... loading ...
ملکی سیاسی و پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار حکومت اور اپوزیشن کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں صدر کے خلاف شدید احتجاج، سابق وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کے موقع پر اسمبلی توڑنے پر صدر سے جواب مانگ لیا گیا، حکمران اتحاد کے قائدین نے مشترکہ اجلاس کاغیر اعلانیہ بائیکاٹ کر دیا، ارکان کی اکثریت صدر کا خطاب سنے بغیر ایوان سے چلی گئی، پختون رہنما علی وزیر خان کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر بعض ارکان نے اسپیکر ڈائس پر دھرنا دے دیا، سینیٹر مشتاق احمد نے پلے کارڈ اٹھا لیا، پی ٹی آئی کے ارکان سینیٹ نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ جمعرات کو صدرمملکت ڈاکٹر عارف علوی مشترکہ اجلاس سے خطاب کیلئے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کے ہمراہ ایوان میں آئے۔ اجلاس 22منٹ کی تاخیر سے پانچ بج کر 22منٹ پر شروع ہوا۔ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے صدر کو خطاب کی دعوت دی۔ وزیراعظم شہباز شریف، پیپلزپارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری، سابق صدر آصف علی زرداری، متحدہ مجلس عمل کے پارلیمانی رہنما مولانا اسعد محمود سمیت حکومتی اتحاد کے سرکردہ رہنما موجود نہیں تھے۔ ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی، جی ڈی اے، جماعت اسلامی کے رہنما موجود تھے۔ صدر نے خطاب شروع کیا تو سینیٹر مشتاق احمد نے علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ کرنے پر شدید احتجاج شروع کردیا اور کہا کہ علی وزیر کو رہا کرو۔ دہشت گرد باہر ہیں اور ارکان پارلیمنٹ جیلوں میں ہیں۔ بعض ارکان صدر کے سامنے آگئے اور احتجاج شروع کردیا ۔ اس دوران اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض بھی اپنی نشست سے کھڑے ہوئے صدر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی اخلاقی جواز ہوتا ہے اسی اسمبلی کو صدر آپ نے توڑا اور اب یہاں کیا لینے آ گئے کیوں خطاب کررہے ہو واپس جاؤ۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ صدر آپ نے وزیراعظم سے حلف بھی نہیں لیا ، آئین کی خلاف ورزی کی، اسمبلی توڑ کوئی شرم حیا کرنی چاہیے۔ اس دوران ڈائس کے سامنے جمع ارکان نے ووٹ کو عزت دو کے نعرے لگائے جبکہ جماعت اسلامی کے رہنما مولانا عبدالاکبر چترالی صدر کی ڈائس کے سامنے آئے اورکہا کہ اس اسمبلی کو آپ نے نا اہل سمجھا اور اس کو توڑ دیا اب اس نا اہل اسمبلی سے کیوں خطاب کر رہے ہو۔ صدر کے خطاب کے دوران انتہائی بدنظمی رہی۔ ارکان کی اکثریت ایوان سے چلی گئی صرف سابقہ حکومت کے اتحادی بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما خالد مگسی، ایم کیو ایم کے رہنما مقبول صدیقی اور پی ٹی آئی کے چند منحرف ارکان ایوان میں موجود تھے۔ صدر نے نصف خطاب کرلیا تو ایوان میں صرف 16 ارکان رہ گئے تھے۔ صدر نے آخر میں موجود ارکان کا مسکراتے ہوئے شکریہ ادا کیا۔ صدر نے خطاب مکمل کرتے ہوئے کہا کہ جتنے یہاں موجود ہیں شکریہ ادا کرتا ہوں اور اس کے ساتھ وہ مسکرا دیے۔ تقریباً ایک گھنٹہ ان کا خطاب جاری رہا۔ انہوں نے پانچ بج کر33منٹ پر خطاب کیا جوکہ 6بج کر 22 منٹ پر مکمل ہوا۔ پاکستان کی سیاسی و پارلیمانی تاریخ کا پہلا موقع ہے جب حکومت اپوزیشن دونوں اطراف سے صدر مملکت کے خلاف احتجاج کیا گیا۔ جبکہ آزاد کشمیر کے صدر، وزیراعظم صوبوں کے گورنرز، وزرائےاعلیٰ بھی موجود نہیں تھے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے ارکان سینیٹ نے بھی اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔
میرا ضمیر صاف اور دل میں پچھتاوا نہیں ،27 ویں ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ پر کاری ضرب لگائی گئی ، میں ایسی عدالت میں حلف کی پاسداری نہیں کر سکتا، جس کا آئینی کردار چھین لیا گیا ہو،جسٹس منصور حلف کی پاسداری مجھے اپنے باضابطہ استعفے پر مجبور کرتی ہے کیونکہ وہ آئین جسے میں نے تحفظ ...
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کا عہدہ شامل،ایٔرفورس اور نیوی میں ترامیم منظور، آرمی چیف کی مدت دوبارہ سے شروع ہوگی،وزیر اعظم تعیناتی کریں گے، بل کا متن چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کا عہدہ 27 نومبر سے ختم تصور ہوگا،قومی اسمبلی نے پاکستا...
اسے مسترد کرتے ہیں، پیپلز پارٹی اسٹیبلشمنٹ کی اے پلس ٹیم ہے،میٹ دی پریس سے خطاب جماعت اسلامی کا اجتماع عام نظام کی تبدیلی کیلئے ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوگا، صحافی برادری شرکت کرے امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کراچی پریس کلب کی دعوت پر جمعرات کو پریس کلب میں ”میٹ دی...
ترمیمی بل کو اضافی ترامیم کیساتھ پیش کیا گیا،منظوری کیلئے سینیٹ بھجوایا جائے گا،چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کے بعد سپریم کورٹ اور آئینی عدالت میں جو سینئر جج ہوگا وہ چیف جسٹس ہو گا،اعظم نذیر تارڑ قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیمی بل کی اضافی ترامیم کے ساتھ دو تہائی اکثریت سے منظو...
اپوزیشن کا کام یہ نہیں وہ اپنے لیڈر کا رونا روئے،بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں تقریرکے دوران اپوزیشن اراکین نے ترمیم کی کاپیاں پھاڑ کر اڑانا شروع کردیں اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہوا جس میں پیپلز پارٹی کے چیٔرمین بلاول بھٹو کی تقریر کے دوران اپوزیش...
اسرائیلی فوج کی جنگ بندی کی خلاف ورزی کا جاری، تازہ کارروائی میں مزید 3 فلسطینی شہید علاقے میں اب بھی درجنوں افراد لاپتا ہیں( شہری دفاع)حماس کی اسرائیلی جارحیت کی؎ مذمت اسرائیلی فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ کارروائی میں غزہ میں مزید 3 فلسطینیوں ...
مبینہ بمبار کا سر سڑک پر پڑا ہوا مل گیا، سخت سیکیورٹی کی وجہ سے حملہ آور کچہری میں داخل نہیں ہوسکے، موقع ملنے پر بمبار نے پولیس کی گاڑی کے قریب خود کو اُڑا دیا،وکلا بھی زخمی ،عمارت خالی کرا لی گئی دھماکے سے قبل افغانستان کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر کمنگ سون اسلام آبادکی ٹوئٹس،دھ...
آپ کی سوچ اور ڈر کو سلام ، ترمیم کرکے سمجھتے ہو آپ کی سرکار کو ٹکاؤ مل جائیگا، وہ مردِ آہن جب آئیگا وہ جو لفظ کہے گا وہی آئین ہوگا، آزما کر دیکھنا ہے تو کسی اتوار بازار یا جمعے میں جا کر دیکھو،بیرسٹر گوہرکاقومی اسمبلی میں اظہارخیال ایم کیو ایم تجاویز پر مشتمل ...
بھارتی پراکسیز کے پاکستان کے معصوم شہریوں پر دہشتگرد حملے قابل مذمت ہیں،شہباز شریف اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت، واقعے کی تحقیقات کا حکم دے دیا وزیر اعظم شہباز شریف نے اسلام آباد ضلع کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نہتے او...
دونوں رہنماؤں کے پاسپورٹ بلاک کر کے رپورٹ پیش کی جائے،تمام فریقین کوآئندہ سماعت کیلئے طلب کرلیا انسداد دہشت گردی عدالت میں پی ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف 26 نومبر احتجاج سے متعلق مقدمات کی سماعت ہوئی اے ٹی سی کی جانب سے پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص کے وارنٹ جاری...
کسی دھماکا خیز مواد کے ٹکڑے، بارودی مواد اور بارودی دھوئیں کے کوئی آثار نہیں ملے جائے وقوعہ پر نہ کوئی اسپلنٹر ملا، نہ زمین پھٹی،بھارتی پولیس افسر کی خودکش حملے کی تردید بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے نے تفتیشی اداروں کو سخت اُلجھن میں ڈال د...
تمام 59شقوں کی شق وار منظوری، 64ارکان نے ہر بار کھڑے ہوکر ووٹ دیا،صدر مملکت کو تاحیات گرفتار نہ کرنے کی شق کی منظوری،کوئی قانونی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاسکے گی فیلڈ مارشل کو قانونی استثنیٰ حاصل، وردی اور مراعات تاحیات ہوں گی،فیلڈ مارشل، ایٔر مارشل اور ایڈمرل چیف کو قومی ہیر...