وجود

... loading ...

وجود
وجود

کرہ ارض پرموجودہ حیرت انگیزممالک‘کئی کی آبادانگلیوں پرگنی جاسکتی ہے

اتوار 21 جنوری 2018 کرہ ارض پرموجودہ حیرت انگیزممالک‘کئی کی آبادانگلیوں پرگنی جاسکتی ہے

دنیامیں کئی ممالک ایسے ہیں جن کی آبادی کراچی سے بھی کم ہے لیکن معاشی اعتبارسے کئی بڑے ممالک سے بہت آگے ہے جن میں کویت اوربرنائی دارالسلام قابل ذکرہیں لیکن اگریہ کہاجائے توسب کوحیرت ہوگی کہ دنیامیں کئی ممالک ایسے بھی ہیں جن کی آبادی کراچی کی کسی کچی بستی میں رہنے والو ںکی تعدادسے بھی کم ہے ۔بلکہ ایک ملک توایسابھی جس کی آبادی کسی گنجا ن آبادی والے محلے سے بھی کم ہی ہے ۔یہاں ایسے ممالک کے بارے میں لکھاجارہاہے جن کے بارے میں ہمیں یقین ہے کہ آپ نے کبھی سنانہیں ہوگا۔ان ممالک کاشماردنیاکے چھوٹے ترین ممالک میں ہوتاہے کیوں ان کا رقبہ نہایت کم اورآبادی نہایت قلیل ہے ۔
وینوٹوVanuatu
اس ملک کی کل آبادی 2لاکھ 43ہزارتین سوہے اوراس کارقبہ 4706اسکوائرمیل کے رقبے پرواقع ہے ۔ اس ملک کے دارالحکومت کانام پورٹ ولا(Port vila)ہے یہاں کی 90فیصدعوا م گھریلوہوتی ہے اورکھانے میں زیادہ ترمچھلی استعمال کی جاتی ہے ۔ یہا ں کی اسی فیصدآبادی دیہات میں رہنے والوں پرمشتمل ہے۔یہاں کے باشندوں کی اکثریت باغات کی مالک اوران سے پھل حاصل کرتے ہیں ،یہاں زلزلے کثرت سے آتے ہیںجس کی وجہ سے ملک کی معیشت پرکافی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔
نورو(Nauru)
اس ملک کی آبادی صرف 14 ہزار 19 افرادپرمشتمل ہے اوراس کاکل رقبہ 8.1 اسکوائر میل ہے اوراس کے دارالحکومت کانام یارن (Yaren)ہے ۔یہ ملک ایک سابقہ جرمن سلطنت کی کالونی ہے جوکہ
Pleasant Island of the South Pacificبھی کہلاتی ہے ۔یہاں کے لوگ نومبرسے فروری تک مون سون کے موسم میں پانی جمع کرتے ہیں اس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوںکوصاف پانی کہیں سے میسرنہیں ۔ یہاں کاسب سے مقبول کھیل آسٹریلین رولزفٹبال ہے اوراس کی یہاں سات ٹیمیں بنائی گئی ہیں ۔
ٹوویلو(Tuvalu)
اس ملک کی آبادی صرف 12 ہزار 3سو 73 نفوس پرمشتمل ہے اوراس کاکل رقبہ 10 اسکوائر میل ہے ۔یہا ں کا دارالحکومت Funafuti ہے ۔ برطانیاکے زیرتسلط رہنے کے باعث اس ملک میں ملکہ الزبتھ کاآئین رائج ہے ۔یہاں پرکوئی باقاعدہ ملٹری فورس نہیں ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں کے لوگ اپنے دفاع پرکوئی پیسہ خرچ نہیں کرتے۔یہاں کے لوگ خودبھی پرامن ہیں اورامن پسندوں کی ہی پسندبھی کرتے ہیں اس ملک کوآبادکرنے والوں کی اکثریت پولیسیا(Polynesia)کی رہائشی ہے ۔
کوموروس (Comoros)
اس ملک کی کل آبادی صرف سات لاکھ 98ہزاراوررقبہ 863اسکوائرمیل ہے ۔ اس ملک کے دارالحکومت کانامورونی(Moroni) ہے ۔ دراصل یہ ایک افریقن جزیرہ ہے جوبحرہندمیں موزمبیق کے وسط میں واقع ہے ۔یہ ایک پرانی فرنچ کالونی اوریہاں کی 98فیصدآبادی مسلمان ہے جوسوم صلوہ کی پابندہے ۔
گیییورنیسے(Guernesey)
یہ ملک صرف 65ہزارپانچ سو73نفوس پرمشتمل ہے اوراس کا کل رقبہ 30اسکوائرمیل ہے ۔ اس ملک کادارالحکومت ایس ٹی پیٹرپورٹ ہے ۔ اس ملک پریوکے کی سربراہی ہے مگریہ ملک یوکے کاحصہ نہیں ہے
Normandyکے ساحلی علاقے پرواقع اس ملک کے لوگ برطانیاسے آزادی کے لیے جدوجہدمیں مصروف ہیں ۔
اسلی آف مین(Isle of Men)
اس ملک کی کل آبادی 80ہزارکے لگ بھگ ہے ۔اوررقبہ صرف 339اسکوائرمیل ‘اس ملک کادارالحکومت Douglasہے ۔ اس ملک کی حکومت یہاں کی مقامی ہے اوربرطانوی حکومت کایہاں کوئی عمل دخل نہیں ہے ۔ برطانیا اور آئرلینڈکے درمیان جزیروں پرموجودہونے کے باوجودیہ ملک یورپی یونین کاحصہ نہیں ہے ۔ یہاں کی معشیت کازیادہ ترانحصارمنی لانڈرنگ جیسے غیرقانونی کاروباراورسیاحت پرہے ۔ اس جزیرے کی خاص بات یہ ہے کہ یہ 6500قبل مسیح سے آبادہے ۔
ٹوکیلو(Tokelau)
اس ملک کی آبادی کوآپ انگلیوں پر شمار کر سکتے ہیں جوصرف 1416افرادپرمشتمل ہے ۔ اس کارقبہ بھی صرف پانچ سواسکوائرمیل ہے اس کاکوئی دارالحکومت نہیں ،نہ ہی یہاں کوئی حکومتی نظام موجودہے ۔ یہ ملک تین جزائرپرمشتمل ہے اسی لیے تمام چھوٹے ترین ممالک میں اس کی معیشت بھی سب سے کم ہے ۔ اس ملک کی تمام ترآبادی عیسائی ہے اورخواتین کاتباسب 57فیصدہے ۔
کوک ازلینڈ(Cook Island)
اس ملک کی کل آبادی 19 ہزار 579 افرادپرمشتمل ہے اوراس کاکل رقبہ صرف 91 اسکوائرمیل ہے ۔ اتنی چھوٹی آبادی کاملک ہونے کے باوجوداس ملک کادارالحکومت بھی جس کانام Avaruaہے ۔یہ خودمختارملک ہے اوریہاں جمہوری نظام بھی نافذہے ۔ سیاحت اس ملک کی سب سے بڑی صنعت ہے جواس ملک کی معیشت سنبھالے ہوئے ہے ۔ اس کے علاوہ ماہی گیری پھل اوراسمگلنگ اس ملک کی معیشت کااہم حصہ ہے ۔
پٹ کیم ازلینڈ
(Pitcaim Islands)
اس ملک کی آبادی پربمشکل یقین آتا ہے جوصرف پچاس نفوس پرمشتمل ہے جبکہ اس کارقبہ 18.1اسکوائرمیل ہے ۔ دلچسپ بات یہ کہ انتہائی مختصرآبادی والے اس ملک کادارالحکومت بھی ہے جوAdamstownکہلاتاہے ۔ یہ ملک چارجزیرو ں پرمشتمل ہے جوبرطانوی کالونی بتائے جاتے ہیں اورانگریزی زبان ہی یہاں بولی جاتی ہے ۔یہاں صرف ایک کیفے اورایک بارموجودہے اورایک حکومتی اسٹورموجودہے جہاں شراب اورسگریٹ دستیاب ہوتی ہے ۔ اس ملک میں تمباکونوشی اوررقص کے خلاف سخت قوانین رائج ہیں۔
ناگوموکرابک ری پبلک (Nagomo.Karabakh.Republic)
اس ملک کی کل آبادایک لاکھ 10ہزارافرادپرمشتمل ہے اوراس کاکل رقبہ 4424.102اسکوائرمیل ہے اور اس ملک کے دارلحکومت کانام Stepanakertہے ۔یہ ایک خودمختارملک ہے جوکہ ارمینیا اور آذر بائیجان میں واقع ہے ۔ یہا ں پرسوویت یونین کی بہت سی کانیں موجودہیںاور 1991کی جنگ کے بعدتک کسی کی ثابت نہیں ہوسکی ہیں۔یہاں کی 95فیصد آبادی ارمینیاکی ہے اورباقی یونانی کردہیں۔


متعلقہ خبریں


انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری وجود - جمعه 03 مئی 2024

سندھ کابینہ نے رینجرز کی کراچی میں تعیناتی کی مدت میں 180 دن کے اضافے کی منظوری دے دی۔ترجمان حکومت سندھ نے بتایا کہ رینجرز کی کراچی میں تعیناتی 13 جون 2024 سے 9 دسمبر 2024 تک ہے ، جس دوران رینجرز کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کے تحت اختیارات حاصل رہیں گے ۔کابینہ نے گزشتہ کابینہ ا...

رینجرز تعیناتی کی مدت میں 180 دن کا اضافہ، سندھ کابینہ کی منظوری

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی وجود - جمعه 03 مئی 2024

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی انتخابات میں کامیابی کے لیے بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی دے رہے ہیں ۔ دی وائر کے مطابق بی جے پی نے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے ذریعے مودی کی ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں مودی کہتے ہیں کہ اگر کانگریس اقتدار میں آئی تو وہ ہندؤں کی جائیداد اور دولت م...

انتخابی حربے، مودی کی بھارتی مسلمانوں اور پاکستان کو دھمکی

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار وجود - جمعه 03 مئی 2024

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کسی بھی صورت غزہ میں جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات میں انہوں نے کہا کہ کوئی ایسا معاہدہ تسلیم نہیں جس میں جنگ کا خاتمہ شامل ہو۔اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حماس نے جنگ ...

نیتن یاہو کا جنگ بندی تسلیم کرنے سے انکار

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی وجود - جمعه 03 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر شرقی نے بتایا کہ جے یو آئی کو ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ پر جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایس ایس پی ایسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شہر میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات کے پیش نظر بڑے عوامی اجت...

جمعیت علماء اسلام کو کراچی میں جلسے کی اجازت نہیں ملی

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ کوئی بات ہوگی تو سب کے سامنے ہوگی اور کوئی بات چیت کسی سے چھپ کر نہیں ہوگی،بانی پی ٹی آئی نے نہ کبھی ڈیل کی ہے اور نہ ڈیل کے حق میں ہیں، یہ نہ سوچیں کہ وہ کرسی کیلئے ڈیل کریں گے ۔میڈیا نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گن...

عمران خان نے بات چیت کا ٹاسک دیا ہے ، وزیر اعلیٰ کے پی

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا وجود - جمعرات 02 مئی 2024

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کے خلاف طلبہ کے احتجاج کا سلسلہ دنیا بھر کی جامعات میں پھیلنے لگا۔امریکا، کینیڈا، فرانس اور آسٹریلیا کی جامعات کے بعد یونان اور لبنان کی جامعات میں بھی طلبہ نے غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف مظاہرہ کیا۔امریکی جامعات میں احتجاج کا سلسلہ تیرہویں روز بھی...

فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم کیخلاف طلبہ کا احتجاج یونان اور لبنان تک پہنچ گیا

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غزہ میں مظالم کے خلاف اسرائیل کی مبینہ حمایت کرنے والی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم میں شدت آتی جا رہی ہے ۔ معروف امریکی فوڈ چین کے ایف سی نے ملائیشیا میں اپنے 100 سے زائد ریستوران عارضی طور پر بند کرنیکا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ملائیشیا میں امریکی فوڈ چین کی فرنچائز کم...

کے ایف سی بائیکاٹ جاری، ملائیشیا میں 100سے زائد ریستوران بندکرنے پر مجبور

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز وجود - جمعرات 02 مئی 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو طنز کا نشانہ بنایا ہے ۔لاہور میں فلسطین کانفرنس سے خطاب میں مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھاکہ یہاں بلاوجہ شہباز شریف کی شکایت کی گئی اس بیچارے کی حکومت ہی...

پتا نہیں وہ ہمیں ڈانٹ رہے تھے یا اپنے سسرال والوں کو؟فضل الرحمان کا کیپٹن صفدر کے خطاب پر طنز

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف وجود - جمعرات 02 مئی 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، ہم سب مل کر پاکستان کو انشااللہ اس کا جائز مقام دلوائیں گے اور جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کر لے گا۔لاہور میں عالمی یوم مزدور کے موقع پر اپنی ذاتی رہائش گاہ پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ ا...

کرپشن کا ملک سے خاتمہ ہونے والا ہے ، شہباز شریف

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں وجود - جمعرات 02 مئی 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی کے رہنما راجوری اور پونچھ میں مسلمانوں کو دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ یا تو سنگھ پریوار کے حمایت یافتہ امیدوار کو ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق 1947میں جموں خطے میں ہن...

ووٹ دیں یا1947 جیسی صورتحال کیلئے تیار رہیں،بی جے پی کی مسلمانوں کو دھمکیاں

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ وجود - بدھ 01 مئی 2024

پی ٹی آئی نے جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ کیا ہے ، جے یو آئی ف کے سربراہ کو احتجاجی تحریک میں شامل ہونے کے لیے باقاعدہ دعوت دی جائے گی۔ذرائع کے مطابق مذاکراتی ک...

تحریک انصاف کا مولانا فضل الرحمان سے فوری رابطے کا فیصلہ

مضامین
ٹیکس چور کون؟ وجود جمعه 03 مئی 2024
ٹیکس چور کون؟

٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر وجود جمعه 03 مئی 2024
٢١ ویں صدی کا آغازاور گیارہ ستمبر

مداواضروری ہے! وجود جمعه 03 مئی 2024
مداواضروری ہے!

پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم وجود جمعه 03 مئی 2024
پاکستان کے خلاف مودی کے مذموم عزائم

''مزہ۔دور'' وجود بدھ 01 مئی 2024
''مزہ۔دور''

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر