وجود

... loading ...

وجود

آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار

بدھ 10 دسمبر 2025 آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار

ریاض احمدچودھری

ہ دوستا ی ریاست مہاراشٹرا کے سابق ا سپکٹر ج رل (آئی جی) پولیس ایس ایم مشرف کا کہ ا ہے کہ حکمرا جماعت بھارتیہ ج تا پارٹی (بی جے پی) کی ہم ظریاتی ا تہا پس د ت ظیم راشٹریہ سوامی سیوک س گھ (آر ایس ایس) ہ دوستا کی سب سے بڑی دہشت گرد جماعت ہے۔ آر ایس ایس کے کارک دہشت گردی کے 13 ایسے واقعات میں مجرم قرار پائے ج میں دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا تھا۔ ایسے واقعات میں اگر ا تہا پس د ت ظیم بجر گ دل کو بھی شامل کرلیا جائے تو دہشت گردی کے ا واقعات کی تعداد 17 ہوجاتی ہے۔ایس ایم مشرف ے 2007 میں حیدر آباد کی مکہ مسجد بم دھماکا، 2006 اور 2008 میں میلاگاؤں میں ہو ے والے بم دھماکوں اور 2007 میں سمجھوتہ ایکسپریس بم دھماکوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس بات میں کوئی شک ہیں کہ آر ایس ایس ہ دوستا کی سب سے بڑی دہشت گرد جماعت ہے۔ دہشت گرد ت ظیم آر ایس ایس کا سیاست سے کچھ لی ا دی ا ہیں، یہ ہمارے ظام کی خرابی ہے جس میں ایسی ت ظیمیں پائی جاتی ہیں اور یہ ایک سوچ کا ام ہے، ایسی سوچ جو ظلم کے ذریعے غالب آکر پروا چڑھتی ہے۔واضح رہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آ ے کے بعد ہ دو ا تہا پس د ت ظیموں بالخصوص شیو سی ا ے ہ دوستا میں غ ڈہ گردی اور عدم برداشت کا ماحول گرم کر رکھا ہے۔شیو سی ا اور دیگر ہ دو ا تہا پس د ت ظیموں کی جا ب سے کبھی گائے کے گوشت کا بہا ہ ب ا کر مسلما وں پر عرصہ حیات ت گ کیا جاتا ہے تو کبھی اس ا تہا پس دی کے خلاف آواز اٹھا ے والوں کو س گی تائج کی دھمکیاں دی جاتی ہے اور پاکستا کا ایج ٹ قرار دیا جاتا ہے۔
مودی حکومت ے 1,400 سال پرا ا ہ دو م در آر ایس ایس کو خوش کر ے کے لیے مسمار کر دیا۔ جھ ڈیوالا میں 1,400–1,500 سال قدیم م در کی مسماری ے واضح کر دیا کہ مودی حکومت کا اصل محور ہ دو مذہب ہیں، بلکہ آر ایس ایس کی سیاسی طاقت ہے۔ یہ واقعہ ثابت کرتا ہے کہ آر ایس ایس ایک عسکری ظریاتی ڈھا چہ ہے جو ہ صرف اقلیتوں بلکہ چلی ذات کے ہ دوؤں اور عام شہریوں کے لیے بھی شدید خطرہ ب چکا ہے۔آر ایس ایس کبھی ہ دوؤں کی ماء دہ ہیں رہی؛ یہ ایک شدت پس د ظریاتی مشی ہے جو ہ دو ش اخت کو سیاسی تسلط، سماجی ک ٹرول اور طاقت کے کھیل میں ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہے۔ مودی حکومت کا ہر قدم اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ اس کی وفاداری ہ دو دھرم سے ہیں بلکہ آر ایس ایس سے جڑی ہوئی ہے—ایک ایسی غیر رجسٹرڈ ت ظیم جو ریاست کے پیچھے ایک سایہ دار ‘متوازی حکومت ‘کی طرح کام کرتی ہے۔
29–30 ومبر 2025 کی دہلی میو سپل کارپوریش کی مسماری ے آر ایس ایس کا اصل چہرہ دکھا دیا کہ جھ ڈیوالا میں آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کے ساتھ 3.75 ایکڑ پر پھیلے 150 کروڑ روپے کے ‘کیشو ک ج ‘کمپلیکس کے برابر کھڑے ڈھا چوںج میں ایک قدیم ہ وما م در بھی شامل تھاکو بلڈوزر سے مٹا دیا گیا۔ وائرل ویڈیوز کے مطابق م در 1,400–1,500 سال پرا ا تھا، جسے آر ایس ایس کے لیے اضافی پارک گ ب ا ے کی خاطر گرا دیا گیا۔ پورا عمل اچا ک، جارحا ہ اور ہ دو مذہبی جذبات کی کھلی تذلیل تھا۔ خواتی چیختی رہیں، مقامی لوگ احتجاج کرتے رہے، مگر بلڈوزر ہ رکے۔ وی ایچ پی ے بھی بغیر وٹس دیے کارروائی پر حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔سپریا شری یت، پریا ک کھڑگے اور آتشی سمیت کئی رہ ماؤں ے مسماری کی مذمت کی، جس کے بعد #SaveDelhiTemples ملک بھر میں ٹری ڈ کر ے لگا، ہ دو عوامی غصہ واضح طور پر سام ے آیا۔
چلی ذات کے ہ دوؤں کے م در ریاستی سرپرستی میں برسوں سے گرائے جا رہے ہیں۔6 اگست 2024: ویلور کا گیمّا کوپّم کالی امّ م در او چی ذات کے دباؤ پر م ہدم، حالا کہ گاؤں کی صف آبادی دلت تھی۔2019میں تغلق آباد کا تاریخی س ت روی داس م در 27 سالہ قا و ی ج گ کے بعد مٹا دیا گیا۔ 2023–24 لکھ ؤ میں کْکرائل دی آپریش کے دورا 24.5 ایکڑ سے تجاوزات ہٹا ے کے ام پر 1,800 سے زائد ڈھا چے اور 4 م در مسمار کیے گئے۔ یہ اعداد و واقعات چیخ چیخ کر بتاتے ہیں کہ آر ایس ایس ہ دو مذہب کا محافظ ہیں بلکہ مسلما وں، مسیحیوں، دلتوں، آدی واسیوں اور خود عام ہ دوؤں کے لیے بھی ایک مسلسل خطرہ ہے۔ حقیقت واضح ہے: آر ایس ایس کی طاقت عقیدت سے ہیں، خوف سے چلتی ہے۔ اس کا ایج ڈا عبادت ہیں، غلبہ ہے۔ مودی کے بھارت میں م در بھی محفوظ ہیں کیو کہ مقصد صرف ایک ہے: آر ایس ایس کی مطلق طاقت، چاہے مذہب قربا ہی کیوں ہ کر ا پڑے۔
بھارت کی مت ازع ہ دو ت ظیم راشٹریہ سویم سیوک س گھ (آر ایس ایس) 2025 میں اپ ی ب یاد کے 100 سال مکمل کر رہی ہے۔ ایک صدی قبل قائم ہو ے والی اس ت ظیم ے ملک بھر میں کروڑوں لوگوں کی ز دگیوں پر اپ ی چھاپ چھوڑی ہے۔ا سو سالوں میں ایسا شاذ و ادر ہی ہوا ہے کہ آر ایس ایس، اس کا ظریہ یا اس کے کام پر لوگوں کی توجہ ہ رہی ہو۔ 2014 میں مرکز میں بھارتیہ ج تا پارٹی (بی جے پی) کے اقتدار میں آ ے کے بعد سے آر ایس ایس کا سیاسی اثر و رسوخ کئی گ ا بڑھ گیا ہے اور یہ اب تک کی سب سے مضبوط پوزیش میں دکھائی دے رہی ہے۔لیک آر ایس ایس کی تاریخ،بھارت کو ہ دو راشٹر (ملک) ب ا ے پر اس کے زور اور اقلیتوں کے تئیں اس کی پالیسی پر سوالات اٹھتے رہے ہیں۔اس پر ملک کی آزادی میں حصہ ہ لی ے کا، قومی بھارتی پرچم کو ہ اپ ا ے اور بابائے قوم گا دھی جی کو قتل کر ے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔ گا دھی کے قتل کے بعد اس پر پاب دی بھی لگائی گئی تھی۔ یہاں تک کہ گذشتہ سال تک سرکاری اہلکاروں پر اس میں شمولیت پر پاب دی تھی جسے ‘چپکے سے’ ہٹا دیا گیا ہے۔
٭٭٭


متعلقہ خبریں


مضامین
افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
افغانستان میں طاقت کی کشمکش اور بھارت کا بڑھتا ہوا کردار

آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار وجود بدھ 10 دسمبر 2025
آر ایس ایس کی خاطر قدیم م درمسمار

بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ وجود منگل 09 دسمبر 2025
بھارتی مسلمانوں کا سماجی و اقتصادی بائیکاٹ

پوتن اور مودی کے درمیان دفاعی نہیں تجارتی ملاقات وجود منگل 09 دسمبر 2025
پوتن اور مودی کے درمیان دفاعی نہیں تجارتی ملاقات

بہت آگے جائیں گے! وجود منگل 09 دسمبر 2025
بہت آگے جائیں گے!

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر