وجود

... loading ...

وجود
وجود

چیف جسٹس سپریم کورٹ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن بنائیں، شہباز شریف

هفته 05 نومبر 2022 چیف جسٹس سپریم کورٹ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن بنائیں، شہباز شریف

وزیراعظم شہاز شریف نے چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس عمر عطا بندیال سے درخواست کی ہے کہ وہ عمران خان کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فل کورٹ کمیشن تشکیل دیں۔عدالت عظمی الزام کے بعد خاموش بیٹھی تو ملک کے ساتھ ظلم ہوگا،فل کورٹ پر مبنی کمیشن کے فیصلے کو تسلیم کروں گا،وزیر آباد میں لانگ مارچ کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین عمران خان پر قاتلانہ حملے کے بعد مجھ سمیت، وزیرداخلہ اور ادارے کے اہم افسر پر الزام لگانا افسوسناک بات ہے۔ وزیرآباد فائرنگ کیس فوجداری چلتا رہے گا، عمران نیازی کے الزام کا پوری طرح شنوائی کا تقاضا ہے، ادارے پر تنقید کے بعد کارروائی کرنا میرا فرض ہے، پاک فوج نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے حکومت کارروائی کرے، پوری طرح فرض کی ادائیگی ہو گی۔لاہور میں پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ جلد فل کورٹ کمیشن کی تشکیل کے لیے چیف جسٹس کو خط لکھیں گے۔شہباز شریف نے کہا ان کے علم میں آیا ہے کہ صحافی ارشد شریف کی والدہ نے اپنے بیٹے کی قتل کی تحقیقات کے لیے قائم کمیشن پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ تو میری گزارش ہے کہ یہی فل کورٹ کمیشن ارشد شریف کے قتل کی بھی تحقیقات کرے۔انہوں نے کہا کہ وزیرآباد واقعے کی ہم سب نے بھرپورمذمت کی، واقعے کے بعد میں نے اپنی پریس کانفرنس ملتوی کردی تھی، جواللہ کوپیارے ہوئے اللہ انہیں جنت میں جگہ عطا فرمائے، عمران نیازی سمیت اللہ زخمیوں کوجلد صحت یابی دے، انہوں نے کہا ہے کہ کل اور پرسوں بدترین قسم کی الزام تراشی کی گئی ہے، ایک مرتبہ پھر جھوٹ اور گھٹیا پن کا مظاہرہ کیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ کہا گیا کہ اس واقعے کے پیچھے ایک سازش ہوئی ہے جو کہ وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ اور ایک ادارے کے ایک اہم افسر تینوں نے مل کر کی گئی ہے، یہ افسوسناک بات ہے، یہ گھڑی ایسی ہے کہ سخت الفاظ سے پرہیز کرنا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ لیکن قوم کو مسلسل آپ اپنے جھوٹ، بدنیتی اور گھٹیا پن سے قوم کو بری طرح تباہی کے کنارے لے جانے کی بہت ہی افسوسناک حرکتیں کررہے ہوں تو میرا بھی فرض ہے کہ وہ پاکستان کو بچانے کے لیے اپنا مثبت کردار ادا کرے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ الحمد اللہ چار سال کا جمود ٹوٹا، اور پاک-چین اقتصادی راہداری(سی پیک) کے حوالے سے پیش رفت شروع ہو گئی ہے، یہ باتیں پھر کسی اور موقع پر کروں گا۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی عمران نیازی اور باقی زخمیوں کو صحت اور تندرستی دے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ مسلسل جو جھوٹ بولا جارہا ہے، قوم کے ساتھ فراڈ کیا جارہا ہے، اپنی بدترین اور گھناونی سازشوں کی، اداروں کے خلاف بھی کی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے عمران خان کے متعدد ویڈیو کلپ دکھاتے ہوئے کہا کہ جنرل قمر جاوید باوجوہ کے بارے میں عمران خان کیا کہتے تھے؟ آپ سن لیں، اس کے بعد انہوں نے کہا کہ آپ نے دیکھ لیا کہ تضاد بھری ایک داستان ہے، مجھے ایک لمحہ بھی ضائع کرنے کی ضرورت نہیں کہ یہ شخص جس کو اللہ تعالی نے زندگی دی، دن رات جھوٹ بولنے والا شخص آج وہ افواج پاکستان پر اس طرح حملہ آور ہے کہ جس طرح خدانخواستہ دشمن حملہ کر دے۔ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف یہ(عمران خان) کہتا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ میرے ساتھ کھڑے ہیں، جنرل باجوہ افواج پاکستان کے سپہ سالار ہیں، اس ادارے کے خلاف جو گندی، فاش گالیاں جو سوشل میڈیا پر چل رہی ہیں، دشمن ملک بھارت کو اور کیا چاہیے، وہ تو آج وہاں پر خوشیاں منا رہے ہیں، بھارت کے ٹی وی چینلز پر کس طرح مسکراہٹیں ان کے چہروں پر ہیں کہ کس طرح عمران خان اپنی آئی ایس آئی اور فوجی ادارے کے خلاف اٹھ کھڑا ہے اور وہ سنگین الزامات لگا رہا ہے کہ کسی نے سوچا بھی نہیں تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ شخص سر سے لے کر پاوں تک جھوٹ کا مجسمہ ہے، اور بدقسمتی سے پوری کوشش کررہا ہے کہ قوم کو پٹری سے ہٹائے، یہ 22 کروڑ کا ملک ہے، اللہ تعالی اس ملک کی حفاظت کرے گا۔ان کا کہنا تھا کہ 10 ارب روپے کا پانامہ کا الزام جو مجھ پر لگایا گیا تھا، پانچ سال سے وہ کیس عدالت میں چل رہا ہے، ان کے وکیل پیش نہیں ہوتے اور ہر پیشی پر کوئی بہانہ جبکہ یہ حکومت میں تھے۔انہوں نے کہا کہ طیبہ گل کو وزیر اعظم ہاوس میں حبس بے جا میں رکھا، ان کو بلیک میل کیا اور ان کے ذریعے جاوید اقبال کو بلیک میل کیا تاکہ ہمارے خلاف اور ان کے خلاف جو کیسز تھے وہ بند ہو جائیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ماڈل ٹاون کیس میں عدالت نے مجھے اور ساتھیوں کو کلین چٹ دی، اور لاہور ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو برقرار رکھا۔ان کا کہنا تھا کہ عمران نیازی نے ملتان میٹرو میں 17 ملین ڈالر کا الزام لگایا تھا، اس کا آج تک کیا بنا، چین کا ناراض اور بدنام کیا، وہ کیس کہاں گیا؟ شہباز شریف کا کہنا تھا کہ طلعت محمود نوازشریف کے کلاس فیلو تھے، طلعت محمود عرف ٹومو عمران خان کے جگری یار تھے، طلعت محمود ٹومو کی شکل بھی عمران سے ملتی جلتی ہے، طلعت محمود پنجاب میں بینکر تھے، طلعت محمود کو کینسر ہوا تو عمران نیازی نے اس کے خلاف کیس بنوا دیا تھا، عمران نیازی نے اس کا نام ای سی ایل میں بھی ڈلوا دیا تھا، طلعت محمود کو دوستوں نے کہا عمران نیازی سے کہو نام ای سی ایل سے نکال دے، طلعت محمود نے عمران نیازی کو بیماری کے بارے میں پیغام دیا بیمار ہوں جانے دیں، جس دن اس کی موت ہوئی اس نے اس دن اس کا نام ای سی ایل سے نکلوایا، اس سے زیادہ اورکیا پتھردلی ہوسکتی ہے۔دوسرا واقعہ علیم خان نے عمران نیازی پر اربوں روپے لگا دیئے، عمران نیازی کو بھنک پڑی علیم خان وزیراعلی بننا چاہتا ہے، علیم خان کے خلاف بھی کیس بنا دیئے گئے، یہ محسن کش اور پتھردل انسان ہے، نعیم الحق کا انتقال ہوا یہ اس کے جنازے میں نہیں گیا۔ عمران خان نے ارشد شریف کیس کواپنی سیاست کے لیے استعمال کیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جلا دو، اسمبلی پرحملہ کر دو ہم نے تو ایسی باتیں کبھی سوچی بھی نہیں تھیں، آئینی طریقے سے اس کی حکومت تبدیل ہوئی، غلیظ زبان میں سوشل میڈیا بریگیڈ گالیاں دے رہا ہے، اسی ادارے نے اس پر اتنا بڑا احسان کیا تھا، افواج پاکستان نے دہشتگردی کی خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دیں،انہوں نے کہا کہ عمران نیازی قوم اور اداروں کو برباد اور تباہ کرنا چاہتا ہے، ملکی معیشت کو تباہ کردیا، خارجی تعلقات تباہ کردیے، خارجی تعلقات کے حوالے سے راز میرے سینے میں دفن ہیں، اگر میں آپ کو بتاوں تو آپ کے سر چھت کو لگیں گے، میں ایسی کوئی بات نہیں کروں گا۔وزیراعظم شہباز شریف نے الزام سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت آپ کی ہے، اسپیشل برانچ آپ کی ہے، آپ کے پاس دیگر ایجنسیز ہیں، آپ ان کے ساتھ تحقیقات کروائیں، وزیر اعلی پنجاب کو پوچھیں کہ وفاقی حکومت نے 28 اکتوبر کو وفاقی ایجنسی نے مراسلہ لکھ کر دیا جو ہم نے پنجاب حکومت کو بھجوایا کہ جو عمران خان کے لانگ مارچ ہو رہے ہیں وہاں پر خدانخواستہ دہشت گردی کو خطرہ ہے، اس کے لیے انتظام کیا جائے اور بہتر ہے کہ اس کو ختم کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کی ذمہ داری تھی اگر یہ واقعہ ہوا ہے تو پنجاب حکومت سے پوچھے، ایف آئی آر کیوں نہیں کٹ رہی؟ پنجاب حکومت ان کی ہے، میری تو نہیں ہے، قوم کو بتائیں کہ اب تک فرانزک کیوں نہیں ہوا؟ وہ چار گولیاں ہیں، 16 یا 8 گولیاں ہیں، قوم کو بتائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ میں مذہب کارڈ کے خلاف ہوں، سیاست، سیاست ہے، اور اللہ تعالی کی کتاب اس کے احکامات اور نبی کریم ۖ کے اسوہ حسنہ پر ہمارا ایمان ہے لیکن کسی نے احسن اقبال کے بارے میں پوچھا تھا جب وہ زخمی ہوئے تھے تو کسی نے نہیں پوچھا۔ان کا کہنا تھا کہ زیر حراست ملزم کی ویڈیو سامنے آئی ہیں، پوری قوم کے سامنے ہیں، میں نے بھی دیکھی ہیں وہ خود اس جرم کو قبول کرتا ہے کہ میں نے یہ جرم کیا ہے، اس کے نتائج پر غور کرنے کی ضرورت ہے، اگر عمران خان نیازی آپ کے پاس ثبوت ہیں کہ ان تین لوگوں نے خدانخواستہ سازش کی تو مجھے ایک لمحہ بھی وزیراعظم پاکستان رہنے کا کوئی حق نہیں ہے، آپ قوم کے سامنے ثبوت لے آئیں، ماضی کی طرح جھوٹ نہ بولیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ یہ (عمران خان) اپنی مرضی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(ایف آئی آر) کٹوانا چاہتے ہیں لیکن اگر انہوں نے ماضی کی طرح قوم کو ثبوت نہ دیا تو پھر اس بار میں سمجھتا ہوں کہ پورا پاکستان اس بات پر یکسو ہونا چاہیے، عدالت عظمی کا فرض بنتا ہے کہ اگر وہ اس الزام کے بعد خاموش بیٹھیں گی تو اس ملک کے ساتھ بڑا ظلم اور زیادتی ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر کٹتی ہے، باقاعدہ تحقیق ہوتی ہے اور وہ معاملہ چلتا ہے، باقاعدہ تحقیقات رپورٹ بنتی ہے، پھر عدالتوں میں پیش ہوتی ہے، میں کہنا چاہتا ہوں کہ ایف آئی آر کٹتی رہے گی اور تحقیقات ہوتی رہیں گی، میڈیکل لیگل سرٹیفیکٹ ضابطے اور قانون کے مطابق سرکاری ہسپتال دیتا ہے، یہ سیدھے کیوں شوکت خانم پہنچ گئے؟ یہ سوالیہ نشان ہے، اس کا قوم کو جواب دیں۔وزیراعظم نے کہا کہ جانور، نیوٹرل اور جو جو الفاظ کہے جارہے ہیں، میں کہتا ہوں کہ کوئی دشمن بھی اس طرح کی بات نہیں کرتا۔ان کا کہنا تھا کہ جنوبی اور شمالی وزیرستان میں ہزاروں جوانوں اور افسروں نے جام شہادت نوش کیا تاکہ پاکستان کو دہشت گردی سے بچایا جائے، کوئٹہ، کراچی، پشاور، لاہور اور آرمی پبلک اسکول میں ان کے بچے شہید ہوئے، دکانوں میں تاجر، گھروں میں مائیں، ہسپتالوں میں ڈاکٹر، اتنی قربانیاں دینے کے بعد عمران خان اس ادارے سپہ سالار اس کے بچوں اور افواج کے افسروں کے بارے میں جو باتیں کی گئی، کوئی تصور نہیں کرسکتا کہ آپ کوئی پاکستانی اس طرح کی بات کر سکتا تھا۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج یہ قوم تاریخ کے اس موقع پر آ پہنچی ہے کہ دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنا ہوگا، اس کے بغیر یہ ملک آگے نہیں چل سکے گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں آج سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال سے ملتمس ہوں کہ فل کورٹ کا کمیشن بنائیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال آپ سب سے بڑے قاضی ہیں، میں آپ سے ملتمس ہوں کہ اس ملک کے بہترین مفاد میں، عدل اور انصاف کے مفاد میں اور یہ فساد، فتنہ ختم کرنے کے لیے فل کورٹ پر مبنی کمیشن تشکیل دیں، میں خط کے ذریعے آپ کو درخواست کروں گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آج آپ نے میری درخواست کو منظور نہ فرمایا تو پھر آنے والے وقتوں میں ہمیشہ کے لیے یہ سوال اٹھتے رہیں گے، یہ فتنہ اور سازش تبھی دفن ہوگی کہ عدالت عظمی کے فل کورٹ کے کمیشن کے ذریعے حقائق سامنے آئیں گے، یہ پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے ۔شہباز شریف نے مزید کہا کہ جب آپ مجھے کہیں گے میں پیش ہوتا رہوں گا، صوبوں سے آپ جس کو بلائیں گے وہ آئیں گے، وہ لاکھوں شہید جنہوں نے پاکستان کے لیے قربانیاں دی ہیں ان کی روحیں آپ سے مطالبہ کررہی ہیں کہ اتنا بڑا الزام ہے جس نے پاکستان کی جڑوں کو ہلا دیا ہے، اگر ہم اس الزام کی تہہ تک نہ پہنچے جو کہ صرف آپ کی ذات بطور چیف جسٹس اور آپ کا فل کورٹ ہے، اس پر مبنی کمیشن پر ہی پوری قوم کو اعتماد ہوگا، ابھی سے کہہ رہا ہوں کہ جو فیصلہ اس فل کورٹ پر مبنی کمیشن کا جو فیصلہ ہو گا میں اس کو من و عن اس کو تسلیم کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ کوئی اور ادارہ، جے آئی ٹی، کوئی کمیٹی، کوئی کمیشن ان حالات میں قوم کو شافی اور کافی جواب نہیں دے سکتی۔ارشد شریف قتل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ میں نے اس حوالے سے خود کینیا کے صدر سے بات کی، وہاں پر ٹیم بھجوائی، سارے شواہد اکٹھے کیے، پھر میں نے ہائی کورٹ کے ایک ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن بنایا تھا، مجھے پتا چلا کہ ان کی والدہ نے اس کمیشن سے اتفاق نہیں کیا، میں چیف جسٹس آف پاکستان کو گزارش کروں گا کہ یہی فل کورٹ ارشد شریف کی بھی پوری تحقیق کرے اور بتائے کہ وہ کیا حقائق ہیں جس کی وجہ سے وہ دنیا سے چلے گئے، اور وہ کون سے کردار ہیں جنہوں نے اس سیاست کو ملوث کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ اس کو بھی اگر چیف جسٹس آف پاکستان شامل کرلیں گے تو میں سمجھتا ہوں کہ جو اس ملک کے اندر جو دلوں میں بھڑاس ہے، اس کا بھی تسلی بخش جواب مل جائے گا۔یک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اس(عمران خان) شخص کو توفیق نہیں ہوئی کہ یہ سیلابوں میں جائے، ملک کے اندر انتشار اور خانہ جنگی کا جو ماحول یہ پیدا کر رہا ہے، ہم اس کے خلاف ایک سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑے ہوں گے، کوئی کسی غلط فہمی میں نہ رہے، یہ ڈرپوک شخص ہے، پاکستان کو بچانے کے لیے پورا رول ادا کریں گے۔آرمی چیف کے تقرر سے متعلق سوال پر شہباز شریف نے کہا کہ آرمی چیف کا تقرر اپنے وقت پر ہو جائے گا، آپ کو اس میں پریشان نہیں ہونا چاہیے۔ان سے سوال پوچھا گیا کہ کل گورنر ہاوس کے دروازے کو آگ لگا دی گئی، اور ریلی نکالی گئی اور ایک تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی، وفاق کب تک صبر کا مظاہرہ کرے گا؟ پنجاب حکومت کی طرف سے بھی کوئی کارروائی نہیں کی گی، اس پر ان کا کہنا تھا کہ یہ پنجاب حکومت کا فرض تھا، یہ وفاق کا دائرہ کار نہیں تھا اگر پنجاب حکومت نہیں سنبھال سکتی تھی تو وہ وفاق سے مدد طلب کرسکتی تھی، وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں اور پوری سازش میں شریک ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ وزیراعظم ہاوس میں جو میری ویڈیو جاری ہوئی تھی کیا وہ میری اجازت سے جاری ہوئی تھی، فتنہ، سازش کودفن کرنے کا فل کورٹ سے بہترکوئی علاج نہیں، کسی بھی معاملے پرکمیشن بنانے کی درخواست حکومت کا استحقاق ہے۔ 2014 دھرنے کا مقصد چین کے دورے کو متاثر کرنا تھا،عمران نیازی کو 75 سالوں میں جتنی سپورٹ ادارے نے دی کوئی خواب بھی نہیں دیکھ سکتا، عمران خان اتنے فائدہ، سپورٹ لینے کے باوجود اسی ادارے پر الزام لگارہا ہے، ایسا فتنہ، شرانگیزشخص ہی باتیں کرسکتا ہے، وزیراعظم نے کہاکہ اعظم سواتی کیس کا علم ہوا ہے، حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں گے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر