وجود

... loading ...

وجود

جلسوں اور دعوئوں کی بہار

جمعه 04 مئی 2018 جلسوں اور دعوئوں کی بہار

گزشتہ اتوار کو ملک بھر میں کئی جلسے ہوئے جن میں لاہور میں پی ٹی آئی کا جلسہ شرکاء کی تعداد کے لحاظ سے بہت بڑا تھا۔ اب اس میں اہل لاہور یا اہل پنجاب کی تعداد کتنی تھی اور خیبر پختونخوا سے آنے والے کتنے تھے، یہ متنازع مسئلہ ہے لیکن یہ واضح ہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں اپنی طاقت کا مظاہرہ کردیا جس پر عمران خان کا دعویٰ ہے کہ اب پنجاب میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مقابلہ ہو گا۔ اس میں کوئی شبہ نہیں کہ پی ٹی آئی پنجاب میں تیزی سے آگے بڑھی ہے لیکن کیا وہ پنجاب میں ن لیگ کی جگہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی، اس میں شبہ ہے کیوں کہ وسطی پنجاب میں اب بھی ن لیگ کا سکہ چل رہا ہے البتہ جنوبی پنجاب میں صورت حال مختلف ہے لیکن وہاں پی ٹی آئی کے علاوہ اور بھی کئی کھلاڑی ہیں۔ جہاں تک پیپلزپارٹی کا تعلق ہے تو آصف زرداری پورا زور لگانے کے باوجود پنجاب میں قدم جمانے میں ناکام رہے ہیں۔ اب اس کا حل یہ نکالا ہے کہ پنجاب سے امیدوار کھڑے کرکے ان کی ضمانتیں ضبط کرانے کے بجائے آصف زرداری کا کہنا ہے کہ وہ آزاد امیدواروں پر داؤ لگائیں گے اور ان کی حمایت کریں گے۔ حمایت خالی خولی نہیں ہوتی اس کا ایک مطلب خریدو فروخت بھی ہے اور اس کام میں زرداری صاحب ماہر ہیں۔ سینیٹ کے انتخابات میں وہ اپنا کمال دکھا چکے ہیں کہ اٹھتے بیٹھتے پی ٹی آئی پر تبرّا بھیجنے کے باوجود اس کے گھوڑوں کو خرید لیا اور عمران خان نے، بقول کسے، پورا اصطبل ہی پیپلز پارٹی کے حوالے کر دیا۔

اب آصف علی زرداری پنجاب میں آزاد امیدواروں کو اپنانے کی تیاری کر رہے ہیں فی الوقت تو یہ ہوا ہے کہ بڑے بڑے جلسوں میں بڑے بڑے دعوے کیے گئے ہیں۔ ان دعویداروں میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ وہ ہیں جو اقتدار میں کئی کئی باریاں لے چکے ہیں البتہ پی ٹی آئی کو ابھی صرف ایک صوبے میں اقتدار ملا ہے۔ انہوں نے لاہور کے جلسے میں اپنے منشور کے طور پر 11 نکات کا اعلان کیا ہے لیکن ان کے مخالفین پوچھ رہے ہیں کہ ان نکات کا اعلان خیبر پختون خوا میں کب ہو گا۔ وہاں تو ابھی یہ تعین نہیں ہو سکا کہ ایک ارب پودے لگانے کا دعویٰ کس حد تک پورا ہوا۔ صحت اور تعلیم کی صورت حال پر چیف جسٹس کڑی تنقید کر چکے ہیں۔ عمران خان کے 11 نکات میں کرپشن کا خاتمہ، یکساں تعلیم، صحت، روزگار اور سیاحت کا فروغ قابل ترجیح ہیں۔ یہ وہ نکات ہیں جن سے کوئی بھی اختلاف نہیں کر سکتا لیکن ابھی تو ہر طرف سے دعووں اور وعدوں کا مقابلہ چل رہا ہے۔ بلاشبہ کرپشن نے پاکستان کو کھوکھلا کر دیا ہے لیکن عمران خان تو اپنے 20 ارکان اسمبلی کو بھی کرپشن سے نہیں روک سکے۔ یہ ٹھیک ہے کہ ان کو فارغ کر دیا گیا اور ان میں سے کئی ایسے ہیں جو قرآن کریم پر حلف اٹھا کر الزامات کی تردید کر رہے ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ ایسے لوگ عمران خان نے اپنی پارٹی میں رکھے ہی کیوں تھے۔ ان کے سب سے بڑے مالی معاون جہانگیر ترین بھی نا اہل ہو چکے ہیں۔ اب عمران خان کرپشن ختم کرنے کا دعویٰ کر رہے ہیں خدا کرے کوئی تو یہ کام کر گزرے۔

جہاں تک ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم اور دینی مدارس کو قومی دھارے میں شریک کرنے کا تعلق ہے تو یہ بھی پوری قوم کا برسوں کا مطالبہ ہے خاص طور پر پورے ملک میں یکساں نظام تعلیم تو بہت ضروری ہے کہ اس وقت ملک میں کئی طرح کے تعلیمی نظام رائج ہیں۔ ایک نظام صرف کلرک بناتا ہے اور دوسرا نظام حکمران طبقہ پیدا کرتا ہے۔ علماء کرام نے دینی مدارس کو سنبھالا ہوا ہے اور حقیقت یہ ہے کہ ان علما اور مدارس ہی نے ملک میں اسلام کو سنبھالا ہوا ہے ورنہ تو یہ ملک کبھی کا سیکولر اور لادین نظریات کے سیلاب میں بہہ جاتا۔ عمران خان کے ان نکات میں سب کو روزگار فراہم کرنا تو محض انتخابی نعرہ ہے البتہ سیاحت کو فروغ آسانی سے دیا جا سکتا ہے، خاص طور پر خیبر پختون خوا میں ایسے بے شمار علاقے ہیں جو سیاحوں کے لیے کشش رکھتے ہیں بس آمد ورفت اور قیام کی سہولتیں فراہم کرنا ہوں گی۔ لوگ خود کھنچے چلے آئیں گے۔ یہ کام دوسرے صوبے بھی کر سکتے ہیں مگر جانے کیوں معمولی سی توجہ بھی نہیں کہ سیاحوں کو سہولتیں فراہم کی جا سکتیں۔ اتوار ہی کو پاکستان پیپلز پارٹی نے ایم کیو ایم کا گڑھ سمجھے جانے والے علاقے فیڈرل کپیٹل یا ایف سی ایریا کو اپنے جلسے کے لیے منتخب کیا تاکہ ایم کیو ایم کا زور توڑا جا سکے۔ نو آموز اور نو عمر بلاول زرداری نے ایم کیو ایم اور لندن قیادت کو خوب خوب لتاڑا کہ اس نے کراچی کو یرغمال بنا رکھا تھا، بوری بند لاشوں اور بھتے کا ذکر بھی کیا۔ لیکن ان کو تقریر لکھ کر دینے والوں نے یہ نہیں بتایا کہ لندن والی ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کی وفاقی اور صوبائی حکومت میں کئی بار شریک رہ چکی ہے۔ پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت نے اس کو اپنے کلیجے سے لگائے رکھا تاکہ صوبائی حکومت بچ جائے۔ سندھ کے سابق وزیر داخلہ ذوالفقار مرزا نے جب کھل کر ایم کیو ایم کا کچا چٹھا کھولا تو انہی کو چلتا کر دیا گیا ایم کیو ایم پر بلاول کے الزامات کوئی نئی بات نہیں لیکن ایم کیو ایم والے بھی تو پوچھ رہے ہیں کہ آپریشن پکا قلعہ میں سیکڑوں افراد کا قتل عام کس نے کروایا۔

بلاول نے طالبان کو عمران خان کا بھائی قرار دیا لیکن وہ اگر اپنی والدہ کے ٹی وی پروگرام کی وڈیو نکلوا کر دیکھ لیں تو اچھا ہو گا جس میں بے نظیر نے کہا تھا کہ: ’’میں طالبان کی ماں ہوں‘‘۔ اس رشتے سے تو بلاول طالبان کے بھائی ہوئے۔ پیپلزپارٹی کے جواب میں اب ایم کیو ایم نے اگلے ہفتے اسی مقام پر جلسے کا اعلان کیا ہے، اس دعوے کے ساتھ کہ اس میں صرف علاقے کے لوگ شریک ہوں گے اور سرکاری ملازمین کو سادہ لباس میں لا کر نہیں بٹھایا جائے گا۔ اس معاملے میں ایم کیو ایم زیادہ تجربہ کار ہے۔ بہر حال انتخابی معرکہ گرم ہو چکا ہے اور سب ایک دوسرے کو لتاڑ رہے ہیں۔ ان میں سے سوائے متحدہ مجلس کے کسی نے بھی اسلام اور شریعت کا نام نہیں لیا کہ ان کا کیا لینا دینا۔ ایم ایم اے نے بھی مردان میں بڑا جلسہ کیا ہے۔ انتخابات کا کیا نتیجہ نکلتا ہے یہ تو مستقبل کے پردے میں ہے لیکن اس دعوے میں بھر پور سچائی ہے کہ کرپشن فری پاکستان صرف مجلس عمل بنا سکتی ہے کہ اس میں شامل کسی پارٹی پر کرپشن کا داغ نہیں۔ عوام داغدار لوگوں کو نظر انداز کرکے ایسے لوگوں کو آزمائیں جو بے داغ کردار کے امین ہوں۔


متعلقہ خبریں


دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان وجود - منگل 23 دسمبر 2025

سیاسی قوت کے طور پر مضبوط ہونا عوام اور سیاست دانوں کا حق ہے، فلسطین فوج بھیجنے کی غلطی ہرگز نہ کی جائے،نہ 2018 نہ 2024 کے الیکشن آئینی تھے، انتخابات دوبارہ ہونے چاہئیں کوئی بھی افغان حکومت پاکستان کی دوست نہیں رہی،افغانی اگر بینکوں سے پیسہ نکال لیں تو کئی بینک دیوالیہ ہوجائیں،...

دفاعی قوت کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں ،فضل الرحمان

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں وجود - منگل 23 دسمبر 2025

ایف بی آر نے کسٹمز قوانین میں ترامیم کیلئے 10فروری تک سفارشات طلب کرلی فیلڈ فارمیشن کا نام، تجاویز، ترامیم کا جواز، ریونیو پر ممکنہ اثرات شامل ،ہدایت جاری نئے مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کر دی گئیں، ایف بی آر نے نئے بجٹ کے حوالے سے ٹیکس تجاویز مانگ لیں۔ایف بی آر کے مطابق...

نئے مالی سال 2026-27، بجٹ کی تیاریاں شروع ،ٹیکس تجاویز مانگ لیں

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج وجود - منگل 23 دسمبر 2025

کراچی، حیدرآباد، سکھر، میرپورخاص، شہید بینظیر آباد اور لاڑکانہ میں مظاہرے بانی کی ہدایت پر اسٹریٹ موومنٹ کا آغاز،پوری قوم سڑکوں پر نکلے گی،حلیم عادل شیخ پاکستان تحریک انصاف کے سرپرستِ اعلی عمران خان، ان کی اہلیہ بشری بی بی، اور اس سے قبل ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، میاں ...

عمران اور بشریٰ کیسزاؤں کیخلاف سندھ بھر میں احتجاج

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو وجود - منگل 23 دسمبر 2025

عوام متحد رہے تو پاکستان کبھی ناکام نہیں ہوگا،ہماری آرمڈ فورسز نے دوبارہ ثابت کیا کہ ہماری سرحدیں محفوظ ہیں قوم کی اصل طاقت ہتھیاروں میں نہیں بلکہ اس کے کردار میں ہوتی ہے، کیڈٹ کالج پٹارو میں تقریب سے خطاب پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کیڈٹ کالج پٹارو م...

پاکستان مضبوط ، پرعزم اپنی خود مختاری کی حفاظت کرنا جانتا ہے، بلاول بھٹو

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم وجود - منگل 23 دسمبر 2025

تحریک تحفظ کانفرنس کے اعلامیے کا علم نہیں،غلط فیصلے دینے والے ججز کے نام یاد رکھے جائیں گے عمران کو قید مگر مریم نواز نے توشہ خانہ سے گاڑی لی اس پر کارروائی کیوں نہیں ہوئی؟میڈیا سے گفتگو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ مذاکر...

مذاکرات کی بات کرنیوالے عمران کے ساتھی نہیں،علیمہ خانم

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا وجود - منگل 23 دسمبر 2025

  پاکستان پبلشرز اینڈ بک سیلرز کے تحت کراچی ایکسپو سینٹر میں جاری پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیٔر علم و آگاہی کی پیا س بجھا تا ہو ا کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ کراچی ورلڈ بک فیٔر نے ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق ساڑھے 5لاکھ افراد نے پانچ روز...

پانچ روزہ کراچی ورلڈ بک فیئر کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

اصل سوال یہ ہے کہ حکومت کس کی ہے اور فیصلے کون کر رہا ہے، آئین کیخلاف قانون سازی کی جائے گی تو اس کا مطلب بغاوت ہوگا،اسٹیبلشمنٹ خود کو عقل کل سمجھتی رہی ،سربراہ جمعیت علمائے اسلام عمران خان سے ملاقاتوں کی اجازت نہ دینا جمہوری ملک میں افسوس ناک ہے، میں تو یہ سوال اٹھاتا ہوں وہ گ...

حکومت کا مینڈیٹ جعلی،عمران خان گرفتار کیوں ہیں،مولانا فضل الرحمان

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

سہیل آفریدی اور ان کے وکیل عدالت میں پیش نہیں ہوئے،تفتیشی افسر پیش سینئر سول جج عباس شاہ نے وزیراعلیٰ پختونخوا کیخلاف درج مقدمے کی سماعت کی خیبر پختونخواہ کے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے خلاف ریاستی اداروں پر گمراہ کن الزامات اور ساکھ متاثر کرنے کے کیس میں عدم حاضری پر عدالت ن...

سہیل آفریدی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ وجود - جمعه 19 دسمبر 2025

حکومت ایک نیا نظام تیار کرے گی، وزیرِ داخلہ کو نئے اختیارات دیے جائیں گے، وزیراعظم تشدد کو فروغ دینے والوں کیلئے نفرت انگیز تقریر کو نیا فوجداری جرم قرار دیا جائیگا،پریس کانفرنس آسٹریلوی حکومت نے ملک میں نفرت پھیلانے والے غیر ملکیوں کے ویزے منسوخ کرنے کی تیاریاں شروع کر دیں۔...

آسٹریلیا کا نفرت پھیلانیوالوں کے ویزے منسوخ کرنے کا فیصلہ

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

حملہ آور کا تعلق حیدرآباد سے تھا، ساجد اکرم آسٹریلیا منتقل ہونے کے بعدجائیداد کے معاملات یا والدین سے ملنے 6 مرتبہ بھارت آیا تھا،بھارتی پولیس کی تصدیق ساجد اکرم نے بھارتی پاسپورٹ پر فلپائن کا سفر کیا،گودی میڈیا کی واقعے کو پاکستان سے جوڑنے کی کوششیں ناکام ہوگئیں، بھارتی میڈی...

سڈنی حملہ،بھارت دہشت گردی کا مرکز قرار،عالمی سطح پر ریاستی سرپرستی بے نقاب

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سہیل آفریدی، مینا آفریدی اور شفیع اللّٰہ کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے متعدد بار طلب کیا لیکن ملزمان اے ٹی سی اسلام آباد میں پیش نہیں ہوئے وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خوا سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی۔اسلام آباد کی انسدادِ...

سہیل آفریدی کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی وجود - بدھ 17 دسمبر 2025

سور کے سر اور اعضا رکھ دیے گئے، قبرستان کے دروازے پر جانوروں کی باقیات برآمد مسلم رہنماؤں کا حملہ آوروں کی میتیں لینے اوران کے جنازے کی ادائیگی سے انکار آسٹریلیا کے بونڈی بیچ پر حملے کے بعد سڈنی میں موجود مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی کا واقعہ سامنے آیا ہے۔جنوب مغربی س...

سڈنی حملہ،آسٹریلیا میں مسلمانوں کے قبرستان کی بے حرمتی

مضامین
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
امریکہ پاکستان تعلقات اور دفاعی معدنی پیش رفت

مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت وجود بدھ 24 دسمبر 2025
مسلم خاتون کا نقاب نوچنا بیمارذہنیت

قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟ وجود بدھ 24 دسمبر 2025
قوموں کی اصل پہچان آسائش یا آزمائش میں؟

پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں وجود منگل 23 دسمبر 2025
پاک بنگلہ دو قومی نظریہ سے جڑے ہیں

طاقت اور جہالت وجود منگل 23 دسمبر 2025
طاقت اور جہالت

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر