وجود

... loading ...

وجود

کراچی کی ادبی ڈائری

اتوار 31 دسمبر 2017 کراچی کی ادبی ڈائری

۱۰ویں عالمی اُردو کانفرنس ۲۰۱۷ء
روشنیوں کے شہر کراچی میں دسویں اُردو عالمی کانفرس ہوئی جس کی وجہ سے اس شہر کاماحول پانچ دن تک ادبی رہا ہر طرف دنیا بھر سے آئے ہوئے قلم کاروں کی ملاقاتیں اور چرچا رہا،اس کانفرس کے موقعے پرجناب احمد شاہ نے دعوت نامے میں پیش لفظ تحریرکرتے ہوئے فرمایا:

معزز ممبر آرٹس کونسل!
دسویں عالمی اُردو کانفرنس کے ساتھ حاضرِ خدمت ہوں۔مجھے خود پر یقین نہیں آتا کہ دس برس قبل جب آپ نے مجھے پہلی بار منتخب کیا تھا تو میں نے یہ اعلان کیا کہ آرٹس کونسل میں ہر سال عالمی اُردو کانفرنس منعقد کی جائے گی جس سے دنیا بھر سے شاعر، ادیب و اسکالرز جمع ہوں گے اور زبان و ادب پر سیر حاصل بحثیں اور اس کے فروغ کے لیے کاوشیں ہوںگی۔ لوگوں نے کہا تھا کہ اس طرح کی باتیں پہلے آنے والوں نے بھی کی ہیں لیکن اب تک کچھ نہیں ہوا… آپ کو بھی دیکھ لیتے ہیں!

پھر آپ نے اپنی آنکھوں سے دیکھا پہلی کانفرنس ہو گئی۔ میں اللہ تعالیٰ کا شکر بجالاتا ہوں کہ میرے اندازے کے عین مطابق دنیا بھر میں زبان و ثقافت سے محبت کرنے والوں اور میڈیا سے اسے خوب پزیرائی ملی۔ پھر میں نے اس کے اختتامی اجلاس میں جب اعلان کیا کہ اگلے سال فلاں تاریخ کو دوسری کانفرنس ہوگی تو انھی لوگوں نے کہا پاگل ہے، اگلے ماہ الیکن ہے پتا نہیں اس کا کیا حشر ہوگا چناںچہ تمام روایتی سیاست بازوں نے اس کے خلاف اتحاد بنا لیا کہ یہاں کارکردگی پر کس کو ووٹ ملتا ہے وغیرہ وغیرہ:

سب پہ جس بار نے گرانی کی
اُس کو یہ ناتواں اُٹھا لایا

ہم اپنے کام میں مگن رہے، مراحل طرے ہوتے گئے اور منزلیں سر ہوتی چلی گئیں۔ پھر دوسری کانفرنس منعقد ہوئی، پھر تیسری، چوتھی، پانچویں، چھٹی، ساتویں، آٹھویں، نویں اور اب الحمدللہ دسویں عالمی اُردو کانفرنس کا شیڈول آپ کے ہاتھوں میں ہے۔ ہم نے وہی فیصلے کیے جو ادارے کے مفاد میں تھے۔ پھر آپ نے بھی تو ایک عام سے غیر معروف ، لوگوں کی نظر میں نیم پاگل، اجڈ آدمی کو وہ اعتماد دیا جس کی بدولت دنیا کا کوئی کام پھر مجھے مشکل نہیں رہا اور پھر آپ نے مجھے اس عظیم الشان ادارے کا پہلا صدر منتخب کیا جو اعزاز اُن سب کو نصیب نہیں ہو سکا تھا۔

دوسرا ہم پر یہ الزام بھی ہے کہ ہم عالمی اُردو کانفرنس صرف الیکن جیتنے کے لیے کرتے ہیں، اس سال تو الیکن بھی نہیں ہے تو پھر!۔ آپ اسے ہمارا پاگل پن کہہ لیں کیوںکہ ہمیں اس کے انعقاد سے ایک توانائی اور تازہ اعتماد ملتا ہے۔ ہمارا مقصد ہرگز کوئی عہدہ، دستار یا مسند نہیں بلکہ ہم تو یہ سب اپنے شہر کی ادبی اور ثقافتی شناخت کو مضبوط بنانے کے لیے کرتے ہیں تاکہ سوسائٹی میں ایک مثبت تبدیلی آئے۔ آج الحمدللہ عروس الباد کراچی کی روشنیاں لوٹانے میں ہمارے بھرپور کردار کی پورا شہر تعریف کرتا ہے۔

جب میں نے آرٹس کونسل میں قدم رکھا تھا تو اس کی گرانٹ دس لاکھ روپے تھی اور آج دس کروڑ روپے ہے۔ ترقی و ترویج کے سفر میں ہمارے راستے مسدود کرنے کے لیے جھوٹے مقدمات، کرپشن کے الزامات حتیٰ کہ محاسبہ تک کرایا گیا، نیب کا کلیئرنس خط کہتا ہے کہ ’’ہمارے تمام کام قانون کے مطابق تھے‘‘ تو میں کہتا ہوں تھے، ہیں اور رہیں گے۔ اللہ کے کرم سے ہر قدم پر عزت و توقیر ملی اور سب سے بڑی بات یہ کہ آپ سب کا ہر سال بھرپور اعتماد کا ووٹ ملا:
رکھنے والے نے ہمیشہ سرخ رو رکھا ہمیں

آپ کے اسی اعتماد کا نتیجہ ہے کہ برسوں سے قبضہ شدہ آرٹس اسکول کو ہم نے وا گزار کر بحال کیا، میوزک و تھیٹر اکیڈمیوں کا قیام، مشرقی موسیقی کے فروغ کے لیے میوزک فیسٹیولز منعقد کرائے، تھیٹر کی بحالی کے لیے تھیٹر فیسٹیولز اور آج یہاں اُردو اور انگریزی کلاسیکل ڈراموں سے لے کر ماڈرن ڈرامے تک ہر روز معیاری تھیٹر ہوتا ہے۔ پھر نوجوانوں کو آرٹس کونسل سے جوڑنے کے لیے یوتھ فیسٹیولز کیے جس میں لاکھوں کی تعداد میں نوجوان حصہ لے چکے ہیں جن کی حوصلہ افزائی خطیر نقد انعامات سے کی گئی۔ ناصرف یہ بلکہ مصوری کی نمائشیں، بچھڑنے والے دوستوں کے تعزیتی جلسے، بے شمار کتابوں کی اشاعت اور رونمائیاں، بائیو میٹرک ممبر شپ کارڈز کا اجراء، فول پروف انتظامات کے لیے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، ساٹھ برس اور اس سے زائد العرم ممبران کی فیس ختم کی، آڈیٹوریم کی تزئین و آرائش، سوشل میڈیا اور عالمی طرز کی ویب سائٹ کے ذریعے آرٹس کونسل کو پوری دنیاسے مربوط کیا، امریکہ و جرمنی کے وفود آئے، اسی سال چائنہ کے ثقافتی وفد کے ساتھ ایم ویو پر دستخط، نئی بلڈنگ کی تعمیر جس میں نئے تھیٹر ہال کے ساتھ ساتھ تین آرٹ گیلریاں، آڈیووڈیو اسٹوڈیوز، جدید لائبریری اور تمام اکیڈمیز کے لیے کلاس رومز اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔ یہاں تک کہ دنیا بھر میں آپ کا ادارہ ناصرف قابلِ توصیف ہے بلکہ فعال ترین اداروں کی فہرست میں نمایاں ہے۔

امسال اُردو کانفرنس پہلے سے زیادہ رعنائیوں کے ساتھ سجانے کا اہتمام ہے، چوںکہ آرٹس کونسل پاکستان کے ستر سالہ جشن کو بھی خوب شایانِ شان طریقے سے منا رہا ہے لہٰذا اس کانفرنس کی خاص بات یہ بھی ہے کہ قیام پاکستان سے اب تک جن ادبی، ثقافتی، فنی شخصیات نے اپنے اپنے شعبوں میں کارکردگی دکھائی ہے ان کو خراجِ تحسین پیش کیا جا رہا ہے اور ادب ثقافت کے تمام شعبوں پر خصوصی سیشن رکھے گئے ہیں۔ دوسرا یہ کہ پچھلی نو اُردو کانفرنسوں کا احوال اور کئی نابغۂ روزگار ادبی شخصیات جو ہمارے درمیان تھیں ان پر خصوصی دستاویزی فلم دکھائی جائے گی اور یہ بھی دکھایا جائے گا کہ عالمی اُردو کانفرنس نے کون کون سے ادوار طے کیے۔

میں آپ سب کا اور میڈیا کا بھی شکر گزار ہوں کہ آپ کی تمام پروگراموں میں بھرپور شرکت سے ہمارے حوصلے بلند ہوتے ہیں، ہم آپ کے بغیر نامکمل اور ادھورے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ اس مرکز تہذیب و ثقافت، اپنے شہر اور زبان و ادب سے محبت کے عملی ثبوت کے طور پر حسب روایت اپنے اہلِ خانہ کے ہمراہ بھرپور شرکت کریں گے۔ ہم آپ کے استقبال کے لیے موجود ہوں گے۔

اپنا اور اہل خانہ کا خیال رکھیے گا۔
آپ کا ، محمد احمد شاہ
عہدیدران و اراکین گورننگ باڈی
اطہر وقار عظیم، پروفیسر اعجاز احمد فاروقی، قدسیہ اکبر، شہناز صدیقی،محترمہ حسینہ معین، پروفیسر سحر انصاری، طلعت حسین، ڈاکٹر ایس ایم قیصر سجاد کاشف گرامی، ڈاکٹر ہمار میر، محمد اقبال لطیف، سید سجاد حسن، محترمہ نور الہدیٰ شاہ، سید سعادت علی جعفری، سہیل احمد، شیخ راشد عالم، ڈاکٹر محمد ایوب شیخ، سید اسجد حسین بخاری، خالد آرائیں، شکیل خان، محمد بشیر خان سدوزئی۔


متعلقہ خبریں


سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پیچیدہ مسائل بھی بامعنی اور تعمیری مذاکرات کے ذریعے پرامن طور پر حل کیے جا سکتے ہیں،یو این سیکریٹری کا مقبوضہ کشمیر واقعے کے بعد پاکستان، بھارت کے درمیان کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار دونوں ممالک کے درمیان تناؤ کم کرنے اور بات چیت کے دوبارہ آغاز کے لیے کسی بھی ایسی ک...

سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کی پاکستان اور بھارت کے درمیان مصالحت کی پیشکش

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل وجود - بدھ 30 اپریل 2025

  پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاقائی حریفوں کی بیرونی معاونت سے کیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں دہشت ...

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے وجود - بدھ 30 اپریل 2025

دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گناہ پاکستانی شہری شہید ہوئے اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ یہ حملہ اس کے علاق...

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان وجود - بدھ 30 اپریل 2025

تنازع زدہ علاقوں کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے یکساں نقطہ نظر اپنایا جائے دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کو جوابدہ ٹھہرایا جائے ،قونصلر جواد اجمل پاکستان نے کہا ہے کہ اس کے پاس جعفر ایکسپریس مسافر ٹرین پر حملے کے بارے میں قابل اعتماد شواہد موجود ہیں جس میں کم از کم 30 بے گنا...

جعفر ایکسپریس حملے میں بیرونی معاونت کے ٹھوس شواہد ہیں،پاکستان

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم وجود - بدھ 30 اپریل 2025

زراعت، صنعت، برآمدات اور دیگر شعبوں میں آئی ٹی اور اے آئی سے استفادہ کیا جا رہا ہے 11 ممالک کے آئی ٹی ماہرین کے وفود کو پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ کہ ٹیکنالوجی کے شعبے میں تیزی سے تبدیلی آئی ہے ، دو دہائیوں کی نسبت آ...

دو دہائیوں کی نسبت آج کی ڈیجیٹل دنیا یکسر تبدیل ہو چکی ، وزیراعظم

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم وجود - منگل 29 اپریل 2025

  8 رکنی کونسل کے ارکان میں چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ، وفاقی وزرا اسحٰق ڈار، خواجہ آصف اور امیر مقام شامل ، کونسل کے اجلاس میں 25 افراد نے خصوصی دعوت پر شرکت کی حکومت نے اتفاق رائے سے نہروں کا منصوبہ واپس لے لیا اور اسے ختم کرنے کا اعلان کیا، نہروں کی تعمیر کے مسئلے پر...

عوامی احتجاج کے آگے حکومت ڈھیر، متنازع کینال منصوبہ ختم

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع وجود - منگل 29 اپریل 2025

  دونوں ممالک کی سرحدوں پر فوج کھڑی ہے ، خطرہ موجود ہے ، ایسی صورتحال پیدا ہو تو ہم اس کے لیے بھی سو فیصد تیار ہیں، ہم پر جنگ مسلط کی گئی تو بھرپور جواب دیں گے ، تینوں مسلح افواج ملک کے دفاع کے لیے تیار کھڑی ہیں پہلگام واقعے پر تحقیقات کی پیشکش پر بھارت کا کوئی جواب نہ...

دو تین روز میں جنگ چھڑ نے کا خدشہ موجود ہے ،وزیر دفاع

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مودی نے سیاسی حکمت عملی یہ بنائی کہ کیسے مسلمانوں کا قتل عام کرنا ہے، عرفان صدیقی بھارت کی لالچی آنکھیں اب جہلم اور چناب کے پانی پر لگی ہوئی ہیں، سینیٹر علی ظفر سینیٹ اجلاس میں اراکین نے کہاہے کہ دنیا بھر میں کہیں بھی دہشت گردی ہو اس کی مذمت کرتے ہیں، پہلگام واقعہ بھارت کی سو...

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا، اراکین سینیٹ

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا وجود - منگل 29 اپریل 2025

پاکستان کی خودمختاری و سلامتی کے تحفظ کی کوششوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں پاکستان کے جائز سکیورٹی خدشات کو سمجھتے ہیں ،پہلگام واقعے کی تحقیقات پر زور چین نے پہلگام واقعے کے معاملے پر پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا۔چین کے وزیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے ...

چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کا اعلان کر دیا

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ وجود - منگل 29 اپریل 2025

مل کر مسئلے کا ذمہ دارانہ حل تلاش کیا جائے،مختلف سطح پر سنجیدہ بات چیت جاری ہے امریکہ نہیں سمجھتا اس میں پاکستان ملوث ہے، سعودیہ و ایران ثالثی پیشکش کرچکے ہیں مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں حالیہ واقعے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی اور تناؤ کے درمیان امریکا کا ...

پاکستان و بھارت دونوں سے رابطے میں ہیں،امریکہ

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک وجود - پیر 28 اپریل 2025

  بھارت کے پاکستان پر بے بنیاد الزامات کے وقت ، کارروائی سے واضح ہے یہ کس کے اشارے پر کام کر رہے ہیں، دہشت گردی کے خلاف مہم میں کسی ایک کارروائی میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتوں کا ریکارڈ ہے دہشت گرد اپنے غیر ملکی آقاؤںکے اشارے پر پاکستان میں بڑی دہشت گرد کارروائیاں کرنے کے ...

سیکیورٹی فورسزکی کارروائی، افغانستان سے دراندازی کرنے والے 54دہشت گرد ہلاک

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد وجود - پیر 28 اپریل 2025

ٹنڈو یوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین سے روک دیا، ایدھی ترجمان کا احتجاج قبرستان کے گورکن بھی تشدد کرنے والوں میںشامل، ڈپٹی کمشنر حیدرآباد سے مداخلت کی اپیل حیدرآباد کے ٹنڈویوسف قبرستان میں لاوارث میتوں کی تدفین کرنے والے ایدھی رضاکاروں پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا، ج...

ایدھی رضا کاروں پر حیدرآباد میں شرپسندوں کا شدید تشدد

مضامین
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی وجود بدھ 30 اپریل 2025
بھارت کی بین الاقوامی میڈیا میں سبکی

مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں وجود بدھ 30 اپریل 2025
مسئلہ بلوچستان پر سردار نواب بخش باروزئی کی فکر انگیز باتیں

ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی! وجود بدھ 30 اپریل 2025
ایٹمی جنگ دنیا کوجھنجھوڑ کے رکھ دے گی!

خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے! وجود منگل 29 اپریل 2025
خطہ جنگ کی لپیٹ میں آسکتا ہے!

بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر وجود منگل 29 اپریل 2025
بھارت کا جھوٹی خبریں پھیلانے میں اول نمبر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ وجود جمعه 22 نومبر 2024
مجاہدہ، تزکیہ نفس کا ذریعہ

حقیقتِ تصوف وجود جمعه 01 نومبر 2024
حقیقتِ تصوف

معلم انسانیت مربی خلائق وجود بدھ 25 ستمبر 2024
معلم انسانیت مربی خلائق
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی وجود جمعرات 22 اگست 2024
بھارتی ایئر لائن کا طیارہ بم سے اڑانے کی دھمکی

بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف وجود بدھ 21 اگست 2024
بھارت میں روزانہ 86 خواتین کوجنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف

قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر