وجود

... loading ...

وجود

انتخابی اصلاحات کے بعد ہی عام انتخابات ہوں گے، آصف علی زرداری

بدھ 11 مئی 2022 انتخابی اصلاحات کے بعد ہی عام انتخابات ہوں گے، آصف علی زرداری

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہم الیکشن سے نہیں ڈرتے لیکن ہمارے گیم پلان میں انتخابی اور قومی احتساب بیورو (نیب)اصلاحات ہیں، جس کے بعد انتخابات ہوں گے۔ پہلی دفعہ اگر فوج ایک غیرسیاسی ہوتی ہے تو مجھے باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا ان سے لڑنا چاہیے کہ تم کیوں غیرسیاسی ہوئے ہو۔ حلف پر رہیں تو بھی غلط ہیں اور نہ رہیں تو بھی غلط ہیں، ایسا نہیں چلے گا۔ بدھ کوکراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ آج تک میں یہ کہتا آیا ہوں کہ الیکشن کرائیں، یہ الیکشن دھاندلی کے ہوئے ہیں تو کسی مانا نہیں اور کسی نے سنا نہیں، اس کے وقت کے نام نہاد سلیکٹڈ نے بھی نہیں سنا۔انہوںنے کہا کہ جب میں نے سلیکٹڈ کو سیاسی فورسز کی مدد سے ہم نے حکومت بنالی ہے لیکن اس کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)نے وزیراعظم بنانے کے لیے ہمیں کوئی ایک ووٹ بھی نہیں دیا۔انہوں نے کہا کہ اب وہ چاہتے ہیں الیکشن ہوں تو ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں، ہمارے گیم پلان میں انتخابی اور قومی احتساب بیورو(نیب)کی اصلاحات ہیں، یہ سب اصلاحات کرنے ہیں جس سے معاشی حالات بہتر ہوں۔سابق صدر نے کہا کہ جس حال پر اس وقت معیشت ہے، میں منفی اصطلاح استعمال نہیں کرنا چاہتا کہ لوگ آپ کو پیسہ بھی نہیں دینا چاہتے ہیں اور آپ کا اسٹاک ایکسچینج کھڑا ہوگیا ہے۔انہوں نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج پرویز مشرف کے زمانے میں 9 ہزار سے جب ہم نے چھوڑا تو تقریبا 26 ہزار تھا، ان کا الیکشن کا جو نعرہ ہے، تو یہ الیکشن سے کیا کرلے گا، پہلے اس نے 4 سال میں کیا کیا۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ میاں صاحب سے مشاورت کے بعد بات کر رہا ہوں کہ جیسے ہماری اصلاحات پورے ہوتے ہیں مثلا اس وقت تیل مہنگا ہے تو تیل کہاں سے سستا لائیں گے، ہمیں مذاکرات کرنے ہوں گے، سعودی عرب نے پہلے 10 لاکھ بیرل 70 ڈالر کا وعدہ کیا ہے، وہ مل رہی ہے یا ملنی چاہیے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے تعلقات اچھے ہیں اور وہ ان سے بات کریں گے اور جہاں تک عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کا تعلق ہے، توجب پروگرام نہیں آجاتا تو ہمارے پاس مشکلات ہیں، تیل کی قیمت ہم نہیں بڑھانا چاہتے ہیں کیونکہ ایک دفعہ تیل کی قیمت بڑھتی ہے تو تیل، انڈہ اور ٹماٹر کی قیمت بڑھتی ہے۔سابق وزیراعظم عمران خان کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ تو کہتا تھا کہ ٹماٹر اور آلو کی قیمت کے لیے نہیں آیا لیکن میں تو ٹماٹر اور آلو کے لیے آیا ہوں، جو چولھے بجھ گئے ہیں میں ان کو جلاؤں گا۔انہوں نے کہا کہ میرے پاس آٹ آف دا بکس کافی تجاویز ہیں، آپ کے پاس اسٹیٹ لائف انشورنس ہے، اس وقت 100 ارب سے زیادہ سرمایہ ہے، اس میں سے 26 فیصد کسی کاروباری کو دے دیں، جس کا ریکارڈ اچھا ہو، مارکیٹ سے 26 فیصد پر کم سے کم آپ کو 8، 10 ارب ملیں گے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی لائنز کی بھی نجکاری کرنی ہیں، سندھ اور پنجاب میں یہ لائنز نجی شعبے میں لے کر جانا، پاکستان کے کاروباری ہمارے ساتھ بیٹھیں، ان کی تجاویز بھی لینا چاہتا ہوں اور اپنی تجاویز بھی دینا چاہتا ہوں لیکن حل آٹ آف دا بکس نکالنا ہے، ان دا بکس جس طرح ماہرین معاشیات کرتے ہیں، تو اس وقت معیشت چھوٹی اور آبادی کم تھی، 2 فیصد نیچے کرنے سے قصہ چلتا تھا لیکن آج چلتا۔انہوں نے کہا کہ آج 50 ہزار میں بھی شہری کو تکلیف ہے کیونکہ بجلی مہنگی ہے جس کو برداشت نہیں کرسکتا ہے، ہمیں ایک پروگرام دینا پڑے گا، پورے سندھ اور پاکستان میں سولر بجلی پیدا کرنی ہے، پاورپلانٹس پر نہیں جائیں بلکہ انفرادی طور پر سوفٹ لون پر دیں اور وہ زمینوں، پمپس اور گھروں میں بھی لگائیں، جہاں سے جو بجلی بچتی ہے وہ صنعتی شعبے کو دیں لیکن ایک طریقے سے دیں تاکہ بجلی اتنی مہنگی نہ ہو اس کی مصنوعات ناقابل رسائی ہوں۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے نظام کے لیے میں نے پارلیمان میں موجود ایک پارٹی کو بھی نہیں چھوڑا جو ہمارے ساتھ نہیں بیٹھے ہوں۔سابق وزیراعظم پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ صرف جھوٹ کا مربہ ہے، جب کھڑا ہوتا ہے، امریکا اور پوری دنیا میں اینجلیکن پریسٹ کی بڑی پیروی ہوتی ہے، ان کے پاس بڑا مال ہوتا ہے اور پیسہ آتا ہے، اس کے پاس بھی بڑا مال آرہا ہے اور لوگ بے وقوف بن رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ ایک شخصیت تخلیق کرتے ہیں، کلٹ پیدا کر رہے ہیں اور پھر اس کو استعمال کرتے ہیں لیکن وہ پاکستان میں اس طرح نہیں کر سکیں گے، پاکستان سے باہر جو لوگ مقیم ہیں، ان کو گمراہ کیا ہوا ہے کیونکہ وہ یہاں رہتے نہیں ہیں، اس لیے ان کو یہاں کے حالات اور مہنگائی کا پتہ نہیں ہے۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کو نہیں پتا کہ میں گڑھی خدابخش سے آرہا جہاں 52 ڈگری تھی، تین دن نواب شاہ میں تھا جہاں 48 مگر 58 ہے، اتنی لو چلتی ہے تو یہ عملی حقیقت ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں ہمارے لیے جتنا بھی اچھا اور ہمدری رکھنے والا ہمارے لیے حل نہیں نکال سکتا ہے، ہمیں خود بنانا ہے، پاکستان سے بنانا ہے۔آصف علی زرداری نے کہا کہ پہلی دفعہ اگر فوج ایک غیرسیاسی ہوتی ہے تو مجھے باجوہ کو سیلوٹ کرنا چاہیے یا ان سے لڑنا چاہیے کہ تم کیوں غیرسیاسی ہوئے ہو۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے یا کسی اور کو یہ نہیں کہا کہ تم جا کر زرداری یا شہباز شریف کو ووٹ دو، وہ اس لیے غیرسیاسی ہوئے کہ ہم دخل انداز نہیں ہوں گے، کیونکہ انہوں نے آئینی طور پر حلف لیا ہوا ہے اور وہ اسی پر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حلف پر رہیں تو بھی غلط ہیں اور نہ رہیں تو بھی غلط ہیں، ایسا نہیں چلے گا، شکر یہ اس مشق میں پتہ پڑا کہ وہ غیر جانب دار اور غیرسیاسی ہو سکتے ہیں اور ہم کوشش کرتے رہیں گے کہ وہ ایسے رہیں۔سابق صدر کا کہنا تھا کہ اگر عوام اور قوم کے کوئی مسائل ہیں تو اس کے عوامی نمائندے ہم ہیں، لوگوں نے ووٹ اسی لیے دیا ہے کہ میں دنیا میں ان کے مسئلے بتاسکوں اور دیکھ سکوں۔ان کا کہنا تھا کہ پانی کا مسئلہ بھی ہے، نواب شاہ میں اپنی اور غریبوں کی فصلیں دیکھ کر رو رہا تھا، کچھ گلیشئرز پگھل گئی ہیں اور پانی آرہا ہے، ہم لوگوں کو یہ تو نہیں کہیں گے عمرے پر مت جا ہم نے جلسہ کرنا ہے، مگر جو دوست ہیں ان کو کام پر لگائیں گے۔انہوں نے کہا کہ لوگ ٹی وی پر یہ گانا گا رہے ہیں کہ فریش الیکشن کرواؤ، جو بھی آئے گا اس کو یہ مسئلے حل کرنے ہیں، تو ہمیں کرنے دو پھر ہمیں الیکشن میں جانے دو، پھر ہم دیکھیں گے۔انتخابات پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قانون تو بنانے دو، سارا جھگڑا اسی قانون پر ہے، جس پر یہ سلیکٹڈ یا کوئی اور سلیکٹڈ لایا جاسکتا ہے، ہم نے قانون تبدیل کرنا ہے اور بہتری کے بعد انتخابات میں جانا ہے، اس میں 3 مہینے لگیں یا 4 ماہ لگیں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔


متعلقہ خبریں


سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

پرچی سے وزیر اعلیٰ نہیں بنا، محنت کر کے یہاں پہنچا ہوں، نام کے ساتھ زرداری یا بھٹو لگنے سے کوئی لیڈر نہیں بن جاتا،خیبرپختونخواہ میں ہمارے لوگوں کو اعتماد میں لیے بغیر آپریشن نہیں ہوگا بانی پی ٹی آئی کو فیملی اور جماعت کی مشاورت کے بغیر ادھر ادھر کیا تو پورا ملک جام کر دیں گے، ...

سہیل آفریدی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کابائیکاٹ

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سیکیورٹی اداروں نے کرین پارٹی کے کارکنان کو منتشر کرکے جی ٹی روڈ کو خالی کروا لیا، ٹی ایل پی کارکنوں کی اندھا دھند فائرنگ، پتھراؤ، کیل دار ڈنڈوں اور پیٹرول بموں کا استعمال کارروائی کے دوران 3 مظاہرین اور ایک راہگیر جاں بحق، چالیس سرکاری اور پرائیویٹ گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی،شہر...

تحریک لبیک کیخلاف رات کے اندھیرے میں آپریشن (تصادم میں ایس ایچ اوسمیت 5 افراد جاں بحق، 48 اہلکار زخمی)

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور اسے ظالمانہ، انتہائی افسوسناک اور تکلیف دہ قرار دیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیا...

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

حکومت نے ظالمانہ اقدام اٹھایا، واقعہ کی شفاف تحقیقات کی جائیں،امیرجماعت سربراہ سعد رضوی مذاکرات کیلئے تیار تھے،مظاہرین سے بات چیت کیوں نہیں کی؟ امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے تحریک لبیک پاکستان کے مظاہرین پر پولیس فائرنگ اور بہیمانہ تشدد کی پرزورمذمت کی ہے اور ا...

ٹی ایل پی مظاہرین پر فائرنگ، تشدد کی پرزورمذمت، حافظ نعیم

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

امریکی صدرٹرمپ اور مصری صدر سیسی کی خصوصی دعوت پر وزیرِاعظم شرم الشیخ پہنچ گئے وزیرِاعظم وفد کے ہمراہ غزہ امن معاہدے پر دستخط کی تقریب میںشرکت کریں گے شرم الشیخ(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیرِاعظم محمد شہباز شریف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور مصری صدر عبدالفتاح السیسی کی خصوصی دعوت پر شرم ال...

فلسطینی عوام کو آزاد فلسطین میں رہنے کا پورا حق ہے ، شہباز شریف

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

ٹی ایل پی کی قیادت اورکے کارکنان پر پولیس کی فائرنگ اور شیلنگ کی شدیدمذمت کرتے ہیں خواتین کو حراست میں لینا رویات کے منافی ، فوری رہا کیا جائے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ مہاجر قومی موومنٹ (پاکستان) کے چیئرمین آفاق احمد نے تحریک لبیک پاکستان کے مارچ پر پولیس کی جانب سے شیلنگ اور...

اپنی ہی عوام کیخلاف طاقت کا استعمال درست نہیں ، آفاق احمد

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی) وجود - منگل 14 اکتوبر 2025

نیو کراچی سندھ ہوٹل، نالہ اسٹاپ ، 4 کے چورنگی پر پتھراؤ کرکے گاڑیوں کے شیشے توڑ دیے پولیس کی شہر کے مختلف مقامات پر دھرنے اور دکانیں بند کرنے سے متعلق خبروں کی تردید (رپورٹ : افتخار چوہدری)پنجاب کے بعد کراچی کے مختلف علاقوں میں بھی ٹی ایل پی نے احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی ...

کراچی میں ٹی ایل پی کا احتجاج، ہنگامہ آرائی( 10 گرفتار، دو بچے زخمی)

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

طالبان کو کہتا ہوں بھارت کبھی آپ کا خیر خواہ نہیں ہو سکتا، بھارت پر یقین نہ کریں بھارت کبھی بھی مسلمانوں کا دوست نہیں بن سکتا،پشاور میں غزہ مارچ سے خطاب جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے افغانستان کے حکمران طالبان کو بھارت سے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانس...

افغان سر زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہو رہی ہے، حافظ نعیم

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

پاک فوج نے فیلڈ مارشل کی قیادت میں افغانستان کو بھرپور جواب دے کر پسپائی پر مجبور کیا ہر اشتعال انگیزی کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا، ہمارا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے وزیراعظم محمد شہباز شریف کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی بے باک قیادت میں پاک فوج نے افغانستان...

پاکستان کے دفاع پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، وزیراعظم

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

دشمن کو پسپائی پر مجبور ،اہم سرحدی پوسٹوں سے پاکستانی علاقوں کو نشانہ بنایا جا رہا تھا متعدد افغان طالبان اور سیکیورٹی اہلکار پوسٹیں خالی چھوڑ کر فرار ہوگئے،سیکیورٹی ذرائع افغانستان کی جانب سے پاک افغان بارڈر پر رات گئے بلااشتعال فائرنگ کے بعد پاک فوج نے بھرپور اور مؤثر جواب...

افغان فورسز کی 19 پوسٹوں پر پاک فوج کا قبضہ

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو وجود - پیر 13 اکتوبر 2025

افغان حکام امن کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں، پاکستان خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے پاک افواج نے عزم، تحمل اور پیشہ ورانہ مہارت سے بلااشتعال حملے کا جواب دیا،چیئرمین چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے مطالبہ کیا کہ افغان حکام علاقائی امن کے لیے تحمل اور ذمہ داری کا مظاہر...

افغان حکومت دہشتگرد گروہوں کیخلاف کارروائی کرے، بلاول بھٹو

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ وجود - اتوار 12 اکتوبر 2025

افغان فورسزنے پاک افغان بارڈر پر انگور اڈا، باجوڑ،کرم، دیر، چترال، اور بارام چاہ (بلوچستان) کے مقامات پر بِلا اشتعال فائرنگ کی، فائرنگ کا مقصد خوارج کی تشکیلوں کو بارڈر پار کروانا تھا پاک فوج نے متعدد بارڈر پوسٹیں تباہ ، درجنوں افغان فوجی، خارجی ہلاک ، طالبان متعدد پوسٹیں اور لا...

پاک افغان سرحد پرچھڑپیں، پاک فوج کا بھرپور جواب ، افغان فوجی اور خارجی ہلاک،متعددچوکیاں تباہ

مضامین
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم ! وجود منگل 14 اکتوبر 2025
پاکستان اپنی سلامتی کے تحفظ کیلئے پرعزم !

بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر وجود منگل 14 اکتوبر 2025
بدمعاشی کلچر اور پولیس کلچر

ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور وجود منگل 14 اکتوبر 2025
ٹرمپ کا نوبیل خواب چکناچور

پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات وجود پیر 13 اکتوبر 2025
پاکستان اور افغانستان کے حالیہ بگڑتے تعلقات

اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ وجود پیر 13 اکتوبر 2025
اسرائیل کی غزہ جنگ کے دو سال:ٹرمپ کا فارمولہ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر