وجود

... loading ...

وجود

ہندوئوں کی دراز دستیاں

منگل 27 مارچ 2018 ہندوئوں کی دراز دستیاں

’’پانی پت ضلع کرنال میں ہندو مسلم تعلقات سخت کشیدہ ہو گئے ہیں۔ اس کی فوری وجہ یہ معلوم ہوئی ہے کہ مسلم آبادی نے ہندو بازاروں سے گوشت نہ لے جانے کے معاہدے کو توڑ ڈالا جو کئی سال سے نافذ العمل تھا۔ مسلمان یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کو تمام مقامات سے گوشت لے جانے کا حق حاصل ہے اور موجودہ فساد کے لیے وہ تحریک شدھی کو مورد الزام قرار دیتے ہیں۔‘‘ یہ بھی ہندوئوں کی مذہبی رواداری کی دلیل ہے۔ ہندوئوں کو تو یہ حق حاصل ہے کہ مسجد کے سامنے کھڑے ہو کر گنیش جی کے جلوس کے باجے بجائیں لیکن مسلمانوں کا یہ حق بھی زائل ہے کہ گوشت لے کر گزریں بھی تو خاص خاص مقامات سے تاہم ہندو بڑے امن پرور ہیں اور مسلمان مفسد پرداز۔اسی کیسری کے صفحہ تین پر ایسوسی ایٹڈ پریس کی ایک اطلاع یوں درج ہے کہ:

’’الہ آباد کے پاس ہندوئوں اورمسلمانوں میںجو لڑائی ہوئی اس کی مزید تفصیل یہ معلوم ہوئی ہے کہ تھانہ نواب گنج کے ایک گائوں میںفساد ہوا۔ بیان کیا جاتا ہے کہ دو گائیں ذبح کی جانی تھیں اور بقر عید کے روز فساد ہوتے ہوتے رہ گیا۔ دوسرے روز طعن آمیز گفتگو سے طرفین جوش میںآ گئے اور بعدمیں جو فساد ہوا اس میںدو مسلمان مارے گئے اور طرفین کے نصف درجن کے قریب آدمی مجروح ہوئے۔ سب ڈویڑنل افسرموقع پر پہنچ گئے۔ گائیں جو باعث فساد تھیں وہ پولیس کی نگرانی میں الہ آباد لائی گئیں‘‘ ۔

اس اطلاع سے کیا ظاہر ہوتا ہے یہی نہیں کہ ہندوئوں نے فساد کیا۔ وہ خواہ مخواہ مسلمانوں کے ایک مذہبی شعار میں دخل انداز ہوئے۔ ہمیں حیرت ہے کہ صبح سے شام تک چھائونیوں میں گوروں کے لیے گائیں ذبح ہوتی ہیں لیکن اس وقت کسی ہندو کے دل میں ’’گئو ماتا‘‘کی حفاظت کاجذبہ موجزن نہیں ہوتا۔ جو فوجی گورے عیدالاضحی کے دن مختلف مقامات میں فسادات کو روکنے کے لیے متعین تھے وہ وہاں بیٹھے بھی یقینا گائے کاگوشت کھا رہے تھے تاہم کسی ہندو کو یہ خیال پیدا نہیں ہوتا کہ ’’گئو ماتا‘‘کی توہین ہو رہی ہے۔ جب مسلمانوں کا مذہبی تہوار آتا ہے تو یکایک خواب غفلت سے بیدار ہو جاتے ہیں اور انہیں یہ احساس ہوتا ہے کہ گئو ماتا کو بچائے۔ پھر وہ ہر مقام پر دراز دستیوں سے کام لیتے ہیں۔ یہ سب کچھ کر چکنے کے بعد انہیں دعویٰ ہے کہ ہم بڑے امن پرست ہیں فساد صرف مسلمانوں کی طرف سے ہوتا ہے۔

ابھی کل کا واقعہ ہے کہ لاہور میں ایک باہر سے آیا ہوا ہندو نوجوان بہ طیب خاطر مسلمان ہو گیا۔ جس مسلمان کے ذریعہ وہ مولوی صاحب کے پاس پہنچا وہ ایک ہندو کے پاس غالباً سلائی کا کام کرتاہے۔ جب اس ہندوکو معلوم ہوا تو اس نے مسلمان کو مارا پیٹا، نہایت اشتعال انگیز فحش کلامی کی اور اس کی مشین چھین لی۔ محلہ کے تمام ہندوئوں نے اسے حد سے زیادہ برا بھلا کہا۔ حسن اتفاق سے اس معاملہ کا ذمہ دار اصحاب کو علم ہو گیا اور انہوں نے سمجھا بجھا کر اسے رفع کرا دیا۔

ہم نے عمداً اس محلہ کا نام، مسلمان ہونے والے ہندو کا نام اور ہندو اشخاص کے نام نظرانداز کر دیئے ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو انہیںپیش کر دیں گے۔ جس شخص کا جی چاہے آ کر اس واقعہ کی تصدیق کر لے۔ یہ عام ہندوئوں کے خیالات کا ایک معمولی سا خاکہ ہے۔ تاہم وہ اپنے آپ کو بڑے مذہبی روادار، بڑے امن دوست اور بڑے متحمل مزاج سمجھتے ہیں اور مسلمانوں کومفسد بتلاتے ہیں۔ یہ صرف چند واقعات ہیں اور اس قسم کی صدہا مثالیں روزانہ ہمارے سامنے آتی رہتی ہیں۔

انہیں پانچ روز تک اپنے پاس سے کھلاتا پلاتا رہا، مفسدین کو فساد سے روکنے کے لیے ادھر ادھر دوڑا بھاگا پھرتا رہا، مجالس خلافت سے استدعائیں کیں غرضے کہ فساد کو روکنے کے لیے ہر وہ کوشش کی جو اس کے امکان میں تھی، ایسے شخص کو پولیس نے باغی قرار دے کر اس پر مقدمہ چلادیا اور حق و انصاف، شرافت یا انسانیت کا کوئی خفیف سا خفیف جذبہ بھی اسے اس شرمناک دروغ بافی سے روک نہیں سکا۔ محمد حاجی کی یہ خوش قسمتی سمجھئے کہ اسے چند شریف ا?دمی مل گئے جنہوں نے نہایت شد و مد کے ساتھ اس کی تائید میںشہادتیں دیں اور پولیس کے ایک ایک الزام کو غلط ثابت کر دیا۔ کیا معلوم اس وقت کتنے بدنصیب و ستم رسیدہ ماپلے اسی نوع کی غلط بیانیوں اور کذب سرائیوں کا شکار بنے ہوئے قیدخانوں کی سختیاں برداشت کر رہے ہیں۔ بلاشبہ ہنگامہ ملی بار میں بعض مفسدین نے قانون شکنی کا ارتکاب کیا بعینہ اسی طرح جس طرح چوری چورا کے مفسدین نے چوری چورا میں یا ہندوئوں کی ایک کثیر جماعت نے ا?رہ، شاہ ا?باد اور اجودھیا وغیرہ میں یا بعض مسلمانوں نے محرم کے روز ملتان میں۔ ہمیں اس سے بھی انکار نہیں کہ ملی بار کا ہنگامہ نہایت افسوسناک تھا لیکن جو مضمون ا?ج کی اشاعت میں درج ہے صرف اسی سے یہ حقیقت آفتاب جہاں تاب کی طرح روشن ہو جاتی ہے کہ اس ہنگامہ کے حقیقی واقعات کو ہر شخص نے اپنی اغراض کی خاطر کچھ کا کچھ بنا دیا۔


متعلقہ خبریں


ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سیلاب کے نقصانات سے عوام کو محفوظ رکھنے کیلئے تمام ضروری اقدامات فوری طور پر کیے جانے چاہئیں، فوج عوامی فلاح کے تمام اقدامات کی بھرپور حمایت جاری رکھے گی،سید عاصم منیر کا اچھی طرز حکمرانی کی اہمیت پر زور انفرا سٹرکچر ڈیولپمنٹ تیز کرنا ہوگی، متاثرین نے بروقت مدد فراہم کرنے پر پ...

ہر سال سیلاب سے نقصان کے متحمل نہیں ہوسکتے، فیلڈ مارشل

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

  وزیر اعظم اور فیلڈ مارشل کا بنوں کا دورہ،جنوبی وزیرستان آپریشن میں 12 بہادر شہدا کی نماز جنازہ میں شرکت،سی ایم ایچ میں زخمی جوانوں کی عیادت، دہشت گردی سے متعلق اہم اور اعلیٰ سطح کے اجلاس میں شرکت کی دہشت گردی کا بھرپور جواب جاری رہے گا،پاکستان میں دہشت گردی کرنیوالو...

افغانستان خارجیوں اور پاکستان میں سے ایک کا انتخاب کر لے، وزیر اعظم کا واضح پیغام

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

45 لاکھ افراد اور 4 ہزار سے زائد دیہات متاثر،25 لاکھ 12 ہزار افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل دریائے راوی ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری بھارتی آبی جارحیت کے باعث پنجاب میں آنے والے سیلاب میں اب تک 101 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں، 45 لاکھ 70 ہزار ا...

پنجاب میں سیلاب کی تباہی،کئی دیہات ڈوب گئے ،101 شہری جاں بحق

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ وجود - اتوار 14 ستمبر 2025

سکیورٹی حکام نے نیتن یاھو کو خبردار کیا غزہ پر قبضہ انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے پانچ گھنٹے طویل اجلاس کا ایجنڈا غزہ پر قبضہ تھا، قیدیوں کو لاحق خطرات پر تشویش اسرائیل کے تمام اعلی سکیورٹی حکام نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو خبردار کیا ہے کہ غزہ شہر پر قبضہ انتہائی خطرناک ث...

غزہ پر قبضہ، اسرائیلی سیکورٹی حکام کی نیتن یاہو کوتنبیہ

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کارکنان آپے سے باہر ، قیادت کی جانب سے کارکنان کو نہیں روکا گیا تشدد کسی صورت قبول نہیں،پی ٹی ائی کا معافی مانگنے اور واضع لائحہ عمل نہ دینے تک بائیکاٹ کرینگے، صحافیوں کا اعلان توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت کے بعد پی ٹی آئی کے کارکنان...

علیمہ خانم سے سوال کرنا جرم ، پی ٹی آئی کارکنوں کا صحافیوں پر حملہ

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو وجود - منگل 09 ستمبر 2025

پہلے ہی اِس معاملے پر بہت تاخیرہو چکی ہے ، فوری طور پر اقوام متحدہ جانا چاہیے، پاکستان کے دوست ممالک مدد کرنا چاہتے ہیں سیلاب متاثرین کے نقصانات کا ازالہ ہوناچاہیے، ملک میں زرعی ایمرجنسی لگائی جانی چاہیے، ملتان میں متاثرین سے خطاب چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا ...

سیلاب سے تنہا مقابلہ نہیں کرسکتے، عالمی دُنیا ہماری مدد کرے، بلاول بھٹو

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ وجود - منگل 09 ستمبر 2025

محکمہ موسمیات نے اگلے 2 روز میں مزید موسلادھار بارشوں کا امکان ظاہر کردیا،شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت پورٹ قاسم سمندر میں ماہی گیروں کی کشتی الٹ گئی، ایک ماہی گیر ڈوب کر جاں بحق جبکہ تین کو بچا لیا گیا، ریسکیو حکام کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں بارش کا سلسلہ وقفے وقفے...

کراچی سمیت سندھ بھرمیں گہرے بادلوں کا راج، بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا خدشہ

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم وجود - منگل 09 ستمبر 2025

قدرتی آفات کو ہم اللہ تعالیٰ کی آزمائش سمجھ کر اِس سے نکلنے کی کوشش کرتے ہیں ، امیر جماعت اسلامی چالیس سال سے مسلط حکمران طبقے سے صرف اتنا پوچھتا ہوں کہ یہ کس کو بے وقوف بناتے ہیں، گفتگو امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ سیلاب کے نقصانات میں ہمارے حکمرانوں کی...

سیلاب کے نقصانات میں حکمرانوں کی نااہلیاں شامل ہیں،حافظ نعیم

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان وجود - منگل 09 ستمبر 2025

کسی بھی معاہدے میں اسرائیل کا فلسطین سے مکمل انخلا شامل ہو نا چاہئے ہم اپنے عوام پر جارحیت کو روکنے کی ہر کوشش کا خیرمقدم کرتے ہیں، بیان فلسطینی تنظیم حماس نے اعلان کیا ہے کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے دی گئی آخری وارننگ کے بعد فوری طور پر مذاکرات کی میز پر بیٹھنے کے لیے تی...

ٹرمپ کی وارننگ،حماس کا مذاکرات پر آمادگی کا اعلان

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  بھارت نے دریائے ستلج میں مزید پانی چھوڑ دیا، مزید سیلابی صورت حال کا خدشہ،متعلقہ اداروں کا ہنگامی الرٹ جاری،ملتان میں ریلے سے نمٹنے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے ایک عملی منصوبہ تیار کر لیا ،وزارت آبی وسائل صوبے بھر میں مختلف مقامات پر طوفانی بارشوں کا خطرہ ،پنجاب سے آنیو...

سیلابی ریلا سندھ کی جانب رواں دواں، پنجاب میں سیلاب سے 42 لاکھ افراد متاثر، 56اموات

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں وجود - پیر 08 ستمبر 2025

  نماز فجر کے بعد مساجد اور گھروں میں ملکی ترقی اورسلامتی کیلئے دعا ئیں مانگی گئیں، فول پروف سکیورٹی انتظامات کراچی سے آزاد کشمیر تک ریلیاں اورجلوس نکالے گئے، فضائوں میں درود و سلام کی صدائوں کی گونج اٹھیں رحمت اللعالمین، خاتم النبیین، ہادی عالم حضرت محمد ﷺ کی ولادت ...

جشن آمد رسولؐ، گلی کوچے برقی قمقموں سے روشن، ہر جانب نور کا سماں

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم) وجود - پیر 08 ستمبر 2025

قوم کو پاک فضائیہ کی صلاحیتوں پر فخر ہے،پاک فضائیہ نے ہمیشہ ملکی حدود کا دفاع کیا،صدرآصف علی زرداری پاکستانی فضائیہ ہمیشہ کی طرح ملکی خودمختاری، جغرافیائی سرحدوں اور سالمیت کا بھرپور دفاع کرتی رہے گی،شہبازشریف صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے ...

پاکستانی فضائیہ نے معرکہ حق میں اپنے کردار سے دنیا کو حیران کر دیا( صدر و وزیراعظم)

مضامین
قطر پر قطر کی مدد سے اسرائیلی حملہ وجود اتوار 14 ستمبر 2025
قطر پر قطر کی مدد سے اسرائیلی حملہ

بھارت میں ہندو مسلم فسادات وجود اتوار 14 ستمبر 2025
بھارت میں ہندو مسلم فسادات

نیپال کی بغاوت :تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں وجود اتوار 14 ستمبر 2025
نیپال کی بغاوت :تم نے لوٹا ہے صدیوں ہمارا سکوں

بیداری وجود اتوار 14 ستمبر 2025
بیداری

چینی کی بے چینی وجود هفته 13 ستمبر 2025
چینی کی بے چینی

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر