وجود

... loading ...

وجود
آزادی کی جانب گامزن افغانستان جلال نورزئی - پیر 04 فروری 2019

خطے کے ممالک اور افغان عوام کے لیے خوشی اور راحت کا مقام ہے کہ افغانستان میں امارت اسلامیہ کی طویل اور صبر آزما مزاحمت (جس میں یقیناًحزب اسلامی افغانستان کا بھی حصہ ہے) کے نتیجے میں آزادی کی نئی صبح طلوع ہونے کے امکانات روشن ہو گئے ہیں ۔ قابض امریکا اس امر کے لیے آمادہ وبے چین ہے کہ وہ اپنی افواج افغان مومن عوام کی سرز...

آزادی کی جانب گامزن افغانستان

سانحۂ ساہیوال: تماشے پر تماشا وجود - پیر 28 جنوری 2019

انحہ ساہیوال دل میں برچھی بن کر اُترتا ہے۔ زندگی ہم سے روٹھ گئی ۔ ہمار اطرزِ فکر تباہی کو دعوت دیتا ہے۔ یہ تبدیلی سرکار کا امتحان ہے، کڑا امتحان!!!کہا جاتا ہے ، جنگ میں بوڑھے بچوں کے لاشے اُٹھاتے ہیں جبکہ امن میں بچے بوڑھوں کو دفناتے ہیں۔پاکستان میں زمانہ امن و جنگ کی تمیز مشکل ہ...

سانحۂ ساہیوال: تماشے پر تماشا

وزیر اعلیٰ مخالف ریشہ دوانی جلال نورزئی - پیر 21 جنوری 2019

جام حکومت کے خلاف اندریں شورُ اٹھانے اور فضاء بنانے کی بہت کوششیں ہوئی ہیں۔ سرِدست ان لوگوں کو شرمندگی کا سامنا ہوا ہے۔ یقیناًجام کمال خان کی چند مجبوریاں ہیں وگرنہ شاید یہ لوگ موجودہ مقام پر بھی نہ ہوتے۔دیکھا جائے تو حالات جنوری 2018 ء جیسے نہیں ہیں۔ ان صاحبانِ بے خِرد کو معلوم ...

وزیر اعلیٰ مخالف ریشہ دوانی

اہلِ صحافت وجود - پیر 21 جنوری 2019

صحافی کو ہمیشہ باسی روٹی اور تازہ سفر درپیش رہتا ہے۔ اسلام آباد کا سہ روزہ قیام غیر معمولی حالات کی تفہیم میں نہایت معاون رہا۔ سی پی این ای کے پاکستان میڈیا کنونشن نے مالکان ومدیران کے کان کھڑے کیے۔ اخبارات وجرائد جن مصائب کے شکار ہیں، مدیران اس کا سامنا کرنے کے لیے کمربستہ ہوچکے...

اہلِ صحافت

پیپلزپارٹی کا سیاسی افلاس وجود - پیر 14 جنوری 2019

ابھی تو بلاول بھٹو نے اپنی سیاست کا آغاز کیا ہے! مگر یہ کیا ،وہ اپنے انجام کو گلے لگانے کے لیے اتنے اُتاؤلے کیوں ہوگئے؟ الیگزینڈر پوپ نے 1711ء میں ایک نظم’’An Essay on Criticism‘‘ لکھی جس کے ایک جزوِ فقرہ نے انگریزی زبان کو ایک کہاوت دینے میں مدد دی: ’’Fools rush in where angels...

پیپلزپارٹی کا سیاسی افلاس

بھٹو زندہ ہے، مگر یہ جیتے لوگ!! وجود - پیر 07 جنوری 2019

بھٹو رجحان کے متعلق تاریخ اپنا فیصلہ صادر کرنے والی ہے۔ مسلم سرزمین پر کبھی علم کے مینار دنیا کو شرماتے تھے۔ اندلس کو یاد کرتے ہیں جہاں عظمت ٹوٹ کر برستی تھی۔ مسلم دینا کے بڑے دماغ جہاں اکٹھے ہوئے۔ عظیم مفسر امام قرطبی ؒ یہیں قرطبہ میں 1214 میں پیدا ہوئے تھے۔ یہ مغرب کا وہی شہر ...

بھٹو زندہ ہے، مگر یہ جیتے لوگ!!

نشانا پاکستان ہے! جلال نورزئی - پیر 07 جنوری 2019

مشرقی پاکستان میں علیحدگی کی بھارتی تخریب میں ہر گزرتے دن کے ساتھ اضافہ ہو رہا تھا ۔ایک بھارتی مبصر’’ سبرا مینیم سوامی ‘‘ جن کا شاید آج کل بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق ہے نے پندرہ جون 1971ء کی ڈیلی مدر لینڈ میں لکھا تھا کہ’’ پاکستان کے مٹ جانے سے ہندوستان کی خارجی و داخلی سلامتی مس...

نشانا پاکستان ہے!

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جیت جلال نورزئی - بدھ 02 جنوری 2019

کوئٹہ کے حلقہ چھبیس کے ضمنی انتخاب میں ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے اُمیدوار قادر علی نائل بالآخر کامیاب ہو گئے ۔اس جماعت کے ارکان کی تعداد بلوچستان اسمبلی میں دو ہوگئی۔یوں65 رُکنی بلوچستان اسمبلی ارکان کی تعداد کے لحاظ سے پوری ہوگئی۔ پچیس جولائی کے عام انتخابات کے بعد مختلف وجوہ کی ...

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کی جیت

دو لاکھ دلہنوں کے عروسی جوڑے مفت عطا تبسم - پیر 31 دسمبر 2018

اظہر سید سے ملاقات اتفاقی تھی، کراچی پریس کلب میں ظہرانے کا اہتمام عبدالسلام سلامی نے کیا تھا، ڈاکٹر شیر شاہ سید سمیت ہم چار افراد تھے، اچانک ڈاکٹر شیر شاہ سید نے بتایا کہ اظہر سید اس بار دو لاکھ سے زائد شادی کے جوڑے لے کر پاکستان آئے ہیں، جو غریب مستحق ایسی خواتین کو تقسیم ہوں گ...

دو لاکھ دلہنوں کے عروسی جوڑے مفت

دنیا بدل رہی ہے مگر پی پی نہیں! وجود - پیر 31 دسمبر 2018

گردش لیل ونہار میں پاکستان کے زمین وآسمان بدل رہے ہیں۔ عمران خان اگر ناکام بھی ہوئے تو بھی ہر آن تغیر پزیر حقائق نہیں بدل سکیں گے۔گردوپیش کا پرانا پن لوٹ نہ سکے گا۔ عوامی ذہن کا اجتماعی سانچہ پُرانی ساخت سے اوبھ گیا ہے ۔ رہنماؤں کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اس تبدیلی سے آگاہ نہیں۔عوامی ذ...

دنیا بدل رہی ہے مگر پی پی نہیں!

بے وطنیت اور وزیر اعظم کا وژن انوار حسین حقی - پیر 31 دسمبر 2018

ایک ایسے دوراور ماحول میں جب آنکھوں سے چمک اور باتوں سے خوشبو اُڑ چُکی ہو۔چہروں سے تازگی اور جذبوں سے سرمستی رُوٹھی رُوٹھی سی محسوس ہو۔ کوئی صدا لگائے، آواز بلند کرے، اذان دے تو بہت بھلا لگتا ہے۔سید لیاقت بنوری ایڈوکیٹ ایک ایسی ہی دل آویز شخصیت کا نام ہے۔جنہوں نے ہمیشہ اندھیرے می...

بے وطنیت اور وزیر اعظم کا وژن

پہلے سو دن اور پنجاب کے جنگلات انوار حسین حقی - پیر 24 دسمبر 2018

وزیر اعظم عمران خان گزشتہ روز پنجاب حکومت کے پہلے سو دنوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے لاہور میں تھے۔ اُسی روز ایچی سن کالج لاہور کے ایک سابق ممتاز معلم ’’پروفیسر مولن ‘‘کا ایک ویڈیو پیغام نشر ہوا۔ یہ پیغام کرسمس کے موقع پر جاری ہوا ہے۔ پروفیسر نے اپنے شاگرد اور پاکستان کے وز...

پہلے سو دن اور پنجاب کے جنگلات

کرتار پور راہداری بھارت کے گلے کی ہڈی کیوں بنی؟ محمد انیس الرحمٰن - پیر 24 دسمبر 2018

ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بھارتی نیتا آنے والے وقت کے خوف سے سہمے ہوئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ کرتارپور بارڈر کی راہداری کھلنے سے آواز ان کے حلق میں پھنسی ہوئی ہے۔ بھارتی وزیر خارج سشما سوراج اسے پاکستان کی چال قرار دے رہی ہیں۔ بھارتی میڈیا کی بدحواسی کا یہ عالم ہے کہ چند روز قبل ایک دینی ...

کرتار پور راہداری بھارت کے گلے کی ہڈی کیوں بنی؟

حلقہ’’ چھبیس‘‘ کا ضمنی انتخاب جلال نورزئی - پیر 24 دسمبر 2018

ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکریٹری جنرل علی احمد کوہزاد 25جولائی2018ء کے عام انتخابات میں حلقہ پی بی26کوئٹہ پر کامیاب ہوئے تھے۔ ازیں بعد ان کی پاکستانی شہریت کا مسئلہ کھڑا ہوا ۔چنا ں چہ الیکشن کمیشن نے یہ نشست خالی قرار دیدی اور ضمنی انتخاب کیلئے 31دسمبر کا دن مقرر کردیا۔ جس کے لی...

حلقہ’’ چھبیس‘‘ کا ضمنی انتخاب

بلی اور پنجاب کے ادبی و ثقافتی ادارے انوار حسین حقی - جمعه 21 دسمبر 2018

گزشتہ پورا ہفتہ لاہور میں گزرا یا یوں کہئے کہ اس تاریخی شہر کی نذر ہوگیا ۔ فن و ثقافت کے مرکز اور علم و ادب کے گہوارے اس شہر کے بارے میں اب کے بار بار یہ گُماں گزرا کہ یہ فکری یتیموں کا شیلٹر ہوم بن چُکا ہے۔ چھوٹے بڑے شاعر، ادیب اور دانشور کہلانے والے مختلف عہدوں اور اداروں کی سر...

بلی اور پنجاب کے ادبی و ثقافتی ادارے

خشک سالی اور پانی کا مسئلہ جلال نورزئی - بدھ 19 دسمبر 2018

یقیناًآفات ارضی و سماوی پر انسان کا بس و قدرت نہیں ہوتا، تاہم حکومتیں پیش بندی کرتی ہیں، تاکہ نقصانات کم سے کم ہوں ۔اور لوگوں کے تحفظ کے لیے جامع منصوبہ بندی کرتی ہیں۔ بلوچستان کے کئی اضلاع اس وقت خشک سالی کی لپیٹ میں ہیں۔ ایک لمبے عرصے سے بارشیں نہیں ہوئی ہیں۔ جس کی وجہ سے فصلیں...

خشک سالی اور پانی کا مسئلہ

نجومی کیا کرے !!! ارم ہاشمی - بدھ 19 دسمبر 2018

جب سے ملک میں بھوک بڑھی ہے نجوم پڑھنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہونے لگا ہے ۔ گورنمنٹ نے اناج کے واسطے جگہ جگہ یوٹیلیٹی اسٹورز کھول رکھے ہیں مگر یہاں خوراک نہیں ملتی،تھوڑی تھوڑی بھوک ملتی ہے ۔آہستہ آہستہ بڑھتی ہوئی موت ملتی ہے ۔گورنمنٹ جو امن کی بات کرتی ہے اگر پیٹ میں لگ...

نجومی کیا کرے !!!

نیب کا انٹروگیشن سینٹر انوار حسین حقی - پیر 17 دسمبر 2018

ارہ اکتوبر1999 کی درمیانی شب جنرل پرویز مشرف کے جرنیلی بندوبست آغاز ہوا تو میاں نواز شریف نظر بند کر دیے گئے تھے ۔ دو تین دن کسی کو کوئی خبر نہ ہوئی کہ سابق وزیر اعظم کو کہاں رکھا گیا ہے۔ کُچھ دنوں کے بعد وہ منظر عام پر آئے ۔ طیارہ سازش کیس کی ایف آئی آر درج کرنے کے بعد انہیں جوڈ...

نیب کا انٹروگیشن سینٹر

سہرے کے پھول انوار حسین حقی - جمعرات 13 دسمبر 2018

ڈیرہ اسماعیل خان سے تعلق اُتنا ہی پُرانا ہے جتنی میری عمر ہے ۔اس شہر پُر جمال سے محبتوں میں میری مرحوم والدہ کی لوریوں کی بازگشت بھی شامل ہے ۔ بچپن کی یادوں کا سحر سوا ہے ۔اب جب کبھی بھی زندگی کی بے ترتیب مصروفیات اس شہر میں لے جاتی ہیں تو ڈیرہ کے درودیوار کی طرف اس انداز سے نظری...

سہرے کے پھول

عنبرین سواتی کی بددُعا ؟ انوار حسین حقی - هفته 08 دسمبر 2018

وزیر اعظم عمران خان کا کہناتھا کہ ’’ قصور وار ثابت ہونے پر اعظم سواتی کو مستعفی ہونا پڑے گا ۔۔ ‘‘ وقت نے کپتان کا کہا درست ثابت کر دیا ۔ وزیر اعظم کو انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کر دیا جو فوری طور پر منظور کر لیا گیا اور اعظم سواتی کی وزارت قصہ پارینہ ہو گئی ہے ۔ معاملہ عدالتِ عظمی...

عنبرین سواتی کی بددُعا ؟

کوئی سرخی ہو تو افسانہ سمجھ میں آئے! وجود - پیر 03 دسمبر 2018

وزیراعظم عمران خان کی حکومت کو سو دن ہوئے!ان سو دنوں میں عمران خان نے پوری محنت کی کہ اُن کی رہی سہی حمایت بھی باقی نہ رہے۔ اُنہوں نے خود پر اعتماد کے چراغ اپنی بے تدبیریوں کی پھونکوں سے ایک ایک کرکے بجھائے۔ یہ سودن نئے پاکستان کا دیباچہ تھے، اب شاعر کی زبان میں پوچھ رہے ہیں کہ ...

کوئی سرخی ہو تو افسانہ سمجھ میں آئے!

انتخابات2018 شفاف تھے ؟ انوار حسین حقی - پیر 03 دسمبر 2018

گزشتہ روز ایک شادی میں شرکت کے لیے بھکر جانا ہوا ہے۔ ایک نوجوان سے ملاقات ہوئی ۔ چھوٹی سی کریانہ کی دُکان چلاتے ہیں موصوف اسکول گئے لیکن پرائمری پاس کرنے سے پہلے ہی دُکانداری پیشے کے ہو کر رہ گئے تھے، میرے قریب بیٹھے تو گویا ہوئے کہ کیا 25 جولائی کے انتخابات منصفانہ تھے ۔؟جواب دی...

انتخابات2018 شفاف تھے ؟

افغان مسئلہ اور کور چشمی جلال نورزئی - پیر 03 دسمبر 2018

امریکا کی زیر دست کابل انتظامیہ داخلی و خارجی امور و معاملات میں قطعی بے اختیار ہے ۔ افغانستان کے نظام کار کی طنابیں مکمل طور پر امریکا کے ہاتھ میں ہیں۔ یہاں تک کہ کابل انتظامیہ کو اپنی خفیہ ایجنسی جو بھارت کے جاسوسی کے ادارے ’’را‘‘ کی رکھیل بنی ہوئی ہے ، پربھی مکمل دسترس نہیں۔ خ...

افغان مسئلہ اور کور چشمی

سکھ کون ہیں ؟ انوار حسین حقی - اتوار 02 دسمبر 2018

کرتارپور راہداری کے افتتاح نے بابا گورونانک اور سکھ مت کو ایک مرتبہ پھر ذرائع ابلاغ کا موضوع بنا دیا ہے۔ ہندوؤں کے حوالے سے سکھوں کی تاریخ اور سکھوں کے حوالے سے ہماری تاریخ تلخ یادوں سے بھری پڑی ہے۔ مہاراجہ رنجیت سنگھ کے مظالم اپنی جگہ قیام پاکستان کے وقت مشرقی پنجاب میں سکھوں نے...

سکھ کون ہیں ؟

مضامین
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت وجود جمعه 21 نومبر 2025
سائبر ڈپلومیسی اور بین الاقوامی تعلقات کی بدلتی ہوئی فطرت

بھارتی فوج میں سیاست وجود جمعه 21 نومبر 2025
بھارتی فوج میں سیاست

بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم وجود جمعرات 20 نومبر 2025
بھارتی مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز مہم

اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے! وجود جمعرات 20 نومبر 2025
اپنے آپ کو دریافت کرنے کی ضرورت ہے!

دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف وجود بدھ 19 نومبر 2025
دہلی دھماکہ: اسی کا شہر وہی مدعی وہی منصف

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر