وجود

... loading ...

وجود
وجود

شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین پر برہم

منگل 01 اگست 2017 شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین پر برہم

شمالی کوریا نے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کے تازہ تجربے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ امریکہ کیلئے ‘سخت تنبیہ’ ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے کہا کہ اس تجربے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ امریکہ اب ان کے میزائل کی رینج میں ہے۔یہ نیا تجربہ شمالی کوریا کے پہلے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل تجربے کے تین ہفتے بعد کیا گیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ‘شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والے تجربے کو ’لاپرواہ اور خطرناک عمل’ قرار دیا ہے۔چین نے بھی میزائل کے تجربے کی مذمت کی ہے تاہم اس سے منسلک تمام فریقین کو ‘ضبط سے کام لینے’ اور ‘کشیدگی سے بچنے’ کی تلقین کی ہے۔اس تجربے کی تصدیق کرتے ہوئے شمالی کوریا نے کہا کہ بیلسٹک میزائل نے صرف 47 منٹ میں 3724 کلو میٹر کی بلندی حاصل کر لی تھی۔شمالی کوریا کی سینٹرل نیوز ایجنسی نے کہا: ‘کوریا کے رہنما نے فخر کے ساتھ کہا کہ اب امریکہ کی ساری سرزمین ہمارے نشانے کی زد میں ہے۔بیان میں کہا گیا کہ راکٹ کا جو ماڈل اس تجربے میں استعمال کیا گیا وہ ہواسونگ-14 تھا اور یہی ماڈل 3 جولائی کو استعمال کیا گیا تھا۔جمعے کو ملنے والی اطلاعات میں بتایا گیا تھا کہ میزائل شمالی جاپان کے سمندر میں گرا تھا۔
دوسری طرف امریکی وزارت دفاع کے ایک اہلکار کے مطابق شمالی کوریا کے اس تجربے کے جواب میں امریکہ اور جنوبی کوریا نے زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل کی مشق کی ہے۔امریکی فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ جنوبی کوریا کے مشرقی ساحل پر یہ میزائل داغے گئے۔جنوبی کوریا کے وزیر دفاع نے کہا کہ ان کا ملک شمالی کوریا کے خطرے سے نمٹنے کے لیے آزادانہ طور پر اقدامات کرے گا اور وہ امریکہ کی جانب سے دیے جانے والے دفاعی نظام ٹرمینل ہائی آلٹی چیوڈ ایریا ڈیفنس سسٹم (تھاڈ) کو جلد از جلد نصب کرے گا۔امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے بتایا کہ شمالی کوریا نے تازہ ترین تجربہ ملک کے شمالی حصے سے رات 11:43 بجے کیا۔امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ شمالی کوریا کا بین البراعظمی میزائل امریکہ کے لیے خطرہ ہے۔انھوں نے ایک بیان میں کہا کہ ’امریکہ شمالی کوریا کے بین البراعظمی میزائل (آئی سی بی ایم) کے تجربے کی سخت مذمت کرتا ہے۔ یہ آئی سی بی ایم امریکہ، ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں، اور اس خطے اور دنیا کے لیے نیا خطرہ پیش کر رہا ہے۔
امریکہ نے تصدیق کر دی ہے کہ شمالی کوریا نے بین البراعظمی میزائل کا تجربہ کیا ہے۔اس سے قبل امریکہ نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے معاملے پر غور و خوص کرنے کے لیے اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی تھی۔یہ درخواست گذشتہ ہفتے شمالی کوریا کی جانب سے اس کے پہلے بین البراعظمی میزائل تجربے کے دعوے کے بعد کی گئی ہے۔امریکی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ عالمی خطرے کو ختم کرنے کے لیے عالمی عمل کی ضرورت ہے۔انھوں نے خبردار کیا کہ اگر کسی ملک نے شمالی کوریا کو معاشی یا فوجی مدد فراہم کی یا سلامتی کونسل کی قرارداد پر مکمل عمل درآمد نہ کیا تو وہ ’ایک خطرناک انتظامیہ کی مدد کر رہے ہوں گے۔امریکی حکام کا خیال ہے کہ یہ دعویٰ ممکنہ طور پر درست ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اب شمالی کوریا امریکی ریاست الاسکا کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ میزائل کسی ہدف کا درست نشانہ لگانے سے قاصر ہے۔شمالی کوریا کے ہمسایہ ممالک چین اور روس نے شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان پر زور دیا ہے کہ وہ اپنا جوہری پروگرام منجمد کر دیں۔اس کے ساتھ ساتھ انھوں نے امریکہ اور جنوبی کوریا سے بھی کہا ہے کہ وہ بڑے پیمانے پر فوجی مشقوں سے گریز کریں۔دونوں ملکوں نے امریکہ سے کہا ہے کہ وہ جنوبی کوریا میں تھاڈ میزائل نظام نصب نہ کرے۔ یہ نظام شمالی کوریا کی جانب سے آنے والے میزائل روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ اس کے میزائل دنیا میں کسی بھی جگہ کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔اطلاعات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے ذاتی طور پر اس تجربے کی نگرانی کی۔اس سے پہلے شمالی کوریا نے کہا تھا کہ اس نے طویل فاصلے تک مار کرنے والے ‘بین البراعظمی میزائل کا کامیاب تجربہ’ کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس معاملے پر ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے بظاہر شمالی کوریا کے سربراہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ٹوئٹر پر لکھا: ‘اس شخص کے پاس زندگی میں کرنے کو کوئی اور کام نہیں ہے؟انھوں نے کہا کہ’یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ جنوبی کوریا اور جاپان زیادہ دیر تک صبر سے کام لیں گے۔ شاید چین زیادہ سختی سے حرکت میں آئے اور اس بیوقوفی کو ہمیشہ کیلئے ختم کر ڈالے۔اس کے ساتھ ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ چین سے ‘بہت مایوس’ ہیں کیونکہ وہ شمالی کوریا کے اسلحے کے پروگرام کو روکنے کے لیے زیادہ کوشش نہیں کر رہا ہے۔انھوں نے ٹویٹ کیا کہ وہ چین کو اس بات کی اجازت نہیں دیں گے کہ وہ گوشہ گیر ملک کے متعلق کچھ نہ کرے۔خیال رہے کہ ان کا یہ ٹویٹ پیانگ یانگ کی جانب سے ایک ماہ میں دوسری بار بین براعظمی بیلسٹک میزائل کے تجربے کے ایک روز بعد آیا ہے۔بعد میں شمالی کوریا نے دعوی کیا کہ اب پورا کا پورا امریکہ اس کے نشانے کی زد پر آ چکا ہے۔جبکہ سنیچر کو 2امریکی-1 بمبار طیاروں نے کوریا جزیرہ نما میں جنوبی کوریا اور جاپانی طیاروں کے ساتھ جنگی مشق کی اور امریکہ کی پیسفک کمانڈ نے کہا کہ یہ مشقیں امریکہ کا اپنے حلیفوں کے ساتھ ناقابل تسخیر عہد کے مظاہرے کا حصہ ہے۔امریکہ نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو وہ شمالی کوریا کے خلاف ‘خاصی بڑی فوجی طاقت’ استعمال کر سکتا ہے۔شمالی کوریا کی جانب سے حالیہ میزائل کے تجربے پر بات کرتے ہوئے اقوامِ متحدہ میں امریکی سفیر نے کہا کہ امریکہ پیانگ یانگ کے خلاف ایک نئی قرارداد پیش کرے گا۔
سفیر نکی ہیلی نے شمالی کوریا پرتجارتی پابندیاںعاید کرنے کی دھمکی بھی دی۔نکی ہیلی نے کہا کہ شمالی کوریا نے سلامتی کونسل کی جانب سے عائد کردہ پابندی کے باوجود بین البراعظمی میزائل (آئی سی بی ایم) کا تجربہ کیا تھا۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر ہیلی نے کہا کہ شمالی کوریا کا آئی سی بی ایم کا تجربہ ‘بہت تیزی سے کسی سفارتی حل کے امکان کا راستہ بند کر رہا ہے۔انھوں نے سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں کہاکہ امریکہ اپنے اور اپنے اتحادیوں کے دفاع کے لیے اپنی مکمل صلاحیت استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔’ہماری صلاحیتیں ہماری خاصی بڑی فوجی طاقت میں ہیں۔ اگر ضرورت پڑی تو ہم انھیں استعمال کریں گے، تاہم ہم اس سمت میں جانے کو ترجیح نہیں دیتے۔فرانسیسی سفیر نے سلامتی کونسل کو بتایا کہ فرانس بھی شمالی کوریا کے خلاف نئی قرارداد کے حق میں ہے، جس سے پابندیاں مزید سخت کی جائیں۔تاہم روس نے شمالی کوریا کے میزائل تجربے کے جواب میں اس کے خلاف فوجی کارروائی کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ فوجی کارروائی کو ‘خارج کر دیناچاہیے۔
چین کے نمائندے نے کہا کہ بیجنگ کے لیے بھی شمالی کوریا کے اقدامات ناقابلِ قبول ہیں۔ تاہم انھوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ چین اور روس دونوں کا مطالبہ ہے کہ امریکہ جنوبی کوریا میں میزائل شکن نظام نصب نہ کرے اور یہ کہ دونوں ملک شمالی کوریا کے قریب اپنی فوجی مشقیں بند کر دیں۔چین اور روس دونوں سلامتی کونسل کے مستقل اراکین ہیں اور وہ شمالی کوریا کے خلاف کسی بھی نئی قرارداد کو ویٹو کر سکتے ہیں۔امریکی سفیر ہیلی نے کہا کہ امریکہ ان ملکوں کے ساتھ تجارت منقطع کر سکتا ہے جو اقوامِ متحدہ کی قرارداد کے باوجود شمالی کوریا کے ساتھ تجارت جاری رکھے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا: ‘ہم کسی بھی ملک کا جائزہ لیں گے جو کسی قانون سے ماورا انتظامیہ کے ساتھ کاروبار کر رہا ہے۔
چین نے شمالی کوریا کے تجربے پر صرف مذمت کی تھی اور طرفین کو ضبط کا مظاہرہ کرنے کی بات کہی تھی۔مسٹر ٹر اپنے بیجنگ کے ردعمل پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے اور شمالی کوریا کے متعلق پالیسی پر امریکی چینی تجارت کو خسارے کا سودا بتایا ہے۔انھوں نے لکھا: میں چین سے بہت مایوس ہوں۔ ہمارے بے وقوف سابق رہنماؤں نے انھیں کروڑوں ڈالر تجارت میں کمانے کا موقع دیا لیکن وہ پھر بھی شمالی کوریا کے سلسلے میں ہمارے لیے کچھ نہیں کر رہا ہے، صرف باتیں بنا رہا ہے۔انھوں نے مزید لکھا: ہم اس کی اب اجازت نہیں دیں گے۔ چین با آسانی اس مسئلے کو حل کر سکتا ہے!’سرکاری ٹی وی نے تجربے کے بعد شمالی کوریا کے رہنما کو خوشی کا اظہار کرتے ہوئے دکھایا۔خیال رہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کے چینی ہم منصب شی جنپنگ نے رواں سال کے اوائل میں شمالی کوریا کے متعلق بات چیت کی تھی جس کے بعد امریکی حکام نے کہا تھا کہ دونوں ممالک پیانگ یانگ پر لگام لگانے کے لیے مختلف آپشنز پر کام کررہے ہیں۔ لیکن اس کے بعد سے شمالی کوریا نے دو بین براعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔سنیچر کو تجربے کے بعد جنوبی کوریا نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ شمالی کوریا نے اس ٹیکنالوجی میں قابل قدر جدت حاصل کر لی اور یہ کہ اس کے میزائل کا تجربہ وقت اور جگہ کے لحاظ سے منفرد تھا۔جبکہ جاپانی وزیر اعظم شنزو اے بے نے کہا کہ ان کے ملک کو لاحق خطرہ سنگین اور اصلی ہے۔


متعلقہ خبریں


شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان وجود - منگل 30 اپریل 2024

جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف ملین مارچ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں روکنے کی کوشش کرنے والا خود مصیبت کو دعوت دے گا۔تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر کے زیر صدارت شروع ہوا جس میں پی ٹی آئی کے اپوزیشن لیڈر ا...

شہباز شریف ، بلاول حکومت پی ٹی آئی کے حوالے کردیں، مولانا فضل الرحمان

تحریک انصاف کے کسی سے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے ،بیرسٹر گوہر وجود - منگل 30 اپریل 2024

چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین کے لیے حتمی نام کل تک فائنل کرلیں گے ، بانی پی ٹی آئی نے مذاکرات کے لیے کچھ لوگوں کا نام لیا ہے لیکن فی الوقت کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے ۔اڈیالہ جیل کے باہر شیر افضل مروت کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بی...

تحریک انصاف کے کسی سے بیک ڈور مذاکرات نہیں ہورہے ،بیرسٹر گوہر

ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم، 2کروڑ 40لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے وجود - منگل 30 اپریل 2024

ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم کا آغاز ہو گیا جس کے دوران 2کروڑ 40لاکھ سے زائد بچوں کو انسدادِ پولیو قطرے پلائے جائیں گے ۔ کوآرڈینیٹر نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ملک مختار احمد نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے 5سال سے کم عمر کے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلوائیں۔انہوں نے ک...

ملک بھر میں انسدادِ پولیو مہم، 2کروڑ 40لاکھ بچوں کو قطرے پلائے جائیں گے

غزہ سے یکجہتی، امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج زورپکڑ گیا، 900مظاہرین گرفتار وجود - منگل 30 اپریل 2024

اسرائیلی جارحیت کا نشانہ بننے والے غزہ کے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے امریکی یونیورسٹیوں میں جاری احتجاج میں تیزی سے شدت آرہی ہے ۔امریکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 18 اپریل سے شروع ہونے والے ان احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کئے جانے والے طلبہ کی تعداد 900 تک پہنچ ...

غزہ سے یکجہتی، امریکی یونیورسٹیوں میں احتجاج زورپکڑ گیا، 900مظاہرین گرفتار

آئی ایم ایف ، پاکستان کیلئے 1.1ارب ڈالرقرض کی آخری قسط منظور وجود - منگل 30 اپریل 2024

عالمی مالیاتی فنڈ کے ایگزیکٹو بورڈ نے اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے تحت پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کی آخری قسط جاری کرنے کی منظوری دے دی۔20 اپریل کو آئی ایم ایف نے اجلاس کا شیڈول جاری کردیا گیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ 29 اپریل کو نائجریا کے قرض پروگرام کا جائزہ لیا جائے گا، ...

آئی ایم ایف ، پاکستان کیلئے 1.1ارب ڈالرقرض کی آخری قسط منظور

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کر دیا۔وزیراعظم نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار کو نائب وزیراعظم مقرر کرنے کی منظوری دی۔کابینہ ڈویژن نے اس ضمن میں نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے ۔وزیر خارجہ اس وقت وزیراعظم کے ہمراہ سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ حکومت پاکستان...

اسحاق ڈار نائب وزیراعظم پاکستان مقرر

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع وجود - پیر 29 اپریل 2024

وزیراعظم شہبازشریف اور عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان سعودی عرب میں جاری عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس کے دوران غیررسمی اہم ملاقات ہوئی جہاں پاکستان کے ایک اور قرض پروگرام میں داخل ہونے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔تفصیلات کے مطا...

پاکستان کے لیے 1.1ارب امریکی ڈالرز کی حتمی قسط کی منظوری متوقع

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا وجود - پیر 29 اپریل 2024

غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کی حمایت میں امریکا سے شروع ہونے والا طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا ہے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اب برطانیہ، اٹلی، فرانس اور آسٹریلیا کے طلبہ بھی میدان میں آگئے ، انہوں نے اسرائیلی کمپنیوں سے تعلقات منقطع کرنے کی حمایت کی ہے۔ ادھر کولمبیا یونیورسٹی ...

فلسطینیوں کی حمایت، طلبہ کا احتجاج مزید وسیع ہوگیا

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار وجود - پیر 29 اپریل 2024

حساس ادارے نے چھاپہ مار کارروائی میں کراچی اور بلوچستان کی پولیس کو انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا، گرفتار دہشت گرد کالعدم بی ایل اے کے لیے ریکی اور دہشت گردی کی متعدد واردتوں میں ملوث رہا ہے۔ تفصیلات کے مطابق دہشت گرد اور اس کے ساتھی کو اب...

لیاری سے بی ایل اے کاانتہائی مطلوب دہشت گرد گرفتار

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان وجود - پیر 29 اپریل 2024

درآمد شدہ گندم مقررہ ضرورت و اجازت سے زائد منگوائے جانے اورپرائیویٹ سیکٹر کو نوازے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،بیوروکریسی کے غلط فیصلوں سے قومی خزانہ کو ایک ارب ڈالر کے نقصان کا سامنا ہے ۔ ذرائع کے مطابق نیشنل فوڈ سکیورٹی نے ضرورت سے زیادہ گندم ہونے کے باوجود 35 لاکھ 87 ہزار ٹن گندم د...

درآمد گندم مقررہ اجازت سے زائد منگوانے کا انکشاف، ایک ارب ڈالر کا نقصان

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس وجود - پیر 29 اپریل 2024

سکھ فار جسٹس نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جانے کا اعلان کیا ہے ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں بھارت کی ناکام قاتلانہ سازش کا شکار سکھ رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ بھارتی وزیر اعظم مودی کے خلاف عالمی عدالت میں جائیں گے...

بھارت سے مسلمانوں اور سکھوں کے قتل کا بدلہ لیں گے ،سکھ فار جسٹس

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت وجود - اتوار 28 اپریل 2024

پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے اپنی جماعت کو اسٹیبلشمنٹ اور دیگر سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دے دی۔پاکستان تحریک انصاف اسٹیبلشمنٹ اور سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کے لیے آمادہ ہے، تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے عمران خان کی جانب سے مذاکرات کی اجازت دیے جانے کی تصدیق ک...

عمران خان کا پارٹی قیادت کوگرین سگنل، اسٹیبلشمنٹ، سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت

مضامین
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!! وجود منگل 30 اپریل 2024
محترمہ کو وردی بڑی جچتی ہے۔۔۔!!!

قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی وجود منگل 30 اپریل 2024
قرض اور جوا ۔ ۔ ۔پھر سہی

بھارتی مسلمانوں کی حالت زار وجود منگل 30 اپریل 2024
بھارتی مسلمانوں کی حالت زار

مودی کاجنگی جنون اورتعصب وجود منگل 30 اپریل 2024
مودی کاجنگی جنون اورتعصب

پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ وجود پیر 29 اپریل 2024
پاکستان کا پاکستان سے مقابلہ

اشتہار

تجزیے
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ وجود منگل 27 فروری 2024
پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبہ

ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے! وجود هفته 24 فروری 2024
ایکس سروس کی بحالی ، حکومت اوچھے حربوں سے بچے!

گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے! وجود جمعه 23 فروری 2024
گرانی پر کنٹرول نومنتخب حکومت کا پہلا ہدف ہونا چاہئے!

اشتہار

دین و تاریخ
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت وجود بدھ 13 مارچ 2024
رمضان المبارک ماہ ِعزم وعزیمت

دین وعلم کا رشتہ وجود اتوار 18 فروری 2024
دین وعلم کا رشتہ

تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب وجود جمعرات 08 فروری 2024
تعلیم اخلاق کے طریقے اور اسلوب
تہذیبی جنگ
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی وجود اتوار 19 نومبر 2023
یہودی مخالف بیان کی حمایت: ایلون مسک کے خلاف یہودی تجارتی لابی کی صف بندی، اشتہارات پر پابندی

مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے مسلمانوں پر پابندی، یہودیوں کو اجازت

سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے وجود منگل 15 اگست 2023
سوئیڈش شاہی محل کے سامنے قرآن پاک شہید، مسلمان صفحات جمع کرتے رہے
بھارت
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا وجود پیر 11 دسمبر 2023
قابض انتظامیہ نے محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو گھر وں میں نظر بند کر دیا

بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی وجود پیر 11 دسمبر 2023
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کی توثیق کردی

بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک وجود بدھ 22 نومبر 2023
بھارتی ریاست منی پور میں باغی گروہ کا بھارتی فوج پر حملہ، فوجی ہلاک

راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات وجود جمعه 27 اکتوبر 2023
راہول گاندھی ، سابق گورنر مقبوضہ کشمیرکی گفتگو منظرعام پر، پلوامہ ڈرامے پر مزید انکشافات
افغانستان
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے وجود بدھ 11 اکتوبر 2023
افغانستان میں پھر شدید زلزلے کے جھٹکے

افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں وجود اتوار 08 اکتوبر 2023
افغانستان میں زلزلے سے تباہی،اموات 2100 ہوگئیں

طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا وجود بدھ 23 اگست 2023
طالبان نے پاسداران انقلاب کی نیوز ایجنسی کا فوٹوگرافر گرفتار کر لیا
شخصیات
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے وجود اتوار 04 فروری 2024
معروف افسانہ نگار بانو قدسیہ کو مداحوں سے بچھڑے 7 سال بیت گئے

عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
معروف شاعرہ پروین شاکر کو دنیا سے رخصت ہوئے 29 برس بیت گئے
ادبیات
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے وجود منگل 26 دسمبر 2023
عہد ساز شاعر منیر نیازی کو دنیا چھوڑے 17 برس ہو گئے

سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر وجود پیر 04 دسمبر 2023
سولہویں عالمی اردو کانفرنس خوشگوار یادوں کے ساتھ اختتام پزیر

مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر وجود پیر 25 ستمبر 2023
مارکیز کی یادگار صحافتی تحریر