وجود

... loading ...

وجود
وجود

ڈائریکٹرجنرل کے ڈی اے سمیع صدیقی سے ملاقات

جمعرات 29 مارچ 2018 ڈائریکٹرجنرل کے ڈی اے سمیع صدیقی سے ملاقات

15برس قبل کراچی کی شہری حکومت اور بعد ازاں کے ایم سی کے ساتھ الحاق کے بعد اربوں روپے کی اراضی کی بندر بانٹ اور بد ترین مالی بے قاعدگیوں اور سنگین نوعیت کی بے ضابطگیوں اور بے ہنگم غیر قانونی بھرتیوں اور جعلی ترقیوں کے باعث مکمل طور پر قلاش اور تباہ ہو جانے والا اہم شہری ادارہ ( KDA )ادارہ ترقیات کراچی میں ایک مرتبہ پھرزندگی کے آثار رونماء ہونے لگے ہیں۔ کے ڈی اے اپنے انتہائی با صلاحیت سربراہ کی کاوشوں اور حکومت سندھ کے بھرپور تعاون اور کراچی کی تعمیر و ترقی میں معاونت کے باعث شہر کاتاریخی اور اہم ترین ترقیاتی ادارہ جلد اپنا کھویا ہوا وقار بحال کر نے کی جانب بڑھنے لگا ہے۔ ادارہ ترقیات کراچی کے ماضی ، حال اور مستقبل کے موضوع پر روزنامہ جرأت نے اپنے قارئین کے لیے کے ڈی اے کے ڈائریکٹر جنرل سمیع الدین صدیقی کا تفصیلی انٹرویو کیا ہے جو قارئین کے لیے پیش خدمت ہے۔

ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے سمیع الدینصدیقی نے بتایا کہ سابقہ سٹی ڈسٹرکٹ گورنمٹ اور کے ایم سی کے طویل الحاق کے بعد 2016 میںکے ڈی اے ایک اعلی عدالتی فیصلے کے نتیجے میں ایک مرتبہ پھر اپنی سابقہ پوزیشن میں بحال ہوا تو ادارے کا ڈھانچہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا تھا۔ مختلف محکموں کے افسران یہاں موجود تھے اور کے ڈی اے کی عملی حالت بھی انتہائی مایوس کن تھی۔ اور ادار ترقیات کراچی مالی طور پر مکمل طور پر قلاش ہو چکا تھا۔ جس پر سب سے پہلے انہوں ادارے کے مالی حالات پر قابو پانے اور ملازمین کی تنخواہیں بروقت ادا کرنے کی جانب توجہ دی ، انہوںنے قانونی محاذ پر کے ڈی اے کو مضبوط بنانے کا فیصلہ کیا۔یادرے کہ کے ڈی اے اپنے شعبہ قانون کی مایوس کن کارکردگی کے باعث متعدد اہم مقدمات ہار چکا تھا۔جس کے باعث کے ڈی اے کروڑوں روپے کے اثاثو ں اور رقوم سے محروم ہو چکا ہے۔

ڈائریکٹر جنرل سمیع صدیقی نے بتایا کہ انہوں نے کے ڈی اے میں بہترین وکلاء پر مشتمل ایک ٹیم بنائی، جس کے بہترین نتائج برآمد ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ اور اس طرح اس اہم ترقیاتی ادارے کی رٹ بحال ہو رہی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے کی اربوںروپے کی اراضی کو واگزار کروانے میں عدالتی حکم امتناع حائل تھے، جس پرملک کی اعلی ترین عدلیہ کو صورت حال سے آگاہ کیاگیاتواراضی وگزارکرانے کی اجازت مل گئی ۔ اور اب عدالتی احکامات کے مطابق کے ڈی اے بھرپور کارروائی کرکے اہم اور اربوں روپے مالیت کی رفاعی اراضی کو واگزار کروا سکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اس وقت حکومت سندھ ادارہ ترقیات کراچی کے ملازمین کو تنخواہوں کی مد میں لگ بھگ 20 کروڑ روپے ادا کر رہی ہے۔ جو ملک کے سب سے بڑے ترقیاتی ادارے کے لیے انتائی قابل تشویش ہے۔ سمیع صدیقی نے بتایا ادارہ ترقیات کراچی اپنی شاندار ماضی اور باوقارروایات رکھتا ہے۔ جس نے2001 سے قبل شہر کے مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 34 کامیاب پبلک سیل پروجیکٹس متعارف کروائے اور 7 ہزار پانچ سو یونٹس عوام کو فراہم کیے۔ انہوں نے کہا کہ کے ڈی اے ہی کراچی کا پہلا ترقیاتی ادارہ ہے۔جس نے نارتھ کراچی میں کے ڈی اے اکنامی فلیٹس، کے ڈی اے اپارٹمنٹس، پی این ایس سی فلیٹس، سینٹر ویو اپارٹمنٹس، کلفٹن میں کے ڈی اے کہکشاں بنگلوز،سرجانی ٹائون میں سرجانی ہومز، سرجانی پلازا، سرجانی ہائٹس، سرجانی ویو، سرجانی ری ٹریٹ، کورنگی میں کے سی سی ون، کے سی سی ٹو، گلشن اقبال میں کے ڈی اے فلیٹس ، کے ڈی اے اوور سیز اپارٹمنٹس،گلستان جوہر میں کے ڈی اے پیلیس ویو(ون)، کے ڈی اے پیلیس ویو (ٹو) ، کے ڈی اے اوورسیز بنگلوز، کے ڈی اے سفاری ٹیریس، لانڈھی میں کے ڈی اے قائد آباد شاپس ، سمیت مجموعی طور پر 34کامیاب پبلک سیل پروجیکٹ عوام میں پیش کیے اور انتہائی کامیابی کے ساتھ عوامی اعتماد حاصل کیا۔

ایک سوال کے جواب میںسمیع صدیقی نے بتایا کہ مختلف بلڈرز اور الاٹیز کے مابین پوشیدہ ادائیگیوں اور وقت پر قبضہ نا دینے کے علاوہ وقت مقررہ کی بجائے کئی کئی سال تک قبضہ نا دینے کی شکایات ملتی ہیں۔ جبکہ کے ڈی اے اپنی معیاری تعمیرات اور وقت پر قبضہ دے کر کراچی کے عوام میں اپنی بہترین کاروباری ساکھ کا حامل اہم ترین ترقیاتی ادارہ ہے۔ ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے بتایاکہ پہلے مرحلے میں کے ڈی اے کے چار پبلک سیل پروجیکٹس اسے اپنے پیروں پر کھڑا کرنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ان تمام پبلک سیل پرو اس وقت کے ڈی اے اپنے انتہائی بد ترین مالی حالات سے گزر رہا ہے، ادارے کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے ، ملازمین کو بروقت تنخواہوں ، معیاری اسپتالوں میں بہترین طبی سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ دیگر اقدامات بھی کیے جارہے ہیں ۔

سمیع صدیقی نے بتایاکہ کراچی کے شہریوں کو مناسب قیمت پر معیاری یونٹس فراہم کرنے اور اعلی عدالتی احکامات پر واگزار کروائی جانے والی کے ڈی اے کی اراضی کے مثبت استعمال اوراسے قبضہ اور لینڈ مافیا سے محفوظ رکھنے کے لیے کلفٹن ، گلشن اقبال ، گلستان جوہر ، نارتھ ناظم آباد،نارتھ کراچی ، کورنگی ،اور شاہ لطیف ٹائون کے علاقوں میں پبلک سیل پروجیکٹس کی تعمیرات کا فیصلہ کیا ہے۔ سمیع صدیقی نے بتایا کہ پہلے مرحلے میںکراچی کے چار مختلف علاقوں میں ان پبلک سیل پروجیکٹس کو حتمی شکل دے دی ہے۔ اور اب جلد اس کی حتمی منظوری کے ڈی اے کی گورننگ باڈی سے حاصل کر کے انہیں باقاعدہ عوام میںمتعارف کروا دیا جائے گا۔

ڈائریکٹر جنرل کے ڈی اے نے مزید بتایا کہ عدالت عالیہ کے حکم پر انہوں نے کراچی بھر میں واگزار کروائے گئے 54 گرائونڈز کو تعمیر کرواکر کراچی کو اسپورٹس سٹی بنا رہے ہیں۔ جس کے لیے انہوں نے عقیل کریم ڈھیڈی، وسیم اکرم اور شاہد آفریدی سمیت عاملی شہرت یافتہ کھلاڑیوں ، سرمایہ داروں ، تاجروں اور صنعتکاروں سے رابطے کیے ہیں۔ جو ان پر اور اس اہم ترقیاتی ادارے پر بھرپور اعتماد کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان میدانوں کی تیاری میں عملی مدد کر رہے ہیں، انھوں نے بتایاکہ کھیل کے ان 54 میدانوں کے فعال ہونے پر شہر میں اسپورٹس کی سرگرمیاں فعال ہوں گی اور اور اس سے دیگر مثبت تبدیلیوں کے ساتھ ساتھ کراچی میں جرائم کی سطح میں بھی کمی واقع ہوگی۔

جعلی اور گھوسٹ ملازمین سے متعلق نمائندہ جرأت کے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہیں بھی اس قسم کی متعدد شکایات موصول ہوئی ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے تمام ڈائریکٹرز کو اپنے تمام ماتحت ملازمین کے تصدیقی سرٹیفکیٹ دینے کی ہدایت کردی ہے۔ جس کے بعد تمام گھوسٹ ملازمین کو فارغ کر دیا جائے گا۔


متعلقہ خبریں


تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

مضامین
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا ! وجود هفته 04 مئی 2024
دوسروں کی مدد کریں اللہ آپ کی مدد کرے گا !

آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی وجود هفته 04 مئی 2024
آزادی صحافت کا عالمی دن اورپہلا شہید صحافی

بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت وجود هفته 04 مئی 2024
بھارتی انتخابات میں مسلم ووٹر کی اہمیت

ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر