وجود

... loading ...

وجود
وجود

جنگ ِ ستمبر کی دلچسپ معلومات

اتوار 06 ستمبر 2015 جنگ ِ ستمبر  کی دلچسپ معلومات

PAF-pilots-1965

  • جنگِ ستمبر کے سب سے پہلے شہید فوجی لانس نائیک محمد شریف تھے اور آخری شہید فوجی کیپٹن برجیس ناگی تھے۔
  • سب سے پہلی شہید خاتون کا نام عابدہ طوسی تھا۔ جو ایک بس پر بمباری کے دوران شہید ہوئیں۔
  • جنگ ستمبر میں پاکستان کے تقریباً 1033 شہری شہید ہوئے۔جبکہ بھارت کے تقریباً دس ہزار افراد ہلاک ہوئے۔
  • جنگ شروع ہونے پر بھارت نے سب سے پہلا حملہ گاؤں اعوان شریف (گجرات) پر کیا۔
  • جنگ شروع ہونے پر پاکستان کی حمایت میں سب سے زیادہ مظاہرے انڈونیشیا میں ہوئے۔ جکارتہ میں بھارتی سفارت خانہ بھی نذرِ آتش کردیا گیا۔
  • انڈونیشیا نے جنگ کے دوران میں پاکستان کو دس لاکھ رضاکار بھیجنے کی پیشکش کی تھی۔
  • انڈونیشیا کے صدر سوئیکارنو نے جنگ کے دوران میں اپنی آبدوزیں پاک بحریہ کے حوالے کر دی تھیں۔
  • جنگ کے دوران میں پاکستان کے وزیرِ دفاع جنرل حمید خان تھے۔
  • صدرِ پاکستان محمد ایوب خان نے پاک بھارت جنگ کے آغاز میں چین کا خفیہ دورہ کیا تھا۔
  • جنگ میں سب سے زیادہ فضائی حملے سرگودھا شہر پر ہوئے۔
  • جنگ کے پہلے روز بھارت کے 22 طیارے گرائے گئے۔
  • جنگ کے دوران میں سات بھارتی ہواباز جنگی قیدی بنائے گئے تھے۔
  • جنگ میں پاکستان نے 1617 مربع میل کا رقبہ فتح کیا۔ جبکہ بھارت صرف 400 میل کے رقبے پر قبضہ کرسکا تھا۔
  • جنگ کے دوران میں قبضے میں لئے جانے والے بھارتی ٹینک ’’فخرِ ہند‘‘ کی پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں نمائش کی گئی تھی۔
  • جنگ میں نمایاں کارکردگی کی بناء پر سب سے پہلا ستارۂ جرأت لیفٹیننٹ جنرل اختر حسین ملک کو دیا گیا ۔
  • جنگ میں بہادری کا مظاہرہ کرنے پر تین شہروں لاہور، سرگودھا اور سیالکوٹ کو ’’ہلالِ استقلال‘‘ کا اعزاز دیا گیا۔
  • جنگ کے دوران کثرت سے پڑھی جانے والی آیت ’’نصر من اﷲ وفتح قریب‘‘ تھی۔


متعلقہ خبریں


یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب وجود - منگل 06 ستمبر 2022

یوم دفاع و شہدا کے موقع پر مزار قائد و اقبال پر گارڈز تبدیلی کی پر وقار تقاریب منعقد کی گئیں۔ پاکستان ائیر فورس کے چاق وچوبند دستے نے مزار قائد پر اعزازی گارڈز کے فرائض سنبھال لیے۔ تبدیلی گارڈز کی تقریب میں پاک فضائیہ کے 60 مرد اور 5 خواتین کیڈٹس شامل تھیں۔ تقریب کے مہمان خصوصی ا...

یوم دفاع ،مزار قائد واقبال پر گارڈز تبدیلی کی تقاریب

ملک بھر میں یومِ دفاع ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے وجود - پیر 06 ستمبر 2021

وطنِ عزیز کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے شہدا اور جانوں کی پرواہ نہ کرنے والے غازیوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے ملک بھر میں یومِ دفاع بھر پور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، مسلح افواج کے غازیوں اور شہدا کو قوم کا سلام اور خراجِ عقیدت پیش کیا گیا۔ ی...

ملک بھر میں یومِ دفاع  ملی جوش و جذبےسے منایا جا رہا ہے

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے! وجود - بدھ 07 ستمبر 2016

پاکستان پہلے مضبوط تھا اور اب ناقابل تسخیر ہے۔ پاکستان گزشتہ کئی سالوں سے غیر روایتی جنگ کا شکار تھا تاہم قوم اور فوج نے اس کا بھر پور دفاع کیا۔ ان خیالات کااظہار پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں یوم دفاع کی مرکزی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اُ...

ایکشن پلان پر پورے ملک میں عمل کیا جائے: فوجی سربراہ، یوم دفاع کے حوالے سے وزیراعظم بے خبر رہے!

پاکستان کو بھارت پر حملے سے روکا، مسئلہ کشمیر حل کرانے کا وعدہ پورا نہیں کیا وجود - جمعه 16 اکتوبر 2015

بروس ریڈل نے اپنی تازہ کتاب میں سابق امریکی صدر جان ایف کینڈی (1961 تا 1963)کے سرد جنگ کے زمانے کے زیادہ خطرناک دور کے ایک فراموش شدہ بحران کی اندرونی کہانی پیش کی ہے ۔ بروس ریڈل کی کتاب"JFK's Forgotten Crisis" دراصل چین اور بھارت کے درمیان اُس جنگ کا اندرونی احوال بتاتی ہے ج...

پاکستان کو بھارت پر حملے سے روکا،  مسئلہ کشمیر حل کرانے کا وعدہ پورا نہیں کیا

بیانیے کی جنگ کا دور اور ۱۹۶۵ء کی جنگ خالد رحمان - اتوار 06 ستمبر 2015

انسانوں کے درمیان جنگوں کی تاریخ اتنی ہی قدیم ہے جتنا کہ خود انسان۔ تاہم وقت کے ساتھ ساتھ جنگ کی نوعیت اور طریقۂ کار ، جنگی حکمت عملی اور چالوں میں مسلسل تبدیلیاں آتی رہی ہیں۔ زمانۂ قدیم میں جنگوں کانتیجہ ایک فریق کا دوسرے کی زمین پرقبضہ اور وہاں کے باشندوں کی غلامی کی صورت میں ن...

بیانیے کی جنگ کا دور اور ۱۹۶۵ء کی جنگ

6 ستمبر: بھارتی منصوبہ کیا تھا؟ وجود - اتوار 06 ستمبر 2015

بھارت نے بغیر کسی اعلانِ جنگ کے 6 ستمبر1965ء کو رات کی تاریکی میں صبح تین بجے کے قریب حملہ کر دیا۔ یہ حملہ جسٹر (سیالکوٹ)، واہگہ اور بیدیاں کی سمت سے کیا گیا۔بھارتی قیادت کو اندازا ہی نہیں تھا کہ اُنہیں کس قدر سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ چنانچہ اپنے بنیادی منصوبوں اور اندازو...

6 ستمبر: بھارتی منصوبہ کیا تھا؟

جب لڑائی جنگ میں تبدیل ہوئی! وجود - اتوار 06 ستمبر 2015

’’یہ آل انڈیا ریڈیو ہے۔علاقہ نمبر ایک میں، ایک دو دنوں میں دو جگہوں پر سخت بارش ہو گی‘‘ یہ ۵؍ ستمبر ۱۹۶۵ء کا دن تھا ۔ شام کے ساڑھے چار بجے تھے۔آل انڈیا ریڈیو نے اپنے معمول کا پروگرام روک کر یہ اعلان دو مرتبہ دُہرایا۔معمول کا پروگرام پھر رواں ہوا۔ اچانک ایک مرتبہ پھر ایک پراس...

جب لڑائی جنگ میں تبدیل ہوئی!

پاک-بھارت جنگ 1965ء، چند یادیں اور نایاب تصاویر وجود - اتوار 06 ستمبر 2015

میجر راجا عزیز بھٹی کی اہلیہ اپنے شوہر کا نشانِ حیدر وصول کرتے ہوئے ایک تقریب کے دوران میجر راجا عزیز بھٹی کی اہلیہ صدر ایوب خان سے اپنے شوہر کے لیے نشانِ حیدر وصول کررہی ہے۔ ان کے بائیں جانب بریگیڈیئر اے آر شامی کی اہلیہ بھی موجود ہیں۔ بریگیڈیئر شامی کو ہلالِ جرات (بعد از و...

پاک-بھارت جنگ 1965ء، چند یادیں اور نایاب تصاویر

مضامین
پڑوسی اور گھر گھسیے وجود جمعه 29 مارچ 2024
پڑوسی اور گھر گھسیے

دھوکہ ہی دھوکہ وجود جمعه 29 مارچ 2024
دھوکہ ہی دھوکہ

امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟ وجود جمعه 29 مارچ 2024
امریکہ میں مسلمانوں کا ووٹ کس کے لیے؟

بھارتی ادویات غیر معیاری وجود جمعه 29 مارچ 2024
بھارتی ادویات غیر معیاری

لیکن کردار؟ وجود جمعرات 28 مارچ 2024
لیکن کردار؟

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر