وجود

... loading ...

وجود
وجود

وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

هفته 28 مئی 2022 وزیراعظم کا 28 ارب روپے ریلیف پیکیج کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافے کے پیش نظر ایک کروڑ چالیس لاکھ غریب گھرانوں کیلئے 28 ارب روپے کے نئے ریلیف پیکیج کا اعلان کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ اور عوام کو مہنگائی کی چکی میں سابق حکومت نے پیسا ہم نے نہیں ،گزشتہ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے پیٹرول کی قیمتیں نہیں بڑھائیں، یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن پاکستان بھر میں آٹے کا 10کلو کا تھیلا 400 روپے فراہم کرے ،میثاق معیشت کیلئے تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا آغاز کررہا ہوں،ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کرنے کیلئے انتھک محنت درکار ہوگی، ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ، میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے عوام کی عدالت میں جوابدہ ہونگے ،میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، دوست ممالک کو ناراض کردیا گیا،دو طرفہ تعلقات کی بحالی کا آغاز کردیا ہے ،جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات کو ختم کرے، بھارت 5 اگست کے یکطرفہ اقدامات ختم کرے، ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے، اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ،ایک شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے، اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے ،پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔جمعہ کو پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے 11 اپریل کو منصب سنبھالنے کے بعد قوم سے اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ چند دن پہلے آپ نے مجھے جس ذمہ داری کیلئے منتخب کیا وہ میرے لیے ایک اعزاز ہے، اس میں اللہ کا شکرادا کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس مرحلے میں وزیراعظم کا منصب سنبھالنا کسی کڑے امتحان سے کم نہیں جب ملک گزشتہ پونے 4 سال کے تباہ کن اور سنگین حالات سے بچانا مقصود ہے۔انہوںنے کہاکہ مجھے یہ ذمہ داری مجھے میری ذمہ داری مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی طرف سے سونپی گئی ہے، میں اپنے قائد نواز شریف اور اتحادیوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔وزیر اعظم نے کہاکہ پاکستان کے عوام نے مطالبہ کیا کہ اس نا اہل اور کرپٹ حکومت سے ان کی فوری طورپر جان چھڑائی جائے اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے ملکر عوام کے مطالبے پر لبیک کہا اور آئین پاکستان کے تمام جمہوری تقاضے پورے کرتے ہوئے اس تبدیلی کویقینی بنایا ، پہلی بار دوازے کھولے گئے ، پھلانگے نہیں گئے ، یہ عوام پارلیمنٹ اور آئین کی فتح ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو ہر شعبہ تباہی کی داستان سنا رہا تھا ، تین دہائیوں کی عوامی خدمت کے سفر کے دور ان ایسی تباہی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی جو سابق حکومت اپنے پونے چار سال کی بد ترین حکمرانی کے بعد پیچھے چھوڑ گئی، یہی وجہ ہے کہ ہم نے پاکستان کو بچانے کا چیلنج قبول کیا حالانکہ یہ حقیقت ہمارے سامنے واضح تھی کہ اس تباہی سے نکلنے اور ملک کو بہتری کے راستے پر گامزن کر نے کیلئے انتھک محنت اور وقت درکار ہوگا ، جہاں گزشتہ دور میں ہونے والی تباہی اور بیان کرپشن کی انگنت داستاتیں موجود ہیں وہی فسادی ذہن میں معاشرتی تانابانا کو ادھوڑ کر رکھ دیا ہے ،ہماری سیاست کے رگ و ریشہ میں نفرت کا زہر بھر دیا گیا ،مادر وطن کی فضائیوں میں انتقام ، غصے اور بد تہذیبی کی آلودگی پھیلا دی گئی ، ماضی کے اس دور میں نفرت کی ایک پوری فصل بوئی گئی ۔ انہوںنے کہاکہ اپنے مذموم سیاست مقاصد کیلئے سفارتی خط کی نام نہاد سازش تک گھڑی گئی ، ایک خطرناک جھوٹ بولاگیا ، حالانکہ نیشنل سکیورٹی کونسل نے ایک نہیں دو بار پوری وضاحت کے ساتھ کہا کہ ایسی کوئی سازش نہیں ہوئی ۔ امریکہ میں ہمارے سفیر نے بھی سازش کی کہانی کو یکسر مسترد کر دیا ،اس کے باوجود ایک شخص مسلسل جھوٹ بول رہا ہے ، افسوس ناک امر یہ ہے کہ یہ شخص اپنے منفی سیاسی ایجنڈے کی خاطر قومی مفادات اور پاکستان کے سفارتی تعلقات کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اگر کوئی شخص یہ سمجھتا ہے کہ اس کا گھمنڈ اور ضد دستور پاکستان ا ور آئینی ادارو ں کی متفقہ رائے سے مقدم ہے تو یہ اس کی بہت بڑی بھول ہے کیونکہ پاکستان آئین کے مطابق چلے گا کسی ایک فرد کی ضد سے نہیں۔انہوںنے کہاکہ آپ کو یاد ہوگا جب وزیر اعظم محمد نواز شریف کے دور میں پاکستان نمایاں ترقی کررہا تھا اس ایک شخص نے ڈھونس ، دھمکی اور دھرنے کا ڈرامہ رچایا تھا وہ بھی ایسے وقت میں جب پاکستان کے عظیم دوست چین کے صدر شی جن پھنگ سی پیک کا تاریخی معاہدہ کر نے پاکستان تشریف لارہے تھے لیکن اس شخص کی ہٹ دھرمی اور دھرنے سے یہ اہم ترین معاہدہ تاریخ کا شکار ہوگیا، میں واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ عوام کی جان ومال کا تحفظ یقینی بنانا حکومت کا فرض اولین ہے اور اس پر کوئی سمجھوتہ کیا ہے اور نہ کرینگے ، سابق حکومت جن حقائق پر جان بوجھ کر پردہ ڈال رہی ہے وہ حقائق آج انہیں یاد دلانا چاہتا ہوں ، آئی ایم ایف سے معاہدہ آپ نے کیا ہم نے نہیں ، ان کی سخت شرائط آپ نے مانیں ہم نے نہیں ،عوام کو مہنگائی کی چکی میں آپ نے پیسا ہم نے نہیں ، ملک کو اس معاشی دلدل میں آپ نے دھنسایا ہم نے نہیں ، ملک کو تاریخ کے بد ترین قرض کے نیچے آپ نے دفن کر دیا ، عالمی اداروں نے گواہی دی کہ ملکی تاریخ میں سب سے زیادہ کرپشن آپ کے دور میں ہوئی ، ملک میں لوڈشیڈنگ کے اندھیرے آپ واپس لائے اور آج معیشت کی سانس بند ہوئی ہے تو اس کے ذمہ دار بھی آپ ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ میری خدمت آپ کے سامنے ہے ، آپ گواہ ہیں کہ ماضی میں بھی ہم نے مشکل حالات کا کامیابی سے سامنا کیا ، الحمد اللہ ہمارے سامنے صرف اور صرف ایک مقصد ہے کہ وطن عزیز پاکستان کو خوشحال اور ترقی یافتہ یعنی قائد کا پاکستان بنائیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہم ہر مشکل فیصلہ کر نے کو تیار ہیں اور ہر ممکن وہ کام کرینگے جس سے قومی ترقی کا سفر تیزی سے آگے بڑھ سکے ، نا اہلی اور کرپشن کی سیاست کا ہمیشہ کیلئے خاتمہ ہوسکے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے حکومت سنبھالی تو مہنگائی عروج پر تھی ، کاروبار ، رو ز گار ، معاشی سرگرمیاں ختم ہو کر رہ گئی تھیں ، ڈالر جو 2018میں 115روپے پر چھوڑ کر گئے تھے سابق حکومت کے پونے چار سال کے دوران ڈالر ایک سو نواسی روپے پر پہنچ گیا جس سے ایک طرف مہنگائی کی آگ مزید تیز ہوگئی تو دوسری جانب پاکستان پر قرض کا بوجھ بھی ناقابل بر داشت ہوگیا ، گزشتہ پونے چار سال میں پاکستان کے قرض میں بیس ہزار ارب روپے میں زیاد ہ کا اضافہ ہواجو 1947سے 2018تک 71سال میں اب تک کی تمام حکومتوں کی طرف سے لئے جانے والے مجموعی قرض کا اسی فیصد ہے ، رواں مالی سال وفاق کے بجٹ خسارے کا تخمینہ پانچ ہزار چھ سو ارب روپے ہے جو تاریخ کا بلند ترین خسارہ ہے ، نا اہل سابق حکومت نے اسی سال اتنا خسارہ کیا ہے جس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی ، اس کے مقابلے میں آپ گواہ ہیں وزیر اعظم نوازشریف نے اپنے دور حکومت میں لئے گئے قرض سے عوام کو دس ہزار چار سو میگا واٹ بجلی مہیا کی ، سڑکوں کا جال بچھایا ، بہترین پبلک ٹرانسپورٹ دی ، کھربوں روپے کے ترقی اور خوشحالی کے منصوبے بنائے اور مہنگائی تاریخ کی کم ترین سطح پر لے کر آئے، جب ہم نے اب حکومت سنبھالی تو ملک میں سات ہزار پانچ سو میگا واٹ کے پاور پلانٹ بند پڑے تھے کیونکہ سابق حکومت نے مجرمانہ غفلت کامظاہرہ کرتے ہوئے نہ ایندھن کا بندوبست کیا اور نہ ہی بروقت بجلی کے کارخانے مرمت کرائے جس کی وجہ سے عوام مہنگائی بجلی اور گھنٹوں لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہوئے ۔ انہوںنے کہاکہ ہم نے دل پر پتھر رکھ کر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے یہ فیصلہ ہمیں کیوں اور کن مشکل ترین معاشی حالات میں کرنا پڑا یہ سچائی آپ کے علم میں لانا بہت ضروری ہے ۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں آسمان کو چھوڑ رہی ہیں ، تیل پیدا کر نے والے ملکوں سے لیکر ترقی یافتہ ممالک سمیت سب اس شدید معاشی صورتحال سے دو چار ہیں لیکن سابق حکومت نے اپنے سیاسی فائدے کیلئے سبسڈی کا اعلان کر دیا جس کی قومی خزانے میں کوئی گنجاش نہیں تھی ہم نے اپنے سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر قربان کر نا قومی فرض جانا یونکہ یہ فیصلہ پاکستان کو معاشی دیوالیہ پن سے بچانے کیلئے نا گزیر تھا ، اس معاشی بحران سے پاکستان اور اس کے عوام کو سابقہ حکومت نے پھنسایا ہے۔ وزیر اعظم نے کہاکہ آجکل مشکل فیصلہ معیشت کو موجودہ بحران سے نکالنے کی طرف ایک اہم قدم ہے ۔انہوںنے کہاکہ غریب عوام کو پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بوجھ سے بچانے کیلئے 28ارب روپے ماہانہ سے نئے ریلیف پیکج کا آغازکررہے ہیں جس کے تحت فوری طورپر پاکستان کے ایک کڑور چالیس لاکھ غریب ترین گھرانوں کو دو ہزار روپے دیئے جارہے ہیں ، یہ گھرانے ساڑھے آٹھ کروڑ افراد پر مشتمل ہیں جو پاکستان کی کل آبادی کا ایک تہائی حصہ بنتے ہیں یہ اس مالی امداد کے علاوہ ہے جو بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت انہیں پہلے ہی دی جارہی ہے اور آئندہ مالی سال کیلئے اس ریلیف پیکج کو بجٹ میں شامل کیا جائیگا ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ میں نے یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کو ہدایت کی کہ پاکستان بھر میں دس کلو آٹے کا تھیلا 400روپے میں عوام کو فروخت کیا جائے ۔ انہوںنے کہاکہ داخلی محاذ کی طرح خارجی محاذ پر بھی گزشتہ پونے چار سال پاکستان کے قومی مفادات کیلئے انتہائی مہلک ثابت ہوئے ، ہر مشکل گھڑی میں ساتھ نبھانے والے ، ساتھ دینے والے ، پاکستان کے انتہائی قابل اعتماد دوست ممالک کو ناراض کر دیا گیا اب ہم نے ان غلطیوں کی اصلاح اور دوطرفہ تعلقات کی بحالی کا عمل شروع کر دیا ہے جو آپ کے سامنے ہے ۔انہوںنے کہاکہ ہم پاکستان کے اس اصولی موقف کا پوری قوت سے اعادہ کرتے ہیں کہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کیلئے بھارت کی ذمہ داری ہے کہ پانچ اگست 2019کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو ختم کرے تاکہ بامقصد بات چیت سے جموں و کشمیر سمیت تمام متنازعہ امور کو حل کر نے کی طرف ٹھوس پیشرفت ہو ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سامنے دہشتگردی اور بد امنی کی صورت میں ایک اور چیلنج موجود ہے یہ فتنہ بد قسمتی سے دوبارہ سر اٹھا رہا ہے ، ہم نے صوبوں کے ساتھ ملکر نیشنل ایکشن پلان کی از سر نو بحالی شروع کر دی ہے ،یہ قومی مفادات سے ساتھ جڑے منصوبوں کو تیزی سے مکمل کر نے کیلئے بھی نہایت ضروری ہے ، گزشتہ پونے چار سال میں میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھین لی گئی ، صحافیوں ، ناقدین اورسیاسی مخالفین کو سخت ترین سزائوں سے گزارا گیا ، پاکستان صحافت اور اظہار رائے کی آزادیوں کے عالمی انڈکس میں کئی درجے نیچے چلا گیا ، پاکستان کو صحافت کیلئے بد ترین ملک قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعظم کو آزادیاں چھینے والے آمروں میں شمار کیا گیا ، حکومت سنبھالتے ہی ہم نے سب سے پہلے سابق حکومت کے اس مجوزہ منصوبے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو ختم کر دیا جس کا مقصد میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھینا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ کوئی قوم اندرونی خلفشار پر قابو پائے بغیر ترقی نہیں کر سکتی ،قوم کی تقسیم اس راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ اور اتحاد اور اتفاق اس کے اصول کا واحد ذریعہ ہے آ پ کی حکومت نے اس منزل کے حصول کیلئے سیاسی اورگروہی تقسیم سے بالا تر ہو کر عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پونے چار سال قبل میں نے بطور قائد حزب اختلاف میثاق معیشت کی تجویز پیش کی تھی جسے حقارت سے نظر انداز کر دیا گیا ،یہ وقت کی آواز اور قومی ضرورت ہے کہ اس چارٹر پر اتفاق کیلئے تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کا آغاز کررہا ہوں تاکہ آئندہ کوئی بھی حکمران یا حکومت ذاتی سیاسی مفادات کیلئے قومی معیشت کے ساتھ کھلواڑ نہ کر سکے اور معاشی تسلسل کو یقینی بنایاجاسکے ۔ انہوںنے کہاکہ بلا شبہ مشکلات بے پناہ اور راستہ کانٹوں سے بھرا ہوا ہے لیکن ہمارابھروسہ اللہ تعالیٰ کی کریم ذات پر ہے جو خلوص نیت سے کام کر نے والوں کی محنت کو ہر گز رائیگاں نہیں فرماتا ہم اس مالک کی رحمتوں کے طلب گار ہیں ،ہم آپ سے عہد کرتے ہیں کہ ملکر امانت اور دیانت کے ساتھ شبانہ روز محنت کرینگے اور کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے ۔ انہوںنے کہاکہ میں اور میری کابینہ اپنے ہر فیصلے کیلئے آپ کی عدالت میں جوابدہ ہونگے اللہ تعالیٰ ہماری ان پر خلوص کاوشوں کو پذیرائی عطاء فرمائے ، میرا پوری قوم خاص طورپر سیاسی مخالفین کیلئے پیغام ہے کہ آئیے ہم سب ملکر پاکستان کو ایک ایسا ملک بنا دیں جس میں اختلاف رائے کو دشمنی نہ سمجھا جائے ، جہاں تنقید کو حوصلہ سے بر داشت کیا جائے ،جہاں قومی خدمت ہی سیاست کا اصل معیار ہو ، درس گاہوں کی دروازے کھل جائیں ، نفرت گاہوں کے دربند ہو جائیں ، جہاں عورتوں کے حقوق مقدم ، اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہوں ، جہاں مزدور اور کسان خوشحال ہوں ، جہاں مہنگائی ، بے روز گاری کا خاتمہ ، رزق کی فراوانی اور آسانی ہو ، جہاں کا عدل باعث فخر ہو ، جہاں ظلم کا خاتمہ ہو جائے۔


متعلقہ خبریں


حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی وجود - هفته 18 مئی 2024

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی ، قیمت میں مزید ایک روپے 47 پیسے اضافے کی منظوری دے دی گئی۔نیپرا ذرائع کے مطابق صارفین سے وصولی اگست، ستمبر اور اکتوبر میں ہو گی، بجلی کمپنیوں نے پیسے 24-2023 کی تیسری سہ ماہی ایڈجسمنٹ کی مد میں مانگے تھے ، کیپسٹی چارجز کی مد میں31ارب 34 ک...

حکومت نے ایک بار پھر عوام پر بجلی گرا دی

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم وجود - هفته 18 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے وفاقی حکومت کو صوبے کے واجبات اور لوڈشیڈنگ کا مسئلہ حل کرنے کے لیے 15دن کا وقت دے دیا۔صوبائی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ آپ کا زور کشمیر میں دیکھ لیا،کشمیریوں کے سامنے ایک دن میں حکومت کی ہوا نکل گئی، خیبر پخ...

واجبات ، لوڈشیڈنگ کے مسائل حل کریں،وزیراعلیٰ کے پی کا وفاق کو 15دن کا الٹی میٹم

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں وجود - هفته 18 مئی 2024

اڈیالہ جیل میں 190 ملین پائونڈ کیس کی سماعت کے دوران عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی شدید غصے میں دکھائی دیں جبکہ بانی پی ٹی آئی بھی کمرہ عدالت میں پریشان نظر آئے ۔ نجی ٹی و ی کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف کے خلاف 190 ملین پائونڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس سلسلے می...

اڈیالہ جیل میں سماعت ، بشری بی بی غصے میں، عمران خان کے ساتھ نہیں بیٹھیں

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات میں اداروں کے کردار پر جوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کرانے کا مطالبہ کردیا۔ ایک انٹرویو میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن)نے فارم 47 کا فائدہ اٹھایا ہے ، لہٰذا یہ اس سے پیچھے ہٹیں اور ہماری چوری ش...

اداروں کے کردارکا جائزہ،پی ٹی آئی کاجوڈیشل کمیشن کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی وجود - هفته 18 مئی 2024

پاکستان انٹر نیشنل ایئر لائن(پی آئی اے ) کی نجکاری میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مختلف ایئرلائنز سمیت 8 بڑے کاروباری گروپس کی جانب سے دلچسپی ظاہر کرتے ہوئے درخواستیں جمع کرادی ہیں۔پی آئی اے کی نجکاری میں حصہ لینے کے خواہاں فلائی جناح، ائیر بلیولمیٹڈ اور عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ سم...

پی آئی اے کی نجکاری ، 8کاروباری گروپس کی دلچسپی

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج وجود - هفته 18 مئی 2024

کراچی کے علاقے لائنز ایریا میں بجلی کی طویل بندش اور لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا گیا تاہم کے الیکٹرک نے علاقے میں طویل لوڈشیڈنگ کی تردید کی ہے ۔تفصیلات کے مطابق شدید گرمی میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے خلاف لائنز ایریا کے عوام سڑکوں پر نکل آئے اور لکی اسٹار سے ایف ٹی سی جانے والی س...

لائنز ایریا کے مکینوں کا بجلی کی بندش کے خلاف احتجاج

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمٰن نے پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا۔بھکر آمد پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات میں حکومتوں کا کوئی رول نہیں ہوتا، الیکشن کمیشن کا رول ہوتا ہے ، جس کا الیکشن کے لیے رول تھا انہوں نے رول ...

مولانا فضل الرحمن نے پی ٹی آئی کے ساتھ اتحاد کا اشارہ دے دیا

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم وجود - جمعه 17 مئی 2024

وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ آزاد کشمیر میں احتجاجی تحریک کے دوران شر پسند عناصر کی طرف سے صورتحال کو بگاڑنے اور جلائو گھیرائوں کی کوششیں ناکام ہو گئیں ، معاملات کو بہتر طریقے سے حل کر لیاگیا، آزاد کشمیر کے عوام پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کرتے ہیں، کشمیریوں کی قربانیاں ...

شر پسند عناصر کی جلائو گھیراؤ کی کوششیں ناکام ہوئیں ، وزیر اعظم

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی وجود - جمعه 17 مئی 2024

ہائی کورٹ کے جج جسٹس محسن اختر کیانی نے شاعر احمد فرہاد کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دیے ہیں کہ میری رائے ہے کہ قانون سازی ہو اور گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، اصل بات وہی ہے ۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے مقدمے کی سم...

گمشدگیوں میں ملوث افراد کو پھانسی دی جائے ، جسٹس محسن اختر کیانی

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے وجود - جمعه 17 مئی 2024

رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ جج کے پاس وہ طاقت ہے جو منتخب وزیراعظم کو گھر بھیج سکتے ہیں، جج کے پاس دوہری شہریت بہت بڑا سوالیہ نشان ہے ، عدلیہ کو اس کا جواب دینا چاہئے ۔نیوز کانفرنس کرتے ہوئے رہنما ایم کیو ایم مصطفی کمال نے کہا کہ کیا دُہری شہریت پر کوئی شخص رکن قومی...

جج کی دُہری شہریت، فیصل واوڈا کے بعد مصطفی کمال بھی کودپڑے

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام وجود - جمعه 17 مئی 2024

شکارپور میں کچے کے ڈاکو2مزید شہریوں کواغوا کر کے لے گئے ، دونوں ایک فش فام پر چوکیدرای کرتے تھے ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع شکارپور میں بد امنی تھم نہیں سکی ہے ، کچے کے ڈاکو بے لگام ہو گئے اور مزید دو افراد کو اغوا کر کے لے گئے ہیں، شکارپور کی تحصیل خانپور کے قریب فیضو کے مقام پر واقع...

شکار پور میں بدامنی تھم نہ سکی، کچے کے ڈاکو بے لگام

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا وجود - جمعه 17 مئی 2024

سندھ کے سینئروزیرشرجیل انعام میمن نے کہاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی لائونچنگ، گرفتاری، ضمانتیں یہ کہانی کہیں اور لکھی جا رہی ہے ،بانی پی ٹی آئی چھوٹی سوچ کا مالک ہے ، انہوں نے لوگوں کو برداشت نہیں سکھائی، ہمیشہ عوام کو انتشار کی سیاست سکھائی، ٹرانسپورٹ سیکٹر کو مزید بہتر کرنے کی کوشش...

اورنج لائن بس کی شٹل سروس کا افتتاح کر دیا گیا

مضامین
اُف ! یہ جذباتی بیانیے وجود هفته 18 مئی 2024
اُف ! یہ جذباتی بیانیے

اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟ وجود هفته 18 مئی 2024
اب کی بار،400پار یا بنٹا دھار؟

وقت کی اہم ضرورت ! وجود هفته 18 مئی 2024
وقت کی اہم ضرورت !

دبئی لیکس وجود جمعه 17 مئی 2024
دبئی لیکس

بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟ وجود جمعه 17 مئی 2024
بٹوارے کی داد کا مستحق کون؟

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر