرے ہے چرخِ نیلی فام سے

هفته 05 ستمبر 2015 پرے ہے چرخِ نیلی فام سے

One-Flew-Over-the-Cuckoo-s-Nest

فلم ادب کی جدید ترین شکل ہے۔ امریکا سمیت دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں اکثر فلمیں ناولوں کی بنیاد پر بنتی ہیں۔ جب کہانی ادبی شخصیات کے ہاتھوں سے ہو کر نکلے، اور دنیا بہترین ہدایت کاروں کے ہاتھ لگے، تو شاہکار تو تخلیق ہوگا ہی۔ انہی شاہکار فلموں میں سے ایک ” One Flew Over the Cuckoo’s Nest ” ہے۔ 1975ء میں بننے والی اس فلم کا موضوع اور کہانی گو کہ سادہ سی ہے لیکن کینوس بہت وسیع ہے، جسے بہت پھیلایا جا سکتا ہے۔ شاید یہی جامعیت تھی جس کی وجہ سے فلم نے دنیا کے اعلیٰ ترین فلم اعزاز آسکر میں تمام اہم ایوارڈز جیتے۔ بہترین فلم کا بھی، بہترین ہدایت کار، بہترین اداکار، بہترین اداکارہ اور بہترین اسکرین پلے کا بھی اور یوں تاریخ کی ان محض تین فلموں میں سے ایک بن گئی، جنہیں بیک وقت “ٹاپ 5 آسکرز” ملے۔

One Flew Over the Cuckoo’s Nest کین کیسی کے ناول سے ماخوذ ہے، جو اسی نام سے لکھا گیا تھا۔ کہانی ایک عادی مجرم رینڈل پیٹرک میک مرفی کی ہے، جن کا کردار جیک نکلسن نے کمالِ خوبی سے نبھایا ہے۔ بارہا جرائم کرنے، اور دھر لیے جانے کی وجہ سے میک مرفی کو بامشقت قید کاٹنا پڑتی ہے اور جب وہ مشقت سے بیزار ہوجاتا ہے تو جیل میں ظاہر، بلکہ ثابت، کرتا ہے کہ اس کی ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے جس پر انہیں پاگل خانے بھیج دیا جاتا ہے۔ جہاں میک مرفی اس امید کے ساتھ آتا ہے کہ قید خانے کی سختیوں اور مشقت سے بچ جائے گا اور سکون کے دن گزارے گا۔ لیکن پاگل خانے کی سخت مزاج نرس ملڈریڈ ریچڈ کے اہانت آمیز رویے اور مریضوں کے علاج کے ناقص طریقے سے میک مرفی جلد ہی اکتا جاتا ہے۔ کیونکہ درحقیقت پاگل نہیں ہوتا اس لیے سب پاگلوں کا لیڈر بن جاتا ہے۔ ویسے لوئس فلیچر نے ایک سخت مزاج نرس ریچڈ کا کردار بھی بہت خوبی سے نبھایا ہے۔

کہانی پاگل خانے کے کشیدہ ماحول کے گرد گھومتی ہے، جس میں میک مرفی کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنے ساتھیوں کو زیادہ سے زیادہ سکھ پہنچائے اور نرس ریچڈ روایتی سخت گیر رویے سے پاگل خانے اور میک مرفی پرکنٹرول کرنے کی کوشش کرتی ہے۔ اس دوران میک مرفی تمام پاگلوں کو لے کر شہر کی سیر تک کرا لاتا ہے بلکہ دن کا بڑا حصہ سمندر میں مچھلیوں کے شکار اور دیگر تفریح میں بھی گزار لیتا ہے جس کے بعد پاگل خانے کی انتظامیہ کے لیے “خطرناک” قرار پاتا ہے۔

ویسے فلم میں پاگل خانوں کے ماحول اور وہاں مریضوں کے ساتھ رویوں کو بہترین انداز میں فلمایا گیا ہے، جن میں سب سے نمایاں مریضوں پر ذہنی و جسمانی تشدد ہے۔ فلم میں یہ تک دکھایا گیا ہے کہ ایک مرتبہ بطور سزا میک مرفی اور اس کے ایک ساتھی کو بجلی کے جھٹکے دیے جاتے ہیں۔

میک مرفی اور نرس ریچڈ کی ذہنی جنگ کیا رنگ لاتی ہے، اس کے لیے یہ فلم دیکھنا مت بھولیے گا۔ ویسے جیک نکلسن کو بہترین اداکار، لوئس فلیچر کو بہترین اداکارہ، میلوس فورمین کو بہترین اداکار، لارنس ہابین اور بو گولڈمین کے لیے بہترین فلم اور بہترین ماخوذ اسکرین پلے کے آسکر ایوارڈز ملے۔ فلم اس کے علاوہ بھی چار آسکر ایوارڈز کے لیے نامزد ہوئی تھی، البتہ جیت نہ سکی۔ آسکرز کے علاوہ فلم نے 6،6 گولڈن گلوبز اور بافٹا ایوارڈز بھی حاصل کیے جن میں بہترین فلم کے اعزازات بھی شامل ہیں۔ امریکن فلم انسٹیٹیوٹ نے اپنی مختلف فہرستوں میں اس فلم کو جگہ دی ہے جس میں “100 سال ۔۔۔ 100 فلمیں” میں اسے 20 واں درجہ اور “100 سال ۔۔۔ 100 ہیروز اور ولن کی فہرست” میں نرس ریچڈ کو 5 واں درجہ دینا شامل ہیں۔1993ء میں امریکہ کی لائبریری آف کانگریس نے اس فلم کو “ثقافتی، تاریخی اور جمالیاتی طور پر اہم” قرار دیا اور اسے قومی فلم رجسٹری میں محفوظ کرنے کے لیے منتخب کیا۔

ٹریلر


متعلقہ خبریں


مضامین
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے! وجود هفته 20 اپریل 2024
سعودی سرمایہ کاری سے روزگار کے دروازے کھلیں گے!

آستینوں کے بت وجود هفته 20 اپریل 2024
آستینوں کے بت

جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی وجود هفته 20 اپریل 2024
جماعت اسلامی فارم 47والی جعلی حکومت کو نہیں مانتی

پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ وجود هفته 20 اپریل 2024
پاکستانی سیاست میں ہلچل کے اگلے دو ماہ

'ایک مکار اور بدمعاش قوم' وجود هفته 20 اپریل 2024
'ایک مکار اور بدمعاش قوم'

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر