وجود

... loading ...

وجود
وجود

پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

جمعه 18 اگست 2017 پیرپگارا نے 6 سال بعد کنگری ہاؤس بسا لیا، پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب، نئے اتحاد کا آغاز

راشدی خاندان کے دو بھائیوں میں کچھ ایسی تقسیم ہوئی کہ ایک بھائی محمد راشد کو پگڑی (پگ) ملی تو وہ پگارا کہلائے اور دوسرے بھائی کو پرچم (جھنڈا) ملا تو وہ پیر جھنڈے والا کہلائے۔ پیر علی محمد راشدی اور پیر حسام الدین راشدی کا تعلق پیر آصف جھنڈو سے تھا۔ پیر پگارا کی گدی نشینوں میں صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے برصغیر میں نام کمایا وہ صرف 20 سال کی عمر میں انگریزوں کے خلاف علم بلند کرکے سینہ سپر ہو کر کھڑے ہوگئے ان کا نظریہ واضح تھا کہ انگریز سات سمندر پار کرکے برصغیر کیوں آیا ہے؟ اور وہ کون ہوتا ہے یہاں حکمرانی کرنے والا؟ اور اس کو کس نے حق دیا ہے کہ وہ برصغیر کو اپنی مرضی سے تقسیم کرے ‘یہاں آباد طبقے اپنی مرضی سے ہندوستان کو تقسیم کریں گے ۔ یہاں کس کو کس کے ساتھ رہنا ہے یہ فیصلہ یہاں کے لوگوں کو ہی کرنا ہے انگریزوں کو اس فیصلہ کا کوئی حق نہیں ہے۔
سورھیہ بادشاہ نے جب مزاحمت شروع کی تو اس سے قبل وہ وڈیرے، سر ، خان، سردار بہادر ، خان بہادر، رئیس ، وڈیرا، تمن دار، مقدم جیسے القاب لے رہے تھے مگر نوجوان پیر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ نے تمام لالچیں ، عہدے ، خطاب، القابات کو ٹھوکر مار دی تو اوراپنے عزائم سے بازنہ آئے تو انگریزوں نے خیر پور اور سانگھڑ میں مارشل لا نافذ کرکے حروں کو طاقت کے زور پر کچلنا شروع کیا اور پھر صبغت اللہ شاہ عرف سورھیہ بادشاہ کو انگریزوں نے پھانسی دے کر شہید کر دیا اس وقت سورھیہ بادشاہ کی عمر صرف 28 برس تھی وہ بلا کے دلیر، بہادر، نڈر تھے انہوں نے پھانسی کے پھندے کو چوم لیا جس رات ان کی شہادت ہوئی تھی اس رات کو ان کا وزن کیا گیا اور جب پھانسی دینے سے قبل وزن کیا گیا تو رات کے وزن کے مقابلہ میں پھانسی کے وقت ان کا وزن آٹھ کلو گرام بڑھ گیا۔ جس سے واضح ہوتا ہے کہ سورھیہ بادشاہ نے پھانسی کے وقت بیحد خوشی کا اظہار کیا اور اس رات انگریز کمشنر ان کے ساتھ شطرنج کھیلتے رہے اور شکست کھاتے رہے ۔ سورھیہ بادشاہ کو سینٹرل جیل کراچی میں پھانسی دے کر ان کے جسد خاکی کو غائب کر دیا گیا لیکن بعد میں جو لندن لائبریری سے دستاویزات ملے اس سے ثابت ہوتا ہے کہ انہیں گڈانی کے قریب سمندر میں ایک جزیرے کے اندر سپرد خاک کیا گیا اور آ ج بھی ایک قبر وہاں موجود ہے ۔
سورھیہ بادشاہ کے بعد ان کے دو بیٹوں شاہ مردان شاہ اور سکندر شاہ کو بیرون ممالک بھیج دیا گیا تھا قیام پاکستان کے بعد سورھیہ بادشاہ کی کالعدم قرار دی گئی گدی کو بحال کیا گیا اور شاہ مردان شاہ کو پیر پگارا بنا دیا گیا۔ شاہ مردان شاہ اپنے تدبر تحمل ، بردباری، صبر اور شرافت سے سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے پوری زندگی کرپشن نہیں کی، کسی جرائم پیشہ شخص کی سرپرستی نہیں کی۔ کبھی جرائم کی حمایت نہیں کی اور متنازعہ سیاست سے خود کو الگ رکھا یہی وجہ ہے کہ ان کا نام ہمیشہ شرافت کی سیاست کے علمبردار کے طور پر لیا جاتا ہے۔ ان کی گدی میں فیصلے بھی کیے جاتے ہیں ۔ بعض اہم فیصلے خود پیر پگارا بھی کرتے تھے اور ہمیشہ انصاف پر مبنی فیصلے کیے ان کا ایک بھی فیصلہ آج تک غلط ثابت نہیں ہوا۔
پیر پگارا نے ہمیشہ ایسی سیاست کی جس میں کرپشن اور جرائم کا نام و نشان بھی نہ تھا۔ ان کی رحلت 10 فروری 2011 کو ہوئی ان کے بعد ان کے بیٹے صبغت اللہ شاہ راشدی عرف راجا سائیں کو پیر پگارا بنایا گیا۔ موجودہ پیر پگارا کا حقیقی سیاسی کردار اس وقت سامنے آیا تھا جب 1985 میں وزیر اعظم محمد خان جونیجو کی صدارت میں ایک اجلاس میں اس وقت کے وزیر خزانہ پنجاب میاں نواز شریف سے جھڑپ ہوئی اور معاملہ ہاتھا پائی تک جا پہنچا یہ وہی نواز شریف تھے جنہوں نے 1988 کے عام الیکشن میں جاگ پنجاب جاگ تیری پگ نوں لگ گیا داغ جیسے نعرے لگائے اور اپنی سیاست کو آگے بڑھایا۔ سید صبغت اللہ شاہ نے اس اجلاس کے بعد جب باہر نکلے تو میڈیا سے کہا کہ اللہ کا شکر ہے کہ اپنے کپڑے بچاکر واپس جا رہے ہیں ۔ صبغت اللہ شاہ 85ء 90ء 1997ء میں صوبائی وزیر رہے۔ مگر ہمیشہ صاف ستھرے کردار کے مالک رہے۔ آج تک ان پر کرپشن یا جرائم پیشہ ہونے کا ایک بھی الزام نہیں لگا۔ انہوں نے اپنی سیاست میں ہمیشہ ٹھنڈا مزاج ہی دکھایا ہے وہ اپنے والد کی طرح متنازعہ معاملات سے ہمیشہ الگ رہے ہیں ۔ والد کی رحلت کے بعد وہ اپنی نجی رہائش گاہ پر ہی قیام پذیر رہے اور سیاسی ملاقاتیں ، سیاسی اجلاس راجا ہاؤس ڈیفنس میں کرتے رہے۔ لیکن اب 6 سال بعد انہوں نے کنگری ہاؤس کو آباد کیا ہے تو نہ صرف پارٹی رہنماؤں کے چہرے کھل اٹھے ہیں بلکہ حر جماعت میں بھی نئی روح کو پھونک دیا ہے۔
چھ سال بعد جب وہ کنگری ہاؤس کو آباد کرنے کے لیے آئے تو پہلا اجلاس صوبائی کونسل کا کیا جس میں پارٹی کے صوبائی جنرل سیکریٹری کا انتخاب کیا اور سردار رحیم کو پارٹی کا صوبائی جنرل سیکریٹری منتخب کرایا اور پہلے پارٹی کارکنوں اور حر جماعت سے خطاب کیا پھر میڈیا سے خطاب کیا پھر میڈیا سے بات چیت کی۔ پیر پگارا نے کسی لگی لپٹی کے بجائے سیدھے سادے طریقے سے بات کی اور دوٹوک الفاظ میں کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2013 کا الیکشن ڈنڈے اور پیسے کے زور پر جیتا مگر اب 2018 کا دور آئے گا اب پی پی کو دھاندلی نہیں کرنے دی جائے گی پیرپگارا نے تحریک انصاف کے بارے میں کھل کر کہا کہ ان کا سندھ میں کوئی ووٹ بینک نہیں ہے اور مسلم لیگ (ن) نے تو سندھ پر کوئی توجہ نہیں دی۔ پیر پگارا نے کہا کہ یہا ں ہر کوئی صوبہ، ڈویژن اور ضلع کی بات کرتا ہے مگر کوئی فیڈریشن کی بات نہیں کرتا لیکن وہ فیڈریشن کی بات کرتے ہیں اور ہر اس شخص کے ساتھ چلنے کے لیے تیار ہیں جو فیڈریشن کی بات کرے گا انہوں نے زور دیا کہ تمام پارٹیاں مل کر پی پی کے مقابلہ میں ایک امیدوار لائیں تو پی پی ناکام ہوگی۔ پیر پگارا نے جس طرح پارٹی اور اپوزیشن پارٹیوں کو اکھٹا کرنے کے لیے گھر سے اٹھ کر کنگری ہاؤ س تک آئے ہیں اس سے لگتا ہے کہ وہ متبادل سیاسی قوت بنانے میں ضرور کامیاب ہوجائیں گے ۔

 


متعلقہ خبریں


فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف وجود - اتوار 05 مئی 2024

وزیر اعظم محمد شہبا ز شریف نے کہا ہے کہ فیصلہ کن گھڑی آچکی ہے سب کو مل کر ملک کی بہتری کیلئے کردار ادا کرنا ہوگا، پاکستان کو آج مختلف چیلنجز کا سامنا ہے ریونیوکلیکشن سب بڑا چیلنج ہے ،جزا ء اور سزا کے عمل سے ہی قومیں عظیم بنتی ہیں،بہتری کارکردگی دکھانے والے افسران کو سراہا جائے گا...

فیصلہ کن گھڑی آچکی، ریونیوکلیکشن بڑا چیلنج ہے ، شہبا ز شریف

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند وجود - اتوار 05 مئی 2024

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتیں، ادارے آئین کی تابعداری کے لیے تیار ہیں تو گریٹر ڈائیلاگ کا آغاز ہوسکتا ہے ، ڈائیلاگ کی بنیاد فارم 45ہے ، فارم 47کی جعلی حکومت قبول نہیں کرسکتے ، الیکشن دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنے جس کے پاس مینڈیٹ ہے اسے حکومت بنانے د...

احتجاجی تحریک میں شمولیت کی دعوت، حافظ نعیم الرحمان رضامند

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف وجود - اتوار 05 مئی 2024

ملک میں 8؍فروری کے الیکشن کے بعد نئی حکومت آنے کے بعد بھی 98 ارب51 کروڑ روپے کی گندم درآمد کیے جانے کا انکشاف ہوا ہے ۔تفصیلات کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت کے دور میں بھی 6 لاکھ ٹن سے زیادہ گندم درآمد کی گئی، ایک لاکھ13ہزار ٹن سے زیادہ کا کیری فارورڈ اسٹاک ہونے کے باوجو...

شہباز سرکار میں بھی 98ارب51 کروڑ کی گندم درآمد ہوئی، نیا انکشاف

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت وجود - اتوار 05 مئی 2024

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے ) نے نان ٹیکس فائلر کے حوالے سے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کی مخالفت کرتے ہوئے 5لاکھ سے زائد سمز بند کرنے کی معذرت کر لی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے 2023 میں ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے 5...

ٹیکس نادہندگان کی سم بلاک کرنے سے پی ٹی اے کی معذرت

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف وجود - اتوار 05 مئی 2024

کراچی میں پیپلزبس سروس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف کروا دیا گیا ۔ کراچی میں پیپلز بس سروس کے مسافروں کیلئے سفر مزید آسان ہوگیا۔ شہری اب کرائے کی ادائیگی اسمارٹ کارڈ کے ذریعے کریں گے ۔ سندھ حکومت نے آٹومیٹڈ فیئر کلیکشن سسٹم متعارف کرادیا۔ وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی ش...

پیپلز بس کے کرائے کی ادائیگی کے لیے اسمارٹ کارڈ متعارف

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا وجود - اتوار 05 مئی 2024

گندم درآمد اسکینڈل کی تحقیقاتی کمیٹی نے سابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ذرائع کے مطابق تحقیقاتی کمیٹی نے اجلاس میں نگراں دور کے سیکریٹری فوڈ محمد محمود کو بھی طلب کیا تھا، جوکمیٹ...

گندم ا سکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی نے انوار الحق کاکڑ کو طلب کرلیا

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان نے خلائی تحقیق کے میدان میں اہم سنگ میل عبور کرلیا، تاریخی خلائی مشن ’آئی کیوب قمر‘چین کے وینچینگ خلائی سینٹر سے روانہ ہو گیا جس کے بعد پاکستان چاند کے مدار میں سیٹلائٹ بھیجنے والا چھٹا ملک بن گیا ہے ۔سیٹلائٹ آئی کیوب قمر جمعہ کو2 بجکر 27 منٹ پر روانہ ہوا، جسے چینی میڈیا ...

تاریخی سنگ میل عبور، پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ مشن چاند پر روانہ

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے عدالتوں سے ان کے مقدمات کے فیصلے فوری طور پر سنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیف جسٹس قاضی پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں۔بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے اڈیالہ جیل سے اہم پیغام میں کہا ہے کہ میں اپنے تمام مقدمات س...

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پی ٹی آئی کے خلاف بی ٹیم بنے ہوئے ہیں،عمران خان

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان وجود - هفته 04 مئی 2024

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ بس مجھے قتل کرنا رہ گیا ہے لیکن میں مرنے سے نہیں ڈرتا، غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا۔برطانوی جریدے دی ٹیلی گراف کے لیے جیل سے خصوصی طور پر لکھی گئی اپنی تحریر میں سابق وزیر اعظم نے کہا کہ آج پاکستانی ریاست اور اس کے عوام ایک دوسرے...

بس مجھے قتل کرناباقی رہ گیا ہے ،غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا، عمران خان

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ وجود - هفته 04 مئی 2024

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں کیوں دفتر نہیں کھولتے ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو پاکستان میں دفاتر کھولنے چاہئی...

سوشل میڈیا پلیٹ فارم کی بندش کے حق میں نہیں، عطا تارڑ

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق وجود - هفته 04 مئی 2024

یوم صحافت پر خضدار میں دھماکا، صحافی صدیق مینگل سمیت 3 افراد جاں بحق ہوگئے ۔پولیس کے مطابق خضدار میں قومی شاہراہ پر سلطان ابراہیم خان روڈ پر ریموٹ کنٹرول دھماکے سے ایک گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔ایس ایچ او خضدار سٹی کے مطابق ریموٹ کنٹرول دھماکے میں ایک شخص جاں بحق اور 10 افراد زخمی ...

یوم صحافت پرخضدار دھماکا،صحافی صدیق مینگل سمیت 3افراد جاں بحق

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ وجود - جمعه 03 مئی 2024

ایرانی تیل کی پاکستان میں اسمگلنگ پر سیکیورٹی ادارے کی رپورٹ میں اہم انکشافات سامنے آگئے ۔پاکستان میں ایرانی تیل کی اسمگلنگ کے بارے میں رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے جس میں کہا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 2 ارب 80 کروڑ لیٹر ایرانی تیل اسمگل کیا جاتا ہے اور اسمگلنگ سے قومی خزانے کو سالان...

انتخابات کے بعد ایرانی تیل کی ا سمگلنگ میں اضافہ

مضامین
کچہری نامہ (٣) وجود پیر 06 مئی 2024
کچہری نامہ (٣)

چور چور کے شور میں۔۔۔ وجود پیر 06 مئی 2024
چور چور کے شور میں۔۔۔

غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا وجود پیر 06 مئی 2024
غلامی پر موت کو ترجیح دوں گا

بھارت دہشت گردوں کا سرپرست وجود پیر 06 مئی 2024
بھارت دہشت گردوں کا سرپرست

اک واری فیر وجود اتوار 05 مئی 2024
اک واری فیر

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر