وجود

... loading ...

وجود
وجود

پانامہ کے بعد اب اقامہ اسکینڈل سیاسی رہنما پھنس گئے

جمعه 04 اگست 2017 پانامہ کے بعد اب اقامہ اسکینڈل سیاسی رہنما پھنس گئے

ہم یورپ پرکتنی ہی تنقید کیوں نہ کریں مگریہ ایک حقیقت ہے کہ یورپ کے لوگ ،یورپ کے حکمراں اپنے لوگوں کے لئے منافق نہیں ہوتے وہ اپنے ملک سے سچے ہوتے ہیں ان میں صدیوں پرانی ایک عادت ہے کہ وہ جوبات بھی کرتے ہیں وہ تحریر کردیتے ہیں یہ نہیں کرتے کہ ایک عمل کریں اوراس کوچھپادیں اگردیکھا جائے تواﷲ تبارک وتعالیٰ نے حکمرانوں ،عام انسانوں ، کاروبار اوررشتوں کے لئے جواصول اورقوائد بیان فرمائے ہیں یورپ کے لوگ اس پرمکمل عمل کرتے ہیں ۔ یہی وجہ ہے کہ جب عالمی مفکر علامہ ڈاکٹر محمداقبال نے یورپ کا دورہ کیا اورواپس آئے توان سے پوچھا گیا کہ انہوں نے یورپ میں کیا دیکھا تو انہوں نے برجستہ جواب دیا کہ یورپ میں اسلام دیکھا مگر مسلمان نہیں دیکھا اوربرصغیر میں مسلمان کودیکھا مگریہاں اسلام کونہیں دیکھا۔ واقعی اﷲ تعالیٰ کے احکامات پرغیر مسلم توعمل کرتے ہیں مگرہمیں عمل کرتے ہوئے مصیبت لگتی ہے پیارے پاکستان کے حکمراں توشروع سے ہی سچ بولنے سے عاری ہیں اوروہ کبھی بھی عوام سے سچ نہیں بولتے ان کے بارے میں یورپ کے لوگ سچ بولتے ہیں مگرمجال ہوکہ وہ دوسروں کے بارے میں توچھوڑیں اپنے لئے بھی سچ نہیں بولتے۔ ایسی سینکڑوں داستانیں موجود ہیں جس سے واضع ہوتاہے کہ حکمراں کبھی بھی سچ نہیں بولیں گے یورپی ممالک کے حکمراں ہروقت کوئی نہ کوئی کتاب یا دستاویز منظر عام پرلاتے ہیں جس سے ہمارے حکمرانوں کے لئے منہ چھپانے کی جگہ بھی نہیں ملتی۔ مگرحکمراں بھی توعقل مند ہیں ان کوپتہ ہے کہ وہ یورپ میں جاکر جو کچھ کریں ان کوکوئی کچھ نہیں کہے گا۔
سابق چیف جسٹس افتخار محمد چودھری میں یہ خوبی تھی کہ انہوں نے دہری شہریت پرڈانڈااٹھایاجس کے نتیجے میں درجنوں افسران اور درجنوں سیاستدانوں کی دہری شہریت سامنے آگئی۔ حتیٰ کہ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ جب وزیرخزانہ تھے توانہوں نے بھی دہری شہریت کے باعث وزارت اوراسمبلی رکنیت سے استعفیٰ دیاتھا مگر پھربھی کئی افسران نے اپنی دہری شہریت بچالی تھی اور جھوٹے حلف نامے جمع کرائے کہ ان کے پاس دوسرے ملک کی شہریت نہیں ہے۔ افتخار محمد چودھری کے بعدجیسے یہ معاملہ ہی ختم ہوا۔ نواز شریف کواس وجہ سے تاحیات نااہل قرار دیاگیا کیونکہ انہوں نے متحدہ عرب امارات میں اپنے بیٹے کی کمپنی میں ملازمت کی۔ اقامہ لیا اورتنخواہ توجاری ہوئی مگرانہوں نے وصول نہیں کی۔ اس طرح دودرجن سیاستدانوں کے اقامے ظاہر ہوئے ہیں سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ اگرہمارے سیاستدانوں کوسعودی عرب اورمتحدہ عرب امارات میں اقامے لے کرملازمت کرنی ہے توپھروہ پاکستان میں کیا کررہے ہیں ؟ وہ ایک ہاتھ میں دوتربوزے کیوں رکھ رہے ہیں ان کوچاہئے کہ وہ ایک کشتی میں سوار ہوں ۔ ملک کی خدمت عزیز ہے تویہیں کے ہوکررہیں اوراگرانہیں دیارغیر سے محبت ہے توپھروہاں جاکرخدمات سرانجام دیں ۔ وہ کب تک اس ملک کے عوام کوبے وقوف بنائیں گے ان کے لئے یہی بہتر ہوگا کہ وہ یکطرفہ رہیں اقامے ظاہر ہونے کے بعداعلیٰ عدالتوں کا بھی فرض ہے کہ وہ ایکشن لیں اورایسے تمام سیاستدانوں کونااہل قراردیں کیونکہ ان سیاستدانوں کی وجہ سے ملک کی بدنامی ہورہی ہے۔ آصف علی زرداری کا بھی اقامہ ظاہر ہواہے جس کے لئے فرحت اﷲ بابر نے تردید کی ہے کہ یہ جعلی ہے لیکن یہ سوال ضرور پیدا ہوتاہے کہ اگرآصف زرداری کے پاس اقامہ نہیں ہے تووہ کیوں متحدہ عرب امارات میں کیسے رہ رہے ہیں ۔
اقامہ اسکینڈل اصل میں حکمرانوں کوبے نقاب کرنے کے لئے کافی ہے ان کواگرواپس پاکستان لایاجائے اوران کوپابند بنایا جائے کہ وہ ملک میں آکر سرمایہ کاری کریں تویہ ملک کے لئے بہتر ہوگا ہمارے ملک کے ایک تہائی سیاستدان توصرف نام کے طورپر یہاں کے سیاستدان ہیں لیکن عملی طورپروہ ملک کے نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے ماتحت ہیں وہ اپنا سب کچھ بیرون ممالک میں ہی چھوڑ چکے ہیں صرف پاکستان میں وہ سیاست کرکے مال کماتے ہیں اوراسے بیرون ممالک لے جاتے ہیں ان کوپتہ ہے کہ انہیں کوئی کچھ کہنے والا نہیں ہے اقامہ اسکینڈل میں تواب تک صرف دس پندرہ نام سامنے آئے ہیں آگے تودرجنوں نام سامنے آنے والے ہیں مگریہ تحقیقات کون کرے۔
وزیراعظم کی نااہلی کے بعد تووفاقی حکومت کوچاہئے تھا کہ وہ فوری طورپر اعلان کرتی کہ جن سیاستدانوں کے پاس اقامے ہیں ان کے خلاف ایف آئی اے سے تحقیقات کرائی جائے گی تاکہ اس پرسب کوسبق سکھایا جاتا۔ مگروفاقی حکومت یہ تحقیقات اس لئے بھی نہیں کروارہی کیونکہ وفاقی حکومت ایک نئی پریشانی میں پھنس جائے گی وجہ صاف ظاہر ہے کہ مسلم لیگ ن کے اکثر رہنما اقامہ رکھتے ہیں وہ اگرنااہل ہوگئے تومسلم لیگ ن کی سیاست پربرا اثرپڑے گا۔ مسلم لیگ ق کے صدر چودھری شجاعت حسین نے توحیرت انگیز انکشاف کیاہے کہ حالیہ دنوں میں تین رہنمائوں کے نام نئے وزیرعبوری اعظم کے لئے فائنل کئے گئے لیکن جب پتہ چلا کہ ایک امیدوار کے پاس ایک عرب ملک میں خاکروب کا اقامہ ہے توپھراس امیدوار کوڈراپ کردیاگیا اورشاہد خاقان عباسی کوعبوری وزیراعظم بنادیاگیا ۔ایسے اقامہ والے سیاستدان ہمارے حکمراں بنیں گے توپھر اس ملک اورعوام کی قسمت کیا جاگے گی؟ حکومت بھی اقامہ والے سیاستدانوں کے خلاف کارروائی میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی۔ اب توسیاست میں نیا ٹرینڈ پیدا ہوا ہے کہ پاکستان میں سیاست کریں کرپشن کریں اوریہاں سے کروڑوں اربوں روپے باہرلے جائیں کاروبار بیرون ممالک میں کریں اپنی اولادوں کووہاں سیٹ کریں اور پھرجب جی چاہے اپنی اولادوں کوپاکستان کی سیاست کرائیں ۔ اقامہ سیاست پر بھی اب توعوام کی نظریں عدلیہ پرہی مرکوز ہیں کیونکہ اعلیٰ عدالتیں ہی عوام کی لوٹی ہوئی رقومات کوواپس دلاسکتی ہیں عوام صرف تماشہ دیکھ رہے ہیں جبکہ کروڑوں اربوں روپے لوٹنے والے سیاستدان ہردفعہ کچھ لو،کچھ دوکافارمولا استعمال کرکے بچ جاتے ہیں ۔


متعلقہ خبریں


کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد وجود - هفته 11 مئی 2024

متحدہ قومی موومنٹ نے سندھ اسمبلی میں منشیات فروشی اور گداگر نیٹ ورک کیخلاف قرارداد جمع کرا ئی ہے جس میں کہاگیاہے کہ کراچی میں ، گداگر مافیا جرائم پیشہ افراد کے لیے جاسوسی کررہاہے،شہر میں بھیک مانگنے کا منظم کاروبار چلا یاجارہا ہے۔ایم کیو ایم کے اراکین اسمبلی ریحان اکرم،ارسلان پرو...

کراچی میں گداگر مافیاجاسوسی میں ملوث، سندھ اسمبلی میں قرار داد

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار وجود - هفته 11 مئی 2024

حکومت نے قومی احتساب بیورو (نیب) کے لیے نئے قواعد و ضوابط تیار کرلیے ، جس کے مطابق آئندہ کسی بھی سیاستدان کی براہ راست گرفتاری ممکن نہیں ہوگی۔تفصیلات کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کی چیئرمین نیب سے ملاقات ہوئی جس کی اندرونی کہانی کے مطابق اسپیکر نے نیب چیئرمین کو نئے ایس...

کرپشن کیسز، سیاستدانوں کو بڑا ریلیف،گرفتاریاں نہیں ہونگیں، نیب کے نئے قواعد تیار

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی وجود - هفته 11 مئی 2024

پاکستان کے ساتھ نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کیلئے پہلے مرحلے میں اورآئی ایم ایف کی تکنیکی ماہرین کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی۔ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق نئے قرض پروگرام پر مذاکرات کا آغاز15مئی سے شیڈول ہے ، آئی ایم ایف مشن چیف نیتھن پورٹر وفد کی قیادت کریں گے ۔ذرائع کے مطابق ماہرین کی ...

نیا قرض پروگرام ، مذاکرات کیلئے آئی ایم ایف کی ٹیم پاکستان پہنچ گئی

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول وجود - هفته 11 مئی 2024

چین نے چاند کے گرد مدار میں چھوڑے گئے پاکستانی سیٹلائیٹ آئی کیوب قمر کا ڈیٹا جمعہ کو پاکستان کے حوالے کر دیا جس سے دونوں ممالک کے درمیان چاند بارے تحقیق میں تعاون مزید گہرا ہوا ہے ۔یہ سیٹلائٹ چین کے خلائی مشن چینگ 6کے ذریعے چاند کے گرد مدار میں چھوڑا گیا ہے ۔چائنا نیشنل سپیس ایڈم...

آئی کیوب قمرمشن، پاکستانی سیٹلائٹ کے ذریعے لی گئی پہلی تصویر موصول

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول وجود - هفته 11 مئی 2024

کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ گورنر سندھ کے معاملے پر ہم نے مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، اس معاملے میں کارکردگی اگر معیار بنی تو پھر فیصلے اسی حساب سے ہوں گے۔خالد مقبول نے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گورنر سے متعلق جو تبدیلی کی بات ہو رہ...

گورنر سندھ پر مسلم لیگ ن سے کوئی گارنٹی نہیں مانگی، خالد مقبول

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان وجود - هفته 11 مئی 2024

سندھ میں 2022ء کے سیلاب کے بعد محکمہ خوراک کے افسران نے 3 لاکھ 79 ہزار بوریوں میں ناقص گندم اور مٹی ملا کر سرکاری خزانہ کو 3 ارب 22 کروڑروپے کا نقصان پہنچایا، وزیراعلیٰ کی معائنہ ٹیم کی رپورٹ میں ذمے داران افسران کے خلاف کارروائی کی سفارش۔ گندم کے خراب ہونے سے متعلق وزیراعلیٰ کی ...

سندھ کا محکمہ خوراک، افسران نے بوریوں میں مٹی بھردی، سواتین ارب کا نقصان

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

تحریک انصاف کے بانی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 9 مئی کو پی ٹی آئی کو کچلنے کی کوشش کی گئی، سب پہلے سے طے شدہ تھا۔جیل سے اپنے ایک بیان میں عمران خان نے کہا کہ 9مئی 2023ء کی حقیقت قوم پر پوری طرح واضح ہے ، بتایا جائے کس کے حکم پر حساس مقامات کی سیکیورٹی ہٹائی گئی۔بانی پ...

9 مئی پی ٹی آئی کو کچلنے کا طے شدہ منصوبہ تھا، عمران خان

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سول عدالتوں کی تقسیم اوروکلاء پر دہشت گری کی دفعات کے تحت مقدمات کے اندراج کے خلاف احتجاج شدید ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا،لاہور ہائیکورٹ میں داخل ہونے کے معاملے پر وکلاء اور پولیس کے درمیان تصادم کے نتیجے میں جی پی او چوک میدان جنگ بن گیا ، پولیس کی جانب سے وکلاء پر لاٹھی چارج ...

لاہور میں وکلاء احتجاج پر پولیس کا دھاوا،آج ملک گیرہڑتال کا اعلان

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اسلام آباد ہائی کورٹ نے سینئرجج جسٹس محسن اخترکیانی اور جسٹس بابرستار کے خلاف سوشل میڈیا مہم پر ججوں کی جانب سے لکھے گئے خطوط کے بعد توہین عدالت کی کارروائی کے لیے دو الگ الگ لارجر بینچز تشکیل دے دیے گئے ۔اسلام آباد ہائی کورٹ نے توہین عدالت کی کارروائی کے لیے اسلام آباد ہائیکورٹ ...

ججوں کے خلاف مہم ،توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

اپوزیشن اتحاد تحفظ آئین پاکستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ مارشل لاء لگانے والے پہلے معافی مانگ لیں پھر میں نو مئی والوں سے بھی کہہ دوں گا تو وہ بھی معافی مانگ لیں گے ۔اسلام آباد میں منعقدہ تحفظ آئین پاکستان کیسے اور کیوں؟ کے عنوان سے س...

غیر آئینی اقدامات کے خلاف جہاد شروع کردیا،محمود اچکزئی

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی وجود - جمعرات 09 مئی 2024

سابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میں چاہتا ہوں 9مئی واقعات پرآزاد کمیشن بنے ،تحقیقات کی جائیں اور ملوث عناصر کو سزا دی جائے ،جو ٹرائل کرنا ہے کریں مگر جو عوام نے انتخابات میں فیصلہ کیا اس کی عزت کی جائے ،بانی پی ٹی آئی واحد لیڈر ہے جو دنیا میں مقبول ہے ، اگر ایسے لوگ ا...

9مئی پر آزاد کمیشن بنا کر تحقیقات کی جائیں جو ظلم کرے ،وہ معافی مانگے ،عارف علوی

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان وجود - جمعرات 09 مئی 2024

وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کرسکتی، پاکستان میں 2کروڑ 60 لاکھ بچوں کا اسکول نہ جانا بڑا چیلنج ہے ۔تعلیمی قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ تعلیم کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں ک...

وزیر اعظم کا ملک بھر میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان

مضامین
عمران خان کا مستقبل وجود هفته 11 مئی 2024
عمران خان کا مستقبل

شہدائے بلوچستان وجود جمعرات 09 مئی 2024
شہدائے بلوچستان

امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں وجود جمعرات 09 مئی 2024
امت مسلمہ اورعالمی بارودی سرنگیں

بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ وجود جمعرات 09 مئی 2024
بی جے پی اور مودی کے ہاتھوں بھارتی جمہوریت تباہ

مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ وجود منگل 07 مئی 2024
مسلمانوں کے خلاف بی جے پی کااعلانِ جنگ

اشتہار

تجزیے
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ وجود بدھ 01 مئی 2024
نریندر مودی کی نفرت انگیز سوچ

پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر